#آؤ_شجرکاری_کریں
ٹماٹر خشک کرنا اور پاؤڈر بنانا:-
پاکستان میں چونکہ ٹماٹر پورا سال نہیں اگائے جا سکتے اور جس سیزن میں یہ مارکیٹ میں آتے ہیں تب ان کی رسد زیادہ اور طلب کم ہو جانے کی وجہ سے ان کا ریٹ کسان کو بہت کم ملتا ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور جن دنوں اس کی طلب بڑھ کررسدکم ہو جاتی ہےتب کسان کے پاس ٹماٹرنہیں ہوتا۔ اس کاحل یہی ہےکہ کسان سیزن میں اپنے ٹماٹر کو لاگت سےبھی کمریٹ پرفروخت کرنے کے بجائےٹماٹرکی پراڈکٹس بنا کر محفوظ کرلے یاکچھ پراڈکٹس فوراًبھی مارکیٹ میں لےجائے توخام ٹماٹر سے اچھا ریٹ ملتاہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس کی بہت ساری ویلیو ایڈڈ پراڈکٹس میں سے ٹماٹر کے خشک ٹکڑے اور پاؤڈر ایک ایسی پراڈکٹ ہے جسے آج ہم زیر بحث لائیں گے اور اس کے طریقے دیکھیں گے۔ اس کام میں کسی انڈسٹریل مشین کی بھی ضرورت نہیں بلکہ گھر پر آرام سے یہ پراڈکٹ بنائی جا سکتی ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
تیاری:-
ٹماٹروں کو اچھی طرح دھو کر گول گول ٹکڑوں میں کاٹ لیں جن کی موٹائی زیادہ نہ ہو۔ اس کے بعد ٹکڑوں کو خشک ہونے کے پراسس میں لے جایا جا سکتا ہے مگر یہاں ایک بات اہم ہی کہ اگر آپ کمرشل سطح پر کام کر رہے ہیں تو آپ کو Preservatives کی ضرورت پڑے گی
#آؤ_شجرکاری_کریں
جو پراڈکٹ کی کوالٹی کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھنے میں مدد دیں گے
اس میں مندرجہ ذیل تین Preservatives میں سے کوئی ایک استعمال کیا جا سکتا ہے۔
1: Potassium metabisulfite
2: Sodium metabisulfite
3: Sulphur dioxide
#آؤ_شجرکاری_کریں
ہم Sulphur dioxide اور Sodium metabisulfite کو استعمال نہیں کریں گے کیونکہ یہ مطلوبہ نتائج کم دیتے ہیں-
ہم Potassium Metabisulfite کو استعمال کریں گے کیونکہ یہ مندرجہ ذیل فوائد دیتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
ٹماٹر کے رنگ کو محفوظ رکھتا ہے
ری ہائیڈریشن کا عمل تیز کرتا ہے ( کسی خشک چیز کو پانی میں ڈالنے سے وہ نمی جذب کر کے اپنی اصل حالت کی طرف آتی ہے تو اسے ری ہائیڈریشن کا عمل کہتے ہیں)
ٹماٹر کو زیادہ دیر تک فنگس سے محفوظ رکھتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اب Potassium metabisulfiteکو استعمال کرنے کاطریقہ یہ ہےکہ جب ٹماٹرکاٹ لیں تو Potassium Metabisulfite کا تین فیصد محلول(یعنی تین حصے preservative اور باقی پانی) بناکراس میں ٹماٹرکےٹکڑوں کوپانچ منٹ تک ڈبودیں۔پانچ منٹ کےبعدان کوٹنل میں یابراہ راست دھوپ میں خشک کرلیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
خشک کرنے کاطریقہ کار:-
ٹماٹر کو تب تک خشک کریں جب تک اس میں نمی کی شرح 10 فیصد سے کم رہ جائے
طریقہ:1 براہ راست دھوپ میں
ٹماٹر کو براہ راست کھلے آسمان تلے سورج کی دھوپ میں رکھ کر خشک کیا جاتا ہے مگر اس میں رات کو ٹماٹر کے اوپر کوئی پلاسٹک وغیرہ ضرور ڈال دیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
