مومن خاں مومن کا اصل نام محمد مومن تھا۔وہ دہلی کے کوچہ چیلان میں 18جنوری 1801 میں پیدا ہوئے وہ حکیم، ماہرِ نجوم اور ممتاز غزل گو شاعر تھے تعلق ایک کشمیری گھرانے سے تھا 14مئی 1852 کو ان کا دہلی انتقال ہو گیا
مومن خاں مومنؔ کے چند منتخب اشعار پیش کرتا ہوں

1/3 👇
عمر تو ساری کٹی عشق بتاں میں مومنؔ
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔ
جب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا

2/3 👇
اس نقش پا کے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیل
میں کوچۂ رقیب میں بھی سر کے بل گیا

اس غیرتِ ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو

سوز غم سے اشک کا ایک ایک قطرہ جل گیا
آگ پانی میں لگی ایسی کہ دریا جل گیا

تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

3/3
@pdfmakerapp grab this

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Ather Hameed

Ather Hameed Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ather_hameed

7 Nov 20
دوئی کا تذکرہ توحید میں پایا نہیں جاتا
جہاں میری رسائی ہے مرا سایا نہیں جاتا

مرے ٹوٹے ہوئے پائے طلب کا مجھ پہ احساں ہے
تمہارے در سے اٹھ کر اب کہیں جایا نہیں جاتا

محبت ہو تو جاتی ہے محبت کی نہیں جاتی
یہ شعلہ خود بھڑک اٹھتا ہے بھڑکایا نہیں جاتا 1/3

مخمور دہلوی
فقیری میں بھی مجھ کو مانگنے سے شرم آتی ہے
سوالی ہو کے مجھ سے ہاتھ پھیلاتا نہیں جاتا

چمن تم سے عبارت ہے بہاریں تم سے زندہ ہیں
تمہارے سامنے پھولوں سے مرجھایا نہیں جاتا

محبت کے لیے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں
یہ وہ نغمہ ہے جو ہر ساز پر گایا نہیں جاتا 2/3

مخمور دہلوی
محبت اصل میں مخمورؔ وہ راز حقیقت ہے
سمجھ میں آ گیا ہے پھر بھی سمجھایا نہیں جاتا 3/3

مخمور دہلوی
Read 4 tweets
6 Nov 20
ناموس کے جھوٹے رکھوالو
بے جرم ستم کرنے والو

کیا سیرت نبوی جانتے ہو؟
کیا دین کو سمجھا ہے تم نے؟

کیا یاد بھی ہے پیغام نبی؟
کیا نبی کی بات بھی مانتے ہو؟

یوں جانیں لو، یوں ظلم کرو،
کیا یہ قرآن میاس رحمت عالم نے تم کو،

اس رحمت عالم نے تم کو،
کیا یہ اسلام سکھایا تھا؟ 1/3

جالب
لاشوں پہ پتھر برسانا،
کیا یہ ایمان کا حصہ ہے؟

الزام لگاؤ مار بھی دو؟
دامن سے مٹی جھاڑ بھی دو؟

مسلماں بھی کہلاؤ اور پھر،
ماؤں کی گود اجاڑ بھی دو؟

تم سے نہ کوئ سوال کرے؟
نہ ظلم کو جرم خیال کرے؟

اس دیس میں جو بھی جب چاہے،
لاشوں کو یوں پامال کرے؟ 2/3

حبیبِ جالب
لیکن تم اتنا یاد رکھو،
وہ وقت بھی آخر آنا ہے

ہے جس کے نام پہ ظلم کیا
اس ذات کے آگے جانا ہے

اس خون ناحق کو پھر وہ
میزان حشر میں تولے گا

وہ سرور عالم محسن جاں
تم سے اتنا تو بولیں گے

اے ظلم جبر کے متوالو
تم حق کے نام پہ باطل ہو

تم وحشی ہو تم قاتل ہو 3/3

حبیبِ جالب
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!