" اہل فقر "
اہل فقر کون ہیں ؟
فقیر سے کیا مراد ہے ؟
اس کائنات میں ان کا کیا کردار ہے ؟
یہ واقعی کہیں ہیں
یا محض افسانوی کردار ہیں ؟
اگر ہیں تو آج کل نظر کیوں نہیں آتے ؟
ہم ان سے مل کیوں نہیں سکتے ؟
اور جب اللہ ہر چیز پر قادر ہے
تو ان کی ضرورت کیوں ہے ؟
یہ وہ سوالات ہیں جو ہر 🔻
اس بندے کے دل میں پیدا ہوتے ہیں جو علم کی کھوج کرتا ہے
جو اس کائنات کے سربستہ رازوں سے آگاہ ہونا چاہتا ہے
جو اللہ کی معرفت حاصل کرنا چاہتا ہے
جو بزرگانِ دین یعنی اولیا کے مقامات و کرامات سے متاثر ہے
جو ان جیسا بننا چاہتا ہے
یا وہ جو غیر معمولی طاقتیں حاصل کرنے کا شوق رکھتا ہے🔻
وجوہات کچھ بھی ہوں
کوئی ماننے والا ہے
یا منکر ہے
اہل فقر کے بارے میں سب جاننا چاہتے ہیں
پہلے جان لیں کہ اہل فقر کون ہوتے ہیں
اہل فقر سے مراد اللہ کے وہ برگزیدہ بندے ہیں جو اس کی محبت میں فنا ہو کر ہمیشہ کیلئے امر ہو جاتے ہیں
یہ وہی ہوتے ہیں
جن کی زبان سے اللہ بولتا ہے
اللہ جن 🔻
کی آنکھیں بن جاتا ہے
جن کے ہاتھ بن جاتا ہے
جن کے پاؤں بن جاتا ہے
ان کی بات کن کا درجہ حاصل کر لیتی ہے
جو کہہ دیتے ہیں
اللہ مان لیتا ہے
اللہ وہی کر دیتا ہے
بقول اقبال:
ہاتھ اللہ کا ہے بندہ مومن کا ہاتھ
غالب و کار آفریں کارکشا کارساز
انہی اہل فقر کو نبی کریم ﷺ نے اپنا فخر قرار🔻
دیا اور خود کو بھی اہل فقر میں شمار کیا
اسی حدیث کو علامہ اقبال نے یوں بیان کیا :
سماں الفقر فخری کا رہا شان امارت میں

ان اہل فقر سے مراد بھوک سے مرنے والے مفلس ہے گز نہیں ہیں
بلکہ یہ وہ لوگ ہیں کہ حدیث قدسی کے مطابق جن کے صدقے میں اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے
بارش برسائی جاتی ہے🔻
مخلوق خدا کو رزق دیا جاتا ہے
یہی وہ لوگ ہیں جو قیامت والے دن سب سے الگ شان رکھتے ہوں گے
اور ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل ہوں گے
جنت میں داخلے سے پہلے اللہ انہیں نور کا خاص لباس پہنائے گا
اہل فقر کے سردار مولا علی علیہ السلام ہیں
جن سے ولایت شروع ہوتی ہے
اور ہر فقیر کو🔻
ولایت کا مرتبہ مولا علی علیہ السلام کے دربار سے ہی نصیب ہوتا ہے
نبی کریم ﷺ کے کچھ صحابہ کرام بھی اس مقام پر فائز ہوئے
اگر آپ یہ دیکھیں کہ قرآن میں ان کا ذکر کہاں ہے
تو قرآن میں ان کا ذکر بہت تواتر سے ہے
مگر اسے صرف تفکر کرنے والے ہی جان سکتے ہیں
فی الوقت آپ اس شخص کو احوال 🔻
پڑھیں جس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام نے علم لدنی سیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا
اور اللہ نے نشانیاں بتا کر بھیجا کہ فلاں جگہ جاؤ وہاں تمہیں ہمارا ایک بندہ ملے گا اس سے اگلا واقعہ آپ جانتے ہی ہیں
اب قرآن کی نص سے ثابت تو ہے کہ ایسے لوگ ہوتے ہیں
مگر کہاں رہتے ہیں
یہ یا تو اللہ کو 🔻
معلوم ہوتا ہے
یا پھر اہل فقر خود جانتے ہوتے ہیں
آپ روایتی پیروں یا گدی نشینوں کو اہل فقر مت خیال کیجئے گا
اہل فقر کی کلاس بالکل الگ ہے
یہ ازل سے ہیں
اور ابد تک رہیں گے
کائنات کے نظام میں ان کا بہت بڑا کردار ہے
چونکہ فرشتے نوری مخلوق ہیں
وہ انسانوں کی ضروریات و نفسیات نہیں سمجھ🔻
سکتے تھے
