ظلم، زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آئے گی

تبدیلی ضرور آئے گی سلیکٹڈ وزیراعظم کو لے آئے ہیں جو نااہل اور پاگل آدمی ہے

جسے لائے ہیں اس کا ذہن خالی ہے، پچھتا تو رہے ہوں گے، آپ لائے، آپ کو ہی جواب دینا ہوگا

1
یہ بندہ تو قصور وار ہے ہی لیکن لانے والے اصل قصور وار ہیں، اس کا جواب بھی انہیں ہی دینا ہوگا

پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا،

الیکشن میں دھاندلی ہوئی، کیا ہم اسے مان لیں؟ میرا ضمیر نہیں مانتا

انگریزوں کی غلامی سے نکل کر ہم اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں

2
آج پارلیمان نمائندے نہیں بلکہ کوئی اور چلارہا ہے، کوئی اور بتاتا ہے کہ کون سا بل لانا ہے؟ کیا کرنا ہے؟
یہ سب باتیں سوچنے والی ہیں
صحافی کو شاباش ہے جس نے سوال پوچھا کہ جج سے ملنے کیوں آئے ہیں؟
سوال صحیح پوچھے جارہے تھے، دل میں چور تھا،اس لئے جواب نہیں دیا، کتاب سے منہ چھپایا
3
جج ارشد ملک نے تسلیم کرلیا کہ میں نے دباو میں فیصلہ سنایا
جج ارشد ملک برطرف ہوگیا لیکن فیصلہ برقرار ہے، الٹی گنگا بہہ رہی ہے
عوام کو مہنگائی سے کچل دیاگیا ہے

4
میرے نیب مقدمات کی سماعت کے دوران ایک کرنل منہ چھپاتاباہر نکل رہا تھا اگر اتنا اچھا کام کرکے نکلا تھا تو منہ چھپا کر کیوں جارہا تھا؟

آرٹی ایس کی دھاندلی کو تقدیر کا فیصلہ سمجھ کر قبول نہیں کرسکتے
کسی کا حق چھین کر کسی اور کی جھولی میں گرا دیاجائے، یہ ظلم ہے، قبول نہیں کرسکتے
5
ستر سال سے یہ سب چل رہا ہے، کیا ایسے ہی چلتے رہنے دیں، ہمارا فیصلہ کہ نہیں

اب ہمیں اس کا دوٹوک طورپر فیصلہ کرنا چاہئے

عدالتوں پر دباو ڈال کر مرضی کے فیصلے لئے جاتے ہیں؟ کیا ہم ایسے ہی یہ سب چلنے دیں؟

اس سے بڑی اور کیا بدقسمتی ہوگی کہ عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لئے جائیں

6
پارلیمنٹ کو کٹھ پتلی اور ربڑ سٹیمپ بنادیاگیا ہے

اللہ تعالی کے فضل وکرم سے مجھے ہمیشہ کامیابی ملی ہے

صرف دو بار پارلیمنٹ کا رکن نہیں رہا

مشرف کے دور میں جلاوطنی میں تھے تو پارلیمان کا رکن نہیں تھا

آج کے دور میں ایک بار پھر پارلیمان کا رکن نہیں ہوں

7
اپنی عزت کو ملحوظ خاطر رکھ کر سیاست کی جاتی ہے، عزت پر سمجھوتہ کرکے سیاست نہیں ہوسکتی

عزت نہ ہو تو پھر کون سی سیاست اور کیسی سیاست ؟

آج کا دن ان تمام سوالات پر سوچنے کا دن ہے

8
قوم کے تعاون اور دعاوں سے ایک مخلص شخص کو تین بار وزیراعظم بنایا

قوم نے جیسے تین بار وزیراعظم منتخب کیا، اس شخص کے ساتھ یہ سلوک کیاگیا ؟

نواز شریف

9

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Shafiq Ur Rehman پتلی گر

Shafiq Ur Rehman              پتلی گر Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ShafiqU29718249

