قادیانیوں کو کشمیر سے دلچسپی کیوں ہے؟

چودھویں صدی عیسوی کے ربع اول میں کشمیر کے راجہ رام چندر نے ایک عرب مسافر سید بلبل شاہؒ کی نماز اور تبلیغ سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا،اپنا اسلامی نام صدر الدینؒ رکھا اور سری نگر میں جامع مسجد تعمیر کی۔ اس طرح کشمیر کے اسلامی دور کا آغاز ہوا
پندرہویں صدی میں کشمیر کو سلطان زین العابدینؒ جیسا نیک دل بادشاہ نصیب ہوا
۱۵۸۵ء میں مغل فرمانروا جلال الدین اکبر نے کشمیر کو فتح کیا اور اس طرح کشمیر شاہمیری خاندان کے ہاتھوں سے نکل کر مغل خاندان کے تسلط میں آگیا۔
۱۷۵۳ء میں کشمیر پر مغل اقتدار کا سورج غروب ہوا۔
۱۸۱۹ء میں رنجیت سنگھ نے ایک لشکر مصرو دیوان چند کی قیادت میں راجوری کے راستہ کشمیر پر حملہ کیا اور کشمیر کے حاکم جبار خان کو شکست دی یہیں سے کشمیر کی بدنصیبی کاآغاز ہوتا ہے رنجیت سنگھ نے کشمیر کے ڈوگرہ خاندان کو آلۂ کار بنایاگلاب سنگھ اور دھیان سنگھ رنجیت سنگھ کے درباری ملازم تھے
۱۸۴۶ء میں پنجاب فرنگی حکومت کے زیر نگین آگیا۔ سکھوں اور انگریزوں کی اس جنگ میں کشمیر کے گلاب سنگھ نے فرنگی کے ساتھ تعاون کیا جس کے نتیجہ میں فرنگی نے ۱۶ مارچ ۱۸۴۶ء کو ’’معاہدۂ امرتسر‘‘ کے ذریعہ ۷۵ لاکھ روپے نقد کے علاوہ ایک گھوڑے، ۱۲ بکریوں اور چھ جوڑے شال پر مشتمل
سالانہ خراج کے عوض ریاست جموں و کشمیر مہاراجہ گلاب سنگھ کے ہاتھ بیچ دیا۔ اس طرح کشمیر ڈوگرہ شاہی کے خونیں پنجوں میں جکڑ لیا گیا۔
شال بافی پر ۲۶ فیصد ٹیکس کو دوگنا کر کے ۵۲ فیصد کر دیا، مساجد مسمار ہونے لگیں، سکھا شاہی میں گاؤکشی پر پابندی عائد تھی،
ایک گائے کے ذبیحہ پر پورے کا پورا خاندان شہید کر دیا جاتا تھا۔ اگر کوئی سکھ کسی مسلمان کو قتل کر دیتا تو اس کی سزا صرف ۱۴ روپے جرمانہ ہوتی تھی جن میں سے ۲ روپے مقتول کے خاندان کو ملتے اور ۱۲ روپے سرکاری خزانہ میں داخل کر دیے جاتے
کشمیر کی تاریخ کا تاریک ترین اور اندوہناک باب ہے۔
۱۹۳۱ء میں ڈوگرہ ظلم و ستم کے باعث ایک مسلمان کی شہادت کے بعد مدتوں سے سینوں میں پکنے والا لاوا پھٹ پڑا، پوری ریاست میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، اہل کشمیر کی اس مظلومیت کو دیکھتے ہوئے انڈیا کی سیاسی جماعتوں نے بھی اس طرف توجہ دی۔
فرنگی خدشہ تھا کہ کشمیر کی سرحد روس کے ساتھ ملتی ہےکہیں ایسا نہ ہو کہ روس کشمیر کے راستہ سے اپنے اثرات انڈیا تک وسیع کر لے خطرہ کے پیش نظر فرنگی حکومت نے سوچا کہ کشمیر میں کسی ایسی جماعت کو تقویت دی جائے جو فرنگی مفادات کا تحفظ اور بیرونی سرگرمیوں سے فرنگی حکومت کو باخبر کر سکے
قادیانی جماعت کا خلیفہ اول حکیم نور دین اس سے قبل جموں و کشمیر کے درباروں میں طبیب کی حیثیت سے فرنگی کے لیے مخبری کر چکا تھا اس مقصد کے لیے فرنگی نے دوسرے خلیفہ مرزا بشیر الدین کو مہرہ بنایا۔ اس نے پنجاب کے مسلمانوں کو دھوکے سے ساتھ ملایا اور ’’آل انڈیا کشمیر کمیٹی‘‘
کی بنیاد شملہ میں رکھ دی جس کا صدر خود مرزا بشیر الدین اور سیکرٹری عبد الرحیم درد قادیانی تھا۔ اور صدر دفتر قادیان میں طے کیا گیا۔ 
قادیانیوں کی سازش بےنقاب ہوئی تو علامہ اقبال نے کمیٹی کو توڑنے کا اعلان کیا اس طرح کشمیر کو قادیانی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کی یہ سازش ناکام ہوگئی۔
تاریخ احمدیت جلد نمبر 6 مؤلف دوست محمد شاہد صفحہ نمبر 445 پر بروائیت مرزا بشیر الدین محمود مرقوم ہے کہ جماعت احمدیہ کو کشمیر سے دلچسپی کیوں ہے؟
کشمیر اس لئے ہمارا ہے کہ اس میں 80 ہزار قادیانی ہیں