تاکہ رات کی شبنم یا نمی ٹماٹر کو متاثر نہ کرے
۔ اس طریقہ میں وقت بھی زیادہ لگتا ہے جو 4 دن سے لے کر پندرہ دن بھی ہو سکتا ہے موسمی حالات کے مطابق اور دوسرا اس میں ماحول کی گرد سے ٹماٹر محفوظ نہیں ہوتے گرد ان پر گرتی رہی ہے جس کی وجہ سے کوالٹی اچھی نہیں ملتی
#آؤ_شجرکاری_کریں
طریقہ :2 ڈی ہائیڈریٹر کا طریقہ
اس طریقہ میں بھی سورج کی روشنی استعمال کی جاتی ہے مگر خشک کرنے کا عمل ایک مخصوص ڈیزائن کے ڈی ہائیڈریٹر یا ٹنل کے اندر کیا جاتا ہے۔ ٹنل کی مدد سے ٹمپریچر زیادہ حاصل کیا جاتا ہے جس سے خشک ہونے کا عمل تیز ہو جاتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
ٹنل کے اندر 135 فارن ڈگری ہائیٹ ٹمپریچر آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے
جس سے ایک دن میں ٹماٹر خشک ہو جاتا ہے۔ کمرشل سطح کے لیے ٹنل بہترین آپشن ہے اس میں عمودی اسٹینڈ بنا کر ان کے اوپر ٹرے عمودی صورت میں لگائے جاتے ہیں جی وجہ سے ٹنل کی پیداواری صلاحیت زیادہ ہوتی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اور اس سے حاصل ہونے والے ٹماٹر کی مانگ مارکیٹ میں سب سے زیادہ ہے اس کی کوالٹی تمام طریقوں سے اچھی ہے
۔ گھریلو سطح کے لیے چھوٹے ڈی ہائیڈریٹر بنائے جاتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
طریقہ :3 اوون (Oven) کا طریقہ
اس طریقہ میں بجلی سے چلنے والے اوون استعمال ہوتے ہیں۔ ان کا درجہ حرارت 190 ڈگری فارن ہائیٹ پر سیٹ کر کے 8-10 گھنٹے میں ٹماٹر خشک کیے جا سکتے ہیں مگر یہ کوالٹی میں کم ہوتے ہیں اور بجلی کی وجہ سے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
پیکنگ کرنے کا طریقہ:-
ٹماٹر کے خشک ٹکڑوں کو یا پاؤڈر کو گلاس کے جار یا ہوا بند پلاسٹک کے لفافوں میں بند کر کے پیکنگ کی جاتی ہے تاکہ یہ فنگس سے بھی محفوظ رہیں اور زیادہ دیر تک اپنی کوالٹی برقرار رکھ سکیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
استعمال اور مارکیٹ:-
بیکری میں
کنفیکشنری انڈسڑی میں
مشروبات میں
Snacks میں
مصالحہ جات انڈسڑی میں
ہوٹلوں اور گھروں کے کھانوں میں
کیچپ اور ٹماٹر کی چٹنی میں کی انڈسٹری میں
آپ اگر موٹر وے ایم ٹو پر اسلام آباد کی طرف سے لاھور آئیں تو ٹول پلازہ پہ ایک درجن سے زیادہ بوتھ ہیں ، ہر بوتھ میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک منٹ میں چھ گاڑیاں گذرتی ہیں ،اور یہی ایک بوتھ ایک گھنٹے میں 360 گاڑیوں کی گذر گاہ ھے ،،
اسی طرح بارہ عدد بوتھ سے 4320گاڑیاں ایک گھنٹے میں گذرتی ہیں،اور چوبیس گھنٹوں میں 103680 گاڑیاں گذرتی ہیں۔اسلام آباد سے لاھور تک ایک کار کا ٹیکس 1000ہزار روپے ہے اور اسی طرح بڑی گاڑیوں کا چار پانچ ہزار تک یہ ٹیکس چلا جاتا ھے، ھم اگر ایوریج ایک گاڑی کا ٹیکس صرف1000 ہزار بھی لگائیں
