" ضرب عضب"
ضرب عضب وہ فوجی آپریشن تھا جو سانحہ اے پی ایس کے بعد شروع ہوا
اس کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ڈیڑھ لاکھ کے قریب کاروائیاں کی گئیں
جس میں ساڑھے تین ہزار کے قریب دہشت گرد مارے گئے
پانچ ہزار کے قریب جیلوں میں ہیں
اور تقریباً سات ہزار افغانستان فرار ہو گئے
یہ بکھرے ہوئے 🔻
منتشر اور شکست خوردہ تھے
پشاور ہائیکورٹ کے جج وقار سیٹھ نے مگر 200 سے زیادہ دہشت گردوں کو رہا کر دیا جن میں مشہور دہشت گرد اکرام اللہ ترابی بھی تھا
اس نے افغانستان کے صوبے کنڑ میں جا کر انڈیا کی مدد سے ان سب دھڑوں کو متحد کیا اور پاکستان میں حالیہ کچھ کاروائیاں کرنے میں کامیاب🔻
رہے۔ اشرف غنی کی حکومت اور انڈین قونصل خانے ان کے مدد گار اور پناہ گاہیں تھیں
طالبان حکومت آنے کے بعد انڈیا بھاگ گیا
قونصل خانے بند ہو گئے
اور یوں یہ در بدر ہو گئے
ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جنہیں گھروں سے نکلے ہوئے دس دس سال گزر چکے ہیں
ان کے خاندان ان کے زندہ ہونے کے متعلق بھی🔻
کچھ نہیں جانتے
کچھ بیمار ہیں
کچھ پیسوں کی وجہ سے پریشان ہیں اور بھوکے مر رہے ہیں
انڈیا کے جانے کے بعد انہی مالی معاملات چلانے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے
اسی لئے انہوں نے طالبان سے درخواست کی کہ ہم ریاست پاکستان سے صلح کرنا چاہتے ہیں
اور اپنے گھروں کو لوٹنا چاہتے ہیں
ان کے 🔻
مطالبات میں پاکستان واپسی اور عام معافی کے علاؤہ ان کے قیدیوں کی رہائی ہے
حکومت پاکستان نے امن اور استحکام کی خاطر ان کی پیش کش قبول کی
اور طالبان کی ضمانت پر مذاکرات شروع ہو گئے
ٹی ٹی پی کے بیک فٹ پہ جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ پاک فوج کیخلاف اس لئے لڑ رہے تھے کہ پاک فوج 🔻
امریکہ کا ساتھ دے رہی ہے
اب مگر چونکہ امریکہ واپس جا چکا
لہذا ان کا یہ چورن اب بک نہیں سکتا تھا
دوسرا طالبان نے پاکستان کو یقین دلایا تھا کہ افغان سرزمین اب پاکستان کیخلاف استعمال نہیں ہو گی
اور ٹی ٹی پی کے پاس افغانستان کے سوا کوئی جائے پناہ نہیں ہے
فاٹا کے کے پی کے میں انضمام🔻
کے بعد وہاں پولیسنگ کا نظام آ چکا
اب وہاں پہ ان کی آزادنہ نقل و حرکت ممکن نہیں رہی
دوسرا آپریشن میں اسلحہ بنانے والی تمام فیکٹریاں بند کر دی گئیں
ترقیاتی منصوبوں اور کاموں سے علاقے کی حالت بدل دی گئی
ٹی ٹی پی اب مقامی آبادیوں کی حمایت سے بھی محروم ہو چکی ہے
محسود قبائل نے بھی 🔻
اب ان کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا تھا
مقامی لوگ جانتے ہیں کہ ان کے سب مسائل کی جڑ ٹی ٹی پی ہے
پھر احسان اللہ احسان کے انڈیا سے فنڈنگ لینے کے اعتراف جرم کے بعد سنجیدہ اور محب وطن طبقہ ان سے دور ہو گیا
اب ٹی ٹی پی اگر لڑنا چاہے تو سوائے مرنے کے کوئی آپشن نہیں
وہ اچھی طرح جانتے 🔻
