دور فتن میں سیاسی فرشتوں کی تلاش۔۔۔۔۔
-------------------------------------------------------
2018 کے سینیٹ الیکشن کے بعد، پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا اسمبلی ممبران کو ، ٹکٹ بیچنے کے جرم میں پارٹی سے نکالا۔ تو ایک بڑی کاروباری شخصیت نے دوران گفتگو کہا۔ کہ پاکستان کی سیاسی پارٹیوں
کے سربر۔ا ہان خود پیس ہ بناتے ہیں۔ اور دولت کے زور پر ووٹ خریدتے ہیں۔ جشطس میں صوبہ خیبرپختونخواہ بھی شامل ہے۔ تو عمران خان اپنے ممبران کو دولت کی " چمک " سے کیسے دور رکھ سکتا ہے۔ عمران خان اگر یہ کام کر گیا ۔تو سمجھ لیں۔ کہ دور فتن میں " فرشتوں" کی جماعت تیار کر لی۔پاکستان کی
ترقی یقینی طور پر ممکن ہے۔ اور پاکستانی عوام کی خوشحالی۔ اس زیرک بزنس مین کی بات کو سوچتا ہوں۔ تو عمران خان کے ساتھ, وہ ممبران صوبائی اور قومی اسمبلی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ جو اپنے دامن کو دنیاوی آلائشوں سے بچا کر سیاست میں ژندہ ہیں۔ ان تمام ممبران کا شکریہ ،جو پاکستان
کے مفاد کو ، ذاتی مفاد پر ترجیح دیتے ہیں۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے وکلاء کے دلائل مکمل۔ سینیٹر آج شام حق/ مخالفت،ووٹ ڈالیں گے۔
-----------------------------------------------------------------
امریکی ہاؤس آف سینیٹ میں، صدر ٹرمپ نے اپنے دلائل مکمل کر لیے۔ ڈیفنس کا زور دو باتوں پر رہا۔۔ 1- 6, جنوری کے ہنگامے، امریکی
تاریخ کے بد ترین واقعات تھے۔ جب کیپیٹل ہل پر حملہ کیا گیا۔ یہ ہنگامے امریکی روایات کے خلاف تھے۔ لیکن ان کے پیچھے صدر ٹرمپ کا ہاتھ نہیں تھا۔ 2- ڈیموکریٹس سیاسی فوائد کیلے ، فسادات کا رخ انتظامی کی بجاے، سیاست کی طرف موڑ رہے ہیں۔ جو سیاسی نظام کیلے خطرناک بات ہے۔۔۔۔۔
دونوں اطراف
کی طرف سے سوال و جواب بھی ہوئے۔ ڈیموکریٹس کا ،دو نکات پر زور رہا۔۔۔۔۔ 1- صدر ٹرمپ نے الیکشن کو فراڈ، اور Rigged کہا۔ الیکشن نتائج کو جونئر کورٹس اور پھر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ الزامات ثابت نہ ہونے پر ، کیس ہارنے کے بعد، نتائج بدلنے کیلئے، اپنے حامیوں کو واشنگٹن
نواز شریف بمقابلہ ڈونلڈ ٹرمپ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
----------------------------------------------------------
امریکی صدر ٹرمپ نے صدارتی الیکشن کے نتائج کو نہ ماننے اور بعد کے واقعات کا مقابلہ نواز شریف کے سپریم کورٹ کے نا اہلی کیس کو تسلیم کرنے سے انکار اور بعد کے واقعات کا موازنہ کیا
جا رہا ہے۔ میری رائے میں ، تففن طبع کیلے تو گفتگو کی جا سکتی ہے۔ مگر دونوں ممالک کی سیاسی پارٹیوں اور اداروں کے طریق کار اور نواز شریف اور ڈونلڈ ٹرمپ میں کوئی مماثلت نہیں۔ سواے زاتی مفاد کیلئے، اپنے اپنے ملک میں لوگوں کے جذبات ابھار کر ہنگامے کرانا ،جس سے ملکی ترقی اور
خوشحالی کو نقصان پہنچا۔ دونوں ممالک میں توڑ پھوڑ کے بعد کے واقعات ۔۔۔۔۔۔۔
1-7امریکی صدر ٹرمپ کے ایڈمنسٹریشن کے 16 افراد مستعفی۔ جبکہ پاکستان میں نواز شریف کے کسی وزیر نے علیحدگی اختیار نہیں کی۔ 2- امریکی اداروں نے صدر ٹرمپ کی بجائے، امریکی مفاد کو مد نظر رکھا، جبکہ پاکستان میں
عمران خان کی نیک نیتی - دیانت داری، رنگ لے آئی۔۔
عرفان ہاشمی نے آج 16/01/2021 کو براڈ شیٹ کمپنی کے CEO کا انٹرویو کیا۔ سوالات کے جوابات۔
1 ۔ عمران خان کی حکومت کے رابطہ اور انسٹرکشن کے بعد، پاکستان کی لوٹی گئی دولت کی واپسی کا کام شروع کر دیا جائیگا۔ 2. حکومت پاکستان کو کوئی فیس
ادا نہیں کرنا ہو گی۔ وصول کی گئی دولت سے ہماری ،طے شدہ ادایگی ہو گی۔ 3. ہر ماہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی جایے گی
