عمران خان میں صبر بہت زیادہ ہے۔ شبر زیدی
سید شبر زیدی نے اگرچہ ،وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ،کم عرصہ کام کیا ۔لیکن بہت قریب رہ کر کام کیا۔ کیونکہ ایف۔بی ۔ار ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو اور شفافیت سے ہی ٹیکس اکٹھا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ حقیقت ہے۔ کہ سابقہ حکمرانوں نے
کرپشن کرنے اور بچانے کیلئے،اپنے پسندیدہ افراد کو ادارے کا سربراہ اور اعلیٰ عہدوں پر بٹھایا۔ جو خود بھی کاروباری لوگوں سے " تحائف" لیتے اور جو دینے سے انکار کرتے انہیں بھاری مقدار میں ٹیکس ادائیگی کیلئے نوٹسز بھیج دیے جاتے۔ اس طرح ادارے کی بابت عام تاثر برا بن گیا۔جسے دوستانہ
ماحول میں بدلنے کیلے ،شبر زیدی کو ،عمران خان سے مل کر معاملات کو آگے بڑھانا ہوتا تھا۔
ان ،مشکل حالات میں عمران خان کے صبر ،قوت برداشت اور تحمل کا مشاہدہ کیا۔ جو اللہ تعالیٰ پہ کامل ایمان کی بدولت ہی حاصل ہوتا ہے۔
خبر زیدی صاحب۔ اگر یہ کہا جائے، کہ اللہ تعالیٰ جس سے جو کام
لینا چاہے ۔لے لیتا ہے۔ پاکستان کی تعمیر نو کا کام ، اللہ نے عمران کے ہاتھوں لینا ہے۔ اور لے رہا ہے۔ پاکستان کے تمام بہی خواہوں کو چاہیے، کہ حدود و قیور کی پرواہ کے بغیر عمران خان کا دسمے،درہمے،سخنے ساتھ دیجے۔اور دعاؤں میں یاد رکھیں۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
خبر زیدی نے سات انڈسٹریز کی بابت ،اپنے دور چیرمین ایف بی آر ، ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کا ذکر اور فیل ہونے کا برملا اعتراف کیا۔ ٹریک اینڈ ٹریس کا عام لفظوں میں معنی خرید و فروخت کا ریکارڈ رکھنا ہوتا ہے۔ شبر زیدی ،وہ شخص ہیں۔ جنکی ،بطور چیرمین ایف۔بی۔ار تقرری کو ،ملک کے طول و عرض
سے سراہا گیا تھا۔ کیونکہ
1 -کیونکہ وہ ٹیکس کے قانون کو سمجھتے تھے ۔ 2- عمل میں حائل مسایل سے بھی واقف تھے۔۔ 3- وہ اسے پاکستان کی بہتری اور بقا کیلے ضروری خیال کرتے تھے۔اور اصلاحات کرنا چاہتے تھے۔ 4- انہیں وزیر اعظم کی مکمل اور برملا حمایت ۔ حاصل تھی۔
اصلاحات میں ناکامی کی بڑی وجہ ،بڑے بڑے کاروباری افراد ، جو پچھلے 30 سالہ دور میں مافیاز کی شکل اختیار کر چکے ہیں، ان کا کھلی مخالفت اور اعلان جنگ تھا۔
اگر ہمارا خیال ہے۔کہ حکومت ،اکیلی یہ کام کر سکتی ہے۔ تو ہمیں ،مافیاز کی طاقت ( دولت) کا اندازہ نہیں ہے۔ جن میں میڈیا مالکان اور