#آؤ_شجرکاری_کریں #مٹر_کی_کاشت ...
مٹر اپنی نوعیت کے اعتبار سے سردی کی فصل ہے یہ آٹھ سینٹی گریڈ سے لے کرتیس سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت برداشت کر سکتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں #وقت_کاشت=
مٹر کی کاشت کا وقت مانسہرہ ہری پور اور ملحقہ علاقوں میں وسط اگست سے لے کر بیس ستمبر تک ہے جبکہ بالائی پنجاب میں ستمبر کے پہلے ہفتے سے لے کر شروع نومبر تک کاشت کیا جا سکتا ہے اور جنوبی پنجاب اور سندھ میں بیس اکتوبر سے لے کر وسط دسمبر تک کاشت ہوتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
مٹر کی اقسام=اگیتی کاشت کے لئے کلاسک اور الینا جبکہ پچھیتی کاشت کے لئیے مٹور بہترین ورائٹیز ہیں البتہ یہ تقسیم ان کے پیداواری صلاحیت اور مدت برداشت کے حسب سے کیا گیا ہے جبکہ موسم کی برداشت کی قوت سب میں ایک جیسی ہوتی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
اگیتی کاشت کے لئیے بیج کا استعمال ڈیڑھ گنا زیادہ کرنا چاہئے پٹڑیوں کی چوڑائی 18 انچ تک رکھیں اور پودے سے پودے کا فاصلہ 2انچ رکھیں مٹر کی پچھیتی اقسام کی کاشت کیلئے پٹڑیوں کی چوڑائی 20سے 22 انچ اور پودے کا پودے سے درمیانی فاصلہ 3انچ تک رکھیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
کاشتکار مٹر کی اگیتی اور پچھیتی اقسام کو پٹڑیوں کے دونوں جانب کاشت کریں اور کاشت کرنے کےلئے ہاتھ سے کیرا یا ہر بیج کو 2سے 3انچ کے فاصلہ پر 2 سے 3 سینٹی میٹر گہرا لگا دیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں #پانی_اور_کھاد=
شروع میں فصل کو ہفتہ کے وقفہ سے پانی دیا جائے تاہم بعد میں موسم سرد ہو جانے پر پانی کا وقفہ بڑھا یاجاسکتاہے ۔
زمین کی تیاری کے وقت ایک سے دو بیگ ڈی اے پی ایک بیگ پوٹاش اور ایک بیگ یوریا ڈالیں اور پھر ہر دوسرے پانی کے ساتھ دس کلو یوریا لازمی دیں
#آؤ_شجرکاری_کریں #جڑی_بوٹیوں_کا_تدارک=
مٹر کی فصل میں کرنڈ، باتھو، اٹ سٹ، جنگلی پالک، مینا، سینجی، دمبی گھاس، لہلی، پیازی اور ڈیلا وغیرہ جیسی جڑی بوٹیاں اگتی ہیں جو فصل کی خوراک، پانی اور روشنی میں حصہ دار بننے کے ساتھ ساتھ بیماریاں اور کیڑے پھیلانے کا سبب بھی بنتی ہیں
#آؤ_شجرکاری_کریں
لہٰذا کاشتکار ان جڑی بوٹیوں کی تلفی کےلئے گوڈی کریں کیونکہ اس سے زمین نرم ہو جاتی ہے ، اس میں آکسیجن کا گزر بڑھ جاتا ہے اور پودوں کی بڑھوتری بھی تیز ہو جاتی ہے مگر اس کے برعکس دوائی کے استعمال سے زمین کی سطح دوائی کی تہہ جم جانے سے سخت ہو جاتی ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں #جڑی_بوٹیوں_کے_کیمیائی_تدارک=
2زمین کی تیاری کے وقت جب رونی وتر حالت میں آجائے تو زمین میں ہل چلا کر پینڈی میتھولین اور اسیٹا کلور کا سپرے کریں اور سہاگہ چلا کر زمین کو 24 گھنٹے پڑا رہنے دیں پھر زمین تیار کر کے مٹر کاشت کریں
#آؤ_شجرکاری_کریں
پانی میں چوکا لگا کر دوآل گولڈ کا سپرے کریں
3-نوک دار پتے والی اگی ہوئی جڑی بوٹیوں کے لئے پوما سپر کا استعمال کر سکتے ہیں فصل پر اس کا کوئی سٹریس نہیں
