My Authors
Read all threads
1/ انسان کبھی نیند کی حالت میں بہت سی ایسی چیزیں دیکھتا ہے جو بیداری اورجاگنے کی حالت میں نہیں دیکھ سکتا۔ عرف عام میں اس کو 'خواب' کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

خواب میں روح جسم سے نکل کر 'عالم علوی' اور 'عالم سفلی' میں سیرکرتی ہے جو جاگنے میں نہیں دیکھ سکتی، وہ دیکھتی ہے۔ اس
2/ لئے خواب میں ایسے احوال و کیفیات مشاہدہ میں آتے ہیں، جن سے خود خواب دیکھنے والے کو بڑی حیرت ہوتی ہے، کبھی مسرت انگیز اورکبھی خوفناک تصویریں ذہن میں ابھرتی ہیں اور بیداری کے ساتھ ہی یہ تمام کہانی یکلخت مٹ جاتی ہے۔

قرآن کے متعدد مقامات میں مختلف نوعیتوں سے خواب کا تذکرہ کیا
3/ گیا ہے اوراحادیث میں بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی قدرے تفصیل بیان فرمائی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خواب کا وجود حق ہے۔

اللہ تعالیٰ نے معجزے کے طور پر حضرت یوسف علیہ السلام کو خواب کی تعبیر کا علم دیا تھا جیسا کہ سورۂ یوسف میں فرمایا:

’’اور تجھے معاملہ
4/ فہمی (خواب کی تعبیر) بھی سکھائی۔‘‘(یوسف: 16)

دوسرے مقام پر یوں ارشاد فرمایا:

(حضرت یوسف نے کہا) اور تو نے مجھے خواب کی تعبیر سکھائی۔ (یوسف: 101)

اس علم کی بنا پر حضرت یوسف نے قید خانے میں دو قیدیوں کے خواب کی بالکل سچی تعبیر کی اور پھر بادشاہ مصر کے خواب کی تعبیر کر کے
5/ لوگوں کو قحط سالی سے بچانے کا بہترین مشورہ دیا جس کی تفصیل سورۂ یوسف میں موجود ہے۔

خواب ایک حقیقت ہے، جس طرح انسان حالت بیداری میں اللہ کی مخلوق اور اس کی حسین کائنات کو اپنی آنکھوں سے دیکھ کر متاثر ہوتا ہے ٹھیک اسی طرح وہ حالت خواب میں بہت ساری چیزوں کو دیکھ کر متاثرہوتا
6/ ہے۔ خواب انسان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے جس سے زندگی میں بعض اوقات تبدیلی بھی ممکن ہے۔

خواب کو رسول اللہﷺ نے نبوت کا ایک حصہ شمار کیا ہے جیسا کہ حدیث ابوہریرہ میں آپ نے فرمایا:

’’خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم)

اسی لئے انبیاء کے خواب وحی
7/ کا درجہ رکھتے ہیں۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

یہ حضرت ابراہیم کو خواب کی شکل میں ایک حکم الٰہی تھا جسے آپ نے سچ کر دکھایا، فرمانبردار بیٹے حضرت اسماعیل نے جواب دیا: ابا جان! آپ وہی کیجئے جس کا حکم اللہ نے آپ کو دیا ہے۔ آخر کار اللہ کی حکمت و قدرت سے دنبہ ذبح ہوا۔ اللہ
8/ نے فرمایا: اے ابراہیم! آپ نے خواب کو سچ کر دکھایا۔ (الصافات)

رسول اللہﷺ نے خواب کی تین قسمیں بتائی ہیں جیسا کہ حدیث ابوہریرہ میں ارشاد ہے:

’’ایک اچھا خواب جو اللہ کی طرف سے بشارت ہوتا ہے، دوسرا جو شیطان کی طرف سے غم میں ڈال دینے والا ہوتا ہے اور تیسرا جو انسان کی زندگی
9/ کے اہم خیالات کا عکس ہوتا ہے۔‘‘ (بخاری)

