دور غلامی میں دینی مدارس کی حکمت عملی دفاعی تھی جس کے لیے انہیں بہت سے تحفظات اختیار کرنے پڑے، اور اگر وہ ان تحفظات کے بارے میں سختی نہ کرتے تو اپنے بنیادی مقاصد کی طرف اس قدر کامیابی کے ساتھ پیش رفت نہ کر پاتے۔ لیکن👇
قیام پاکستان کے بعد ریاستی نظام تعلیم کی ذمہ داری تھی کہ وہ:
پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی نظریاتی ریاست کی حیثیت دینے اور ایک فلاحی اسلامی معاشرہ کے قیام کے لیے فوج، بیوروکریسی،👇
معاشرہ کے عام افراد کو قرآن و سنت کی ضروری تعلیم سے آراستہ کرنے کا اہتمام کرتا۔
مساجد اور دینی مکاتب کا نظام چلانے کے لیے ائمہ اور مدرسین کی فراہمی کی ذمہ داری قبول کرتا۔
👇
لیکن ریاستی نظام تعلیم نے نہ صرف یہ کہ ان ذمہ داریوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا 👇