تو اس حساب سے 24 گھنٹوں میں یہ پلازہ کم از کم ساڑھے دس کروڑ روپے جنریٹ کرتا ھے ، اسی طرح ملک بھر کے موٹر ویز اور ہائی ویز پر ان ٹول پلازوں کی تعد گن لیں اور پھر ان کو کروڑوں سے ضرب دیں تو صرف ٹول ٹیکس کی مد میں روزانہ کے حساب سے اربوں روپے حکومت کے خزانے میں جمع ھو جاتے ہیں ۔
نامیاتی مادہ کاربن کے مرکبات کے ذخیرے کو کہتے ہیں جو قدرتی ، آبی اور زمینی ماحول میں زندہ جانداروں کے ذریعہ بنائے جاتے ہیں
نامیاتی مادے کو انگریزی میں
Organic Matter
کہتے ہیں ۔
نامیاتی مادے کو عام طور ڈیٹریٹس ( کسی ایسی چیز کی باقیاتِ جو تباہ یا ٹوٹ چکی ہو ) یا نباتاتی کھاد بھی کہا جاتا ہے۔
نامیاتی مادے میں کونسے اجزاء پائے جاتے ہیں ؟
نامیاتی مادہ میں وزن کے لحاظ سے
45-55٪ کاربن.
35-45٪ آکسیجن.
3-5٪ ہائیڈروجن.
1-4٪ نائٹروجن
پائی جاتی ہے
نامیاتی مادہ کیسے بنتا ہے ؟.
نامیاتی مادہ متضاد مرکبات پر
مشتمل ہوتا ہے۔ مٹی میں بنیادی طور پر نامیاتی مادہ پودوں،جانوروں اور مائیکرو حیاتیات، جانوروں کے فضلہ کے گلنے سڑنے اور بیکٹیریا اور الجی کی ٹوٹ پھوٹ سے حاصل ہوتا ہے۔
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا باغبانی میں حیرت انگیز استعمال‼️
کیا آپ جانتے ہیں کہ پانی اور آکسیجن کے تعامل سے بننے والا ہائیڈروجن پرآکسائیڈ H2O2 اینٹی سیپٹک اور بلیچنگ کے علاوہ بھی فوائد رکھتا ہے؟زیادہ ترلوگ نہیں جانتے کہ ہائیڈروجن پرآکسائیڈ ایک خوبصورت باغیچہ اگانے میں مدد دےسکتا ہے۔
اس کے جراثیم کش اور آکسیجن پیدا کرنے والی خصوصیات کی وجہ سے پودوں میں بڑھنے کے ہر مرحلے کے لیے مختلف فوائد اور استعمال ہوتے ہیں۔ آپ اپنے باغ میں ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کو جراثیم کشی، پودوں کی نشوونما کو بڑھانے اور نقصان دہ کیڑوں کو دور کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
گملوں اور باغبانی کے اوزاروں کی صفائی ‼️
ہائیڈروجن پر آکسائیڈ پودوں کی پروننگ کے آلات گملوں ،برتنوں کو
6%-9% پر آکسائیڈ محلول میں استعمال سے پہلے اور بعد میں ڈبونے سے جراثیم سے محفوظ رکھتا ہے اور دوسرے پودوں یا پیتھوجینز سے آلودگی کے خطرے کو کم کرتا ہے
#Shallots
"شِیلَٹس"اور پیاز دونوں سبزیاں ہیں جو جنس ایلیم کےخاندان Amaryllidaceae سےہیں ،شِیلَٹس کا لاطینی نباتاتی نام باضابطہ طور پر2010 میں تبدیل کرکےAllium cepa gr۔aggregatumرکھا گیا ہے
شِیلَٹس کا ذائقہ میٹھا اور پیاز سے ملتا جلتا ہےاوربطور پیاز ہی کھانے میں استعمال ہوتا ہے
شِیلَٹس کا آبائی وطن ایشیاء اور مشرق وسطیٰ ہے۔ شِیلَٹس کی سفید، سرخ، سنہری، گلابی اور جامنی اقسام ہیں۔
موسم خزاں میں لگائے گئے سیٹ 36 ہفتوں کے بعد تیار ہوتے ہیں۔ موسم بہار میں لگائے گئے سیٹ 20 ہفتوں بعد تیار ہوتے ہیں
آپ گروسری سٹور سے خریدے ہوئے تازہ شِیلَٹس کو بھی اگاسکتے ہیں
شِیلَٹس کو کیسے اگائیں؟‼️
شِیلَٹس کو بیج اور لونگ دونوں کے زریعے اگایا جاسکتا ہے۔
شِیلَٹس کے بیج ‼️پودے کے پھولوں کے سب سے اوپر کی طرف سے پیدا ہوتے ہیں اور چھوٹے اور سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں.