حدیث میں ایک دوسرے مقام پر آپ نے ان تین قسموں کی الگ وضاحت فرمائی ہے، جیسا کہ حضرت عوف بن مالک سے مروی ہے، آپ نے فرمایا:

’’بیشک خواب کی تین قسمیں ہیں: پہلی قسم شیطان کی طرف سے ڈرانے والی من گھڑت باتیں تا کہ ابن آدم غمگین ہو۔ دوسری
10/ قسم آدمی کی بیداری کے اہم خیالات ہیں جنہیں وہ خواب میں دیکھتا ہے۔ تیسری قسم! نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے (یعنی اچھا اور سچا خواب)(سنن ابن ماجہ)

مشہور شارح بخاری علامہ حافظ ابن حجر العسقلانیؒ حضرت جابرؓ کی حدیث کے حوالہ سے فرماتے ہیں: خواب ان تین قسموں پر ہی منحصر نہیں بلکہ
11/ اس کی اور زائد قسمیں بھی ہیں، وہ خواب جس میں شیطان کا کھیل شامل ہوتا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہﷺ کے پاس ایک دیہاتی نے آ کر کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا میرا سر توڑ دیا گیا ہے اور لڑھک کر دور جاگرا ہے، مجھے اب تک اس کا سخت احساس ہے، آپ نے اس دیہاتی سے
12/ فرمایا:
"اپنے خواب میں شیطان کا کھیل جو تمہارے ساتھ ہوا اسے کسی کو مت بتاؤ۔"

نیکی اور بدی کے لحاظ سے دنیا میں انسانوں کے کئی درجات ہیں۔ ان ہی درجات کے اعتبار سے ان کے خواب بھی صحیح اور غلط ہوا کرتے ہیں، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"لوگوں میں جو
13/ اپنی بات میں جتنا سچا ہوگا اس کا خواب بھی اتنا ہی سچا ہوگا۔" (بخاری)
ان درجات میں سب سے اعلیٰ و افضل درجہ انبیاء کے خواب کا ہے جن کے تمام خواب سچے، وحی کی ایک قسم ہوتے ہیں اور کبھی کبھار ہی ان کے خواب محتاج تعبیر ہوتے ہیں۔

دوسرا درجہ متقی اور نیک لوگوں کا ہے، ان کے زیادہ
14/ تر خواب سچے ہوتے ہیں اور بعض اوقات ان کے خواب ویسے ہی دنیا میں واقع ہو جاتے ہیں۔

ان کے خواب کبھی سچے ہوتے ہیں اور کبھی پریشان کن ہوتے ہیں، یہ ان کی سچائی اور جھوٹ پر مبنی ہے یعنی خواب کا اثر ان کی نیکی اور بدی پر دلالت کرتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے
15/ امتیوں کو اچھے خواب دیکھنے کے بعد تین بہترین آداب بتائے ہیں۔ حضرت ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
جب تم میں سے کوئی اچھا خواب دیکھے تو یہ اللہ کی جانب سے ہوتا ہے اس پر اللہ کی تعریف بیان کرے۔
دوسرا ادب یہ کہ اچھا خواب دیکھنے
16/ پر دوسروں کو اس کی خوش خبری دے۔ (بخاری کتاب التعبیر، باب الرویا من اللہ)
اور تیسرا ادب یہ ہے کہ وہ خوش خبری کسی ایسے آدمی کو دے جسے وہ اپنا عزیز سمجھتا ہو۔ (مسلم کتاب الرویا)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "برے خواب شیطان کی جانب سے ہوتے ہیں"
ایسے برے خواب
17/ دیکھنے والوں کے لئے آپ نے پانچ آداب بیان فرمائے ہیں۔ اگر امت ان آداب پر عمل پیرا ہو تو ان شاء اللہ وہ برے خواب ان کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچائیں گے:

