لاہور ہائی کورٹ کے ججز کے لئے جوڈیشل کمیشن نے جن 13 ناموں کی منظوری دی ان میں سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر عابد حسین چھٹہ اور فواد چودھری کے انتہائی قریبی رشتہ دار علی ضیا باجوا بھی شامل ہے۔عمران حکومت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں فواد چودھری کے کہنے پر علی ضیا باجوا کو 1/2
مشرف کا سرکاری وکیل مقرر کیا تھا ان کا کام عدالت کی معاونت کرنا تھا مگر میں نے مشرف کی پھانسی کی سزا والے دن کورٹ میں دیکھا علی ضیا باجوا مشرف کے پرائیوٹ وکیل سے بھی زیادہ وفاداری دیکھا رہا تھا عدالت کے بار بار کہنے کے باوجود دلائل نہیں دے رہا تھا کیس کو طول دینا چاہتا تھا مگر
مرحوم جسٹس وقار سیٹھ نے علی ضیا باجوا کی ہر چال ناکام بنا دی اور مشرف کے خلاف ایک تاریخی فیصلہ دیدیا۔ مشرف غداری کیس میں جب علی ضیا باجوا نے اپنا وکالت نامہ جمع کیا تو اس دن مشہور صحافی @Matiullahjan919 نے ضیا باجوا سے فواد چودھری اور ان کے رشتہ داری سے متعلق سوال پوچھا تو
ضیا باجوا پہلے پریشان ہوا پھر @Matiullahjan919 اور @QayyumReports کے تابڑ توڑ سوالوں کے سامنے آخر کار جواب دینے میں مجبور ہوا اور مطیع اللہ جان اور قیوم صدیقی کے سامنے اقرار کیا کہ وہ فواد چودھری قریبی رشتہ دار ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh