سچی جھوٹی کہانی

دو مریض اسپتال کے بستروں پر لیٹے ہوئے تھے
ایک شخص بیٹھنے کے قابل تھا،اس کابستر کمرے میں موجود کھڑکی کے پاس تھا
جب کہ دوسرا شخص پورا دن اپنے بستر پر لیٹ کر گزارتا تھا
کھڑکی والا شخص بیٹھ کر اپنے پڑوسی کو سب بتاتا جو اسے کھڑکی سے نظر آتا تھا
دوسرا شخص وہ سب

1👇
سننے کا انتظار کیاکرتا تھا
کھڑکی سے ایک باغ نظرآتا تھا،جس میں خوبصورت نہر بھی تھی
اس نہر میں بچے کھلونا کشتیاں چلاتےتھے، منظر بہت دلفریب تھا
کھڑکی کے نزدیک والا برابر لیٹے ہوئے شخص کو تمام تفصیلات بتاتا اور لیٹا ہوا شخص تصور کی دنیا میں کھو جاتا تھا
ایک دن نرس کمرے میں

2👇
داخل ہوئی اور کھڑکی والے شخص کو مردہ پایا
دوسرے شخص نے اپنا بستر کھڑکی کے پاس لگانے کی فرمائش کی،نرس نے ایسا ہی کیا اور کمرے سے چلی گئی
اس شخص نے کہنیوں کے بل بمشکل اٹھنے کی کوشش کی تاکہ کھڑکی سے جھانک سکے
لیکن اسے صرف دیوار نظر آئی
اس شخص نے نرس کو بلایا اور پوچھا کہ یہاں

3👇
موجود مریض وہ سب کیسے دیکھ لیتا تھا جو وہ مجھے بتایا کرتا تھا ؟
نرس نے بتایا وہ شخص نابینا تھا

منقول Copied

4 ✍️

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Ather Hameed

Ather Hameed Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ather_hameed

28 Sep
شوھرِ کو بیوی کی دماغی حالت پر شبہ تھا. لہذا دماغی امراض کے ڈاکٹر سے ٹائم لیا اور بیوی کو لے کر پہنچے
جی بی بی، کیا مسئلہ ھے؟
ڈاکٹر صاحب یہ تو آپ نے بتانا ھے
ڈاکٹر کچھ دیر کے لیئے خاموش ھوا
اور پھر گویا ھوئے
اچھا تو یہ بتائیں کہ کیا مصروفیات ھیں آپکی؟ سارا دن کیسے بتاتی ھیں؟

1👇
ڈاکٹر صاحب!
گھریلو کام کاج میں ھی گزرتا ھے گھر، شوھر، بچے، سارا دن ایسے ھی گزرتا ھے جی
اسکے علاوہ کیا مشاغل ھیں؟
بس سر! تھوڑا بہت لکھنے کا شوق ھے
اوھو،تو میں اس وقت ایک لکھاری سے بات کر رھا ھوں
نہیں سر! لکھاری کہاں، میری تو دماغی حالت ھی سہی نہیں تو۔

2👇
اچھایہ بتائیں زیادہ تر کیا لکھتی ہیں؟
ایسا کچھ خاص تو نہیں بس عام فہم سا لکھتی ھوں ھلکی پھلکی تحریریں، جو سامنے بیت رھا ھو، جو دیکھ رھی ھوتی ھوں،بس اسی پہ قلم چل جاتا ھے
مثال کے طور پر
یہ آپکی میز پر آدھا بھرا ھوا گلاس پڑا ھے تو اسی پر ھی لکھ دوں گی کہ ایک ڈاکٹر کی میز پر

3👇
Read 6 tweets
26 Sep
مستنصر حسین تارڑ کی کتاب " منہ ول کعبہ شریف " سے اقتباس

وحید صاحب نے پوچھا
آپ سگریٹ پیتے ہیں؟
پیتا تھا
اب کیوں نہیں پی رہے؟
ممانعت ہے
حالت کیسی ہے؟
جیسی میری حالت ہے اب، کبھی ایسی تو نہ تھی۔۔۔مت پوچھئے میرا کیا حال ہے تیرے پیچھے
کش لگا لیں اللّه معاف کرنے والا ہے

