ڈاکٹر شہناز لغاری (دنیا کی پہلی باحجاب پائلٹ )۔
جب جنرل مشرف نے مجھے باحجاب دیکھا
’’میں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی، وہاں حجاب لباس کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ سو شروع ہی سے حجاب لیا.
ہاں شعوری طور پر حجاب کی سمجھ آج سے پندرہ سال پہلے آئی جب خود قرآن کو اپنی آنکھوں سے پڑھنا
اورسمجھنا شروع کیا. ہم جس ماحول میں پروان چڑھے وہاں حیا اور حجاب ہماری گھٹیوں میں ڈالا گیا تھا۔ سو الحمدللہ کبھی حجاب بوجھ نہیں لگا. حجاب کی وجہ سے کبھی کوئی پریشانی یا رکاوٹ نہیں آئی بلکہ میرا تجربہ قران کی اس آیت کے مترادف رہا
’’
تم پہچان لی جاو اور ستائی نہ جاو‘‘
الحمدللہ! حجاب نے میری راہ میں کبھی کوئی مشکل نہیں کھڑی کی بلکہ میں نے اس کی بدولت ہرجگہ عزت اور احترام پایا.
اک واقعہ سنانا چاہوں گی، پرویز مشرف دور میں پاک فوج کی ’ایکسپو ایکسپو2001‘ منعقد ہوئی تھی،
یہ ایک بڑی گیدرنگ تھی۔ اس کی تقریب میں واحد باحجاب میں ہی تھی، کچھ خواتین ( آفیسرز کی بیگمات ) نے اشاروں کنایوں میں احساس دلایا کہ ایسی جگہوں پر حجاب کی کیا ضرورت!!
میں مسکرادی، کچھ دیر میں جنرل مشرف خواتین سے سلام کرنے لگے، خواتین جاتیں،
ان سے ہاتھ ملاتیں، ان کے ساتھ لگ لگ کر تصاویر بناتیں..
میں کچھ اندر سےگھبرائی ہوئی تھی، اسی اثنامیں جنرل مشرف میری جانب مڑے، مجھے حجاب میں دیکھا تو اپنے دونوں ہاتھ کمر پر باندھ لیے اور جاپانیوں کے طریقہ سلام کی طرح تین بار سر جھکا کر سلام کیا۔
خواتین کا مجمع میری جانب حیرت سے تک رہا تھا... میری آنکھوں میں نمی اور فضاوں میں میرے رب کی گونج سنائی دے رہی تھی...
"تاکہ تم پہچان لی جاؤ اور ستائی نہ جاو"
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
صحرا میں بھٹکا ہوا مسافر پیاس سے مرنے کے قریب تھا جب دور اسے ایک کمرے کا ہیولا سا نظر آیا وہ اسے نظر کا دھوکا سمجھ رہا تھا. چونکہ سمت تو وہ کھو چکا تھا اس لئے اس دھوکے کی طرف نڈھال بڑھنے لگا وہ کمرہ دھوکا نہ تھا بلکہ اس میں ایک ہینڈ پمپ لگا ہوا تھا
مسافر نے
جلدی جلدی ہینڈ پمپ چلانا شروع کیا لیکن عرصے سے استعمال نہ ہوا ہینڈ پمپ پانی اٹھانے سے قاصر تھا وہ مایوس ہو کر بیٹھ گی اچانک ایک کونے میں اسے ایک بوتل نظر آئی پانی سے بھری ہوئی بہت اچھے سے بند یہ بوتل اس نے اٹھائی اور بیتاب ہو کر پینے کو ہی تھا کہ بوتل کے
نیچے ایک پرچہ نظر آیا کھول کر دیکھا تو اس پر لکھا تھا یہ پانی پمپ میں ڈال کر اسے چلائیں اور برائے مہربانی استعمال کے بعد اسے واپس بھر کر یہاں رکھ دیں مسافر ایک امتحان سے دوچار ہوگیا. ایک طرف شدت پیاس تھی دوسری طرف خطرہ تھا پتہ نہیں پمپ کام کرے یا نہیں؟
ڈاکٹر یحییٰ کوشک ہفتہ پہلے وفات پاگئے ہیں
ڈاکٹر یحییٰ کوشک وہ پہلا شخص تھا جس کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ زمزم کے کنواں کو صاف کرنے کی غرض سے کنویں کے اندر پانی میں داخل ہوا تھا اور یہ 1979 کی بات ہے جب ملک خالد رحمہ اللہ زندہ تھے اور اس نے کنواں کی تاریخی
توسیع کی تھی اور چاہ زمزم کو صاف کیا تھا.
اس صفائی سے پہلے لوگ خود جاکر کنویں سے پانی نکالتے تھے جس کے وجہ سے کنواں کے اندر کافی سارے سامان اور گندگی وغیرہ گر جاتے تھے اور اس وجہ سے چشمے سے پانی نکلنا کافی کم ہوا تھا.
