ذوالحجۃ 1437 ھ - اکتوبر 2016
مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمۃ اللہ علیہ
انکارِ حدیث کیوں؟
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم، الحمد للّٰہ وسلامٌ علی عبادہٖ الذین اصطفٰی! اما بعد:
👇
۲- حدیث سے شریعت اسلامیہ کو کیا فوائد حاصل ہوئے؟
۳-حدیث پر اعتماد نہ کیا جائے تو اس سے دین کو کیا نقصان ہوگا؟
دورِ حاضر میں انکارِ حدیث کی جو وباء پھوٹ پڑی ہے، یہ کن جراثیم کا نتیجہ ہے؟ سطور ذیل میں ہم ان سوالات پر غور کرنا چاہتے ہیں۔
1- نبی امت کی عدالت میں ’’انکارِ حدیث‘‘ کا فتنہ ظہور میں آچکا ہے۔
👇
👇
اس فتنہ کے اٹھانے والے ظالموں نے نہیں سوچا کہ👇
اگر ایمان اسی کا نام ہے تو مجھے کہنا ہوگا: ’’بِئْسَمَا یَأْمُرُکُمْ بِہٖ إِیْمَانُکُمْ إِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ۔‘‘ بہرحال مریض دلوں کے لیے انکارِ حدیث کی خوراک لذیذ ہو تو ہو (غلبۂ صفراء کی وجہ سے👇