درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اور ایٹمی وار ہیڈز سے لیس یہ میزائل امریکی ریاست فلوریڈا سے صرف تقریباً دو سو
چونکہ ماہرین کے بقول دونوں طاقتوں کے پاس ایک جیسی طاقت کے حامل ایٹمی ہتھیار موجود تھے، اس لیے 28 اکتوبر کو سوویت سربراہِ مملکت نکیتا خروشیف نے میزائل ہٹا لینے کی ہامی بھر لی اور یوں کیوبا بحران کی وجہ سے ایٹمی جنگ شروع ہونے کا خطرہ ٹل
فریقین کا رویہ صدر کینبڈی اور سوویت وزیر اعظم خروشچیف کے مذاکراتی حربوں کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے کیوبا کے میزائل بحران کے دوران اختیار کیا۔ سرد جنگ کا بنیادی نظریہ یہ ہے کہ کینیڈی نے خرو شچیف کو مجبور کیا کہ وہ سوویت جوہری راکٹ ہٹا دیں جو انہوں نے خفیہ طور پر کیوبا