آج بہاول پور سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مزاح نگار، ناول نویس، افسانہ نگار، سفر نامہ نگار اور مترجم، شہرہ آفاق ناول "چاکیواڑہ میں وصال" کے خالق محمد خالد اختر کی یوم وفات ہے

آج بہاول پور سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مزاح نگار، ناول نویس، افسانہ نگار، سفر نامہ نگار👇🏻
اور مترجم، شہرہ آفاق ناول "چاکیواڑہ میں وصال" کے خالق محمد خالد اختر کی یوم وفات ہے،
اللہ پاک آپکو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نوازے آمین,
محمد خالد اختر 23 جنوری 1920ء کو بہاول پور میں پیدا ہوئے، ان کے والد مولوی اختر علی بہاول پور سے قانون ساز اسمبلی کے رکن رہ چکے تھے،👇🏻
خالد اختر نے ابتدائی تعلیم صادق پبلک اسکول بہاول پور سے حاصل کی جہاں شفیق الرحمن بھی ان کے ہم مکتب تھے۔
گورنمنٹ صادق ایجرٹن (ایس ای) کالج بہاول پور میں داخلہ لینے سے قبل محمد خالد اختر تین ماہ تک گورنمنٹ کالج لاہور میں سال اول کے طالب علم رہے،👇🏻
مذکورہ کالج میں وہ پروفیسر پطرس بخاری کی شخصیت کے اسیر ہوئے، صادق ایجرٹن (ایس ای) کالج بہاول پور میں احمد ندیم قاسمی اور محمد خالد اختر کا ساتھ ہوا، احمد ندیم قاسمی، سال سوم میں تھے اور خالد اختر سے دو برس سینئر، دونوں کی دوستی بہت جلد ہو گئی،👇🏻
محمد خالد اختر فخر سے یہ دعویٰ کرتے تھے کہ احمد ندیم قاسمی کو انہوں نے افسانہ نگاری کی راہ پر ڈالا تھا۔
1945ء میں میکنیگن انجینئرنگ کالج سے الیکٹرونکس انجینئرنگ میں بی ایس سی کرنے کے بعد محمد خالد اختر اعلیٰ تعلیم کے لیے لندن گئے اور ایڈاونسڈ👇🏻
پوسٹ گریجویٹ کی تربیت حاصل کرنے کے بعد 1948ء میں وطن واپس آئے، تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد انگلش الیکٹرک کمپنی میں دو برس ملازمت کی اور 1952ء میں واپڈا میں بحیثیت انجینئر تعینات ہوئے، محمد خالد اختر واپڈا کے ادارے سے 1980ء میں ریٹائرڈ ہوئے۔👇🏻
محمد خالد اختر نے اوائل عمری ہی سے لکھنے کا آغاز کر دیا تھا، جب وہ ساتویں جماعت میں تھے تو پہلی مرتبہ ان کے چند مضامین ماہانہ رسالے "مسلم گوجر" میں شائع ہوئے، مذکورہ رسالہ گوداس پور سے شائع ہوتا تھا، نویں جماعت میں محمد خالد اختر کو شاعر بننے کا شوق ہوا👇🏻
اور انہوں نے "خضر" تخلص اختیار کیا، پندرہ بیس نظموں کا ایک دیوان مرتب کیا جسے وہ اپنے سرہانے رکھ کر سویا کرتے تھے۔
نویں جماعت کے دنوں ہی میں محمد خالد اختر کو انگریزی ادب پڑھنے کا چسکا پڑا جس کے سحر سے وہ تمام عمر نہ نکل سکے، کالج کے زمانے میں وہ👇🏻
"نخلستان" نامی کالج میگزین میں اردو اور انگریزی زبانوں میں لکھتے رہے، محمد خالد اختر نے طنز و مزاح، خاکہ نگاری، افسانہ اور سفر نامے کے علاوہ متعدد ادبی اصناف میں اپنے فن کا لوہا منوایا، محمد خالد اختر کی پہلی تحریر جو کسی ادبی جریدے میں شائع ہوئی، ایک مزاحیہ تحریر تھی👇🏻
جسے احمد ندیم قاسمی کی سفارش پر مولانا چراغ حسن حسرت نے اپنے ہفتہ وار مزاحیہ پرچے "شیرازہ" میں شائع کیا تھا، بعد ازاں 1946ء میں احمد ندیم قاسمی نے، خالد اختر کا تحریر کردہ سفرنامہ "ڈیپلو سے نو کوٹ تک" مجلہ "ادب لطیف" میں شائع کیا۔👇🏻
محمد خالد اختر انگریزی کے نامور ادیب و انشا پرداز رابرٹ لوئی اسٹیونسن سے بے انتہا متاثر تھے، انہیں سیر و سیاحت کا بہت شوق تھا، اپنے اسی شوق کی خاطر وہ کئی بار گھر سے نکلے اور دور دراز علاقوں کی مسافت اختیار کی، گیان اور شانتی کی تلاش میں ایک مرتبہ وہ ہندوؤں کے مقدس👇🏻
مقام ہریدوار جا پہنچے اور ہندوانہ نام اختیار کر کے ایک سرائے میں کئی روز قیام کیا، اپنے اسی قیام کے دوران انہوں نے اپنی مشہور کہانی "کھویا ہوا افق" لکھی، اس کہانی کو سعادت حسن منٹو نے کتر بیونت کے بعد شائع کیا۔
محمد خالد اختر کے 1964ء میں شائع ہونے والے ناول👇🏻
"چاکیواڑہ میں وصال" کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ فیض احمد فیض مذکورہ ناول کو اردو زبان کا ایک عظیم ناول قرار دیتے تھے اور اس پر فلم بنانے کا ارادہ رکھتے تھے۔
محمد خالد اختر کے فن کے بارے میں معروف مزاح نگار و شاعر ابن انشا کہتے ہیں:👇🏻
”محمد خالد اختر کو پڑھنے والا اکثر یہ بھول جاتا ہے کہ وہ اردو پڑھ رہا ہے، اس میں انگزیزی الفاظ کی بھرمار بھی نہیں ہے لیکن جملوں کی ساخت سراسر انگریزی ہے، شروع شروع میں یہ انداز غریب اور اکھڑا اکھڑا معلوم ہوتا ہے لیکن بعد میں اس میں بانکپن کا لطف آنے لگتا ہے"۔👇🏻
معروف ڈراما نویس و افسانہ نگار اشفاق احمد کچھ یوں کہتے ہیں: ”خالد کے فن کا سب سے بڑا کمال اس کے مغربی علوم کے مطالعے میں مشرقی زندگی کی پہچان ہے، یہ پہچان ایسی انوکھی، ایسی سبک اور کچھ ایسی اچانک ہے کہ اگلے فقرے پر پہنچ جانے کے بعد پچھلا راز کھل کر سامنے آ جاتا ہے،👇🏻
ایسا انداز مشق سے حاصل نہیں ہوتا، صرف فطرت کی طرف سے ملتا ہے"۔