ہیں کہ انڈیا کی بھرپور حمایت کے باوجود اور پوری طاقت کے ساتھ بھی وہ پاک فوج کا مقابلہ نہیں کر سکے تھے
اب تو ٹوٹی پھوٹی اور دھڑوں میں تقسیم ٹی ٹی پی ریاست کے ساتھ ٹکرا کر ٹھہر نہیں پائے گی
ریاست نے اس موقعے سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا
اور حکومت کی شرائط پر مذاکرات شروع ہیں
🔻
جس میں پہلی پیش رفت آج سیز فائر کی صورت میں سامنے آئی ہے
مذاکرات فائنل ہونے کے بعد تمام کاروائی پارلیمنٹ میں پیش ہو گی
ان کیمرہ سیشن میں طویل بحث کے بعد مکمل اتفاق رائے سے کسی فیصلے پر پہنچا جائے گا
فی الحال کچھ حتمی اور واضح نہیں ہے
پاکستان سی پیک کو ہر صورت محفوظ بنانا چاہتا🔻
ہے تاکہ 2030 تک پاکستان دنیا کی بڑی معیشت بن جائے
اور ہم غیر ملکی قرضوں سے جان چھڑا کر ایک خود مختار ملک بن سکیں
میں بذات خود ٹی ٹی پی کو رعایت دینے کے حق میں نہیں ہوں
مگر ریاست کی منصوبہ بندیاں طویل المدتی ہوتی ہیں
ریاست اگر ٹی ٹی پی سے کسی بہتر نتیجے تک پہنچ جاتی ہے تو پھر 🔻
بی ایل اے اور دیگر چھوٹے چھوٹے گروہوں سے بات کی جائے گی
اگر وہ قومی دھارے میں شامل ہونے پر تیار ہوئے تو ٹھیک
بصورت دیگر انہیں ایک بڑے آپریشن کے ذریعے کچل دیا جائے گا
اور یہ سب جلد ہی کر لیا جائے گا
تاکہ سی پیک کے حوالے سے چینی خدشات دور ہوں
اگر یہ معاملات حل ہو گئے
تو پھر 🔻
امید ہے باقی انتہا پسند جماعتیں اپنی اوقات میں رہیں گی
اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی منزل تک پہنچنا نصیب ہو جائے گا
ٹی ایل پی کے ساتھ ہوا معاہدہ بھی خاص ہے
اور تحریری معافی نامے اور ضمانت کے بعد انہیں معافی ملی ہے
اور آخری چانس بھی
بتا دیا گیا ہے کہ آئندہ گنجائش نہیں ہے 🔻
اگر کسی نے مزید شرارت کی تو آپریشن رد الفساد کی طرز کا ایک ملک گیر آپریشن کیا جا سکتا ہے
اللہ سے دعا کریں
کہ ہمارے ملک کی آزمائشیں ختم ہوں
اور اللہ ہمیں امن اور چین نصیب فرمائے !!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

8 Nov
ڈاکٹر طاہر القادری صاحب نے ویسے تو ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھی ہیں
یعنی اتنی کتابیں ہمارے کسی عالم نے پڑھی نہیں ہوں گی
جتنی انہوں نے لکھ دی ہیں
مگر ان کا سب سے بڑا علمی کارنامے جو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی
وہ درج ذیل ہیں :
قرآن کا انسائیکلوپیڈیا
عربی زبان میں قرآن کی تفسیر 🔻
مولا علی علیہ السلام سے بارہ ہزار احادیث روایت کر کے مولا کو احادیث کا سب سے بڑا راوی ثابت کیا
اہل بیت اطہار (پنج تن پاک) کے قرآن احادیث سے بے شمار فضائل بیان کئے اور اس موضوع پر درجنوں کتب لکھیں
اہلسنت میں در آئی ناصبیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا
اور یزیدی مولویوں کی کھٹیا کھڑی کر 🔻
دی
خصوصاً گنپتی بابا کے فتنے کا خوب مقابلہ کیا
