#searchthetruth @SearchTheTruth5
📗 ۔ قرآن کریم ہمارا ایمان ہے ۔
📗 ۔ قرآن کریم ہمارا عقیدہ ہے
⚖️ قرآن کریم کا حوالہ دینے میں علمی امانت و دیانت کا پہلو
⛔ ۔ یا علمی خیانت ؟
📓۔ دور حاضر کے ایک بی اے پاس میڈیا اسکالر کی کتاب مقامات کے حوالے سے۔۔۔۔۔
ایک بی اے پاس میڈیا اسکالر کی کتاب مقامات کا پانچواں ایڈیشن انکے ادارہ المورد نے2019 میں شائع کیا ہے
جس کے دیباچے میں بی اے پاس میڈیا اسکالر لکھتے ہیں :
کہ علم و فکر اور قلم و قرطاس کی دنیا میں کم و بیش ربع صدی کا سفر ہے
اس کتاب مقامات کے صفحہ 178 پر ان کا ایک مضمون بعنوان
ہماری دعوت ہے
جو انہوں نے 2012 میں لکھا
اس میں صفحہ179 کی سطر نمبر 5️⃣ سے ایک پیراگراف شروع ہوکر تیرھویں ستر میں مکمل ہوتا ہے
پیرا گراف کے اخر میں نمبر 2️⃣ کا نشان لگا کر حاشیے میں سورۃ الاعلی کی آیت 14 تا 17 کا حوالہ دیا گیا ہے
اپ قرآن کریم با ترجمہ کھول کر پڑہیں اور پھر اس پیراگراف کو نوٹ فرمائیں
کہ قرآن کریم کی آیات مبارکہ کچھ کہہ رہی ہیں
اور
یہ پیراگراف بالکل کچھ اور کہہ رہا ہے
سوراعلی کی آیت نمبر 14 تا 17 اور ان کا ترجمہ ملاحظہ ہو
قد افلح من تزکی
بے شک بھلا ہوا اس کا جوسنورا
و ذکر اسم ربه فصلی
پھر لیا اس نے نام اپنے رب کا پھر نماز پڑھی
بل تؤثرون الحیاۃ الدّنیا
کوئی نہیں تم بڑھاتے ہو دنیا کے جینے کو
والاخرۃ خیر و ابقی
اور پچھلا گھر بہتر ہے اور باقی رہنے والا
یہ تھا قرآن کریم میں سورۃ الاعلی کی آیت نمبر 14 تا 17
کا ترجمہ ۔
اب ہم آتے ہیں
بی اے پاس میڈیا اسکالر کی کتاب مقامات کے صفحہ 179 کے اس پیراگراف کی طرف جس کے آخر میں انہوں نے قرآن کا حوالہ دیا ہے
آپ ملاحظہ فرمائیے پیراگراف کیا کہہ رہا ہے اور قرآن کیا کہہ رہا تھا ؟
یہ پیرا گراف یہ کہتا ہے :
دنیا کے تمام انسانوں کو ہم اس دین پر ایمان اور اس کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے تزکیہ کی دعوت دیتے ہیں جو لوگ اس دعوت کو قبول کرلیں ان کا صلہ خدا کی جنت ہے
جس کی وسعت پوری کائنات کی وسعت ہے
جس کی وسعت پوری کائنات کی وسعت ہے
اس میں زندگی کے ساتھ موت ، لذت کے ساتھ الم، خوشی کے ساتھ غم، اطمینان کے ساتھ اضطراب،
راحت کے ساتھ تکلیف،
اور نعمت کے ساتھ نقمت کا کوی تصور نہیں ہے
جس کا آرام دائمی ہے
جس کی لذت بے انتہا ہے
جس کے شب و روز جاوداں ہیں
جس کی سلامتی ابدی ہے
جس کی مسرت غیر فانی ہے
اس کا جمال لا زوال اور کمال بے نہایت ہے ۔
یوں اس پیرا گراف کو پڑھیں اور سورۃ الاعلی کی آیت نمبر 14 تا 17 کا مفہوم اور ترجمہ پڑھیں
