استبراء پیشاب کے مکمل خشک کرنے کو کہتے ہیں یہ واجب ہے
جس طرح نماز میں کوئی واجب چھوٹ جاۓ تو نماز سجدہ سہو کے بنا مکمل نہی ہوتی ایسے ہیی اگر پیشاب کرنے کے بعد اسکو مکمل خشک نہ کیا جاۓ تو طہارت کامل نہی ہوتی
جاری ہے 👇
طہارت کامل نہی تو
وضو کامل نہی
وضو کامل نہی
تو نماز نہی ہوتی
رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
نے فرمایا
میری امت کے اکثر لوگوں کی عبادتیں انکی طہارت کیوجہ سے منہ پر دے ماری جائیں گی اکثر عذاب قبر پیشاب کی بے احتیاطی کی وجہ سے ہوگا
پرانے وقتوں میں لوگ خشک مٹی
جاری ہے 👇
استعمال کرتے تھے پیشاب کو خشک کرنے کے لۓ
آج کل % 95 فیصد مرد و خواتین پیشاب بنا خشک کۓ ہی
جلد بازی میں پانی بہا کر کپڑے پہن لیتے ہیں وہی ناپاک پانی پھر کپڑوں کو لگتا ہے
کیونکہ پانی کی ٹوٹی بند کر بھی دیں تو تھوڑے تھوڑے قطرے نکلتے رہتے ہیں کچھ وقت تک
یہی حال انسانی
جاری ہے 👇
جسم کے
Urinery Bladde
کا ہے
پیشاب کی نالی جو کہ خواتین کی نسبت مردوں میں قدرے بڑی ہوتی ہے اسکے اندر کچھ قطرے رہ جاتے ہیں جیسے ہی مرد یا عورت کھڑے ہوتے ہیں تو
Pelvic Muscle
ریلیکس ہوتے ہیں اور پیشاب کے قطرے جو نالی میں تھے باہر کیطرف آتے ہیںیں،
لہٰذا جلد بازی نہ کریں
جاری ہے 👇
فوراً کھڑے نا ہوں،
اس بات کا یقین کر لیں کے آپکا مثانہ مکمل طور پر خالی ہو چکا ہے
نالی میں پھنسے قطرے نکالنے کے لۓ مصنوعی طور پر جان بوجھ کر کھانسی کریں اس سے مسلز ریلیکس ہوں گے اور بائیں پاوں پر زور دیں دو سے تین دفعہ،
پھر ٹشو سے پیشاب خشک کر کے پانی استعمال کریں پھر
جاری ہے 👇
دوبارہ ٹشو استعمال کر لیں تو بہتر
نہ کریں تو کوئی مضائقہ نہیں اب جو پانی کپڑے کو لگے گا وہ ناپاک نہیں ہو گا
ہم سب کم وقت اور جلد بازی اسی معاملے میں کرتے ہیں
جو بنیاد ہے روح کی پاکیزگی کی قلب کے سکون کی
پھر کہاں سے عبادتوں میں لذت اور سکون آے جب طہارت ہی مکمل نہ ہو تو
جاری ہے 👇
آج کے دور میں خشک مٹی کی جگہ سوفٹ ٹشو استعمال کیا جا سکتا ہے
لیکن یاد رہے پانی کا استعمال لازمی ہے صرف ٹشو سے خشک کرنا ٹھیک نہیں ہے
اللّٰه تعالی فرماتا ہے
أن اللّه يحب المتطهرين
بے شک اللّٰه طہارت کرنے والوں سے محبت کرتا ہے
یہی وجہ ہے کہ ہماری خواتین بچے مرد
جاری ہے 👇
عورت سب پریشانیوں میں مبتلا ہیں
جنات شیاطین کے لۓ پیشاب کی بو اور آمیزش والے پانی کا ایک قطرہ بھی کافی ہوتا ہے
جس پر وہ سارا دن جادو پڑھ پڑھ انسان کے کانوں میں پھونکتے ہیں
اور اسکی روح اور دل کو بیقرار رکھتے ہیں، غصہ حسد بغض ان سب کی جڑ کامل طہارت کا نہ ہونا ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ہم ایک ایسے دور سے گزر رہے ہیں
جہاں سچ بولنا بغاوت بن چکا ہے
مظلوم کی حمایت کرنا جرم بن چکا ہے
اور
غیر جانبداری کو
"دانائی"
کا لباس پہنا دیا گیا ہے