شِیلَٹس بیج سے اگائیں تو4 بلب پیدا کرتے ہیں۔ سو سے120 دن کے بعد کٹائی کے لئے تیار ہوتے ہیں۔
#Septoria_tritici_balatch
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ کا جب گندم پہ حملہ ہوتا ہے تو پتے جھلسے ہوئے نظر آتے ہیں پتے اوپر سے نیچے کی طرف جھلسنا شروع ہوتے ہیں جب پتوں پر ہاتھ لگاتے ہیں تو ہاتھوں پر پیلا کلر کا زنگ یا پاوڈر بھی ہاتھ پر نہیں لگتا
یہی اسکی خاص نشانی ہے
جب آپ کے ہاتھ پر زنگ نہ پاوڈر لگے تو سمجھو کہ یہ کنگی ،رسٹ کی بیماری ہےاور اگر ہاتھ پر کچھ بھی نہ لگےتو یہ گنگی نہیں ہے بلکہ یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ ہے عموماً اس وقت گندم ٹلر کی حالت میں ہے اور بعض علاقوں میں گوبھ پر بھی آ چکی ہے اور سٹے کی طرف جا رہی ہے
سپٹوریا ٹریٹی بلاچ
بیماری متاثرہ پودوں سے صحت مند پودوں میں 12 تا 24 گھنٹوں کے دوران داخل ہو کر نقصان پہنچانا شروع کر دیتی ہے.یہ لازمی نہیں کہ اگر پتے پیلے رنگ کے ہو رہے ہیں تو یہ سپٹوریا ٹریٹی بلاچ بیماری ہو سکتی ہے
Yellowing of wheat Crop leaves
گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں۔؟؟.
گندم کے پتے پیلے کیوں ہوتے ہیں ؟ اس سوال کا جواب جاننے کے لیۓ ہمیں 9 سوالوں کے جواب ڈھونڈنا ہوں گے۔
آئیے جانتے ہیں کہ وہ 9 سوال کونسے ہیں اور انکے جوابات کیا ہیں
سوال نمبر۔1۔
پودے کے کونسے حصے متاثر ہیں ؟ کیا صرف پرانے نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں۔؟کیا صرف نئے پتے پیلے ہو رہے ہیں؟کیا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہے؟ یا پورا پودا پیلا ہو رہا ہے ؟؟
جواب۔۔
اگر صرف نچلے پتے پیلے ہو رہے ہیں تو یہ نائٹروجن کی کمی کی علامت ہے۔
آگر نئے پتے یا پتوں کی نوک پیلی ہو رہی ہےتو یہ سلفر کی کمی یا سرد درجہ حرارت برن کی علامت ہے۔
آگر پورا پودا پیلا ہو رہا ہے تو یہ ایٹرازین کیری اوور،سلفر کی کمی،پانی کی زیادتی یا لیکوڈ فرٹیلائزر برن کی نشانی ہے۔