محمد خالد اختر کو ادبی خدمات کے اعتراف میں 2001ء کو دوحہ، قطر میں عالمی اردو ایوارڈ سے نوازا گیا، اس کے علاوہ ان کی کتاب "کھویا ہوا اُفق" کو آدم جی ادبی انعام کا حق دار قرار دیا گیا، محمد خالد اختر کے فن و👇🏻
شخصیت پر 2006ء میں وحید الرحمٰن نامی شخص نے تحقیقی مقالہ لکھ کر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے پی ایچ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی، محمد خالد اختر کی وفات 2 فروری 2002ء کو کراچی میں ہوئی، وہ ڈیفنس کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
[محمد خالد اختر کی تصانیف]👇🏻
1950ء - بیس سو گیارہ
1964ء - چاکیواڑہ میں وصال
1968ء - کھویا ہوا اُفق ( آدم جی ادبی انعام یافتہ)
1984ء - دو سفر (سفرنامہ)
1985ء - چچا عبدالباقی (کہانیاں)
1989ء - مکاتیب خضر (مضامین)
1990ء -یاترا (سفرنامہ)
1995ء -ابن جبیر کا سفر👇🏻
1997ء - لالٹین اور دوسری کہانیاں
2008ء - کلی منجارو کی برفیں (منتخب ترجمے)
ریت پر لکیریں (انتخاب)
2011ء -مجموعہ محمد خالد اختر جلد اول (ناول)
2011ء - مجموعہ محمد خالد اختر جلد دوم (سفرنامے)
2011ء - مجموعہ محمد خالد اختر جلدسوم (افسانے)👇🏻
2011ء - مجموعہ محمد خالد اختر جلدچہارم (چچا عبدالباقی کہانیاں)

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Hͥuͣmͫmera Rajpนt

Hͥuͣmͫmera Rajpนt Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @humiraj1

3 Feb
ایک ایسا عظیم شخص جس نے 1994ء میں کنگ فیصل ایوارڈ کو یہ کہتے ہوئے ٹھکرایا کہ میں نے جو کچھ لکھا ہے اللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے لکھا ہے لہذا مجھ پر میرے دین کو خراب نہ کریں.