لیکن
اصل میں یہ خاموشی کی نہیں
بلکہ
ضمیرکی موت کی علامت ہے
جاری ہے 👇
مشہور مفکر
نوم چومسکی
کی بات آج بھی دل دہلا دیتی ہے
"جو لوگ غیر جانبداری کے دعوے کرتے ہیں وہ اکثر طاقتور کے سب سے بڑے مددگار ہوتے ہیں"
یہ جملہ صرف ایک رائے نہیں
بلکہ ایک عالمی سچ ہے
یہ فلسطین ہو یا کشمیر
میانمار ہو یا افغانستان
یا اب ایران
ہر مظلوم کی چیخ میں
جاری ہے 👇
یہ سوال دفن ہے
"وہ لوگ کہاں گئے جو انصاف کے علمبردار تھے ؟ "
غیر جانبداری کیا واقعی غیر جانب داری ہے ؟
اگر ایک ظالم کسی کمزور پر ظلم کر رہا ہو اور
کوئی تیسرا شخص صرف دیکھ کر چپ رہے تو کیا وہ واقعی غیر جانبدار ہے ؟
نہیں
وہ "ظلم" کے جاری رہنے کا راستہ
ہموار کر رہا ہے
کب تک ہم دوسروں پر
انگلیاں اُٹھاتے رہیں گے ؟
اور
اپنے گریبان میں جھانکنے سے
کتراتے رہیں گے ؟
کب تک ہم نمازوں کو مؤخر کرتے رہیں گے ؟اور
کب تک گناہوں کے لیئے وقت
نکالتے رہیں گے ؟
کب تک ہمارے بازار الله کے ذکر سے خالی اور
فحاشی سے بھرے رہیں گے ؟
جاری ہے 👇
کب تک ہماری مائیں بہنیں
شرم و حیاء کی علامت کی بجائے فیشن شو کی تصویر بنی رہیں گی ؟
کب تک ہمارے نوجوان سوشل میڈیا پر واہیاتی اور بُرائی کے
علمبردار بنے رہیں گے ؟
کب تک ہمارے گھروں میں قرآن کی جگہ سیریل اور فلمیں چلتی رہیں گی ؟
کب تک "لبرل" کے لبادے میں
جاری ہے 👇
غلیظ لوگ دین ابرہیم اور سنتِ ﷴﷺ
کا مزاق اُڑاتے رہیں گے ؟
کب تک مسلمانوں کی غیرت ایمانی سوئ
رہے گی ؟
مگر آج ہمارا حال یہ ہے کہ ہم
ما شا اللّٰه
اور
الحمدللّٰہ
کہنے کے بعد بھی جھوٹ بولتے ہیں
ہم پردے کا درس دیتے ہیں
لیکن
اپنی زبان اور نگاہیں قابو میں نہیں رکھتے
یہ تحریر میں نے 2021 میں لکھی تھی
کچھ لوگوں نے اس تحریر کے بعد
مجھ پر تنقید کی
کہ
آپ ایک طرح سے بُرائی کو بڑھاوا دے
رہے ہو
لیکن
اس تحریر کے حق میں بےشمار کمنٹس
آئے کچھ لوگوں نے کمنٹس دیئے
کہ یہ حقیقت ہمارے ساتھ ہو چکی ہے
یہ کڑوی سچائی ہے
ایک بار پھر سے پیش کر رہا ہوں
جاری ہے 👇
تحریر میں چھپی نصیحت پر غور کریں
حاجی نعیم صاحب کا جواب سن کر
میرا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا
یوں لگا جیسے میرے پیروں تلے زمین کھسک گئی ہے
میں نے دوبارہ پوچھا
حاجی صاحب کیا کہا آپ نے ؟
حاجی صاحب نے مکمل اطمینان سے وہی جواب دیا
”میں راشد کو بدمعاش بنانا چاہتا ہوں“
جاری ہے 👇
میں نے بے اختیار اپنی کنپٹی کھجائی
حاجی صاحب کو میں 20 سال سے جانتا ہوں
انتہائی ڈیسنٹ انسان ہیں
ریٹائرڈ بینک آفیسر ہیں
نہایت خوش لباس ہونے کے ساتھ ساتھ
نہایت شریف بھی ہیں
ہمیشہ سے تعلیم کے حق میں رہے ہیں
ما شاء اللّٰه چار بیٹوں کے باپ ہیں
بڑا بیٹا لندن میں انجینئر ہے
آئیں قرآن مجید کی اِس چھوٹی سی آیت کو سامنے رکھ کر زندگی کی بڑی مشکلات سے نمٹنے کا طریقہ پڑھیں
أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهُ
کیا آپ کی زندگی میں ایسی مشکلات ہیں جن میں آپ خود کو بے بس سمجھتے ہیں ؟ جن سے نمٹنے کے لیئے کوئی سہارا موجود نہیں اور آپ اپنے آپ کو
جاری ہے 👇
تنہا محسوس کرتے ہیں ؟
آئیں
آج اُس کفایت کرنے والے کے بارے میں جانیں جس ہستی نے کبھی
ساتھ نہیں چھوڑا
جس کا ہر فیصلہ حکمت پر مبنی ہے
جس نے اگر کسی مشکل میں ڈالا بھی ہے
تو
اُس میں خیر و بھلائی ہی ہے
کیونکہ
وہ اپنے بندے پر ظلم نہیں کرتا
اور
وہ ذات صرف اور صرف
جاری ہے 👇
الله سبحانہ و تعالٰی کی ہے
جس کے خوبصورت ناموں
میں سے ایک نام
"الکافی"
ہے
جس کے معنی ہیں "کفایت کرنے والا"
الله سبحانہ و تعالٰی "الکافی" ہے
آپ جس جس چیز کے محتاج ہیں
اُن تمام ضروریات کو پورا کرنے والا ہے
آپ کے تمام ضروری
اور
اہم کاموں میں مدد کرنے والا ہے
آپ اپنے آپ کو دیکھ کر حساب لگالیں
کس گروہ میں شامل ہیں
سورت توبہ بتاتی ہے
کہ
جب ایمان والوں پر کفر کی طرف سے مشکل گھڑی آتی ہے تو
اُن میں تین گروہ بن جاتے ہیں
پہلا گروہ اُن لوگوں کا ہے جو
ترجمعہ
اپنے مال اور جانوں کے ساتھ جہاد کرتے ہیں اور الله (ایسے ) متقی لوگوں کو
جاری ہے 👇
خوب جانتا ہے
سورت توبہ۔44۔
دوسرا گروہ اُن لوگوں کا ہے جو
جہاد کرنا چاہتے ہیں
لیکن
اسباب نہیں ہیں
اپنے مسلمان بھائیوں سے کندھے ملا کر کفر کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں
لیکن
مجبور ہیں کہ لڑ نہیں سکتے
یہ وہ گروہ ہے جس کے جذبے جوان اور بلند ہیں
ہمت مضبوط ہے
نیت صاف ہے
جاری ہے 👇
دل اپنے مسلمانوں بھائیوں کی محبت سے کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے
ان کے بارے میں فرمایا
ترجمہ
اُن لوگوں پر کوئی گناہ نہیں ہے
جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ
اے نبی ﷺ تمہارے پاس اِس غرض سے آئے کہ
تم انہیں کوئی سواری مہیا کر دو
اور
تم نے کہا کہ میرے پاس تو کوئی ایسی
چیز نہیں ہے
نبر 1 حیلولہ
حیلولہ نماز فجر کے بعد
یا
نماز فجر کے وقت کے بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے سوئے رہنا
اُس سونے کو عربی میں "حیلولہ" کہتے ہیں وہ اِس لیئے کہتے ہیں
کہ
یہ آپ اور آپ کے رزق کے
جاری ہے 👇
درمیان رکاوٹ بنتا ہے
کیونکہ
یہ وقت الله کی طرف سے رزق کی برسات اور
تقسیم کا ہوتا ہے
ترمذی شریف میں ہے
کہ
نبی کریم ﷺ نے اپنی امت کے لیئے
صبح کے اوقات میں برکت کی دُعا اِن الفاظ کے ساتھ فرمائی ہے
اللھم بارک لامتی فی بکورھا
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا اُس وقت
جاری ہے 👇
محو استراحت تھیں
سرکار دو عالم ﷺ تشریف لائے
اور
اُنہیں مخاطب کرتے ہوئے فرمایا
ترجمہ
دخترعزیزم
اُٹھ جائیے
اپنے رب کا رزق حاصل کیجیے
غافل لوگوں میں سے نہ بنئے
الله کریم طلوع فجر سے لے کر طلوع آفتاب تک بندوں کا رزق تقسیم فرماتے ہیں۔