2016 سے جاری پانامہ کھیل تماشے نے بڑے بڑے پردہ نشینوں کو بے نقاب کردیا ،
عدلیہ بحالی تحریک نے عظمیٰ کی عصمت پر ایک مصنوعی پردہ ڈالا تھا،
نثار اور اس کے جانثاروں نے اس تاثر کو یکسر ختم کردیا کہ عظمیٰ اب غنڈوں کی چنگل سے آزاد ہوچکی ہے،
1
یہ سوشل میڈیا کا بیباک زمانہ ہے جہاں ہرشخص اینکرز پرسن اور ہر موبائل ٹی وی اسٹیشن بن چکا ہے
انکی عزت تو پہلی سے تار تار تھی سوشل میڈیا نے تاروں کو بھی گننا شروع کیا
2
پروفیشنل مائی کھوسہ نے اس کے لیے ایک نیا انداز ڈھونڈا،
3
طریقہ واردات یہ ہے کہ پہلے خوب دنگل سجایا جاتا ہے،
اکھاڑے میں ایک مصنوعی پہلوان کو اتار کر اس کی خوب درگت بنائی جاتی ہے،
ہر مکے اور لات کی الیکٹرانکس اور سوشل میڈیا پر تشہیر کی جاتی ہے،
4
خوش قسمتی سے قدرت نے فرشتوں کو فروغ نسیم نامی ایک ایسا آسمانی دنبہ عطاء کیا یے، جو کسی بھی وقت وزرات کا تھری پیس اتار کر کالا کوٹ پہن لیتا ہے اور مار کھانے اکھاڑے میں پہنچ جاتاہے،
5
تو دوسری طرف ایمپائر کا فیصلہ بھی متاثر نہیں ہوتا،
ایکسٹنشن ہیوی ویٹ چیمپئن شپ شروع ہونے سے قبل ہم نے اس چیز کی نشان دہی کی تھی کہ کھوسہ پکا کام کرکے جائے گا، اور پھر وہی ہؤا،
6
دو چار ہفتے نسیم پہلوان کی پٹائی کرکے غیر جانبداری کا احساس پیدا کیا گیا،
" انصاف ہوگا ضرور ہوگا' کا ڈھنڈورا پیٹا گیا،
اور پھر قاضی اور اس کے وکیل سے پوچھے بغیر معاملہ ایف بی آر کے حوالے کیا گیا، ،
7
ورنہ جب سارے ادارے سر نگوں ہو وہاں ایف بی آر کیسے غیر جانبدار رہ سکتا ہے،
8
اس نے کس کے خلاف فیصلہ دیا تھا؟.
قاضی نے جسکو سزا کا حکم سنایا اسے کس نے پروموشن دیکر ایک بہت بڑے منصب پر بٹھایا؟
اسکے ہنڈی وال سارے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،
جس نے انہیں صدر اور وزیراعظم بنایا وہ اب کیسے اس کے حکم سے انکار کر سکتے ہیں،
9
یہ سارا کھیل تماشا عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں،
قاضی کو اس کھیل میں شکست دی جائے گی
اسے نشانہ عبرت بنایا جائے گا
10
لیکن جو دشمن کے سامنے سرنگوں ہوکر شرم و حیا محسوس نہ کریں انہیں ان باتوں سے کیا ،،،
Pk12