1 👇
معاف کر دے گا؟ میں نے مسکرا کر میاں صاحب کی طرف دیکھا

'اتنا کچھ معاف کر دیتا ہے یہ تو دو چار کش ہیں"

میں نے میاں صاحب کے عنایت کردہ سگریٹ سے جو پہلا کش لگایا تو بدن میں ایسی بحالی ہوئی ایسی تسکین ہوئی کہ باقاعدہ نماز کے علاوہ تہجد پڑھنے کو بھی جی چاہنے لگا

ویسے تو میں نے

2👇
منی کے گلی کوچوں میں ہزاروں حاجیوں کو سرِعام سوٹے لگاتے دیکھا تھا اور دل ہی دل میں انہیں سخت لعن طعن کی تھی کہ ان کا حج قبول ہونے کا نہیں لیکن پہلے ہی کش کے بعد میں نے میاں صاحب کی یہ توجیہہ دل و جان سے قبول کر لی کہ وہ اتنا کچھ معاف کر دیتا ہے تو دو چار کش اور سہی، ایک

3👇
Read 4 tweets
26 Sep
اقبال علیہ الرحمہ کو عشق رسولﷺ اپنے والد شیخ نور محمد سے ورثہ میں ملا تھا
شیخ نور محمد کے عشق مصطفی کا ایک واقعہ فقیر سید وحید الدین نے یوں تحریر کیا ہے
’’مثنوی رموز بے خودی میں علامہ نے اپنے لڑکپن کا ایک واقعہ بیان کیا ہے کہ ایک سائل بھیک مانگتا اور صدا لگاتا ہوا ان کے

1👇 Image
دروازے پر آیا۔ یہ گدائے مبرم یعنی اڑیل فقیر تھا۔ دروازے سے ٹلنے کا نام ہی نہیں لیتا تھا۔ اس کے بار بار چیخ چیخ کر صدا لگانے پر علامہ اقبال علیہ الرحمہ نے طیش میں آکر اسے مارا
علامہ کے والد اس حرکت پر بہت آزردہ اور کبیدہ خاطر ہوئے اور دل گرفتہ ہوکر بیٹے سے کہا کہ

2👇
’’قیامت کے دن جب خیرالرسل کی امت سرکارﷺ کے حضور جمع ہوگی تو یہ گدائے دردمند تمہارے اس برتاؤ کے خلاف حضور رسالت مآب ﷺ سے فریاد کرے گا‘‘
علامہ کے والد ماجد اپنے ریش سفید کا واسطہ دے کر بیٹے کو کہتے ہیں کہ مجھے میرے آقا و مولی ٰﷺ کے حضور یوں رسوا نہ کرو۔ تم چمن محمدی ﷺ کی

3👇
Read 4 tweets
23 Sep
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ

ایک غیر مسلم آکر اونچی جگہ کھڑا ہوکر مسلمانوں کو للکارتا کہ کوئی ہے جو میرے تین سوالوں کے جواب دے
نعمان نامی ایک بچہ آگے بڑھا اور اللہ کا نام لے کر کہا
"میں تمھارے سوالوں کا جواب دوں گا "
غیر مسلم نے کہا
"کیا تم جواب دوگے؟"
بچہ بولا ہاں

1👇
بازار میں موجود لوگ جمع ہوگئے
بچہ بولا بتاؤ تمھارا پہلا سوال کیا ہے ؟
کافر نے کہا پہلا سوال یہ ہے کہ بتاؤ تمھارا خدا اس وقت کیا کر رہا ہے ؟
لڑکا بولا کہ جناب بتانے والے کا درجہ پوچھنے والے سے زیادہ ہوتا ہے آپ نیچے آئیں میں اوپر جاکر سوالوں کے جواب دوں گا
وہ شخص نیچے آیا اور

