, 19 tweets, 4 min read
My Authors
Read all threads
لو مرثیہ پڑھنے کو دبیر آتا ہے Image
دریا جو دور پیاس میں تھا شہ کی فوج سے
منہ پر طمانچے مارتا تھا دست_موج سے

دبیر
یہ التجا نہیں ہے کہ برباد گھر نہ ہو
پر دختر_امیر_عرب ننگے سر نہ ہو

دبیر
پیاسا تو ہے حسین پر اس ضبط پر فدا
اک چشمہ خیمہ گاہ میں اس وقت تک رہا
پینے دیا کسی کو، نہ خود شاہ نے پیا
دھویا کفن کو، غسل کیا اور وضو کیا

نہر_بہشت بہر_طہارت خود آئی تھی
گویا رسول زادے کے گھر میں خدائی تھی

دبیر
عریان سر ہو، قید ہو اور شور و شین ہو
زینب کو سب قبول ہے، لیکن حسین ہو

دبیر
رن ایک سمت، شہروں میں شور_عظیم تھا
یہ کاٹ تھی کہ قہر_خدائے علیم تھا
اس وقت جو خیال تھا دل میں، دو نیم تھا
لشکر میں حال_ حاضر و غائب سقیم تھا

ہنگام_ضرب یاد عزیزوں میں جو ہوا
یہ زیر_تیغ دو ہوا، وہ گھر میں دو ہوا

دبیر

#Hussain #Karbala #Zulfiqar
چلائے خبردار! سواری نظر آئی
لو باغیو وہ باغ بہاری نظر آئی
فوج_ خرد و ہوش فراری نظر آئی
ہستی نے کہا موت ہماری نظر آئی

سکتے میں وہ سب لشکر_کفار کھڑا تھا
کفار تو کیا کفر بھی بےہوش پڑا تھا

جس شیر نے شیروں سے سدا پنجہ کیا ہے
جنگاہ میں آج اس نے قدم رنجہ کیا ہے

دبیر
یاں مورد_لعنت، وہاں ساکن ہیں سقر کے
حیدر کے مخالف نہ ادھر کے نہ ادھر کے

دبیر
اس تیغ نے سائے سے کہا شامیوں کو گھیر
سائے نے کیا گھیر کے سب کو زبر و زیر
چلائے جلا کر وہ لعیں مشعل_شمشیر
اندھیر ہے، اندھیر ہے، اندھیر ہے اندھیر

یہ کہتی تھی بھولے گی نہ بیداد تمہاری
چلائو، میں سنتی نہیں فریاد تمہاری

دبیر
یا رب نشان والے کا نام و نشاں رہے
یہ شمس بےزوال، یہ گل بےخزاں رہے
لشکر رہے، حسین رہے، یہ نشاں رہے
اس حامل_علم پہ علی کی اماں رہے

روشن رہے قمر شہ_ بدر و حنین کا
وہ خاک میں ملے جو ہو دشمن حسین کا

دبیر
ماں رن میں اور خیمے میں ماں جائی روتی تھی
تنہائی پر حسین کی، تنہائی روتی تھی
تڑپے فلک تڑپنے سے اس ذوالفقار کے
بجلی کے سر پہ رعد گرا چیخ مار کے
---------------------
غل تھا کہ دھوپ دیکھنے کو سب ترستے ہیں
چھایا ہے ابر_تیغ_علی، سر برستے ہیں

دبیر
خود کفر یہ کہتا تھا ارے کلمہ پڑھو تم
سر پاؤں پہ گرتے تھے کہ آگے نہ بڑھو تم
زہرا کے بھرے گھر میں قضا ٹوٹ پڑی ہے
اس باغ میں تو چار طرف لوٹ پڑی ہے
روباہوں کی اب موت ہے جلد آئے کہ دیر آئے
لو شیروں کے شیر آئے، دلیروں کے دلیر آئے

ہشیار اجل سے ہو، خبردار قضا سے
شمشیر بکف آتے ہیں حیدر کے نواسے

سر تیغوں سے، دل. جنگ سے، رخ رن سے بھرے تھے
دو شیروں میں نو لاکھ وہ روباہ گھرے تھے
ہے ہے نصیب پیاسوں کا رستے میں پھِر گیا
سقہ حرم کا شام کے طوفاں میں گھِر گیا
تصویرِ خاص حیدرِ کرار مٹتی ہے
تفسیرِ نورِ خالقِ غفار مٹتی ہے
لشکر کے بعد شکلِ علمدار مٹتی ہے
شیعوں کے بادشاہ کی سرکار مٹتی ہے

افسوس، جس کی مادرِ بیوہ وطن میں ہے
باری اب اس جوان کے مرنے کی رن میں ہے
تڑپے فلک تڑپنے سے اس ذوالفقار کے
بجلی کے سر پہ رعد گرا چیخ مار کے

غل تھا کہ دھوپ دیکھنے کو سب ترستے ہیں
چھایا ہے ابرِ تیغِ علی، سر برستے ہیں
Plz unroll @threadreaderapp
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with ammar

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!