اور اسے معافی مانگنے پر مجبور کر دیا
اس کے علاوہ آسان فہم زبان میں قرآن کا ترجمہ عرفان القرآن کیا
جو مولانا احمد رضا خان کے کنزالایمان کے بعد بہترین ترجمہ ہے
اور عصر حاضر کی ضروریات کے مطابق ہے
علامہ صاحب کی دہشت گردی، فتنہ خوارج🔻
Read 4 tweets
7 Nov
" السفہاء "
میں ڈاکٹر نہیں ہوں
اس لئے میں میڈیکل کی فیلڈ کے بارے میں کچھ نہیں جانتا
میں انجنئیر بھی نہیں ہوں
اس لئے مجھے انجنئیرنگ کا بھی ککھ پتہ نہیں
میں آئی ٹی اسپیشلسٹ نہیں ہوں
اس لئے سافٹ ویئر کیسے بنتا ہے
نہیں جانتا
میں کوئی مصور یا گلوکار بھی نہیں ہوں
اس لئے ان فنون لطیفہ🔻
کو بھی نہیں سمجھتا
میں ایک معلم ہوں
پچھلے انیس سال سے پڑھا رہا ہوں
میں صرف اپنے شعبے کا ماہر ہوں
میں اس ملک کے تعلیمی زوال و نظام پر گھنٹوں بلا تکان بول سکتا ہوں
ماہرانہ رائے دے سکتا ہوں
میں مختلف فورمز پر اس حوالے سے مدعو کیا جاتا ہوں
اور اپنی آرا پیش کرتا ہوں
مگر میں اوپر 🔻
بیان کردہ شعبہ جات کے بارے میں کچھ نہیں جانتا
میں ان پر کیسے بات کر سکتا ہوں ؟
میں ابتدائی معلومات تک ضرور رسائی رکھتا ہوں
مگر اگر کسی ڈاکٹر یا انجینئر سے مجھے بات کرنی پڑے
تو میرے پاس ان کی رائے ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے
کیونکہ ان صاحبان نے ان فیلڈز میں اپنی عمر کا ایک 🔻
Read 15 tweets
7 Nov
قرآن کے ایک حصے میں واضح شرعی احکامات ہیں
جن میں معاشرتی برائیوں سے منع کیا گیا ہے
جیسے شراب نہ پیو، جوا نہ کھیلو، زنا سے بچو وغیرہ
ایک حصے میں نیکیوں کے احکامات دئیے گئے ہیں
جیسے نماز پڑھو ، زکوٰۃ دو، والدین سے اچھا سلوک کرو
ایک حصے میں اخلاقیات کا درس دیا گیا ہے
جیسے زمین 🔻
پر عاجزی سے چلو، آہستہ بات کرو، ملتے وقت سلام لو، کسی کی غیبت نہ کرو
ایک حصے میں آدم علیہ السلام سے لے کر عیسیٰ علیہ السلام تک کی ان سرکش قوموں کا ذکر ہے
جنہوں نے نافرمانیاں کیں
اور پھر ان پر عذاب نازل ہوا
یہ عبرت کیلئے بیان کئے گئے ہیں
ایک حصے میں اللہ و رسول ﷺ کی اطاعت،محبت🔻
اہل بیت کی مودت، نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام و اولیاء اللہ کی عظمت بیان کی گئی ہے
قرآن کا سب سے اہم حصہ مگر وہ ہے جس میں کائنات کے رموز پر بات کی گئی ہے
اس حصے کو سمجھنے کیلئے مختلف علوم پر دسترس ہونا بہت ضروری ہے
مثلاً اگر آپ ریاضی، فزکس،کیمسٹری،بائیو،فلکیات، آرکیالوجی، فلسفہ 🔻
Read 9 tweets
5 Nov
" ایمان کی جان "
اس پوری گفت کو توجہ سے پڑھیں
اللہ گواہ ہے یہ کسی فرقے کی مخالفت یا حق میں نہیں ہے
یہ وہ حق باتیں ہیں جو صادق الواحد الامین ہستی یعنی نبی کریم ﷺ کی زبان اقدس سے ادا ہوئیں
اور انہی احادیث کے مفاہیم سے جو نتائج اخذ کئے گئے
ان کو آپ کے سامنے پیش کر رہا ہوں 🔻
کسی قسم کا کوئی موازنہ بھی مقصود نہیں ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کریم ﷺ نے جس کا جو مرتبہ طے کیا وہ ہمیں تسلیم ہے