Nov 1, 2020
جرنیلوں اور خاص طور پر ریٹائرڈ جرنیلوں جیسے اعجاز شاہ وغیرہ کو شائد یہ علم نہیں کہ ان کے سپورٹر صرف مفاد تک ان کا ساتھ دیں گے چاہے وہ سپاہی ہوں افسر جرنیل ہوں غیر ملکی ایجنٹ یا بیرونی طاقتیں
1
سب کے ان جیسے غداروں سے مفادات وابستہ ہیں جب وہ نہ رہے تو ان کی گلی کے کتے سے زیادہ کی حیثیت نہیں رہے گی اور نہ رہ جاتی ہے تاریخ گواہ ہے
رہی سیاسی رہنماؤں کی کہانی تو وہ ذرا مختلف ہوتی ہے ان کی سپورٹ مفادات کے تابع نہیں ہوتی اس سپورٹ کو اتنی آسانی سے ختم نہیں کیا جا سکتا
2
ایسے رہنما سے آپ اقتدار چھین سکتے ہیں قید قتل کر سکتے ہیں غدار کافر بے دین وغیرہ کا شور مچا کے بدنام اور اس رہنما کی یا اس سے وابستہ افراد کی کردار کشی کر سکتے ہیں لیکن اس کی سپورٹ اس کی فالونگ اس کے نظریاتی حلقہ کوکسی طور ختم نہیں کرسکتے
3
Read 6 tweets
Oct 31, 2020
عنقریب کیا ہونے جارہا ہے؟
لگتا یہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کی صورت میں جو سیاسی بندوبست کیا تھا اس کا اختتام انتہائی قریب آن پہنچا ہے۔
1
سیاسی معاملات میں اسٹیبلشمنٹ کی عرصہ دراز سے چلی آرہی مداخلت کے خلاف اپوزیشن اور خصصوصاً نواز شریف کے سخت اور دو ٹوک موقف نے فوجی اشرافیہ کو حقائق کا سامنا کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
2
مملکتِ خداداد میں ایسا ہونا کسی معجزے سے کم نہیں کہ تاریخ میں پہلی بار پنجاب کے ووٹرز کی جانب سے فوج کی سیاسی مداخلت کے خلاف واضح ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
3
Read 8 tweets
Oct 17, 2020
جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ کا چار صفحات کا بیان امریکہ میں اربوں روپیہ کے اثاثوں کے جواز کیلئے کافی سمجھا گیا کیوں ؟یہ ملک اور یہ پاک فوج چند لوگوں کی ملکیت ہے '
فوج کے سربراہ ایٹمی پاکستان کے محافظ ہیں
1
ادارہ کی عزت اور وقار کی حفاظت انکا فرض ہے ، وہ خود سے سوال کریں ،کیا ایک ریٹائرڈ جنرل کے اثاثوں کا جواز صرف چار صفحات مناسب جواز ہے
نئے افسران کو آرمی چیف پیغام دیتے ہیں کہ
"آپ ینگ لیڈر ہیں "
نہیں جناب فوجی افسر لیڈر نہیں صرف سپاہی ہوتا ہے ۔خود آپ بھی لیڈر نہیں صرف سپاہی ہیں
2
فوج کے سربراہ کہتے ہیں کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کے استحکام سے خوش نہیں ہم اس بیان سے متفق نہیں ۔پاکستان مستحکم نہیں بلکہ کمزور ہو رہا ہے اور مسلسل کمزور ہو رہا ہے ۔آپ تو خود سعودی عرب گئے تھے کہ قابل ادا رقم کی ادائیگی میں مہلت مل جائے
3
Read 14 tweets
Oct 17, 2020
جنرل قمرجاوید باجوہ صاحب آپ نےہماری اچھی بھلی چلتی حکومت کورخصت کروایاملک وقوم کواپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھایاججوں سےزورزبردستی کےفیصلےآپ نےلکھوائےانصاف کرنےکےجرم میں شوکت عزیزصدیقی ،قاضی فائزعیسی کےخلاف تمام اقدامات آپکی ایماءپرکئےگئے.باجوہ صاحب جواب آپکودیناہوگا.
1
جنرل قمرجاوید باجوہ یہ سوغات آپکی دی ہوئی ہے.آپ اس قوم کی ساری بیماریوں کےذمہ دارہیں.
آپ نےپاکستان کواپنی اناکی بھینٹ چڑھوایا.
ججوں سےزبردستی فیصلےآپ نےلکھوائے.
ووٹ چوری آپ نےکروائے.غریب بھوک سےمررہےہیں.
2
جنرل قمرباجوہ جواب آپکودیناہوگا.انتہائی ذلت آمیز طریقے سے ہار کر ڈھاکہ میں ہتھیار ڈالنے والے غدار نہیں,غدار کون ہے,بے نظیر بھٹو, ولی خان, نواز شریف,.غدار کون نہیں ہیں, آئین توڑنے والے غدار نہیں ہیں,پاکستان توڑنےوالے غدار نہیں ہیں,
3
Read 5 tweets
Oct 15, 2020
کیا پاکستان میں کبھی ایسا وزیر اعظم آ سکتا ہے ؟
سواۓ معراج خالد کے)
سشیل کوریلا
"سشیل کوریلا" ایک ایسا شخص تھا جو 2014ء میں نیپال میں ہونے والے اتخابات میں کامیاب ہوا اور اس کے نتیجے میں 2014ء میں نیپال کا وزیر اعظم بن گیا۔ یہ انڈیا کی مشہور زمانہ ایکٹریس منیشا کوریلا کے چچا تھے1
وزارت عظمی سمبھالنے کے پہلے دن جب وہ اپنے آفس پہنچا تو انتہائی سستی قیمت کے کپڑے پہن رکھے تھے، لباس کی مجموعی قیمت دوسو روپے سے بھی کم تھی۔ سر پر انتہائی پرانی ٹوپی اور پیروں میں کھردری سی چپل