ایک ایسا عظیم شخص جس نے فرانس کی نیشنیلٹی کو یہ کہتے ہوئے ٹھکرا دی کہ مجھے اپنی مٹی اور اپنے وطن👇🏻 Image
سے محبت ہے.

ایک ایسا عظیم شخص جس کے ہاتھ پر 40000 غیر مسلموں نے کلمہ طیبہ پڑھا.

ایک ایسا عظیم شخص جو 22 زبانوں کا ماہر تھا اور 84 سال کی عمر میں آخری زبان تھائی سیکھ لی تھی.

ایک ایسا عظیم شخص جس نے مختلف زبانوں میں 450 کتابیں اور 937 علمی مقالے لکھے.👇🏻
ایک ایسا عظیم شخص جو اس قدر علمی مقام رکھنے کے باوجود اپنے برتن اور کپڑے خود دھوتے تھے.

ایک ایسا عظیم شخص جسے 1985 میں پاکستان نے اعلی ترین شہری اعزاز ہلال امتیاز سے نواز تو اعزاز کے ساتھ ملنے والی رقم جو ایک کروڑ روپے بنتی تھی اس رقم کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ👇🏻
Read 9 tweets
2 Feb
درود پا ک پڑھنے والی مکھی کا واقعہ"
ایک دن آقا ئے دو جہا ں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم اسلامی لشکر کے سا تھ جہاد کے لئے تشریف لے جا رہے تھے را ستے میں ایک جگہ پڑاو کیا اور حکم دیا کہ یہیں پر جو کچھ کھا نا ہے کھا لو ۔👇🏻
جب کھا نا کھا نے لگے تو صحا بہ کر ام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ!روٹی کے ساتھ سالن نہیں ہے پھر صحابہ نے دیکھا کہ ایک شہد کی مکھی ہے اور بڑے زور زور سے بھنبھنا تی ہے عرض کیا
یا رسول ﷺ! یہ مکھی کیوں شور مچاتی ہے؟ 👇🏻
فر ما یا یہ کہہ رہی ہے کہ مکھیاں بے قرار ہیں اس وجہ سے کہ صحابہ کرام کے پا س سا لن نہیں ہے حا لانکہ یہاں قریب ہی غار میں ہم نے شہد کا چھتہ لگا یا ہوا ہے وہ کو ن لا ئے کیوں کہ ہم تو اسے لا نہیں سکتیں۔
پھر فر ما یا :پیا رے علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس مکھی👇🏻
Read 10 tweets
31 Jan
(منقول پوسٹ )
بلند فشار خون high blood pressure :

