My Authors
Read all threads
(۱): قرآن کریم عربی زبان میں ہے جیسا کہ سب جانتے ہیں؛ لیکن معلوم ہونا چاہیے کہ زبان کے سلسلہ میں قرآن کریم کا معیار اس قدر بلند ہے کہ علماء کی ایک بڑی جماعت نے فصاحت وبلاغت ہی کو قرآن کریم کے اصلی اعجاز کی وجہ قرار دیا ہے؛ اس لیے قرآن کریم کے الفاظ، 👇
اس کے جملوں اور اس کی ترکیبوں کے سلسلہ میں محض سطحی معلومات پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا؛ بلکہ عربی لغت اور اس کے اسالیب بیان کے اعلی مآخذ پیش نظر رکھنا اور اس کی باریکیوں سے واقف ہونا ضروری ہے۔ جس کی تفصیل میں چند اہم باتیں یہ ہیں:

👇
الف: قرآن مجید کے الفاظ کی تشریح کے لیے اہل علم نے دو طریقے اختیار کیے ہیں، بعض نے تمام الفاظ کا احاطہ کیا ہے اور ان کا نام مفردات القرآن رکھا ہے، جیسے: امام راغب اصفہانی کی مفردات القرآن۔ اور ایک جماعت نے صرف مشکل لغات پر اکتفا کیا اور اس کو غریب القرآن کے نام سے موسوم کیا، 👇
اس فن پر علمائے نحو وادب نے کثرت سے کتابیں لکھی ہیں۔

ب: عربی زبان کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ بعض مرتبہ لفظ ایک ہوتا ہے؛ لیکن صلات کے بدلنے سے معنی بدل جاتے ہیں، اسی طرح الفاظ کی تقدیم وتاخیر ، تعریف وتنکیر ، اور اطلاق وتقیید وغیرہ بھی معنی میں اثر انداز ہوتی ہے؛ 👇
اس لیے صلات کے بدلنے اور الفاظ کی تقدیم وتاخیر وغیرہ سے معنی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ ان سے امور سے بھی واقفیت ضروری ہے، اس کے بغیر قرآن کے مطالب سمجھنا ناممکن ہے۔

ج: جو لفظ جس معنی کے لیے بنایا گیا، اگر اسی میں اس کا استعمال رہے تو اس کو حقیقت کہتے ہیں۔ اور👇
اس عام اور معروف وضع کے ذریعہ سے اس کے مناسب اور غیر معروف معنی کو ادا کیا جائے تو اس کو مجاز کہتے ہیں، قرآن مجید میں بے انتہا مجازات ہیں، قرآن کریم کی صحیح مراد جاننے کے لیے ان سب سے واقفیت ضروری ہے۔(قرآن کا مطالعہ کیسے کریں؟ ص: ۳۷- ۳۹)۔

👇
(۲): قرآن کریم عام طور پر اصولی کلام کرتا ہے اور ظاہر ہے کہ اصولی کلام ہر کوئی نہیں سمجھ سکتا ؛ بلکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ قرآن کریم جن مضامین ومطالب کو بیان کرتا ہے، ان سے مناسبت اور متعلقہ ضروری باتوں سے واقفیت ہو، اس لیے 👇
قرآن کریم سمجھنے کے لیے اصول دین اور علوم شریعت سے واقفیت از بس ضروری ہے؛ ورنہ آدمی محض اپنے عقل سے قرآن کریم کا مطالعہ کرکے گمراہ فرقوں کی طرح غیر اسلامی نظریات قائم کرے گا اور انھیں اپنی فہم نارسا کی وجہ سے قرآن کریم کی طرف منسوب کرکے خود بھی گمراہ ہوگا اور 👇
دوسروں کو بھی گمراہ کرے گا۔

👇
(۴):قرآن کریم میں بہت سی مرتبہ ایک لفظ متعدد مقامات میں مختلف معنی رکھتا ہے؛ اس لیے ایک لفظ کا معنی جان کر یہ سمجھنا کہ قرآن کریم میں ہر جگہ اس کے یہی معنی ہوں گے، سخت نادانی ہے۔