2👇
بچہ اوپر گیا اور کہا لوگوں گواہ رہنا اس وقت میرا خدا کافر کے مرتبہ کو گھٹا رہا ہے اور مسلمان کے مرتبہ کو بڑھا رہا ہے
کافر شرمندہ سا ہوا
بتاؤ تمھارا دوسرا سوال کیا ہے بچے نے پوچھا
کافر بولا بتاؤ خدا سے پہلے کیا تھا ؟
بچہ بولا دس سے الٹی گنتی گنو
اس نے گنتی شروع کی دس نو آٹھ

3👇
Read 5 tweets
23 Sep
یہ ٹیویٹ ان دیہاڑی داروں کے نام
جو ہفتے میں ایک دفعہ اپنی بیٹی کا پسندیدہ انڈے والا بند کباب لاتے ہیں اور ساتھ اعلان بھی کرتے ہیں کہ انکا پسندیدہ کھانا تو بس روٹی اور چٹنی ہے

ان مردوں کے نام
جو رات کو اپنے چھالے بھرے ہاتھوں سے، اپنی ماں، بہن، بیوی، بیٹی کے لۓ گرما گرم

1👇
مونگ پھلی لاتے ہیں اور ساتھ بیٹھ کر قہقہے لگا کر کہتے ہیں تم لوگ کھاٶ میں تو راستے میں کھاتا آیا ہوں

ان جوانوں کے نام
جو شادی کے چند دن بعد پردیس کی فلاٸٹ پکڑتے ہیں اور پیچھے رہ جانے والوں کا ATM بن جاتے ہیں

ان سپرواٸزروں اور فیلڈ افسروں کے نام
جو دن بھر کی تھکان کے ٹوٹے

2👇
بدن کے باوجود اپنے بیوی بچوں کے مسکراتے چہرے دیکھنے کے لۓ رات کو واٸس ایپ (voice app) کال کرنا نہیں بھولتے

ان ڈراۂیورز کے نام
جو ملک کے ایک کونے سے ڈراٸیو کرتے ہوۓ پورے پاکستان میں اشیاء تجارت دے کر آتے ہوۓ اپنے بیوی بچوں کے لۓ کسی اجنبی علاقے کی سوغات لانا نہیں بھولتے

3👇
Read 5 tweets
22 Sep
"رومن اردو سے جان چھڑائیے"
تحریر: محبوب علی پرکانی
[ سمری ]
رومن اردو سے مراد اردو الفاظ کو انگریزی حروف تہجی کی مدد سے لکھنا ہے مثلا کتاب کو Kitaab اور دوست کو Dost لکھنا۔اس طرزِ تحریر کو دشمنِ اردو کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا
اس کو سمجھنے کے لیے ترکوں کی مثال دی جا سکتی۔

1👇
سلطنت عثمانیہ کے زوال کے بعد 1928میں کمال اتا ترک نے ترکی زبان کو عربی رسم الخط کی بجاۓ رومن حروف میں لکھنے کا حکم دے دیا
جواز ! یکہ اس سے شرح خواندگی اوپر آئے گی لیکن اصل مقصد آنے والی ترک نسل کو اسلامی کتب جو عربی رسم الخط میں تھیں ان سے دور کرنا تھا
ترکی کے پہلے وزیر اعظم

2👇
عصمت انونو کے مطابق "حرف انقلاب کا مقصد نئی نسل کا ماضی سے رابطہ منقطع کرنا اور ترک معاشرے پر مذہب اسلام کی چھاپ اور اثر و رسوخ کو کمزور بنانا ہے" (یا داشتِ عصمت انونو، جلد دوئم، ص،223)
ترک قوم رات کو سوئی تو پڑھی لکھی لیکن صبح اٹھی تو ان پڑھ ہو چکی تھی کیونکہ ان کا واسطہ

3👇
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(