👇👇👇
قرآن پاک میں کئی مقامات پر توبہ واستغفار کے ذریعہ رزق میں برکت اور دولت میں فراوانی کا ذ کر ہے، حضرت نوح علیہ السلام کا قول نقل کیا گیا ہے :﴿فقلت استغفروا ربکم انہ کان غفاراً، یرسل السماء علیکممدراراً﴾․(سورة النوح، آیت:11-10)
👇
👇
👇
امام حسن بصری
ہر اس شخص کو استغفار کاحکم دیتے جو آپ سے خشک سالی، فقر، اولاد کی کمی اور باغات سوکھنے کی شکایت کرتا۔
👇
👇
تقویٰ الله کے احکام پر عمل او رممنوعات سے اجتناب کا نام ہے تقوی ان امور میں سے ایکہے ، جن سے رزق میں برکت ہوتی ہے ۔ الله تعالیٰ فرماتے ہیں:﴿ومن یتق الله یجعل لہ مخرجا، ویرزقہ من حیث لا یحتسب﴾․ (سورہ طلاق، آیت:3,2)
👇
👇
“اگر وہ تورات اور انجیل اوراس (کتاب) کو جو ان کے رب کی طرف سے ان کے پاس بھیجی گئی ہےقائم کرتے، 👇
اوپر سورة الاعراف کی آیت میں لفظ “برکات” استعمال کیا گیا ہے، جو برکت کی جمع ہے، اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ 👇
اسسے مراد یہ ہے کہ عبادت کے دوران بندہ کا دل وجسم دونوں حاضر رہیں ، الله کے حضورمیں خشوع وخضوع کا پاس رکھے، الله کی عظمت ہمیشہ اس کے دل ودماغ میں حاضر رہے،
حضرت ابوہریرہ روایت فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: 👇
ارشاد باری ہے : ﴿ومن یتوکلعلی الله فھو حسبہ ان الله بالغ امرہ قد جعل الله لکل شیء قدراً﴾․ (سورہٴ طلاق:3)
“جو الله پر بھروسہ کرے گا ، تو وہ اس کے لیے کافی ہوگا الله اپنا کام پورا کرکے رہتا ہے، الله نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ ( وقت)مقرر کر رکھا ہے۔”
👇
ملا علی قاری کے بقول اس بات کا یقین کہ موجودات میں صرف الله کی ذات مؤثر ہے، 👇
توکل کا مطلب یہ ہر گز نہیں ہے کہ کسبِ معاش کی تمام کوششوں کو ترک کر دیا جائے اورہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہا جائے ، خود حدیث مذکور میں👇
👇👇👇
الله تعالیٰ فرماتے ہیں:﴿وما انفقتم من شیِء فھو یخلفہ وھو خیر الرزقین﴾․(سورة سبا:39)
“اور جو کچھ تم خرچ کروگے اس کا اجر اس کے پیچھے آئےگا اور وہ بہترین رازق ہے۔”
👇
“شیطان تمہیں مفلسی سے ڈراتا ہے اور بے حیائی کے کاموں کی ترغیب دیتا ہے، مگر الله اپنی طرف سےمغفرت اور فضل ( رزق میں کشادگی اور برکت) کا وعدہ کرتا ہے 👇
حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ الله تعالیٰ فرماتا ہے “اے ابن آدم! خرچ کر، میں تیرے اوپر خرچ کروں گا۔” ( ابن ماجہ، ج:2123)
👇
نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے حضرت بلال سےفرمایا: “اےبلال! خرچ کرو اور عرش والے سے افلاس کا خوف نہ کرو”۔ ( مشکوٰة،ح:1885)
👇
امام ترمذی اور حاکم نے حضرت انس بن مالک سے روایت کیا ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے زمانے میں دو بھائی تھے، ایک بھائی رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی خدمت میں علم ومعرفت حاصل کرنے آیا کرتا تھا اور دوسرا بھائی کسبِ معاش میں لگاہوا تھا، 👇
علماء نے لکھا ہے کہ👇
👇
حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا ”جسے وسعت رزق اور درازیٴ عمر کی خواہش ہو اسے رشتہ داروں کے ساتھ برتاؤ کرناچاہیے۔“ ( صحیح البخاری، کتاب الادب، حدیث:5985)
👇
👇👇
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندوں کو ان کے کمزوروں کی وجہ سے رزق ملتا ہے او ران کی مدد کی جاتی ہے ، حضرت مصعب بن سعد روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ سعد نےدیکھا کہ انہیں دیگر لوگوں پر فضیلت حاصل ہے ، تو👇
“کمزوروں کے طفیل ہی تم کو رزق ملتا ہے او رتمہاری مدد کی جاتی ہے۔” (بخاری، کتاب الجہاد والسیر:179/14,108)
