My Authors
Read all threads
حضرت علیؓ کا یہ ارشاد ہمارے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے کہ جب ملعون ابن ملجم نے قاتلانہ حملہ میں انہیں زخمی کر دیا تو وہ موت و حیات کی کشمکش میں تھے۔ جبکہ ابن ملجم پکڑا جا چکا تھا۔ حضرت علیؓ نے اس حال میں بھی اپنے بیٹے حضرت حسنؓ کو تلقین کی کہ اسے کچھ کہنا نہیں اور نہ👇
ہی کوئی اذیت دینی ہے اس لیے کہ میں ابھی زندہ ہوں۔ اگر میں زندہ رہا تو یہ فیصلہ میں خود کروں گا کہ اسے معاف کرنا ہے یا سزا دینی ہے۔ لیکن اگر میں ان زخموں میں شہید ہوگیا تو پھر تمہیں اس سے قصاص لینے کا حق حاصل ہوگا۔ اس طرح👇
حضرت علیؓ نے قانون کے احترام کی بھی ایسی مثال پیش کر دی کہ جس کی نظیر پیش نہیں کی جا سکتی۔👇
اسلامی تاریخ میں حضرت علیؓ کو نمایاں مقام و مرتبہ حاصل ہے۔

قانون سازی

بطور جج قانون کا نفاذ

قانون کی عملداری اور اس کا احترام

جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں قانون سازی کی بنیاد وحی پر تھی کہ وحی نازل ہوتی تھی جو قانون کا درجہ رکھتی تھی۔ جبکہ 👇
وحی نازل نہ ہونے کی صورت میں آنحضرتؐ خود فیصلہ اور حکم صادر فرما دیتے تھے جو وحی الٰہی کی طرف سے تائید یا اس کے خاموش رہنے کی صورت میں وحی کا درجہ حاصل کر لیتا تھا۔ لیکن جناب نبی اکرمؐ کے بعد وحی کا سلسلہ منقطع ہوگیا، اس لیے پیش آمدہ مسائل میں👇
ارباب اختیار کو اب خود فیصلے کرنا تھے۔ اس کے لیے خلفاء راشدین کا معمول یہ تھا کہ وہ وحی کی راہ نمائی موجود نہ ہونے کی صورت میں باہمی مشاورت کے ساتھ فیصلے کرتے تھے اور اس مشاورتی نظام میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو ہمیشہ مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔
👇
مثال کے طور پر حضرت عمرؓ کے دور خلافت کی بات کروں گا کہ امیر المومنین حضرت عمرؓ کے سامنے جب کوئی مقدمہ یا اجتماعی مسئلہ آتا تو وہ پہلے قرآن و سنت میں اس کا حکم تلاش کرتے تھے اور اگر نہ ملتا تو اصحاب علم کے ساتھ مشورہ کا اہتمام کرتے تھے۔ کسی مقدمہ کا فیصلہ کرنا ہوتا یا👇
کسی اجتماعی مسئلہ میں کوئی قانون اور ضابطہ طے کرنا ہوتا، دونوں معاملات میں حضرت عمرؓ کا طرز عمل یکساں تھا۔محدثینؒ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت عمرؓ کی مشاورتی مجلس میں حضرت علیؓ کا مقام و مرتبہ یہ تھا کہ متعلقہ مسئلہ پر جب سب لوگ رائے دے چکتے تو 👇
حضرت عمرؓ آخر میں حضرت علیؓ سے پوچھتے ’’ما تقول یا ابا الحسن؟‘‘ ابوالحسنؓ آپ کیا فرماتے ہیں؟ اور جب حضرت علیؓ اپنی رائے کا اظہار فرماتے تو عام طور پر حضرت عمرؓ یہ کہہ کر اس کے مطابق فیصلہ کر دیتے کہ میری رائے بھی یہی ہے۔

