1️⃣ ۔ فکر غامدی گروپس قرآن و سنت دلیل و برہان اور عقل و دانش کی بنیاد پر سیکھنے سکھانے کا سلسلہ ہے .
2️⃣ ۔ غامدی صاحب نے اپنی تحریر و تقریر میں جو خلاف شریعت اور خلاف حقیقت باتیں کی ہوتی ہیں ان پوائنٹس کو ہم آپ کی خدمت میں ایک سیریز کی شکل میں پیش کرنے کی
کوشش کرتے ہیں تاکہ ایک موضوع کو مختلف پہلوؤں سے ایک مکمل شکل میں پیش کر دیا جائے اور معزز ممبران کے ذہن میں کسی قسم کی کنفیوژن باقی نہ رہے ۔
3️⃣ ۔ یہ معلومات خالص اکیڈمک بنیادوں پر آپ کی خدمت میں پیش کی جاتی ہیں تاکہ ہمارے معزز ممبران فکر غامدی کو علمی بنیادوں پر سمجھ کر اس کا
صحیح تجزیہ کر سکیں ۔
4️⃣ ۔ ابھی تک ہم نے محرمات خمسہ ، اقسام حج اور قادیانیت نوازی جیسے مختلف عنوانات پر کچھ گذارشات آپ کی خدمت میں پیش کی ہیں ۔
5️⃣ ۔ قرآن وسنت کے بعد اجماع امت ایک شرعی سورس ہے اور تیسری دلیل ہے ، جسے غامدی صاحب بدعت قرار دے کر تسلیم نہیں کرتے
آئندہ ہم اجماع کے حوالے سے فکر غامدی اور اس کا علمی تجزیہ مختلف زاویوں سے آپ کی خدمت میں پیش کریں گے جو متعدد کلپس پر مشتمل ہوگا ۔
اس کے بعد ان شاءاللہ تعالیٰ مزید عنوانات پر یہ فکری سلسلہ جاری رہے گا
6️⃣ ۔ معزز ممبران یہ کلپس اپنے دوست احباب کو بھی شئیر کر کے اس علمی سلسلہ کو آگے بڑھا کر امت مسلمہ کو ان کے الحادی فکر سے بچانے میں اپنا اسلامی فریضہ ادا کریں ۔
کلپ 21
📗 ۔اھل سنت والجماعت کے ہاں اجماع امت حجت ہے جسکی ایک دلیل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ارشاد ہے
۔
❓جسے پندرھویں صدی کے غامدی صاحب کمزور قرار دیتے ہیں لیکن وہ اپنی ہی کتابوں میں تضاد بیانی کا شکار ہیں ۔
*🎙️ٹرانس جینڈر ایکٹ اور سینیٹر مشتاق احمد کے انکشافات*
ٹرانس جینڈر سے متعلق بہت کچھ کہا اور لکھا جارہا ہے، اس ایکٹ میں جو غیر شرعی شقیں ہیں، وہ کسی ذی شعور اور ذی فہم سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، میرا مذہب "انسانیت" کے نام پر کہہ کر "دین اسلام" سے دوری،
آزادی نسواں، جسم فروشی اور حقوق کے نام پر "سیکولرازم" کے فروغ اور "اجتماعیت" کے عنوان پر "وحدة الأدیان" کی تعبیر سمجھ سے بالاتر ہے، ملک و ملت کا تحفظ ہر شہری اور امتی کے ذمہ ہے، اس معاملے میں ہر فرد اپنے تمام سیاسی و ذاتی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دینی، اخلاقی و ملی کردار
لوگ اس پراسرار آواز اور پھر زمین ہلنے کی وجہ سے گھبرا کر گھروں سے باہر نکل آئے تاکہ زلزلے کے نتیجے میں مکانات اگر زمین بوس ہوئے تو وہ اپنی جان بچا سکیں. پھر گڑگڑاہٹ کی آواز اور زمین ہلنا رک گئی..