اس لئے اللہ نے زمین اور انسانیت کا نظام چلانے کیلئے انسانوں میں سے ہی اولیا مقرر کئے
جیسا کہ انبیا بھی انسان ہی مبعوث فرمائے
ان اہل فقر کے مختلف مقامات ہیں
اور سب کی اپنی اپنی زمہ داریاں ہیں
اگر آپ اس کو تفصیل سے پڑھنا اور سمجھنا چاہیں تو سید غوث علی شاہ پانی پتی کی 🔻
کتاب "تذکرہ غوثیہ" مطالعہ کریں
یا کیپٹن واحد بخش سیال کی کتاب" مراۃ الاسرار" پڑھیں
اس کے علاوہ تفسیر روح البیان میں بھی ان کے مقامات اور کام کا ذکر موجود ہے
قدیم علما میں ابن عربی ،ابن تیمیہ، جلال الدین سیوطی، رازی، مجدد الف ثانی ، امام احمد رضا و دیگر علمائے حق نے اس پہ لکھا🔻
ہے۔ اہل فقر کے مشہور مقامات یہ ہیں
غوث، قلندر، قطب، قطب الاقطاب، قطب مدار، مجذوب سالک، مجذوب،ابدال، نجبا، نقبا، قطب الارشاد وغیرہ
دیگر بھی کچھ مقامات ہیں
ابتدا صالح مومن سے ہوتی ہے
جو توحید و رسالت کے بعد اہل بیت اطہار اور خلفائے ثلاثہ و امہات المومنین سے مکمل عقیدت رکھتا ہو🔻
اگرچہ یہ اللہ کی عطا سے ہی ممکن ہے
مگر اہل فقر کو پتہ ہوتا ہے کہ فلاں علاقے میں فلاں وقت میں فلاں ولی پیدا ہو گا
اور پھر اس کا خیال رکھا جاتا ہے
ضروری تربیت کے مراحل سے گزارا جاتا ہے
قرآن وسنت کی مکمل پیروی کروائی جاتی ہے
مختلف اذکار و وظائف سے قلب صاف کیاجاتا ہے
اور تجلیات 🔻
الہی کے نزول کے قابل بنایا جاتا ہے
پھر منشائے الٰہی کے مطابق چھوٹی ذمہ داریوں سے کام لیا جاتا ہے
ابن عربی کے مطابق اگر یہ اہل فقر نہ ہوں تو کائنات ایک لمحہ قائم نہیں رہ سکتی
کہ نظام شمسی کی طرح اللہ نے مردان حق کو بھی ایک خاص نظم کے تحت تخلیق کیا ہے
جیسے اگر سورج بجھ جائے تو 🔻
ہر طرف اندھیرا ہو جائے
حالانکہ اللہ سورج کے بغیر بھی سب روشن کرنے پر قادر ہے
مگر کائنات اسباب کے تحت ہی چلتی ہے
اور اہل فقر اس کائنات کی بنیاد ہیں
جو صحیح معنوں میں نیابت الہٰی کا حق ادا کر رہے ہیں
اور اگر آپ ان کو نہیں بھی مانتے
ان کے وجود کے قائل ہی نہیں ہیں
اور ان کے ذکر کو🔻
قصہ کہانی سمجھتے ہیں
تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
چونکہ آپ پوری کائنات کو جاننے کا دعویٰ نہیں کر سکتے
اور کائنات میں کروڑوں چیزیں ایسی ہیں
جن کا آپ کو گمان تک حاصل نہیں ہے
لہذا اسے بھی انہی میں سے ایک سمجھ لیں
اور ویسے بھی اللہ جسے چاہے "اہل الذکر" کا علم اور شناخت عطا کرتا ہے🔻
حاصل گفتگو یہ ہے کہ اہل فقر سے محبت آپ کو اللہ سے قریب کرتی ہے
اور آپ کے دل میں اللہ کی معرفت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے
آپ کو اپنا آپ جاننے کا شوق پیدا ہوتا ہے
اور سب سے بڑھ کر آپ ایک عاجز ،منکسر اور خوبصورت انسان بن جاتے ہیں
اور انسانیت ہی اصل دین ہے
#میرا
نوٹ : اس تھریڈ کے حوالے سے علمی سوالات کا جواب دیا جائے گا
اگر آپ اس سے متعلق علم نہیں رکھتے تو فضول تنقید سے پرہیز کریں
اگر آپ اہل فقر کو نہیں مانتے
تو ہمیں اس پہ کوئی اعتراض نہیں 🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

12 Nov
" پیروں کا پوسٹ مارٹم"
ویسے تو یہ لطیفہ ہے کہ ایک میراثی کے گھر ایک پیر صاحب آیا کرتے تھے