کیا مناسبت ہے اس پیراگراف کو ان آیات مبارکہ کے ساتھ؟
اور اگر ہم اس طرح پیراگراف کی آخری 2️⃣ سطروں کو بنیاد بنائیں جن کے آخر میں سورۃ الاعلی کا حوالہ دیا گیا ہےتو وہ دو سطریں بھی ملاحظہ فرمائیں :
اللہ تعالی نے اپنے بندوں کے لئے اس میں وہ کچھ مہیا کیا ہے جسے نہ انکھوں نے دیکھا
نہ کانوں نے سنا
نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال کبھی
گزرا ہے ۔
یہاں انہوں نے 2️⃣ کا ریفرنس اور حوالہ دے کر نیچے دو نمبر دے کر سورۃ الاعلی نمبر 87 اور اسکا ایت نمبر14 تا 17 لکھا ہوا ہے
اس پیراگراف اور ایات کا مضمون ہر گز یکساں نہیں ہے
یہاں ہم بڑے ادب و احترام سے موصوف بی اے پاس میڈیا اسکالر سے گزارش کرتے ہیں کہ
رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہُ، اکابرین امت اسلامیہ کی عبارات اپ کی اس قطع و برید اور خیانت سے محفوظ نہیں تھیں
جبکہ یہاں تو قرآن کریم پر بھی آپ نے وہی وار کیا ہے
وہی کھلواڑ کیا ہے
اور خدا کا قرآن بھی آپ کی روایتی قطع و برید اور خیانت سے محفوظ نہیں رہا
ہر مسلمان جو قرآن کریم پر ایمان رکھتا ہے
وہ آپ سے پوچھنے کا حق رکھتا ہے کہ
آپ نے قرانی تحقیق قرآنی ریسرچ کا نام لے لے کر اسی قرآن کے ساتھ کھلواڑ کیوں کیا؟
صد افسوس!
کہ کیا یہ ہے آپ کے علم و فکر اور قلم قرطاس کی دنیا میں کم و بیش ربع صدی کا سفر؟
میں کم و بیش ربع صدی کا سفر؟
اپ کے اس مضمون کا عنوان ہے ہماری دعوت
آپ کے فالورز آپ سے بجا طور پر سوال کرتے ہیں کیا یہ ہے آپ کی دعوت؟
جس میں قرآن کے نام پر قرآن کے ساتھ کھلواڑ کیا جاتا ہے؟ آپ کے فالورز اپ سے بجا طور پر پوچھتے ہیں
اگر اوریجنل سورسز تک ہماری براہ راست رسائی نہیں
تھی اور ہم نے آپ پر اعتماد کیا تھا
تو کیا یوں اپ نے ہمیں مس گائیڈ کرنا تھا؟
اس صورتحال میں کیا گنجائش رہ جاتی ہے کے ہم اپ کےلیکچرز
اپ کے ٹاک شوز
آپ کی میزان و مقامات وغیرہ آپ کے ریفرینسز و حوالہ جات پر مزید اعتماد کر سکیں؟
#searchthetruth @SearchTheTruth5
مرزا قادیانی کی کتابیں اور مرزائیت کی مشکلات
کتبہ: ✍️ خالد محمود ۔ کراچی ۔
تیسرا سوال یہ ہے کہ:
اگر واقعی ہی مرزا قادیانی کی کتابیں علمی اور دلائل سے پر ہیں، تو پھر کیا وجہ ہے کہ جب علمائے کرام مرزا قادیانی کی کتابوں سے قرآن و حدیث کے خلاف
باتیں بتاتے ہیں ، تو قادیانی مربی ان باتوں کی من مانی تاویلات کرتے نظر آتے ہیں، اور وہ بھی ایسی تاویلات جن کو خود مرزا قادیانی کی کتابوں سے کچھ تعلق نہیں ہوتا۔
چوتھا سوال یہ ہے کہ:
اگر واقعی ہی مرزا قادیانی کی کتابیں پڑھنا قادیانیت کے یہاں اس قدر اہم اور ایمانی مسلہ ہے،
تو ہمارا سوال ہے،کہ قادیانیوں کے موجودہ خلیفہ مرزا مسرور احمد نے اب تک کتنی بار مرزا قادیانی کی کتابوں کو پڑھا ہے۔؟ قطع نظر اس سے کہ مرزا مسرور احمد کو قرآن کریم کی تلاوت تک صحیح طور پر کرنی نہیں آتی۔
واٹس ایپ گروپوں میں اکثر قادیانی/ مرزائی یہ کہتے ہوئے ملتے ہیں،
#searchthetruth @SearchTheTruth5
ختم نبوت کی اہمیت اور فضیلت
،
🌹مولانا قازی مظہر حسین رحمۃ اللہ علیہ💠
*
جناب انجم نیازی اپنی کتاب "" ایک تنہا آدمی"" میں لکھتے ہیں. ایک دن میں ایس ڈی ایم اے صاحب کے پاس بیٹھا تھا پولیس والوں کے چہرے اترے ہوئے تھے اور گھبراہٹ سے ادھر ادھر بھاگ
رہے تھے معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ چکوال میں پاکستان احمدیہ کانفرنس کا انعقاد ہونا ہے مصیبت اس بات کی پڑی تھی کہ ان دنوں ایم احمد، ایوب خان کا دست راست تھا اس کی وجہ سے مرزائیت پورے عروج پر تھی اور حکومت کی ساری مشینری ان کے اشاروں پر چلتی تھی.
میں نے گھبراہٹ کی وجہ پوچھی تو پتہ چلا کہ قاضی مظہر حسین نے الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ یہ جلسہ ان کی لاش پر ہوگا میں نے کہا کیا ایک مولوی کے خوف سے اس قدر سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے؟ جواب ملا ایسا عام مولوی نہیں جس کے لیے ایک اے. ایس. آی کافی ہو
#searchthetruth @SearchTheTruth5
📝چندہ وصیت🏞
از شاہد کمال <سابق قادیانی>
چندہ وصیت، وہ وصیت ہے کہ موت کےبعد کل ملکیت اورجائیداد کے دسویں حصے سے ایک تہائی حصہ قادیانی کمیونٹی کو دیا جائے گا اورموصی (وصیت کرنے والےکو)ہرماہ تنخواہ کا زیادہ شرح والا چندہ ساری زندگی ادا کرنا ہے
🎟وصیت بہشتی مقبرہ اورجنت کا ٹکٹ ہےکہ اس کےبغیرجنت میں داخلہ ممکن نہیں اور یہ اسکیم ان کے'مسیح فراڈ' نےاپنی جھوٹی "وحی"کے تحت قائم کی تھی۔
ان کے مطابق یہ ایک رضاکارانہ چندہ ہے لیکن حقیقت یہ ہےان کےعہدہ داروں کووصیت کا عہد قبول کرنے کیلئےدھمکیاں دی جاتی ہیں اورتجویز کردہ شرح سے کم
دینےپربھی سرزنش کی جاتی ہے جیسا کہ مجلس عاملہ کےممبران کو لکھے گئے اس نوٹس سے واضح ہے۔
اس خط میں موصی بن کرمرزا کی دعائیں پانے کالالچ دیا گیا ہے یعنی اگر مرزا کی دعائیں لینی ہیں تووصیت چندہ دینا ضروری ہے۔❓سوال یہ ہے
#searchthetruth @SearchTheTruth5
💰 "زکوٰۃ " قادیانیت چھوڑنے کا سبب بنی 💱
یہ تحریر اتنی زیادہ پھیلائیں کہ ہر قادیانی تک پہنچ جائے✅
✍️ایک سابق قادیانی کی تحریر
"زکوٰۃ سے کوئی فرق نہیں پڑتا"