اور یہی ایمان کا تقاضا ہے
یہ تھریڈ لکھنے کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ اکثر دوست اعتراض کرتے ہیں کہ ایسا کون سا مسلمان ہے جو مولا علی علیہ السلام سے محبت نہیں رکھتا 🔻
میرا بھی یقین ہے کہ مسلمان صرف وہی ہے جو مولا علی علیہ السلام سے محبت رکھتا ہے
مگر کیا یہ کہنا درست ہے کہ مولا علی علیہ السلام سے بغض رکھنے والے نہیں پائے جاتے ؟؟
اور اگر ہم اسے مان لیں تو ہم نبی کریم ﷺ کی ان تیرہ سو سے زیادہ احادیث کا کیا کریں گے جن میں نبی کریم ﷺ نے مولا 🔻
Read 25 tweets
2 Nov
" ایمان ابو طالب رضی اللہ عنہ"
ہم سنی حنفی ہیں
تصوف کے دو سلاسل چشتیہ اور قادریہ سے منسلک ہونے کی وجہ سے چشتی ،قادری بھی ہیں
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے چشتیہ سلسلہ اس خطے کا سب سے بڑا سلسلہ ہے
اور سلسلہ قادریہ عرب و عجم کا سب سے بڑا سلسلہ ہے
ان سلاسل کے متعلقین کی تعداد بلاشبہ 🔻
پچاس کروڑ سے زیادہ ہے
اس کے علاوہ سہروردیہ اور نقشبندیہ سلاسل کے متعلقین بھی کثیر تعداد میں موجود ہیں
ان کے علاوہ سنی حنفیوں میں بریلویوں کی اکثریت اور اہل تشیع کلی طور پر
یہ سب کے سب حضرت ابو طالب رضی اللہ عنہ کے ایمان کے قائل ہیں
اس جہان میں سب سے زیادہ اور مستند علم اہل فقر🔻
یعنی اولیائے کرام رکھتے ہیں
اور امام الاولیاء حضرت خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے لے کر موجودہ دور کے تمام صوفیائے کرام ایمان ابو طالب کے قائل ہیں
یہ بھی یاد رکھیں کہ اولیاء کرام کو علم براہ راست مولا علی علیہ السلام اور نبی کریم ﷺ سے پہنچا ہے
سلاسل کا مطلب ہی یہ ہوتا ہے کہ🔻
Read 12 tweets
1 Nov
" نیا مطالعہ پاکستان"
ریاست پاکستان ایشیا کے جنوب میں واقع ہے
اس کا کل رقبہ جتنا بھی ہے سب پر ہاؤسنگ سوسائٹیاں بن رہی ہیں
ریاست کا پوار نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے مگر اسلام اور جمہوریت دونوں سے ہی محروم ہے
ریاست کے جھنڈے میں دو رنگ ہیں
سبز رنگ مولویوں کی اکثریت کو ظاہر کرتا🔻
ہے اور سفید رنگ اسٹیبلشمنٹ کی اجارہ داری کو ظاہر کرتا ہے
چاند ستارے سے مراد یہ کہ ریاست کے کرتا دھرتا صرف وہی ہیں جن کی وردی پہ چاند ستارہ بنا ہوا ہے
ریاست چار باقاعدہ اور ایک بے قاعدہ صوبے پر مشتمل ہے
ریاست پاکستان 1947 میں انگریزوں سے آزاد ہوئی
مگر انگریزوں کے غلاموں سے تاحال🔻
آزاد نہیں ہو سکی
اور آزادی کیلئے کوئی بھی کوشش جاری نہیں ہے
کہ ریاستی عوام کو روٹی ،کپڑا اور مکان کی بنیادی ضروریات کا اسیر بنا کر رکھا جا رہا ہے
ریاست پاکستان درحقیقت کئی سو ریاستوں کا ایک مجموعہ ہے
جہاں ہر ریاست کے اپنے اپنے قوانین ،قاعدے اور ضابطے ہیں
اگر ایک ریاست دوسری 🔻
Read 14 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(