میراثی کی بیوی بھی پیر صاحب کی مرید تھی اور خیر سے خوبصورت بھی تھی، لہذا پیر صاحب اپنی مریدنی کا خاص خیال رکھتے اور جب بھی آتے ہفتوں قیام رہتا
ایک بار جب پیر صاحب کچھ دن رہ کر واپس جانے🔻
لگے تو میراثی نے ہاتھ باندھ کر ادب سے کہا :
" سرکار ! اگاں توں نہ آیا جے ساڈا ہن گھر دا پیر جمن آلا اے"
میں نے جب حق کی کھوج کیلئے مرشد کامل کی تلاش شروع کی تو گلی گلی میں ایسے پاکھنڈیوں کو بیٹھا پایا
کچھ قبرستانوں میں ڈیرے جما کر بیٹھے تھے تو کچھ درباروں کے آس پاس اڈے سجا کر 🔻
بیٹھے تھے
چند تعویزات ،گنڈے اور جنتر منتر سے اپنا دھندہ چلا رہے تھے
مخلوق خدا کو بیوقوف بنانا اور پھر مال بنانا ان سب کا مشترکہ مقصد تھا
کچھ اچھے لوگ بھی تھے مگر اکثریت رانگ نمبرز کی ہی تھی
اگر ان سب کا تفصیلاً احوال بیان کروں تو پوری ایک کتاب لکھنی پڑ جائے
ایک اور چیز جو ان 🔻
Read 25 tweets
10 Nov
اس وقت اسلام کو حقیقی خطرہ آل سعود سے ہیں
آل یہود سے دوستی اور وفاداری کے چکر میں امت مسلمہ کو خوفناک چکر دیا جا رہا ہے
ایک خاندان اپنا اقتدار محفوظ کرنے کیلئے نواز شریف کے رستے پر چل نکلا ہے، یہودیوں کو حرم پاک میں داخلے کی اجازت اور عیاشی کیلئے ایک یورپی طرز کے جدید شہر کی 🔻
تعمیر جاری ہے جس میں کلیسا، مندر اور سینا گوگ بنائے جا رہے ہیں
یہودی علماء چوری چھپے دورے کر چکے ہیں
اور مزے کی بات ہے پوری امت مسلمہ میں اس کے خلاف کہیں آواز نہیں اٹھائی جا رہی
اس حوالے سے ترکی اور پاکستان کو دباؤ میں رکھنے کیلئے فیٹف میں جکڑ دیا گیا ہے
ترکی میں بھی انتہا پسند🔻
گروہ متحرک کئے گئے ہیں جنہوں نے کچھ ماہ پہلے جنگلات کے بڑے حصوں کو آگ لگا دی
اور پاکستان میں بھی انتہا پسند جماعت کو متحرک کیا گیا ہے
تاکہ پاکستان اندرونی مسائل میں پھسا رہے اور اس دوران یہودی اپنے ایجنڈے کی تکمیل کر لیں
آل سعود معاہدہ لوزان کی مدت قریب آنے کی وجہ سے پریشان 🔻
Read 4 tweets
8 Nov
" ضرب عضب"
ضرب عضب وہ فوجی آپریشن تھا جو سانحہ اے پی ایس کے بعد شروع ہوا
اس کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ڈیڑھ لاکھ کے قریب کاروائیاں کی گئیں
جس میں ساڑھے تین ہزار کے قریب دہشت گرد مارے گئے
پانچ ہزار کے قریب جیلوں میں ہیں
اور تقریباً سات ہزار افغانستان فرار ہو گئے
یہ بکھرے ہوئے 🔻
منتشر اور شکست خوردہ تھے
پشاور ہائیکورٹ کے جج وقار سیٹھ نے مگر 200 سے زیادہ دہشت گردوں کو رہا کر دیا جن میں مشہور دہشت گرد اکرام اللہ ترابی بھی تھا
اس نے افغانستان کے صوبے کنڑ میں جا کر انڈیا کی مدد سے ان سب دھڑوں کو متحد کیا اور پاکستان میں حالیہ کچھ کاروائیاں کرنے میں کامیاب🔻
رہے۔ اشرف غنی کی حکومت اور انڈین قونصل خانے ان کے مدد گار اور پناہ گاہیں تھیں
طالبان حکومت آنے کے بعد انڈیا بھاگ گیا
قونصل خانے بند ہو گئے
اور یوں یہ در بدر ہو گئے
ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جنہیں گھروں سے نکلے ہوئے دس دس سال گزر چکے ہیں
ان کے خاندان ان کے زندہ ہونے کے متعلق بھی🔻
Read 15 tweets
8 Nov
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے ویسے تو ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھی ہیں