ڈاکٹر یحییٰ کوشک مرحوم جب کنواں
میں داخل ہوئے تو اس نے سارے گندگیوں کو باہر نکالا اور کنواں سے بہت سارے چیزوں کو ہٹایا جو پانی روکنے کا سبب بن رہے تھے، جس کے وجہ سے زمزم کے چشمے سے پانی کا اخراج بہت زیادہ ہوا اس کے بعد سے سعودی حکومت خود ہی کنواں سے پانی نکالتے ہیں اور پھر وافر مقدار
روزِ محشر سب سے پہلے حضرت جبریل و حضرت میکائیل علیہما السّلام زمین پر تشریف لائیں گے۔ ابھی کوئی بھی اپنی قبُور سے باہر نہیں آیا ہو گا۔ ان کے پاس براق اور پوشاک اور تاج ہو گا جو ہمارے آقا و مولٰی حضرت محمد مُصطفٰی صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کے لیے لائیں گے۔ لیکن اس دِن
کی ہولناکی سے ایسے گھبرائے ہوں گے کہ انہیں معلوم نہ ہو سکے گا کہ روضہ رسولِ اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کہاں ہے۔
زمین سے پوچھیں گے تو زمین کہے گی میں خود گھبراہٹ میں ہوں مجھ سے نہ پوچھو مجھے اب یہ خبر نہیں کہ میرے اندر کیا ہے اور کون ہے اور کہاں ہے۔ جبریل علیہ السّلام
مشرق و مغرب کا کونہ کونہ چھان ڈالیں گے لیکن کچھ معلوم نہ ہو سکے گا۔
اچانک دیکھیں گے کہ خواب گاہِ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم سے انوار چمک رہے ہیں۔ وہاں جبریل علیہ السّلام پہنچیں گے تو دیکھینگے کہ رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم مزار ( مُبارک ) سے باہر رونق افروز
'جامعہ القرویین ' یونیورسٹی اور مسجد، فاس مراکش۔
دنیا میں اس وقت 28092 سے زائد یونیورسٹیاں قائم ہیں لیکن اس یونیورسٹی کو دنیا کی پہلی اور قدیم ترین یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے. یونیسکو کے ریکارڈ کے مطابق پچھلے 1200 سالوں میں ایک دن کیلئے بھی یہ
یونیورسٹی بند نہیں ہوئی ہے.دنیا میں سب سے پہلے تعلیمی ڈگری کا اجرا بھی اسی یونیورسٹی نے کیا تھا. اس یونیورسٹی کی جامع مسجد میں بیک وقت 22 ہزار افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش تھی. بلا تفریق نسل و مذہب دنیا کے کونے کونے سے لوگ اس یونیورسٹی
میں تعلیم حاصل کرنے آتے تھے. علامہ ابن خلدون،لسان الدین الخطیب،محم الادریسی سمیت نامور مسلم و غیر مسلم اسکالر اسی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوئے تھے. اس یونیورسٹی کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی کے طور موجود ہے. آپ
حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ نہایت خوبصورت تھے۔ آپ کا حسن اس قدر تھا کہ عرب کی عورتیں دروازوں کے پیچھے کھڑے ہو کر یعنی چھپ کر حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کرتی تھیں۔ لیکن اس وقت آپ مسلمان نہیں ہوئے تھے۔ ایک دن سرورِ کونین تاجدارِ مدینہ حضرت محمد مصطفی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر حضرت دحیہ قلبی پر پڑی۔ آپؐ نے حضرت دحیہ قلبی کے چہرہ کو دیکھا کہ اتنا حیسن نوجوان ہے۔ آپ نے رات کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا مانگی؛ یا اللہ اتنا خوبصورت نوجوان بنایا ہے، اس کے دل میں اسلام کی محبت ڈال دے، اسے مسلمان کر
دے، اتنے حسین نوجوان کو جہنم سے بچا لے۔ رات کو آپ نے دعا فرمائی، صبح حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو گئے۔ حضرت دحیہ قلبی رضی اللہ عنہ کہنے لگے؛ اے اللہ کے رسول ! بتائیں آپؐ کیا احکام لے کر آئے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا میں اللہ کا رسول
حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مسکرا رہے ہیں. تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کون سی چیز مسکراہٹ کا سبب ہوئی ؟ فرمایا:" میرے دو اُمتی اللہ تعالی کے سامنے
گھٹنےٹیک کر کھڑے ہو گئے ہیں .ایک کہتا ہے کہ یا اللہ اس نے مجھ پر ظلم کیا ہے میں بدلہ چاہتا ہوں.
اللہ پاک اس ظالم سے فرماتا ہے کہ اپنے ظلم کا بدلہ ادا کرو.
ظالم جواب دیتا ہے یا رب ! اب میری کوئی نیکی باقی نہیں رہی کہ ظلم کے بدلے میں اسے دے دوں.
تو وہ مظلوم کہتا ہے
کہ اے اللہ میرے گناہوں کا بوجھ اس پر لاد دے . "
یہ کہتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم آبدیدہ ہوگئے اور فرمانے لگے :
" وہ بڑا ہی سخت دن ہوگا. لوگ اس بات کے حاجت مند ہونگے کہ اپنے گناہوں کا بوجھ کسی اور کے سر دھر دیں.
اب اللہ پاک طالب انتقام(مظلوم) سے