(۵): قرآن کریم کے بعض احکام ایسے ہیں جو منسوخ ہیں، یعنی: ان کی تلاوت باقی ہے اور 👇
حکم منسوخ ہوگیا ہے؛ اس لیے صحیح قرآن فہمی کے لیے ناسخ منسوخ کی فن کی واقفیت بھی ضروری ہے۔

ان کے علاوہ براہ راست عربی زبان سے قرآن سمجھنے کے لیے اور بھی دیگر بہت سے علوم کا جاننا ضروری ہے۔

 اب آپ اندازہ لگائیں کہ جو لوگ اہل لسان نہیں ہیں، اور 👇
وہ عربی زبان سے بھی واقف نہیں ہیں؛ بلکہ ان کی اکثر زندگی عصری علوم اور دنیاوی کاموں میں گذری ہو یا ان کی زیادہ تر توجہ عصری علوم کی طرف ہو، وہ عربی کے چند الفاظ کے معانی جان کر کس طرح قرآن کریم جیسی عظیم الشان ومقدس کتاب کو صحیح سمجھ سکتے ہیں؟ بلکہ 👇
ایسے لوگ یقینی طور پر حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ان ارشادات گرامی کا مصداق ہوں گے، جس میں حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے قرآن میں اپنی رائے سے کوئی بات کہی تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے اور 👇
ایک روایت میں فرمایا: جس نے علم کے بغیر قرآن میں کوئی بات کہی تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے ، اور ایک دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے قرآن میں اپنی رائے سے کچھ کہا اور درست کہا تب بھی اس نے غلطی کی (مشکوة شریف مع شرح مرقات، ۱: ۴۴۵، ۴۴۶،👇
مطبوعہ: دار الکتب العلمیہ بیروت)۔
👇
حضرت مولانا محمد اویس نگرامی ندویلکھتے ہیں:

اس زمانے میں قرآن مجید سمجھنے میں کے جو درد ناک اور تکلیف دہ مناظر سامنے آتے ہیں، ان میں سے ایک روح فرسا منظر یہ بھی ہوتا ہے کہ عربی زبان کی چند ریڈریں پڑھ کر 👇
لوگ اپنے کو فہم قرآن اور اس سے استنباط واستناد کا جائز حق دار جاننے لگتے ہیں، یہ سخت جرأت کی بات اور انتہائی غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے ، شیخ الاسلام ابن تیمیہاپنے رسالہ ”اصول تفسیر“ میں تفسیری غلطیوں کے سلسلہ میں لکھتے ہیں:👇
دوسرے وہ لوگ ہیں جنہوں نے قرآن کی تفسیر محض لغت عرب سے کی ہے اور یہ لحاظ نہیں کیا کہ متکلم قرآن کی کیا مراد ہے؟ اور اس نے جس پر قرآن نازل ہوا، کیا مطلب بیان فرمایا ہے؟ اور وہ لوگ جو قرآن کریم کے اولین مخاطب تھے، کیا سمجھتے تھے؟ (صفحہ ۲۶)۔ علامہ قرطبی (۶۷۶ھ) نے 👇
اپنی تفسیر ”الجامع لأحکام القرآن“ میں فرمایا: جو شخص سماع اور نقل کی مدد لیے بغیر محض عربیت کی بنا پر قرآن کی تفسیر کرے گا، اس سے بہت سے غلطیاں ہوں گی اور وہ تفسیر بالرائے کا مرتکب ہوگا۔ (قرآن کا مطالعہ کیسے کریں؟ ص: ۲۴، ۲۵)۔
👇
البتہ اگر ہم قرآن کریم سے استفادہ چاہتے ہیں تو اہل حق علما میں جو تفسیر کی صلاحیت رکھتے ہوں، ان سے روزانہ یا ہفتہ میں ایک دو مرتبہ مسجد میں تفسیر قرآن سنا کریں، وہ انشاء اللہ تمام ضروری باتوں کی رعایت کے ساتھ آسان اور عام فہم انداز میں قرآنی پیغامات سے آگاہ کریں گے اور 👇
اس سے انشاء اللہ لوگوں کے ایمان وعقائد میں مضبوطی آئے گی اور گمراہ کن افکار ونظریات سے حفاظت بھی رہے گی۔
@threadreaderapp pl unroll
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with Muddassar Rashid

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!