ڈریں اس دن سےجب فوجی اسٹیبلشمنٹ خفیہ ادارے عوام کی آواز دبانے کے لیے چین کی طرز پر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے جس میں آپ پر لازم ہے کہ ظلم سہہ کر بھی آپ کو ہنسنا مسکرانا ہے اور اگر آپکی خوشی اوریجنل نہ لگی تو بھی آپ غدار ملک دشمن اور دہشت گرد تصور کیے جائیں گے۔ #HamidMir
اس نظریےکامینؤل اطلاق وردی پوش ڈاکوسالوں سےعوام پرکیےہوئے ہیں بہت سی شخصیات، طبقات/گروہ ایسےہیں جو انکےبدترین ظلم کانشانہ بننےکےباوجود مجبورہیں کہ ان ظالموں کی حمایت ومداح سرائی کریں
یہ کام تواس ظلم سہنےسے زیادہ تکلیف دہ ہےکہ آپ اس ظالم کی تعریف پرمجبور ہوجاؤ جس نے آپ پرظلم کیا
چین کا حوالہ دینا اس لیے ضروری سمجھا کیونکہ چین جس نے تیس لاکھ سے زائد مسلمانوں کو کنسنٹریشن کیمپ میں ڈال رکھا ہے جہاں مرد و خواتین کیساتھ گینگ ریپ ، غیر انسانی تشدد ظلم ، انکے اعضاء کے لیے انکا بے دریغ قتل ، جبری مشقت ، مسلم ایغور خواتین کی غیر مسلم چینیوں سے جبری شادیاں، +
مساجد کی مسماری ، مساجد کی سانس کلبوں ، شراب خانوں اور پبلک ٹوائلٹ میں تبدیلی، ایغور مسلمانوں کے لیے ہر اس کام اور شے پر پابندی جس میں ذرہ بھر بھی اسلام کا شائبہ ہو ۔۔۔ پانچ لاکھ سے زائد ایغور بچوں کا ماؤں سے چھینا جانا اور پھر سرکاری یتیم خانوں بورڈنگ سکولوں میں ان پر مارپیٹ +
تاکہ وہ ابتدا ہی سے ملحد بنیں اور انکی ایغور شناخت بھی باقی نہ رہے اور وہ اصل چینی لگیں، ان انسانیت سوز مظالم سہنے کے بعد بھی کمیونسٹ چینیوں کا کلیجہ ٹھنڈا نہیں ہوا اور انہوں نے Artificial Intelligence مصنوعی ذہانت پر مبنی سنکیانگ کے چپے چپے ، ہر مقام حتی کے گھروں کے اندر بھی +
کیمروں کا ایسا جال بچھا دیا ہے جو آپکے لمحہ بہ لمحہ چہرے کے تبدیل ہوتے تاثرات کو نوٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس بنیاد پر فیصلہ کرتا ہے کہ آپ ملک دشمن اور غدار ہیں۔ مثال کے طور پر کنسنٹریشن کیمپوں میں بھی اور جو ایغور اب تک گرفتار نہیں کیے گئے ہیں انکے لیے لازم ہے کہ شراب پئیں
سور کھائیں تاکہ چینی حکومت کو اطمینان ہو کہ آپ کمیونسٹ ہیں لیکن ایسا کرتے ہوئے ایغور افراد کے چہرے پر کراہت و ناگواری کے تاثرات نہیں ہونے چاہئیں ورنہ اسکا مطلب ہوگا کہ آپ سچے کمیونسٹ نہیں بنیں ہیں اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں کنسنٹریشن کیمپس میں ایغورمرد و خواتین گینگ ریپ سہتے
ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ ہفتے میں ایک دن ایسی تربیتی کلاس کے لیے بھی مخصوص ہے جب آپ نے خود کو خوش دکھانا ہے نہ صرف چینی اہلکار بلکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی احساسات کی جانچ کا جدید کمپیوٹرائزڈ نظام چیک کرتا ہے کہ آپکی خوشی اوریجنل معلوم ہوتی ہے یا نہیں ؟ یہ ٹیسٹ کلئیر کرنے کے بعد
رہائی پانے والے جو لاکھوں میں چند ایک ہی ہوتے ہیں انکی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ ہوتی ہے انکے ایک ایک فعل کی ، انکے چہرے کے تاثرات نوٹ ریکارڈ ہورہے ہیں یہ کمپیوٹرائزڈ نظام فیصلہ کرنے کا اختیار رکھتا ہے کہ انہیں یا دوسرے افراد کو انکی مصروفیات جو نارمل ہیں پر گرفتار کرلیا جائے
پاکستانی فوجی قیادت نے چین کے متعلق جس سطح پر برین واشنگ کی ہے یہ اتنی کارگر ثابت ہوئی ہے کہ پوری قوم سیاستدان بڑے بڑے علماء صحافی سب ہم آواز چین کے حمایتی ہیں سی پیک جو ایسٹ انڈیا کمپنی کی دوسری شکل ہے اسکے حمایتی ہیں ۔ انہیں ایغور مسلمانوں پر ظلم سے کوئی لینا دینا نہیں
انسانوں کو اس انداز سے غلام بنانے کے ارتکاب تو امریکا اسرائیل یا کوئی اور غیر مسلم حکومت نہ کرسکی چین کر چکی ہے
اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ پاکستانی فوج یہ ٹیکنالوجی چین سے لے کر اس کااطلاق پاکستانی قوم پر نہیں کریگی جبکہ مینؤل اطلاق تو یہ وردی پوش خاکی ڈاکو کر ہی چکے
ذرا سوچیے
آئی ایس پی آر کےففتھ جنریشن وارئیڑز نے ہر سیاسی مذہبی جماعت کے کارکن اورمختلف نظریات کے حامل افراد کے نام پر فیک اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔ حتی کہ جہادی اکاؤنٹس بھی۔
ان فیک اکاؤنٹس کواتنا پروموٹ کروایا جاتا ہے کہ یہ اصل اکاؤنٹس پر اثرانداز بھی ہوتے ہیں انکوچلانے کی پالیسی کچھ یوں ہے
جس پارٹی یاگروہ کے کارکن یاسپورٹر کی حیثیت سےاکاؤنٹ بنایاگیا ہے ، اس گروہ یا پارٹی کابیانیہ چلایاجائے گا بیانات خبریں سب کچھ ، بس فوج مخالف بیانیہ نہیں ہوگابلکہ ڈھکے چھپے انداز میں فوج کی حمایت ہوگی تحریک انصاف سوشل میڈیا ٹیم تو تو شروع دن سے آئی ایس پی آر کے مکمل کنٹرول میں ہے
لیکن دوسری جماعتوں ن لیگ ، پی پی، اے این پی، ایم کیو ایم سمیت مذہبی جماعتوں کے کارکنان کے نام سے بھی فیک اکاؤنٹس ہیں جو اپنی جماعت کا بیانیہ پیش کریں گے لیکن اس میں فوج مخالف بات یافوج پر تنقید نہیں ہوگی ۔۔