ایک نیا کٹا کھل گیا،سوشل میڈیا پر کہ بی این پی مینگل نے تو چھوڑ دیا عمران کو،کپتان کے ووٹ176(2018 )سے بڑھ کر178(2021 )کیسے ہوگئے،مزے کی بات یہ ہے،یہ کٹا کھولنے میں وڈے اینکر اور ویلے کالم نگار بھی شامل ہیں،وجہ ہےپڑھنے سے دوری،میں اس کٹے کو باندھ رہا ہوں، تھریڈ، ری ٹویٹ کرتے جائیں
2018 pm election
pti 151(note this)
mqm 7
bap 5
mengal 4
pmlq 3 (note this )
gda 3
shiekh 1
jwp 1
ind 1
total .... 176
2021 pm vote of confidence
pti 157- asad- wada = 155
mqm 7
pmlq 5
bap 5
gda 3
sheikh 1
jwp 1
ind 1
total 178
اپنی20برس رپورٹنگ میں،نوٹ کیا کہ یہ بہت بڑا المیہ ہے ہمارے میڈیا کا خاص کر، اینکرز اور کالم نگاروں کا،بنیادی چیزوں تک کا نہیں پتہ، جمہوریت میں پارلیمانی رپورٹنگ، الیکشن کوریج اور فنناس بل یعنی بجٹ کی کوریج اہم ترین کام ہیں مگر ہمارے ہاں گنتی کے صرف چند رہورٹزر یہ سمجھتے ہیں
جو محترم دوست ابھی بھی کنفیوز ہیں، وہ یہ جان لیں کہ 2018 میں ہاوس 327 ارکان کا تھا، جس میں سے زیادہ سے ووٹ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے 183 اور اپوزیشن کے اسعد محمود نے 144 ووٹ لئے تھے، اسپیکر اسد قیصر نے 176 جبکہ اپوزیشن کے خورشید شاہ نے 146 ووٹ لئے تھے، 5 ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا تھا
عمران خان5نشستوں سے رکن منتخب ہوئے تھے،حکومت، اپوزیشن کے بعض ارکان ایک سے زاید نشستوں پر جیتے تھے،مگر ذہن میں رہے،ایک رکن چاہے کتنی ہی نشستوں پر جیتے اس نے وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب می 1 ہی ووٹ ٖڈالنا ہوتا ہے،بض دوست اس وجہ سے ہاوس کے ٹوٹل نمبر سے کنفیوز ہوئے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مین اسٹریم میڈیا گزشتہ3روز سے سینٹ کی نمبر گیم غلط چلا رہا ہے،یعنی اپوزیشن53 اور حکومت47,یہ سو فیصد غلط ہے،میں ثابت کر رہا ہوں تھریڈ میں انشا اللہ،باقی یہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے کہ یہ مین اسٹریم میڈیا کی بدنیتی ہے یا نا اہلی،کیونکہ انہوں نے پہلے بھی قومی اسمبلی کی نمبر گیم غلط چلائی
سینٹ میں پیپلز پارٹی 20، نواز لیگ 18، جے یو آئی 5، اے این پی 2، نیشنل پارٹی 2, پی کے میپ 1 اور بی این پی مینگل کی 1 نشست ہے اور یہ ہوئے 49 ٹوٹل
تحریک انصاف 26، باپ 13 ، ایم کیو ایم 3، ق لیگ 1 اور جی ڈی اے کی 1 نشست یہ ہوئے 44, آزاد ارکان 6 جیتے، 4 فاٹا سے، 2 بلوچستان سے، فاٹا کے 3 حکومت کا حصہ ہیں اور 1 اپوزیشن پیپلز پارٹی کا، بلوچستان سے عبدالقادر، حکومت کا حصہ ہے اور نسیمہ احسان دونوں طرف کے ووٹوں سے جیتی