ایک بار کوئی مشکل مسئلہ درپیش تھا 👇
جو حل ہونے کی طرف نہیں جا رہا تھا جبکہ حضرت علیؓ مجلس میں موجود نہیں تھے۔ اس پر حضرت عمرؓ نے یہ جملہ ارشاد فرمایا کہ ’’قضیۃ ولا ابا حسن لھا‘‘ قضیہ درپیش ہے مگر اس کے لیے ابوالحسنؓ موجود نہیں ہیں۔ یہ جملہ ایسا مشہور ہوا کہ آج ضرب المثل اور محاورہ کی صورت اختیار کر چکا ہے۔
👇
حضرت امام طحاویؒ نے حضرت عمرؓ کے ایسے بہت سے فیصلوں کا ذکر کیا ہے جو انہوں نے اس طرح مشاورت کی صورت میں کیے۔ ان میں سے ایک کا ذکر ہے کہ ایک مسئلہ پر صحابہ کرامؓ میں عمومی طور پر اختلاف ہوگیا۔ مسئلہ میاں بیوی کے ملاپ میں غسل کے واجب ہونے کی ایک صورت کے بارے میں تھا۔👇
اختلاف اس قدر بڑھا کہ مہاجرینؓ ایک طرف اور انصارؓ دوسری طرف تھے، جبکہ عام مجالس میں بھی اس کا تذکرہ ہونے لگا تھا۔ حضرت عمرؓ نے دونوں فریقوں کو بلا کر باہمی مباحثہ و مکالمہ کا اہتمام کیا مگر وہاں بھی اتفاق رائے کی کوئی صورت پیدا نہ ہوئی تو 👇
انہوں نے حضرت علیؓ سے حسب معمول پوچھا ’’ما تقول یا ابا الحسن؟‘‘ آپ کیا کہتے ہیں؟ حضرت علیؓ نے فرمایا کہ مسئلہ میاں بیوی کے معاملات کا ہے، ازواج مطہراتؓ موجود ہیں، ان سے پوچھیں وہ زیادہ وضاحت کر سکیں گی۔ اس پر ام المومنین حضرت عائشہؓ کی خدمت میں نمائندہ بھیجا گیا اور 👇
انہوں نے مسئلہ کی جو صورت بیان فرمائی حضرت عمرؓ نے مجلس میں اسی کے مطابق فیصلہ صادر کر دیا۔ اور ساتھ یہ بھی فرمایا کہ اب جس نے اس کے خلاف فتویٰ دیا اس سے میں خود نمٹوں گا۔ یہ واقعہ اس لیے عرض کیا ہے کہ اس دور میں فیصلوں کا طریق کار ہمارے سامنے واضح ہو اور 👇
یہ بات بھی سامنے آجائے کہ اس مشاورتی نظام میں حضرت علیؓ کا مقام و مرتبہ کیا تھا۔👇
ایک قاضی اور جج کے طور پر حضرت علیؓ کا مقام و امتیاز اس قدر واضح ہے کہ خود جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ’’وأقضاھم علی‘‘ کا خطاب دیا کہ میرے ساتھیوں میں سب سے اچھا قاضی علیؓ ہے۔ حضرت علیؓ نے آپؐ کے دور میں اور 👇
حضرات خلفاء راشدینؓ کے زمانے میں مسلسل قاضی اور جج کے طور پر فرائض سر انجام دیے۔ حضرت علیؓ کے اوصاف و کمالات بیسیوں ہیں لیکن ان میں سب سے زیادہ شہرت دو باتوں کو حاصل ہوئی۔ ایک ان کے عدل و انصاف کو اور دوسرا ان کی شجاعت و بہادری کو۔👇
وہ سب سے اچھے قاضی تھے اور بہادری میں سب سے نمایاں تھے۔ بطور قاضی حضرت علیؓ کے فیصلوں اور فراست و بصیرت کا اکثر تذکرہ کیا جاتا ہے
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with Muddassar Rashid

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!