4 ۔ اس طرح کے معاملات میں 9/11 کے بعد امریکہ مشکلات کی بجاے ، تعاون کر رہا ہے
5 ۔ ہم نواز ،زرداری فیمیلی کے علاؤہ ان تمام افراد کی رقوم حاصل کریں گے جن کا پانامہ لیکس
میں ذکر ہے۔ ہمارے پاس تمام تفصیلات اور ریکارڈ موجود ہے۔ 6. ہمیں علم ہے کہ مافیاز کا رد عمل شدید ہو گا۔ لیکن ہم پاکستانی عوام کی خاطر اسے خاطر میں نہیں لائیں گے۔ عمران خان کی بابت علم ہے کہ وہ دیانتدار اور پاکستانی عوام کی بہتری چاہتا ہے۔
الحمداللہ، پاکستانی عوام کی لوٹی گئی دولت
امریکہ میں جارج فلائڈ، ایک نہتھے سیاہ فام شہری کو ،گولیاں مار کر مار دیا تھا۔ جس کے خلاف امریکہ کے طول و عرض میں مظاہرے ہوئے۔ لیکن صدر ٹرمپ نے پولیس کے اس بہیمانہ قتل کے خلاف ایک لفظ تک نہ کہا۔ نئے امریکی منتخب صدر جو بائیڈن نے جارج فلائیڈ کی بیٹی سے جھک کر ملے۔ جس کی تصاویر
منظر عام پر ا نے کے بعد،نون لیگی سابقہ حکمران خاندان کے چہیتے نے سوشل میڈیا پر رد عمل دیا۔ اور بائیڈن کا مقابلہ عمران خان سے کیا۔
اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے۔ کہ " یہ لوگ اندھے،بہرے اور لنگڑے لولے ( دنیاوی لالچ میں ) ہو گئے ہیں۔کہ رو بات نہ سن سکتے ہیں۔نہ کہہ سکتے
ہیں۔ او بھائی ! پولیس کی گولیوں سے ،ماڈل ٹاؤن میں 16 نہتھے شہریوں، خواتین اور بچوں سمیت کو شہید کروایا گیا/ کر دیا گیا۔ آپ کے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز نے ، شہدا کے ورثاء سے اظہار تعزیت تک نہیں کیا۔
دوسری بات ،جو بائیڈن نے امریکی جنرل الیکشن ڈیبیٹ۔ میں ، ٹرمپ
حالیہ بار الیکشن میں انکشاف ہوا۔کہ نامی گرامی وکلاء کے پاس جعلی ڈگریاں ہیں۔ ایک جرآت مند خاتون وکیل نے کورٹ میں رٹ فایل کی ہے۔ کہ وکلاء اور ججز کی ڈگریاں چیک کی جائیں۔ شنید ہے۔کہ ظوکیل خاتون کے خلاف ،دہشت گردی کا پرچہ درج دس روز کیلئے حوالات بند کر دیا گیا ہے۔
وکلاء کی ججوں ،پولیس افسران و دیگر حکومتی اہل کاروں کے خلاف مار کٹائی کے واقعات سننے اور پڑھنے کو ملتے ہیں۔ وجوہات کیا ہیں؟۔ وکلاء کی تعداد زیادہ اور کورٹس میں کیسز کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ،وکلا کی اتنی آمدن نہیں۔کہ گھر کے اخراجات پورے ہو سکیں۔
اس کا حل کیا ہے؟
مکانوں، پلاٹوں، دکانوں اور زرعی زمین کی خرید و فروخت کاکام، محکمہ مال کی بجائے ، وکلا کے سپرد کیا جانا چاہیے۔جس کیلئے ایک انڈیپنڈنٹ لا سوسائٹی ( برطانیہ کی طرز پر ،) بنائی جانی چاہئے۔ جو وکلاء کمپنی ،کم از کم پانچ وکلاء پر مشتمل ہو۔ مناسب دفتر اور سہولیات ہوں۔
براڈ شیٹ کمپنی۔ جرمانہ ادا کر نے کا زمہ دار ؟
چند روز پہلے نیب نے برڈ شیٹ کمپنی کو جرمانہ ادا کیا. اس کا زمہ دار کون ہے ؟
آپ کے علم میں ہو گا۔ کہ جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے 1999 میں نیب کو بنایا تاکہ لوٹی گئی ملکی دولت کا سراغ لگایا جائے۔2000 میں انگلینڈ کی براڈ شیٹ کمپنی کو
اس کام کیلئے ،ایگریمنٹ کے تحت ہایر کیا۔ 2003 میں یہ معاہدہ ختم کر دیا۔ کیونکہ۔
ملک میں الیکشن ہو چکے تھے۔۔
نواز شریف معاہدہ کے تحت باہر جا چکے تھے۔ سیاسی ،کاروباری افراد کی حمایت درکار تھی
لیکن شاید علم نہیں تھا،کہ انٹرنیشنل معاہدہ ،کی طرفہ ،ختم نہیں کیا
سکتا۔ اسی طرح کا ریکوڈک معاہدہ ،اس وقت کے چیف جسٹس ،افتخار چودھری نے ختم کیا۔جس کے ہرجانے کی رقم ختم یا کم کرانے کیلے ،موجودہ حکومت مذاکرات کر رہی ہے۔
براڈ شیٹ کمپنی کا معاہدہ 2003 میں ختم ہوا۔ برطانیہ کی عدالتوں میں کیس چلتا رہا۔ 2008 میں پیپلز پارٹی اور 2013 کے بعد نون لیگ