ایک قادیانی میٹنگ میں سنا گیا یہ جملہ میرے ذہن میں کئی سوالات اور الجھنوں کا
باعث بنا اورمیں نےیہ جاننا شروع کیا کہ کیا واقعی زکوۃ ایک عام قادیانی کے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتی جبکہ اسلام میں زکوٰۃ ایک ستون کی حیثیت رکھتی ہے اور اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ہے۔
لہذا میں نےاسلام کی اس مالی فرض عبادت کےبارے میں علم حاصل کرناشروع کیا ۔ زکوۃ کا ذکرقرآن میں
کئی جگہ نماز کے ساتھ آیا ہےاوریہ مال کا صرف ڈھائی فیصد ہےاوراس کی ادائیگی کے لئے مالی استطاعت ہونا لازمی ہے ۔
۔اتنا آسان حکم اوراس کا انعام اتنا زیادہ ہے جبکہ قادیانی چندے کو جنت کا راستہ بتاتے ہیں لیکن اسلام میں چندے اورمال کےسولھویں حصےکا کوئ ذکرنہیں۔ لہذا چندہ زکوٰۃ نہیں اور
مرزاقادیانی کے دعویٰ نبوت و مسحیت پر دربار نبوی صلی علیہ وسلم سےکافراوردجال قرار دئیے جانے کے بعد، حضور صلی علیہ وسلم کی موجودگی میں
مرزا قادیانی کے سرپر جوتوں کی بارش کی گئی ،اور جنہوں نےمرزا قادیانی کو کافراور دجال قراردیا ان سے والہانہ محبت اور پیار کا اظہار بھی کیا،عجیب بات یہ ہے کہ اللہ تعالی نے مرزاقادیانی کے اپنے ہی قلم سے یہ بات بھی لکھوا دی کہ حضور صلی ٰعلیہ وسلم نےان علماءکے بارے فرمایا کہ یہ
میرے علماء( ربانی ہیں (جو ختم نبوت کا پھریراانچا لہرا تے رہتے ہیں آپﷺ نے ان کو بڑی تعظیم کے ساتھ کرسیوں پر بٹھایایہ وہ لوگ ہیں جو رد قادیانیت میں اپنے اوقات صرف کرتے ہیں )ان کے وجود سے مجھےفخر ہے
#searchthetruth @SearchTheTruth5
مرزا قادیانی کی کتابیں اور مرزائیت کی مشکلات۔ (حصہ اول)
کتبہ: ✍️ خالد محمود ۔ کراچی ۔
مرزا قادیانی اپنی کتابوں کی اہمیت اور ان کو پڑھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کس طرح رطب اللسان ہے ، چند ایک نمونے ملاحظہ ہوں، مرزا قادیانی کہتا ہے،:
جس شخص کو یہ کتاب پہنچے اور وہ خدا تعالیٰ کی قسم سے لاپروا رہ کر اور خدا کی قسم کو بے عزتی سے دیکھ کر کتاب کو اول سے آخر تک نہ پڑھے اور یا کچھ حصہ پڑھ کر چھوڑ دے اور پھر بدگوئی سے باز نہ آوے خدا ایسے لوگوں کو دنیا اور آخرت میں تباہ اور ذلیل کرے
(روحانی خزائن جلد 22 ، ص، 613)
اور اپنی کتاب حقیقۃ الوحی کو پڑھنے کے لیے ہندوؤں کو اس قدر زور دیا کہ ان کو تین بار پرمیشر کی قسم دی اور تاکید کی کہ وہ اس کی کتاب حقیقۃ الوحی پڑھیں۔
(روحانی خزائن، جلد22، ص،616)
اور مرزا قادیانی کی کتاب حقیقۃ الوحی کی مذید مداح سرائی کرتے ہوئے قادیانی / مرزائی سید عبدالحی