4۔چوڑے پتے کی جڑی بوٹیوں کے لئے زنکر 50گرام فی ایکڑ استعمال کر سکتے ہیں
مگر اس سے زیادہ فصل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اس بات کا خیال رہے کہ زنکر کو پھول آنے سے پہلے استعمال کر سکتےہیں
نوٹ=
زہریں تر وتر میں سپرے کرنے سے بہتر نتائج دیتی ہیں #آؤ_شجرکاری_کریں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#آؤ_شجرکاری_کریں #copiedpost
اگر انڈہ ٹوٹ کر گِر جائے تو پھینک کر ضائع نہ کریں۔۔۔ جانیئے اس کو استعمال کرنے کی آسان ٹپس
صبح ناشتہ بناتے وقت اکثر لوگ جلدی جلدی میں انڈہ فرائی کرنے کے لئے توے یا پین میں ڈال رہے ہوتے ہیں لیکن جلدی کی وجہ سے وہ گر کر ٹوٹ جاتا ہے
#آؤ_شجرکاری_کریں
یا پھر بعض اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ جب آپ بازار سے انڈوں کو لا کر فریج میں رکھتے ہیں تو یہ اس وقت ہاتھ سے چھوٹ کر گِر جاتے ہیں، اور ان کو مجبوراً ضائع کرنا پڑ جاتا ہے۔
آپ کے ساتھ بھی گھر میں یقیناً ایسے مسائل تو ہوتے رہتے ہوں گے،
#آؤ_شجرکاری_کریں
آج جانیئے کے-فوڈز ٹپس میں ایسی ٹپ جو آپ کے ٹوٹ کر گرے ہوئے انڈے کو ضائع ہونے سے بچائیں اور ان کو بھی کارآمد بنائیں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
کریلہ کی کاشت۔۔
کریلہ کی کاشت کے لیے معتدل آب ھوا کی ضرورت ھوتی ھے اسکے بیج کے اگاٶ کی لیے 25 سے 30 ڈیگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ھوتی ھے کریلہ کی کاشت کے لیے زمین زرخیز جس کی تیزابی خاصیت 7 یہ اس سے کم ھو اور جس میں پانی کا نکاس اچھا ھو بھترین ھے
#آؤ_شجرکاری_کریں
کریلہ کی کاشت فروری سے اپریل کے آخر تک کی جاتی ھے جو کہ مٸ سے ستمبر تک پھل دیتی ھے پچھیتی فصل جون, جولاٸی میں کاشت کی جاتی ھے
اور اس فصل کا پھل عموما اگست سےنومبر تک حاصل کیا جاتا ھےکریلہ کی بھتر پیداوار کے لیےDAP یہ زور آور اور پوٹاش بواٸی کے وقت استعمال کریں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
تیار شدہ زمین پر پٹریاں بناٸیں پٹریوں کی نالیاں آدھا میٹر چوڑی رکھیں پٹریوں کے دونو طرف کناروں پر تقریبان 45 سینٹی میٹر کے فاصلے پر دو سےتین بیج بوٸیں اور کھیت کی آبپاشی کریں پھلی آبپاشی کاشت کےفورن بعد کریں کوشش کریں پانی پٹریوں پرنہ چڑھے
#آؤ_شجرکاری_کریں
کریلا: Bitter Gourd
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ کریلا سبزی نہیں ایک پھل ہے، جی ہاں! اور اس سے بھی حیرت کی بات۔۔ یہ تربوز، خربوزے، گرما، سردا، کدو، ,گھیا توری، پیٹھے، کھیرے کا کزن ہے
1/22
#آؤ_شجرکاری_کریں
۔ Cucurbitacaea دراصل پودوں کا ایک خاندان ہے جسے سادہ لفظوں میںGourd Family بھی کہتے ہیں۔ اس خاندان میں اوپر والے تمام پھل اور دنیا بھرمیں رنگ برنگ پیٹھے اورPumpkinsشامل ہیں۔دیکھئیے تصاویر)چونکہ یہ خربوزے کے خاندان سے ہے اور آدھی سے زیادہ خصوصیات خاندانی ہیں 2/22
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس لئیے اسے Bitter Melon یعنی کڑوا خربوزہ بھی کہتے ہیں۔ عام طور پر یہی اصطلاح زیادہ استعمال ہوتی ہے۔
