جب بھارت میں بڑی بڑی یونیورسٹیز نے اسے داخلہ دینے سے انکار کیا تو اس نے بیرون ملک اپلائی کرنے کا سوچا اور روئے زمین کی چار بہترین
“ایم آئی ٹی، سٹینفورڈ، بارکلے اور کارنیج “ نے نا صرف اسے داخلہ دیا بلکہ سکالرشپ بھی دی۔ اس نے ایم آئی ٹی کو منتخب کیا یوں وہ ایم آئی ٹی کا سب سے پہلا نابینا طالب علم بنا۔
دو ہزار بارہ میں یو ایس سے واپسی پر اس نے بولانٹ انڈسٹریز کے نام سے سیٹ اپ بنایا
آج اس سیٹ اپ
اور ان غریب اور معذوروں کے باوجود یہ سیٹ اپ ساٹھ کروڑ کا بن چکا ہے۔
سرکانت بولا کے مطابق:
“میں دنیا کی نظر میں اندھا ہوں اور جب ان سب نے کہا کہ یہ کچھ نہیں کر سکتا اس وقت میں نے ان سب کو دیکھ کر کہا تھا ۔ میں سب کچھ کر سکتا ہوں۔”