پنجاب سے تعلق رکھنےوالے ہمارےایک پرانےمحترم ساتھی نےایک واقعہ سنایا تھا کہ ہمارےعلاقےمیں ایک شخص کو قتل کےکیس میں پھانسی کی سزا ہوگئی
وہ شخص قسمیں اٹھا رہاتھا کہ یہ قتل میں نےنہیں کیا
کچھ قریبی دوستوں نےپھانسی
سےچند دن قبل اس سےپوچھا کہ سچ مچ بتا معاملہ کیاھے
👇1/3
تو اس شخص نےکہا کہ میں خدا کو حاضر و ناظر جان کر کہتا ہوں کہ یہ قتل میں نےنہیں کیا لیکن ایک اور قتل میں نے کیا تھا اور لگتا ہے کہ رب اسی کی سزا دے رہا ہے۔
ہوا یوں کہ کسی زمانے میں میں رسہ گیری کیا کرتا تھا۔
ایک رات کو جب ایک بھینس کو کھول کر لیجانےلگا تو اسکا نوزائیدہ کٹا
👇2/4
زور دار آوازیں نکالنے لگا۔
ہم نے فوراً اس کو مار دیا۔ آج مجھے اسی قتل کی سزا بھگت رہا ہوں۔
زبیر عمر کی ویڈیو مشکوک اور جعلی لگتی ہے،
اور قوی امکان یہی ہے کہ اس معاملے میں وہ بے قصور ہوں گے
لیکن جنرل عمر نے بھی تو کئی شرفا کو اسی طرح بلیک میل کیا ہوگا
👇3/4
اس وقت وہ بچ گیا آج اس کی اولاد قیمت ادا کررہی ہے،
موجودہ فرعون کسی وہم و گمان میں نہ رہیں،
آج شائد طاقت اور اقتدار کے بل بوتے پر بچ جائیں لیکن ان کی آنے والی نسلیں قیمت چکائیں گی،
واٹس ایپ مرسول
End
پلیز شیئر ضرور کریں 🙏🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
1955کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائےیہ افراد زمین کےحقدار پائے
1جنرل ایوب خان۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔500ایکڑ
5:کیپٹن فیروزخان۔243ایکڑ
👇1/18
1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی۔
اس سےسیراب ہونےوالی زمینیں جن کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑ تھا۔عسکری حکام نےصرف500روپےایکڑکےحساب سےخریدا۔
👇2/18
گدوبیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246ایکڑ
دیگر کئ افسران کو بھی نوازا گیا
ایوب خان کےعہدمیں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کیگئی۔انکی تفصیل یوں ہے:
1:ملک خدا بخش بچہ
👇3/18
قصہ ججوں جرنیلوں بیوروکریٹس
کے پلاٹوں کا
Land acquisition act
کےمطابق حکومت لوگوں کی زمین
صرف پبلک مقاصد یعنی ہسپتال سکول وغیرہ کیلئےایکوائر کرسکتی ہے
اسلام آباد ہائی کورٹ نےبھی اسی قانون کےمطابق فیصلہ دیا کہ اس سوسائٹی کیلئےحکومت زبردستی لوگوں سےزمین (ایکوائر) نہی لےسکتی
👇1/4
جسکی ججوں جرنیلوں اور بیوروکریٹس میں بندر بانٹ کی جائے گی
اگر حکومت کو پلاٹ بانٹنےکا اتنا شوق تھا تو ہاوسنگ سوسائٹی زمین زبردستی ہتھیانے(ایکوائر)کرنےکی بجائےلوگوں سےمارکیٹ ریٹ پرخرید کرپلاٹ بانٹتی
اس پرکسی کواعتراض بھی نہ ہوتا
زمینوں کےمالکان کی جگہ پر اپنےآپکو رکھکر سوچیں
👇2/4
انکے سینےپر جو انگارے جل رہےہیں کہ جس زمین کی قیمت انہیں ہزاروں میں دی گئی پلاٹ پانےوالے اس کروڑوں میں بیچیں گیں
ستم ظریفی یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے چند پلاٹوں کی خاطر انصاف کا خون کر کے فیصلہ سوسائٹی کے حق میں کردیا۔
ظلم کی انتہا کہ قرعہ اندازی میں
elite location
👇3/4
آپ کے پاس تیل تو نہی
مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپ کا پانچواں نمبر ہے
کیا آپ سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں
Absolutely Not
آپ کے پاس تیل تو نہی
مگر گندم کی کاشت میں آپ کا آٹھواں نمبر ہے
کیا آپ کو سستی روٹی دستیاب ہے
Absolutely Not
آپ کے پاس تیل تو نہیں
👇1/4
مگر چاول کی پیداوار میں آپ دسویں نمبر پے ہیں
تو کیا عام شہری با آسانی اچھا چاول خرید سکتا ہے
Absolutely Not