اللہ سے پناہ مانگے اس برے خواب سے اور شیطان کی برائی سے، اپنے بائیں کندھے کی جانب تین مرتبہ تھوک دے اور کسی کو اس برے خواب
18/ کی خبر نہ دے، اور اپنی کروٹ بدل لے جس پر وہ سویا تھا، اپنے بستر سے اٹھے اور نماز پڑھ لے، لن تضرہ (تو وہ برا خواب) اس کے لئے ہر گز باعث تکلیف نہ ہوگا۔ (بخاری، کتاب التعبیر،مسلم: کتاب الرویا)

صحیح بخاری میں حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے، آپﷺ نے فرمایا:
"جس نے کسی ایسی
19/ چیز کو خواب بنایا جس کو اس نے خواب میں نہیں دیکھا تو اسے (قیامت کے دن) مجبور کیا جائے گا کہ جَو کے دو دانوں میں گرہ لگائے حالانکہ وہ ایسا ہر گز نہ کر پائے گا۔"

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
"خواب کا انجام وہی ہوتا ہے جس طرح اس کی تعبیر کی جائے۔ لہٰذا جب
20/ تم میں سے کوئی خواب دیکھے تو اسے کسی قابل اعتماد عالم یا خیر خواہ ہی سے بیان کرے۔" (مستدرک حاکم)

خواب کے انجام کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں فرمایا: "خواب جب تک اس کی تعبیر بیان نہ کی جائے وہ چڑیا کے پیر میں ہوتا ہے جب تم میں سے کوئی اس کی تعبیر کر
21/ دے تو وہ ویسے ہی واقع ہو جاتا ہے۔" (سنن ابی داؤد، کتاب الادب، باب ما جاء فی الرویا)

امام بغویؒ کہتے ہیں: خواب کی تعبیر کی کئی قسمیں ہیں، کبھی تعبیر قرآن سے کی جاتی ہے۔ کبھی تعبیر حدیث سے کی جاتی ہے اور کبھی تعبیر تمثیل سے کی جاتی ہے۔

صحیح بخاری کی ایک روایت میں آپ صلی
22/ اللہ علیہِ وآلہ وسلم نے اپنا خواب بیان کر کے اس کی تعبیر فرمائی جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"میں نے خواب میں ایک پراگندہ بال کالی عورت کو دیکھا جو مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی، میں نے اس کی تعبیر یہ لی کہ مدینہ کی وباء مہیعہ منتقل ہو گئی"۔
23/ اس حدیث کی شرح میں حافظ ابن حجر العسقلانی ؒ لکھتے ہیں کہ مہلب نے کہا: خواب خود تعبیر شدہ ہے اس میں سوداء نامی سیاہ عورت کو دیکھا گیا جو کہ لفظ ’’سوداء‘‘ یعنی سوء (برائی)، داء (بیماری) ہے، پس اس کا نام ہی ایسا ہے جس سے خود تعبیر ظاہر ہے جیسا کہ حدیث میں آپ نے واضح فرمایا۔
24/ (فتح الباری حدیث نمبر 7039 - 7040)

بخاری و مسلم کی حدیثوں میں خوابوں کی جو تعبیر آپ نے بتائی ہے مثلاً خواب میں بہتے چشمے کی تعبیر نیک عمل سے، دودھ کی تعبیر علم سے، ہرے بھرے باغ کو اسلام اور ابر کے ٹکڑے کو دین اسلام اور گھی اور شہد کو قرآن مجید کی حلاوت بتایا ہے۔