وزیراعظم کے آفس میں ملازم ویٹر نائب قاصد کے کپڑے بھی شیشیل کورالا سے بہت بہتر تھے۔
2
منتخب وزیراعظم صاحب کو ان کے دفتر لے جایا گیا دفترکے باہر چپل اُتاری اور ننگے پاؤں چلتا ہوا کرسی پر چوکڑی مار کر بیٹھ گیا۔
پرائیوٹ سیکریٹری اور دیگر عملے کے اوسان خطا ہوگئے کہ یہ شخص کس طرح ملک کے لوگوں سے ووٹ لے کر، ووٹ کی طاقت سے وزیراعظم بن گیا ہے ؟
3
Read 16 tweets
Oct 5, 2020
رانا ثنااللہ نے فیصل آباد ایک جلسے میں کہا تھا کہ اسے معلوم ہے کیسے کچھ فوجی افسران جرنیل بننے اور ترقی پانےکے لئے بیویاں پیش کرتے ہیں ۔
1
اسمبلی کے فلور پر اس نے یہ کہا جب ایک سابق فوجی وزیر کے ساتھ بات ہوئی اور ساتھ اس نے راشد قریشی کا نام لیا کہ بندہ جرنیل ریٹائر ہو سکتاہے اگر بیوی خوبصورت ہو۔
راشد قریشی مشرف کی انیکسی میں رہتا تھا۔ مشرف اسکی بیوی اور بیٹی دونوں کے ساتھ سوتا تھا۔
2
ایک دفعہ بیگم پرویز مشرف ناراض ہو کر کراچی چلی گئیں اور مشرف کو جنرل راشد قریشی کو انیکسی سے نکالنا پڑا۔
راشد قریشی در اصل برگیڈئیر تھا اور اسکی بیوی لیفٹیننٹ جنرل ارشد عظیم کی بیٹی ہے، جب منگلا سے آئی ایس پی آر آیا تو مشرف کی انیکسی میں ٹھہرا۔
3
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us!

:(