گلزار احمد
پاکستان کی سپریم کورٹ نے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مہنگے کمرشل علاقے میں دفاعی مقاصد کے لیے فراہم کی گئی زمین پر قائم شادی ہالز ہٹانے کے فیصلے پر فوری عمل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
1
عدالت نے ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا فیصلہ برقرار اور متعلقہ حکام کو شادی ہالز اور تجارتی مراکز گرانے کے حکم پر فوری عملدرآمد کا حکم دیا ہے
2
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آرمی کو کیا اختیار کہ سرکاری زمین کسی فرد کے حوالے کر دے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ شادی ہال کے کرائے کے پیسے شہداء کے خاندانوں کو دیے جاتے ہیں ۔
3
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حکومت کام کرنا چاہے تو 5 منٹ لگتے ہیں، بلڈوزر پہنچ جاتے اور جگہ صاف ہوجاتی ہے۔
4
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ یہ سب ہٹانا پڑیں گے، فوجیوں کوکیا مسئلہ ہے کہ وہ شادی ہال بنائیں
5
وکیل نے کہا کہ آپ کسی کو نہیں سن رہے ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کو ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کا اختیار نہیں ۔ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ ڈی ایچ اے غلط بنا ہے توغلط ہے۔
6
جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ آرمی اتھارٹی سرکاری زمین کسی پرائیوٹ شخص کو کیسے دے سکتی ہے، جو دستاویزات پیش کررہے ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں
7
جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ چلیں آج تاریخ بدلتے ہیں
8