آپ کے پاس تیل تو نہیں
مگر کپاس کی پیداوار میں آپ کا چوتھا بڑا ملک ہے
تو کیا ہر شہری با آسانی تن ڈھاپنےکا کپڑا خرید سکتا ہے
Absolutely Not
اگر تیل دریافت ہوا بھی
👇2/4
تو وہ سرمایہ داروں جاگیرداروں، وڈیروں، زرداریوں ،ترینوں چوھدریوں ،سومروں ملکوں، خانوں، گیلانیوں،چٹھوں اور اشرافیہ پے مشتمل 60,70 خاندانوں کی چمکتی ہوئی قسمت کو مزید چمکا ئےگی
جب کہ آپ تب بھی اپنی قسمت و نصیب کے نچوڑے تیل کو دیکھ ٹھنڈی آہیں بھرتے رہیں گے
Absolutely Right
👇3/4
جب حاجی صاحب سعودی عرب گئے ۔گرمی اور رش میں سر چکرایا تو بیہوش ہو گئے ۔۔ اسپتال پہنچایا گیا ۔۔
کچھ دیر بعد ہوش آیا تو انہوں نے دماغ پر زور دیا کہ میرے ساتھ ہوا کیا تھا ۔۔۔ خیال آیا کہ میں نے خانہ خدا میں مرنے کی دعا کی تھی شاید وہ قبول ہو گئی ہے۔
👇1/4
آس پاس نظر دوڑائی
صاف ستھرا اسپتال
سفید براق بستر اور اس پر سفید چادریں
اتنی صفائی پاکستان میں کہاں دیکھی تھی
سمجھا مرچکا ہوں
اب جنت میں ہوں
جلدی سےبستر سےاترے اور اپنے محل کی وسعت کا اندازہ لگانے کمرے سے باہر نکلے
سامنے فلپائنی نرس سفید یونیفارم میں اپنے کام میں مگن تھی
👇2/4
گوری چٹی ۔۔ کسی گڑیا کی مانند نازک اندام ۔۔ بابا جی فرط جذبات سے مغلوب ہو کر پکار اٹھے ۔۔۔
ماشاءاللہ!!! حور العین!!! ۔۔ حور العین!!! ۔۔ حور العین!!! ۔۔
اسپتال میں کھلبلی مچ گئی ۔۔
آس پاس جتنی بھی نرسیں تھیں ۔۔ سب بابا جی کو کنٹرول کرنے کے لیے دوڑی چلی آئیں ۔۔ خیال تھا کہ
👇3/4
مقابلےکےامتحان میں کئی بار سوال ایسا بھی آتاھے
فلاں ادارےکےسربراہ عہدیدارکا نام بتائیں
معلومات نہ ہونےکیوجہ سےقیمتی نمبر ضائع ہوجاتےہیں
ایک معمولی سی کوشش طلبا کےفائدےکیلئےکیگئی ہے
👇1/14
چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال
سعودیہ سفیر: جنرل بلال اکبر
ڈی جی نیب لاہور
میجر ر شہزاد سلیم
وزارت سدباب منشیات
بریگیڈیئر اعجاز شاہ
محتسب پنجاب
میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم
چیف سیکرٹری بلوچستان
کیپٹن ر فضیل اکبر
چیئرمین سی پیک اتھارٹی
لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ مستعفی
چئیرمین نادرا
بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس
👇2/14
لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان
ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی
چیئرمین پی آئی اے - ایئرمارشل ارشد محمود
اسکا فیصلہ کرنا بہر حال عدلیہ کی ذمہ داری ہے بصورت دیگر کوئی کسی کوبھی مجرم قرار نہیں دےسکتا اور نہ ایسا عمل درست کہلائےگا
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اور انکےخاندان کوبرطانوی عدالت
نےکرپشن اور منی لانڈرنگ کےمقدمات میں ثبوتوں میں کمی کی وجہ سے
👇1/5
بری اور انکے منجمد اثاثے بحال کرنےکا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ شہزاد اکبر کی سربراہی میں قائم وزیراعظم آفس کے ایسٹ ریکوری یونٹ کے بیرسٹر ضیا نسیم کی طرف سے11دسمبر 2019کو ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس کے بعد شہباز شریف اور ان کے خاندان کے اثاثہ جات کی تحقیقات شروع ہوئیں ،
👇2/5
21ماہ تک جاری رہنےوالی تحقیقات میں شریف خاندان کے20سال کےمالی معاملات بشمول برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات میں اکاؤنٹس کی چھان بین بھی کیگئی۔مذکورہ فیصلےپرحکومتی ارکان کا کہناھےکہ نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب
سےسلیمان شہباز انکےخاندان کےکچھ افراد کےخلاف تحقیقات ایسٹ ریکوری یونٹ
👇3/5