ایک ماں کے رحم میں دو بچے تھے۔ دونوں گفتگو کرنے لگے۔ایک نے دوسرے سے پوچھا :
" کیا تم اس زچگی کی زندگی کے بعد بھی کسی زندگی پر یقین رکھتے ہو ...؟ "
دوسرے نے کہا:
زچگی کے بعد بھی کوئی نہ کوئی زندگی تو ہو گی ممکن ہے ہم یہاں اس لیے ہوں کہ خود++ @muamir @KParveenn #اردو
والی زندگی کے لیے تیار کر لیں ... "
پہلا بولا :
میرا_نہیں_خیال_بھلا_وہ_کس_قسم_کی_زندگی_ہو_سکتی_ہے ؟
دوسرے نے کہا :
" مجھے نہیں معلوم! لیکن وہاں، یہاں سے زیادہ روشنی ہو گی۔ ہو سکتا ہے کہ ہم وہاں اپنے پیروں سے چلیں اور اپنے منہ سے کھائیں۔ ممکن ہے وہاں ہمارے پاس ایسے حواس ہوں ++
جن کے بارے میں ہمیں ابھی کچھ سمجھ نہیں ہے ... "
پہلے نے مذاق اڑایا :
" کیا بےوقوفی ہے۔ پیروں سے چلنا ممکن ہی نہیں، اور اپنے منہ سے کھانا! مضحکہ خیز۔ ناف سے جڑی نالی سے ہمیں ہر وہ چیز مل جاتی ہے جس کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔ یہ نالی چھوٹی سی ہے، لیکن جب یہ نالی ساتھ نہ ہو گی ++
تب زندگی کا تصور بھی محال ہے .
دوسرے نے کہا :
ممکن ہے کہ وہاں ہمیں خوراک کی اس نالی کی ضرورت ہی نہ ہو، اور ہو سکتا ہے ہم وہاں ہوا میں سانس بھی لیں ... "
پہلے نے کہا :
" بالکل فضول! ہم تو پانی میں ڈوبے ہوئے ہی سانس لے سکتے ہیں اور تم ہوا میں سانس لینے کی بات کر رہے ہو۔ ++
یہ تو سراسر غیر علمی بات ہے۔ اچھا چلو! اگر اس کے باہر بھی زندگی ہے تو کوئی کبھی وہاں سے واپس کیوں نہیں آیا؟ سمجھ لو کہ بس یہی زندگی ہے اس کے بعد کچھ نہیں ... "
دوسرا بولا :
" خیر! میں یہ سب نہیں جانتا، لیکن مجھے یقین ہے کہ یہاں کی زندگی ختم ہونے کے بعد ہماری ملاقات ہماری ماں ++
سے ہو گی۔
پہلا حیران ہوا :
" ماں؟ کیا تم واقعی ماں کے وجود پر یقین رکھتے ہو؟ ارے اگر ماں وجود رکھتی ہے، تو ابھی وہ کہاں ہے ؟
دوسرا بولا :
مجھے لگتا ہے کہ ماں ہمارے چاروں طرف ہے
پہلے نے اعتراض کیا :
" اگر ماں کا وجود ہوتا تو وہ مجھے نظر بھی آتی۔ مجھ سے بات بھی کرتی۔ ++
لہذا! عقل یہی کہتی ہے کہ ماں کا کوئی وجود نہیں ہے۔ سب ہمارے دماغ کی پیداوار ہے۔
دوسرے نے جواب دیا کہ :
کبھی کبھی جب ہم توجہ دیتے ہیں اور سننے کی کوشش کرتے ہیں تو اس کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔ کہیں اوپر سے اس کی محبت بھری آواز سنائی دیتی ہے۔ ہم کو اپنی دھڑکنوں کے ساتھ اس کی ++
دھڑکن بھی محسوس ہوتی ہے ۔ وہی ہماری ماں ہے۔ بات صرف محسوس کرنے کی ہے ... "
پہلے نے کہا :
" یہ سب مفروضے اور بیکار کی باتیں ہیں۔ میرا علم یہ تسلیم نہیں کر سکتا۔ ویسے بھی مجھے کافی دنوں سے لگ رہا ہے کہ تم مولویانہ سوچ رکھتے ہو۔ تھوڑی تحقیق بھی کر لیا کرو۔۔۔
Moral of the story
Absence of evidence isn't evidence of absence ...
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یقیناً آپ کے گھر میں سات سے چودہ سال تک کے بچے ہوں گے۔یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ آپ اپنے بچوں کو کمپیوٹر، انٹر نیٹ اور موبائل سے دور نہیں رکھ سکتے. بچوں میں تجسس بہت زیادہ ہوتا ہے ++ #اردو @Zaavia06 @an_padh @urdu_bazm
جس کی وجہ سے وہ اپنے نفع نقصان سے بیگانہ ہوکر نیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
چند تجاویز:
پلےاسٹور سے Google Family Link for parents نامی اپپ ڈاؤنلوڈ کریں۔ من و عن ایپ اپنے بچے کے موبائل میں بھی ڈاؤنلوڈ کریں۔ دونوں ایپ کو ایک ساتھ اوپن کریں۔ اپنے موبائل کو نگران (سپروائزر) قرار دیں++
پھر جو ہدایات ملیں ان کو مرحلہ وار فالو کریں۔ اس ایپ کا فائدہ یہ ہے کہ آپ اپنے بچے کی موبائل سرگرمیوں سے متعلق حسب ذیل باتوں سے کسی بھی وقت آگاہ ہو سکتے ہیں:
1۔ اس نے کس ویب سائٹ کو اوپن کیا۔
2۔ کس ویڈیو کو دیکھا۔ 3- دن بھر کتنی دیر وہ موبائل کے ساتھ چمٹا رہا۔++