گولڈزیہر پہلا مستشرق تھا جس نے دعویٰ کیاکہ اسلام زرتشت مذہب سے متاثر ہےاسکی بنیاد پر بعد میں دوسرے مستشرق ٹسڈل نےاپنی کتاب ‘قرآن کے اصلی ماخذ’ میں یہی دعوی کیا۔میں نے زرتشت کے بارے میں نیٹ سےکچھ سرچ کی کیوں کہ زرتشت یا پارسی مزھب سے متعلق میری معلومات صفر تھیں۔
زرتشت مذہب کی کوئی کنفرم تاریخ ظہورتونہیں ملتی تاہم کئی جگہوں پر اسےدوہزار قبل مسیح کاماناجاتا ہے۔
سات بار بشارت ہوئی۔ تیس برس کی عمر میں اہورا مزدا (اُرموز) یعنی خدائے واحد کے وجود کا اعلان کیا لیکن وطن میں کسی نے بات نہ سنی۔ تب مشرقی ایران کا رخ کیا
”اھور امزدہ " عظیم خدا ہے،۔ وہ قادر مطلق اور عالم الغیب ہے۔ وہ خالق ہےوہ اچھائی کو برائی سے الگ کر دینے والا،جو کوئی اچھائی چاہتا ہو وہ اسکی مدد کرتا ہے لیکن بدی کی طرف جانے والے کے پاس مکمل آزادی ہےدنیا اچھائی اور بدی کی طاقتوں کا میدان جنگ ہے۔
انسان کی پیدائش اور دنیا میں انسان کی نسل بڑھانے کے لئے پہلے صرف ایک عورت اور مرد کو تخلیق کیا گیا جنکے نام مشائے اور ماشیانے ہیں، تمام انسان اسی جوڑے کی اولاد ہیں ۔
پارسی انبیاء پر ایمان رکھتے ہیں اور انکی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں،انکے پہلےنبی کا نام”رازوراسترس”ہے
جاتاہے۔زرتشت قربانی بھی کرتے ہیں انکی قربانی"یسنا"کہلاتی پارسیوں میں پانچ وقت کی عبادت رائج
ہےاورپانچ وقت عبادت نہ کرنےوالےکےلئے عذاب اور سزامقررہے
واللہ اعلم بالصواب
ہو سکتا زرتشت بھی یہودیت عیسایت اور اسلام کی طرح کا ہی کوئی اسمانی مذھب ہو۔میں نے جس آرٹیکل کاخلاصہ لکھا اسے پڑھنا چاہیں تو اس لنک پہ جا کے پڑھ سکتے ہیں۔
mazharhbodla.blogspot.com