وہاں مسیح اوّل دفن ہیں اور مسیح ثانی غلام قادیانی کی بڑی جماعت موجود ہے۔
جس ملک میں دو مسیحوں کا دخل ہو وہ ملک بہرحال مسلمانوں کا ہے اور مرزے کے نزدیک مسلمان صرف اور صرف اس کے ماننے والے ہیں صفحہ 676
امام دین جنکو رنجیت سنگھ نے کشمیر کا گورنر بنا کر روانہ کیا تو ان کے ساتھ بطور مددگار مرزا غلام قادیانی کے سکے اور پکے باپ مرزا غلام مرتضیٰ کو روانہ کیا
حکیم نورالدین بھیروی بطور مشیر شاہی حکیم رہے صفحہ 435

میرے تھریڈ

"خواب اب کیوں نہیں آتے "

میں عمران خان کا قادیانیوں کی طرف جھکاو واضح کر دیا تھا اسی تناظر میں آپ کو بتانا چاہتا کہ کس طرح یہودیوں،قادیانیوں اور ہندووں نے سازش کی اور اس مجرمانہ غفلت پر حکومت خاموشی کیوں ھے
نریندر مودی نے قادیانیوں کی یقین دہانی کے بعد یہ قدم اٹھایا قادیانیوں کی عبادت گاہیں انڈیا میں کثیر تعداد میں ہیں چند درج ذیل ہیں

باجوہ صاحب کا چچا سسر کٹر قادیانی تھا جس کا نام افتخار جنجوعہ تھا افتخار جنجوعہ کو کسی نے قتل کر دیا تھا
اسرائیل کی دھرتی پر کھڑے ہو کر نریندر مودی اور قادیانی دونوں کے مابین واضح فرق نا ہونے کی باتیں کرتے ہیں بات تو سچ ہی کرتے ۔۔دونوں اسلام دشمن ہیں فرق کیسے ہو گا
کشمیر پر خاموشی قادیانیوں اور ان کے روحانی پیشوا یہودیوں کو پیغام دینا تھا کہ ہم آپ کے اس عمل میں آپ کے ساتھ ہیں
شاہ محمود قریشی کے حالیہ بیانات آپ کے سامنے ہیں
قادیانی کشمیری مجاھدیں کو دہشتگرد کہتے اور بھارتی فورسز پر حملوں کی مذمت کرتے ۔۔ نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر خاموشی علاقے میں اپنے تسلط اور فرقہ پرستی کو فروغ اس کا منہ بولتا ثبوت ھے پس پردہ کشمیر کو قادیان میں بدلنے کا خواب ھے
عمران خان اپنے نانا اپنی والدہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قادیان نواز بن چکا ھے عمران خان کے سگے بیٹے یہودیوں کے گھر پرورش پا رہے اعلی سطحی سرکاری ملازمین قادیانی ہیں کشمیر کو قادیان بنانے میں آلہ کار بنی حکومت میری باتوں کے ساتھ اتفاق نا کرے مگر میر چند سوالات کے جواب دے دیں
پاکستان کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین فورسز میں ہوتا انڈیا کے سامنے گھٹنے کیوں ٹیک دیئے؟
پارلیمان میں جنگ نہیں کر سکتے کا راگ آلاپنے والے خود کو ایٹمی طاقت کیوں کہتے؟
غوری ،حتف،بابر ،ابدالی،شاہین،غزنوی،الرعد ،نصر رکھنے والے ابابیلوں کے لشکر کے منتظر کیوں ہیں؟
کشمیر کے حوالے سے جماعت الدعوہ اور دوسری مذہبی جماعتوں نے جلوس کیوں نہیں نکالے؟ وہ جماعتیں جن کو فوج کی ٹیم بی تصور کیا جاتا ہے
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to سلمان چوہدری
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!