👇👇
حضرت عبدالله بن مسعود روایت کرتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:“پے در پے حج وعمرہ کرو، کیوں کہ یہ فقر او رگناہوں کو اس طرح دور کر دیتے ہیں ، جس طرح بھٹیلوہے، سونے اور چاندی کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے اور👇
عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
“من قرأ سورة الواقعة في كل ليلة لم تصبه فاقة أبدا فكان بن مسعود يأمر بناتهبقراءتها كل ليلة “
(عمل الیوم و اللیلۃ لابن السنی:٦٧٤غیۃ الباحث عن زوائد مسند الحارث:٧٢١،شعب الایمان للبیہقی:٢٥٠٠)
👇
اللہ حاجتیں پوری فر ماتا ہے:
👇
👇👇
الله تعالیٰ کا ارشاد ہے:﴿ ومن یھاجرفی سبیل الله یجد فی الارض مراغماً کثیراً وسعة﴾․(سورة النساء:١٠٠)
“جو کوئی الله کی راہ میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں بہت سے ٹھکانے اور بڑی وسعت پائے گا۔”
👇
👇
رسول کریم ﷺ نے فرمایا عورتوں کے بارے میں اللہ سے ڈرو کیونکہ وہ تمہاری قید میں ہیں تم نے انہیں اللہ کے عہد و پیمان کےساتھ حاصل کیا ہے اور اللہ کے کلمے کے ساتھ تم نے ان کی شرم گاہوں کو حلال بنایاہے لہٰذا تم ان کیلئے لباس اور نفقہ کی فراخی رکھو تاکہ 👇
👇👇👇
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہٗ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جو شخص بھوکا ہو‘ حاجت مند ہو اور وہ لوگوں سے اپنی حاجت کوپوشیدہ رکھے تو 👇
:حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے رزق میں وسعت کی جائے اور اس کےنشانات قدم میں تاخیر کی جائے اس کو چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔(مشکوٰۃ)(نشانات قدم میں تاخیر کیے جانے سے عمر کی درازی مراد لی جاتی ہے اس لیےکہ 👇
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ لاحول ولاقوۃ الا باللہ ننانوے بیماریوں کی دوا ہے جن میں سے کم درجہ کی بیماری فکر وغم ہے۔ (ترمذی)
اگر لاحول ولا قوۃ الاباللہ کے ساتھ لَا مَلْجَأ وَلَا مَنْجَا مِنَ اللہِ اِلاَّ اِلَیْہِ پڑھ لے تو👇
👇
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ خدا تعالیٰ اپنے بندوں کو جو کچھ دیتا ہے اسسے ان کی آزمائش کرتا ہے اگر وہ اپنی قسمت پر راضی ہوجائیں تو ان کی روزی میں برکت عطا فرماتا ہے اور اگر راضی نہ ہوں تو ان کی روزی کو وسیع نہیں کرتا۔ (مسنداحمد)
👇
حضرت جابر رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ فرمایا نبی کریم ﷺ نےکہ جس وقت گرپڑے تمہارا کوئی لقمہ تو اٹھالو اور اس کو پونچھ ڈالو جو کچھ اس میںلگا ہو اور پھر اس کو کھاؤ اور نہ چھوڑو اس کوشیطان کے واسطے۔ فرمایا 👇
👇
مفہوم حدیث : حضرت ابو ہریرہ رضی اللهعنہ سے روایت ہے کے رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا :
جو شخص الله کے دئیے ہوۓ تھوڑے رزق پر رازی ہو گیا،
الله اس کے تھوڑے سے عمل پر رازی ہو جاۓ گا ..
کتاب الرقائق, مشکوۃ، حدیث ٥٠٣١ ، باب: فقراء کی فضیلت
👇
“وہ شخص کامیاب ہوگیا جو اسلام لایا اور اسے بقدر کفایت رزق دیا گیااور پھر دئیے ہوۓ رزق پر قناعت کرنے کی الله سبحان و تعالیٰ نے اسے توفیق دی”
(صحیح مسلم، زکوٰۃکا بیان، باب: 👇
اور یہ یاد رکھیں کہ نعمتوں میں جتناشکر ادا کرینگے اتنا ہی اضافہ ہوگا جیسا کے الله کا قرآن میں ارشاد ہے :
لئن شكرتملازيدنكم (سورہ ابراہیم، آیت نمبر٧ )
”اگر تم شکر گزاری کروگے تو اور زیادہ دوں گا “
👇👇
رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم نےمجھ سے ارشاد فرمایا کہ “ ابو ذر! تمہارے خیال میں مال کی کثرت کا نام تو نگری ہے؟ 👇