لوکی (کدو) کا جوس یا ابال کر جو پانی بچے اسے پینے سے فوراً بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے
آدھا چائے کا چمچ چائے کی پتی ایک کہ پانی میں ڈال کر قہوہ خوب ابال کر بنائیں جب آدھا کپ رہ جائے تو اس میں برف یا ٹھنڈا پانی ڈال کر👇🏻 Image
مریض کو پلانے کے بعد جب وہ پیشاب کی شکل میں خارج ہو جائے تو بلڈ پریشر نارمل ہو جائے گا ، دن میں ایک یا دو بار یہ عمل دہرانے سے ادویات سے بچ سکتے ہیں
بلڈ پریشر کے مریض کافور کو ایک ڈبیا میں پاس رکھیں جب بھی بلڈ پریشر زیادہ محسوس ہو تو ڈبیا کھول کر👇🏻
تین بار گہری سانس سے سونگھنے سے بلڈ پریشر نارمل ہو جائے گا
پاؤں کے انگوٹھے ، ہاتھ کے انگوٹھے کو دو منٹ زور سے دبانے سے بھی بلڈ پریشر کم ہوتا ہے اور ہاتھ کی چھوٹی انگلی جسے پنکی بھی کہا جاتا ہے اسے زور سے دبانے اور کلاک وائز آنٹی کلام سائز گھمانے سے بھی بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے👇🏻
Read 6 tweets
31 Jan
پاکستان ائیر فورس کی خاتون فائٹر پائلٹ سکواڈرن لیڈر ’’سائرہ امین‘‘ کی زندگی کے اہم سال اور ٹریننگ کے واقعات جو سائرہ امین نے بیان کیے۔
سائرہ امین 22 ستمبر 2006ء کو رسالپور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے دوران اعزازی شمشیر جیتنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔👇🏻 Image
سائرہ امین نے بتایا کہ بھائیوں نے ائیر فورس میں اپلائی کیا مگر ISSB کے لیے سلیکٹ نہ ہو سکے، جب سائرہ نے فارم جمع کیا تو انہیں کامیابی مل گئی جس پر سائرہ کے گھر والے نہایت خوش ہوئے۔
سائرہ نے کہا کہ اکیڈمی کا پہلا دن تو سرپرائز کا ہی ہوتا ہے اور میرا تو وہ دن تھا👇🏻
بھی یکم اپریل۔ جب ہم لوگ پہنچے تو فوراً آفیسرز نے آرڈر کیا کہ بیگ اٹھا کر کمروں میں جاؤ اور سب لوگ سفید لباس پہن کر 5 منٹ میں واپس آ جاؤ۔ یہ پہلا دن تھا دوڑ لگانے کا پھر تو جیسے معمول بن گیا۔ ہر روز ایک نیا آرڈر کہ پانچ منٹ میں فارمل ڈریسنگ کر کے اکٹھے ہونا ہے۔👇🏻
Read 8 tweets
31 Jan
اسلام آباد: سینیٹ میں ایک کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا گیا ہے جس میں بانئ پاکستان
قائد اعظم محمد علی جناح کی
تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے کا جرم ناقابل ضمانت قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ اجلاس میں سینیٹر پیر صابر شاہ نے کریمنل لاز ترمیمی بل پیش کیا،👇🏻
جس میں کہا گیا ہے کہ قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے پر ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جا سکتا ہے، اور یہ جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔
ترمیمی بل کے مطابق اس آئینی ترمیم کے تحت اب قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا بلا اجازت ہٹانے کے جرم کی سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے۔👇🏻
بل میں کہا گیا ہے کہ قائد اعظم کی تصویر کو خراب کرنا مجرمانہ فعل ہے، نئی آئینی ترمیم کے تحت قائد اعظم کی تصویر خراب کرنے یا جلانے پر سزا دی جا سکے گی، اس جرم پر 5 سال تک قید اور 5 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔
یہ پیش کردہ ترمیمی بل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی👇🏻
Read 5 tweets
30 Jan
*بانو قدسیہ کا دل ہلا دینے والا مضمون *

*مرد ھوّس کا پجاری*

*جب عورت مرتی ھے اس کا جنازہ مرد اٹھاتا ھے۔ اس کو لحد میں یہی مرد اتارتا ھے*
*پیدائش پر یہی مرد اس کے کان میں اذان دیتا ھے۔*
*باپ کے روپ میں سینے سے لگاتا ھے بھائی کے روپ میں تحفظ فراہم کرتا ھے اور شوہر کے روپ👇🏻
میں محبت دیتا ھے۔*
*اور بیٹے کی صورت میں اس کے قدموں میں اپنے لیے جنت تلاش کرتا ھے*
*واقعی بہت ھوس کی نگاہ سے دیکھتا ھے*
*ھوس بڑھتے بڑھتے ماں حاجرہ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے صفا و مروہ کے درمیان سعی تک لے جاتی ھے*
*اسی عورت کی پکار پر سندھ آپہنچتا ھے👇🏻
*اسی عورت کی خاطر اندلس فتح کرتا ھے۔ اور اسی ھوس کی خاطر 80% مقتولین عورت کی عصمت کی حفاظت کی خاطر موت کی نیند سو جاتے ہیں۔ واقعی ''مرد ھوس کا پجاری ھے۔''*

*لیکن جب ھوا کی بیٹی کھلا بدن لیے، چست لباس پہنے باہر نکلتی ھے اور اسکو اپنے سحر میں مبتلا کر دیتی ھے👇🏻
Read 11 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!