کبھی
25/ خواب میں جو چیز ہم دیکھتے ہیں تعبیر اس کے برعکس بھی ہوا کرتی ہے جیسا کہ حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"میں سویا ہوا تھا کہ خواب میں اپنے ہاتھ میں دو سونے کے کنگن دیکھے جس سے مجھے ناگواری ہوئی پھر مجھے خواب ہی میں وحی کی گئی کہ ان پر پھونک ماروں تو
26/ میں نے ان کو پھونکا تو وہ دونوں کنگن اڑ گئے۔ اس کی تعبیر میں نے یہ نکالی کہ میرے بعد (نبوت کے) دو جھوٹے دعویدار پیدا ہوں گے جس میں ایک ملک صنعاء کا اسود عنسی ہے اور دوسرا ملک یمامہ مسیلمہ کذاب ہے۔ (بخاری حدیث 7034، 3621)
ظاہری طور پر خواب میں چمکتا ہوا سونا تھا مگر اس کی
27/ تعبیر کا پہلو بالکل الگ تھا، آپ نے اس کی تعبیر جھوٹے فتنہ خوروں سے کی۔

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے یقیناً مجھ کو دیکھ لیا، کیونکہ شیطان میری مماثلت اختیار نہیں کر سکتا۔"

حضرت ابو سعید خدریؓ سے
28/ روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
"جس نے مجھے (خواب میں) دیکھا اس نے سچ ہی دیکھا کیونکہ شیطان مجھ جیسا نہیں ہو سکتا۔"

حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے یقیناً مجھے
29/ دیکھا کیونکہ شیطان میری مشابہت اختیار نہیں کر سکتا۔"

مذکورہ احادیث کی شرح میں امام قرطبیؒ ، قاضی عیاضؒ اور علامہ حافظ ابن حجر العسقلانی ؒ بیان کرتے ہیں: جس نے آپ کو خواب میں دیکھا وہ یہ یقین رکھے کہ سچ میں اس نے آپ کو دیکھا ہے کیونکہ شیطان آپ کی مشابہت اختیار نہیں کر
30/ سکتا۔

یہ بات سچ اور حق ہے کہ شیطان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مشابہت اختیار نہیں کر سکتا مگر وہ جھوٹ تو ضرور بول سکتا ہے۔
شیطان اپنی اصلی شکل میں یا کسی دوسرے کی شکل میں آ کر جھوٹ کہے گا کہ میں تمہارا نبی ہوں اس لئے کوئی ایسا خواب جس میں شریعت کے خلاف اللہ کی حلال کردہ
31/ چیز کو حرام میں یا حرام کردہ چیز کو حلال میں حکم دیا جا رہا ہو تو اس خواب کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خواب ہر گز نہ مانا جائے بلکہ یہ خواب الحلم من الشیطان سمجھا جائے گا۔

صحابہ کرام رض جو آپ کو جانتے اور پہچانتے بھی تھے وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے خواب میں رسول
32/ اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے اور جس نے آپ کو دیکھا ہی نہیں وہ یقین سے کیسے کہہ سکتا ہے کہ میں نے آپ کو ہی خواب میں دیکھا۔

اس لئے اگر صحابہ کرام یا صحابیاتؓ کے علاوہ کوئی آپ کو خواب میں دیکھے تو اس سے آپ کے جسمانی اوصاف دریافت کئے جائیں، اگر وہ اوصاف مکمل طریقے
33/ سے آپ کے اوصاف کے مطابق ہیں جیسا کہ صحیح احادیث میں وارد ہیں تو اسے صحیح مان لیا جائے گا اور یقیناً اس نے آپ کو ہی اپنے خواب میں دیکھا ہے، اگر کسی نے ان صحیح احادیث کے اوصاف کے برعکس دیکھا ہو تو اس نے اپنے خواب میں آپ کو ہرگز نہیں دیکھا بلکہ اس نے کسی اور کو دیکھا ہے۔
34/ امید ہے آپ میں سے اکثر احباب کو اپنے سوالوں کے جواب مل گئے ہوں گے جو مجھ سے خواب، اسکی حقیقت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھنا اور ایسے ہی کئی سوال پوچھتے رہے ہیں لیکن وقت کی کمی کے باعث میں سب کو فرداً فرداً جواب نہیں دے سکا 🙏
#پیرکامل
#قلمکار
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!