کو بغداد تباہ کیئے سینکڑوں برس ہو گئے
مگر قسم لے لیجئے جو مسلمانوں نے تاریخ سے رتی برابر بھی سبق لیا ہو
آج ہم مسلمان پھر ویسے ہی مناظرے سوشل میڈیا پر یا اپنی محفلوں ، جلسوں اور مسجدوں کے ممبر سے کر رہے ہیں
کہ ڈاڑھی کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے @IamBIG_PTI@SAG51214@AfaqFarooqi7
یا پھر پاجاما کی لمبائی ٹخنے سے کتنی نیچے یا کتنی اوپر شرعی اعتبار سے ہونی چاہیئے ۔۔
مردہ سن سکتا ہے یا مردہ نہیں سنتا
امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھنا جائز ہے کہ نہیں
قوالی اور مشاعرے کرنا ہمارے مذہبی فرائض میں شامل ہونے لگے ۔
اور حوا کی بیٹیاں اپنی عصمت چھپانے امت کی چادر کا کونہ تلاش کر رہی ہیں ۔۔
جی ہاں۔۔۔
اور ہم خاموشی سے اپنی باری آنے کا انتظار کر رہے ہیں،
اگر ہم انہی بے معنیٰ باتوں میں اُلجھے رہے تو دشمن نے یہ نہیں دیکھنا کہ کس کی داڑھی چھوٹی ہے اور کس کا پاجامہ ٹخنوں سے نیچے ہے @chotichirya
جنگ میں دشمن کی گولی شیعہ سنی دیوبندی اھلحدیث حیاتی مماتی کا فرق نہیں کرتی...!
خدارا سوچئے۔۔۔
اب بھی وقت ہے ایک ہونے کا اور
اتفاق و اتحاد پیدا کرنے کےلیے اپنی رائے قربان کرنے کا۔۔۔جزاک اللّٰہ @chkhalids@peaceforchange@Ihamalialsamah
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اکیسویں صدی کا بہادر لڑکا - عراق کا مصطفی حسین - 14 سالہ پوتا صدام حسین ، آخری شخص تھا ، جس نے اسلحہ لیا تھا ، جس نے آپریشن کے دوران امریکی خصوصی افواج کی مخالفت کی تھی۔
اس آپریشن میں شامل امریکی فوجیوں کے مطابق ، جب وہ مکان میں داخل ہوئے تو @786SAW_@NimraHSKP @MomnaKhan92
مصطفیٰ حسین نے ان پر فائرنگ کردی۔ 400 فوجیوں کی تعداد میں امریکی فوجیوں نے اسے روکا تھا۔ اس کے سامنے اس کے چچا اور اس کے والد کی لاشیں تھیں ، لڑکے نے ایک سپنر رائفل سے 14 امریکی میرین کوگولی مار کر ہلاک کردیا۔
صدام حسین کے پوتے کے ساتھ لڑائی @hayyat89@BoleinKyaBaatHa@Amalqaa_
تقریبا چھ گھنٹے جاری رہی۔ جب امریکیوں نے لڑکے کو مارا تو وہ یقین نہیں کرسکتے تھے اور جب وہ انکشاف کرتے ہیں کہ وہ واقعی ایک بچہ ہے تو اس سے زیادہ حیرت ہوئی۔ مصطفیٰ کی یادداشت کے مضمون کے اختتام پر ، نیو یارک ٹائمز کے صحافی ، رابرٹ ییسک لکھتے ہیں: @SiddiquiMarwah@BabaJaniPTI2