کدو ٹراپیکل علاقے کی بیل ہے۔ دنیا میں ٹراپیکل علاقے ایسے ممالک، جزیرے ہیں جہاں سارا سال بارش ہوتی رہتی ہے اور موسم گرم و مرطوب رہتا ہے۔ 3/22
#آؤ_شجرکاری_کریں
Castor Oil Plant ارنڈی کا پودا
سائینسی نام Ricinus Communis
مشرقی افریقہ، بھارت اور پاکستان میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے ۔
اس کے بیجوں کو پاکستان میں گائوں کے بچے آپس میں ہاتھوں سے لڑا کر کھیلتے ہیں۔لیکن یہ زہر سے بھرپور پودا ہے اس کےبارے میں جانئیے زراتفصیل۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
اس پودے کے پھل میں جو بیج بنتے ہیں انہیں castor beans کہتے ہیں۔ ان میں تقریباً 60 فیصد کیسٹر آئل موجود ہوتا ہے۔
کیسٹر آئیل کے بہت سارے فوائد ہیں:
۰ یہ کچھ جہازوں ، ریسی گاڑیوں اور two Strock Engines میں بطور lubricant استعمال ہوتا ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
لیبارٹری سے پراسس شدہ کیسٹر کا تیل جلد کی خشکی سے نمٹنے کے کام آتا ہے ۔ یہ میک اپ کے سامان میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
۰ اس تیل کو بہت سے جراثیموں, کیڑوں اور فنجائی کو دور کرنے کے لئیے استعمال کیا جاتا ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
مسور: Lentils
مشہور مثال ہے"یہ منہ اور مسور کی دال"۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کام، عہدے یا چیز اور تحفے کے قابل نہیں یعنی مسور کی دال اس قدر قیمتی کھانے کی شے ہے کہ یہ آپ کے منہ کے لئیے نہیں بنی۔کیا واقعی ایسا ہے؟
دال مسور ( Lentils) زمانہ قدیم سے زیر استعمال ہے۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
اگر تاریخ کے ورق پرکھے جائیں تو آج سے 11000 سال قبل مسیح میں پہلی بار اسے یونانیوں نے پکایا پھر وہاں سے ایشیائی ممالک اور بھارت پہنچی اور پھر یہاں سے افریقہ، یورپ، آسٹریلیا اور امریکہ میں۔
#آؤ_شجرکاری_کریں
دال Dal اصل میں سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں کٹا ہوا۔ لفظ دال کٹے ہوئے دانے کو کہتے ہیں لیکن اب پکا کر کھانے والے تمام پھلی دار بیجوں کے لئیے یہی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ دال مسور پیدا کرنے والا ملک کینیڈا اور دوسرے نمبر پر بھارت ہے
طوطا اور کوا
کسی شخص نے ایک طوطے کو کوّے کیساتھ پنجرے میں بند کر دیاـ طوطا گھبرا گیا وہ نفرت سے بار بار کہتا "الٰہی یہ کیسی کالی کلوٹی، بھدی شکل، بھونڈی صورت اور سراپا نفرت مورت ہےـ"
یہ تو طوطے کا حال تھاـ مگر عجیب بات ہے کہ کوا بھی طوطے کی ہمنشینی سے سخت تنگ آیا ہوا تھاـ
لاحول پڑھتا اور زمانے کی گردش پر حسرت و افسوس سے نہایت افسردگی سے کہہ رہا تھا "خدایا مجھ سے ایسا کیا گناہ ہوا ہے جس کے بدلے میں ایسے نابکار، بیوقوف اور بیہودہ نا جنس کی صحبت میں قید کر دیا گیا ہوں ـ
میرے مناسب ھال تو یہ تھا کہ کسی چمن کی دیوار یا محل کی منڈیر پر اپنے ہمجنسوں کےساتھ سیر کرتا پھرتاـ"
یہ حکایت اس لیے بیان کی گئ ہے کہ جس قدر دانا کو نادان سے نفرت ہے اسی قدر نادان کو داناؤں سے وحشت ہوا کرتی ہےـ