یعنی اتنی کتابیں ہمارے کسی عالم نے پڑھی نہیں ہوں گی
جتنی انہوں نے لکھ دی ہیں
مگر ان کا سب سے بڑا علمی کارنامے جو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی
وہ درج ذیل ہیں :
قرآن کا انسائیکلوپیڈیا
عربی زبان میں قرآن کی تفسیر 🔻
مولا علی علیہ السلام سے بارہ ہزار احادیث روایت کر کے مولا کو احادیث کا سب سے بڑا راوی ثابت کیا
اہل بیت اطہار (پنج تن پاک) کے قرآن احادیث سے بے شمار فضائل بیان کئے اور اس موضوع پر درجنوں کتب لکھیں
اہلسنت میں در آئی ناصبیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا
اور یزیدی مولویوں کی کھٹیا کھڑی کر 🔻
دی
خصوصاً گنپتی بابا کے فتنے کا خوب مقابلہ کیا
اور اسے معافی مانگنے پر مجبور کر دیا
اس کے علاوہ آسان فہم زبان میں قرآن کا ترجمہ عرفان القرآن کیا
جو مولانا احمد رضا خان کے کنزالایمان کے بعد بہترین ترجمہ ہے
اور عصر حاضر کی ضروریات کے مطابق ہے
علامہ صاحب کی دہشت گردی، فتنہ خوارج🔻
Read 4 tweets
7 Nov
" السفہاء "
میں ڈاکٹر نہیں ہوں
اس لئے میں میڈیکل کی فیلڈ کے بارے میں کچھ نہیں جانتا
میں انجنئیر بھی نہیں ہوں
اس لئے مجھے انجنئیرنگ کا بھی ککھ پتہ نہیں
میں آئی ٹی اسپیشلسٹ نہیں ہوں
اس لئے سافٹ ویئر کیسے بنتا ہے
نہیں جانتا
میں کوئی مصور یا گلوکار بھی نہیں ہوں
اس لئے ان فنون لطیفہ🔻
کو بھی نہیں سمجھتا
میں ایک معلم ہوں
پچھلے انیس سال سے پڑھا رہا ہوں
میں صرف اپنے شعبے کا ماہر ہوں
میں اس ملک کے تعلیمی زوال و نظام پر گھنٹوں بلا تکان بول سکتا ہوں
ماہرانہ رائے دے سکتا ہوں
میں مختلف فورمز پر اس حوالے سے مدعو کیا جاتا ہوں
اور اپنی آرا پیش کرتا ہوں
مگر میں اوپر 🔻
بیان کردہ شعبہ جات کے بارے میں کچھ نہیں جانتا
میں ان پر کیسے بات کر سکتا ہوں ؟
میں ابتدائی معلومات تک ضرور رسائی رکھتا ہوں
مگر اگر کسی ڈاکٹر یا انجینئر سے مجھے بات کرنی پڑے
تو میرے پاس ان کی رائے ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے
کیونکہ ان صاحبان نے ان فیلڈز میں اپنی عمر کا ایک 🔻
Read 15 tweets
7 Nov
قرآن کے ایک حصے میں واضح شرعی احکامات ہیں
جن میں معاشرتی برائیوں سے منع کیا گیا ہے
جیسے شراب نہ پیو، جوا نہ کھیلو، زنا سے بچو وغیرہ
ایک حصے میں نیکیوں کے احکامات دئیے گئے ہیں
جیسے نماز پڑھو ، زکوٰۃ دو، والدین سے اچھا سلوک کرو
ایک حصے میں اخلاقیات کا درس دیا گیا ہے
جیسے زمین 🔻
پر عاجزی سے چلو، آہستہ بات کرو، ملتے وقت سلام لو، کسی کی غیبت نہ کرو
ایک حصے میں آدم علیہ السلام سے لے کر عیسیٰ علیہ السلام تک کی ان سرکش قوموں کا ذکر ہے
جنہوں نے نافرمانیاں کیں
اور پھر ان پر عذاب نازل ہوا
یہ عبرت کیلئے بیان کئے گئے ہیں
ایک حصے میں اللہ و رسول ﷺ کی اطاعت،محبت🔻
اہل بیت کی مودت، نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام و اولیاء اللہ کی عظمت بیان کی گئی ہے
قرآن کا سب سے اہم حصہ مگر وہ ہے جس میں کائنات کے رموز پر بات کی گئی ہے
اس حصے کو سمجھنے کیلئے مختلف علوم پر دسترس ہونا بہت ضروری ہے
مثلاً اگر آپ ریاضی، فزکس،کیمسٹری،بائیو،فلکیات، آرکیالوجی، فلسفہ 🔻
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(