فتویٰ
کہتے ہیں: پیش آمدہ واقعات کے بارے میں دریافت کرنے والے کو دلیل شرعی کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے بارے میں خبر دینے کو (کتاب الفتاویٰ: ۱/۲۱۹)
👇
عہد نبوی میں افتاء: آپ علیہ الصلاة والسلام کے زمانہ میں خود آپ ہی مفتی تھے اور اللہ تعالیٰ کی جانب سے وارد شدہ وحی کے ذریعہ لوگوں کو حکم شرعی بتلاتے تھے، نیز 👇
(۳) عہد صحابہ میں افتاء: آپ علیہ الصلاة والسلام کے اس دارِ فانی سے وصال فرمانے کے بعد 👇