چند لمحے سکون رہا اور پھر زمین اتنی شدت سے ہلنے لگی کہ مکانات #AmendTransgenderAct
گرنے لگے لیکن لوگ چونکہ پہلے جھٹکے کے بعد گھروں سے نکل آئے تھے اس لیے مکانات کے گرنے کے باوجود بھی سب لوگ، زخمی یا ہلاک بونے سے بچ گئے.. زمین کی حرکت میں شدت آتی جا رہی تھی لیکن لوگوں نے ایک بات نوٹ کی کہ یہ زلزلہ صرف اتنے حصے میں آ رہا تھا #AmendTransgenderAct
وہ برٹش سامراج کی غلامانہ خدمات اور ان کے خود کاشتہ پودے (قادیانی مذہب) کے سرگرم رکن ہونے کے باعث دنیوی ترقی کی منازل بہت تیزی سے طے کرتے چلے گئے۔ اکثر لوگ سمجھتے ہیں، خاص طور پر قادیانی حضرات تو ان کی بظاہر شاندار زندگی اور بڑے عہدوں پر تعیناتی کو قادیانی مذہب کی حقانیت پر
دلیل قرار دیتے ہیں لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ سر ظفر اللہ کی بظاہر شاندار زندگی اندر سے باکل کھوکھلی اور عبرتناک تھی۔ ان کو ساری عمر گھریلو سکون نصیب نہ ہوا۔ ا اس کا حال قارئین درج ذیل سطور میں پڑھیں گے۔
سر ظفراللہ 1893ء میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد مرزا غلام احمد سے
فتنہ قادیانیت کے خلاف کام اللہ پاک کی رضامندی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہات کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا بہترین وسیلہ ہے۔خوش بخت و سعادت مند انسانوں کو قدرت ان کاموں کے لئے قبول فرماتی ہے۔
اگر آپ روز محشر حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل کرنا چاہتے ہیں توتحفظ ختم نبوت کے اعلی ترین کام میں شریک ہوں۔اس سلسلہ میں مسلمانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ
1 ۔ قادیانی ارتدادپھیلانے کے لئے اربوں روپے خرچ کررہے ہیں اوراپنے کفریہ عقائد پر
ملک غلام محمد (سابق گورنر جنرل) کی قبر آج بھی گورا قبرستان میں موجود ہے، جو کراچی میں عیسائیوں کا مشہور قبرستان ہے، ہوا کچھ یوں کہ یہ سابق گورنر جنرل 12 ستمبر 1956 کو لقوا، بلڈ پریشر اور فالج کا یہ مریض اکسٹھ سال کی عمر میں لاہور میں مرا ، اس کی وصیت تھی ، کہ مرنے کے بعد اسے
سعودی عرب میں دفن کیا جائے، لہذا لاہور سے کراچی لاکر اس کی لاش کو امانتاً کراچی کے گورا قبرستان میں دفن کر دیا گیا، پھر کچھ عرصہ بعد اس شخص کی وصیت کے مطابق اس کی لاش کو سعودی عرب منتقل کرنے کے لئے، ایک فوجی کیپٹن، ایک ڈاکٹر، کچھ پولیس اہلکار ، دو گورکن ، اور اس کے قریبی رشتے
*ہمارے پیغمبر خدا کے ہاں 12 لڑکیاں ہیدا ہوئیں آپ نے کبھی نہ کہا کہ لڑکا کیوں نہ ہوا*۔
قادیانی اخبار الحکم، 17 (جولائی1903ء صفحہ16/ملفوظات، جلد 3 صفحہ372)
مرزا قادیانی کا یہ جھوٹ اسکی جہالت اور جھوٹ کا مرکب ہے، جسے یہ تک پتا نہیں تھا کہ آنحضرت ﷺ کی بیٹیاں کتنی تھیں۔
جبکہ وہ
اپنے آپ کو نعوذ بااللہ ظلی، بروزی محمد کہتے ہوئے بھی نہیں شرماتا تھا۔
مرزا قادیانی تو دنیا سے چلا گیا اس کی جماعت آج یہ عذر پیش کرتی ہے کہ یہ ہمارے حضرت جی کا ایک وعظ تھا جو عورتوں میں تھا اور نقل کرنے والا کمرے سے باہر تھا بچوں کا شور بھی تھا اس لئے یہ غلطی وعظ نقل کرنے والے