*دن اور رات کی لمبائی برابر... آج شام سے خزاں شروع ہوجائے گی*
*آج یعنی 22 ستمبر2021* کے روز نہ صرف دن اور رات کی لمبائی برابر ہے بلکہ پاکستانی معیاری وقت کے مطابق شام 6 بج کر 30 منٹ پر زمین کے شمالی نصف کرے میں خزاں کا آغاز بھی ہوجائے گا۔ ایسا ہر سال ہوتا ہے اور یہ موقع 👇
’’اعتدالِ خریفی‘‘ (Autumnal Equinox) کہلاتا ہے۔ البتہ ٹھیک اسی وقت زمین کے جنوبی نصف کرے میں بہار کی ابتداء ہوجائے گی۔
فلکیات (ایسٹرونومی) کے نقطہ نگاہ سے بات کریں تو ہر سال موسموں کی تبدیلی بھی چار مرحلوں میں ہوتی ہے:
*پہلا:* اعتدالِ ربیعی (Vernal Equinox) جسے فلکیاتی اعتبار👇
سے ’’موسمِ بہار کا آغاز‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس روز رات اور دن کی لمبائی برابر ہوتی ہے۔
اس سال یہ موقع پاکستانی وقت کے مطابق 20 مارچ کو صبح 8 بج کر 49 منٹ پر آیا تھا۔
*دوسرا:* انقلابِ گرما (Summer Solstice) جسے زمین پر موسمِ بہار کا نقطہ آغاز قرار دیا جاتا ہے۔ یہ سال کا سب
👇
سے طویل دن اور مختصر ترین رات ہوتی ہے۔
یہ موقع اس سال 21 جون کی صبح 4 بجکر 43 منٹ پر آیا تھا۔
*تیسرا:* اعتدالِ خریفی (Autumnal Equinox) یعنی ’’خزاں شروع ہونے کا موقع‘‘ جس کی تفصیلات اس خبر کی ابتداء میں بیان کی گئی ہیں۔ *چوتھا:* انقلابِ سرما (Winter Solstice) کہ جب سال کی سب
👇
سے لمبی رات اور سب سے چھوٹا دن ہوتا ہے۔ فلکیات میں یہی وقت موسمِ سرما کا آغاز بھی قرار دیا جاتا ہے۔
اس سال کا انقلابِ سرما پاکستانی معیاری وقت کے حساب سے 21 دسمبر کی سہ پہر 3 بج کر 1 منٹ پر واقع ہوگا۔ ’’اعتدال‘‘ وہ مواقع ہوتے ہیں جب سورج آسمانی خطِ استوا (Celestial Equator)
👇
سے گزرتا ہے جبکہ ’’انقلاب‘‘ وہ مواقع ہیں کہ جب سورج اپنے سالانہ راستے (طریقِ شمس) پر حرکت کرتے دوران آسمانی خطِ استوا سے سب سے زیادہ دوری پر چلا جاتا ہے۔
جیسا کہ شروع میں بتایا جاچکا ہے، زمین کے شمالی نصف کرے میں جو موسم ہوتا ہے، جنوبی نصف کرے میں اس کا اُلٹ موسم ہوتا ہے۔
👇
(یہی وجہ ہے کہ جنوری کے مہینے میں پاکستان سمیت دیگر شمالی ممالک میں سردی پڑ رہی ہوتی ہے تو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ وغیرہ میں شدید گرمی ہوتی ہے۔)
اسی بات کے پیشِ نظر اب انہیں بالترتیب ’’مارچ کا اعتدال، جون کا انقلاب، ستمبر کا اعتدال اور دسمبر کا انقلاب‘‘ کہا جانے لگا ہے۔
👇
▪️ہمارا سیارہ زمین اپنے محور پر 23.45 ڈگری جھکا ہوا ہے جس کے باعث یہاں پورے سال میں چار موسم یعنی سردی، گرمی، خزاں اور بہار ہوتے ہیں۔ اسی جھکاؤ کی وجہ سے زمین کے شمالی نصف کرے میں جو موسم ہوتا ہے، اس کا بالکل اُلٹ موسم جنوبی نصف کرے میں ہوتا ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے معاذ ؓ کو یمن بھیجا تو فرمایا :’’ تم اہل کتاب کے پاس جا رہے ہو ، انہیں اس گواہی دینے کی طرف دعوت دینا کہ 👇
غیبی مدد نہ اسپین کے وقت آئی, نہ خلافت عثمانیہ کو بچانے کے لئے آئی, نہ اسرائیل کا قیام روکنے کے لئے آئی, نہ بابری مسجد کے وقت آئی, نہ عراق اور شام کے وقت آئی, نہ میانمار کے وقت آئی, نہ گجرات کے وقت آئی، نہ کشمیر کے لئے آئی۔
پھر بھی گھروں اور مسجدوں میں بیٹھ کر
👇
غیبی مدد کی صدا ؟؟؟؟؟
غیبی مدد جنگ بدر میں آئی۔ جب 1000 کے مقابلے میں 313 میدانِ جنگ میں اُترے۔
غیبی مدد جنگ خندق میں آئی جب اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پّیٹ پر 2 پتھر باندھے اور خود خندق کھودی اور میدانِ جنگ میں اُترے۔
غیبی مدد افغانستان میں آئی۔ جب بھوکے پیاسے👇
مسلمان بے سرو سامانی کے عالم میں میدانِ جنگ میں اُترے۔
دنیا کا قیمتی لباس پہن کر, مال و زر جمع کر کے, لگژری ایئر کنڈیشنڈ گاڑیوں میں بیٹھ کر, جُھک جُھک کر لوگوں کے ہاتھ چومنے کی خواہش لے کر, لوگوں کی واہ واہ کی ہنکار کی خواہشات لئے مسجدوں کے ممبروں پر بیٹھ کر بددعائیں کر کے 👇
1937 میں انگلینڈ میں چیلسی اور چارلٹن کے مابین فٹ بال کا لیگ میچ کھیلا گیا اور میچ کو 60 ویں منٹ میں شدید دُھند کی وجہ سے روک لیا گیا،
لیکن چارلٹن ٹیم کے گول کیپر سیمے بارٹرم کھیل کو روکنے کے 15 منٹ بعد بھی گول کے سامنے موجود رہے کیونکہ اُس نے اپنے گول پوسٹ کے پیچھے ہُجوم 👇
کی وجہ سے ریفری کی سیٹی نہیں سنی تھی، وہ اپنے بازوؤں کو پھیلائے ہوئے اور اپنی توجہ مرکوز کر کے گول پوسٹ پر کھڑا رہا، غور سے آگے دیکھتا رہا اور پندرہ منٹ بعد جب سٹیڈیم کا سیکورٹی عملہ اُس کے پاس پہنچا اور اُسے اطلاع دی کہ میچ منسوخ کردیا گیا ہے تو سیمے بارٹرم نے شدید غم و غصے 👇
کا اظہار کرتے ہوئے کہا،
”کتنے افسوس کی بات ہے کہ جِن کے دفاع کے لیئے میں کھڑا ہوا تھا وہ مُجھے ہی بُھول گئے 😰“
زندگی کے میدان میں کتنے ہی ایسے ساتھی موجود ہوتے ہیں جن کے مفادات کے دفاع کیلیئے ہم نے اپنا وقت، صلاحیت اور توانائی صرف کی ہوتی ہیں لیکن حالات کی دُھند میں وہ ہمیں 👇