#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
فضائل علی علیہ السلام میں من گھڑت روایات
پہلی روایت:
[عن ابن عباس قال قال رسول الله (صلى الله عليه وسلم) حب علي يأكل الذنوب كما تأكل النار الحطب] (تاریخ دمشق : 13/52، تاریخ بغداد:5/318) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
١
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
ترجمہ : ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: علی کی محبت گناہوں کو اس طرح کھاجاتی ہے جس طرح آگ لکڑیوں کو کھا جاتی ہے۔
حکم :
اس کی سند میں احمد بن شبویہ مجہول ہے اور محمد بن مسلمۃ ضعیف ہے۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
٢
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
خطیب بغدادی اس روایت کودرج کرنے کے بعد فرماتے ہیں: ’’رجال إِسْنَاده بعد مُحَمَّد بن مسلمة كلهم معروفون ثقاة، والْحَدِيث بَاطِل مركب عَن هَذَا الْإِسْنَاد ‘‘ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
٣
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
اس کی سند میں محمد بن مسلمہ کے بعد سب کا ثقہ ہونا معروف ہے ، یہ حدیث باطل ہے اور اس سند سے بنائی ہوئی ہے
علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ اسے موضوعات میں لائےہیں۔
الموضوعات: 1/370
حافظ ذہبی نے اسےباطل قرار دیا۔ (تلخیص الموضوعات: 264 #خاتم_النبیین_محمّدﷺ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ومحمد بن مسلمة سيأتي ترجمته وإنه ضعيف والراوي عنه أحمد بن شبويه هذا مجهول فالآفة من أحدهم‘‘
’’ محمد بن سلمہ کا ترجمہ عنقریب آرہا ہے اور وہ ضعیف ہے اور اس سے روایت کرنے والا احمد بن شبویہ مجہول ہے آفت ان میں سے کسی ایک کی طرف سے ہے۔ ‘‘ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
٦
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
دوسری روایت
عن حذيفة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” من سره أن يحيا حياتي، ويموت ميتتي، ويتمسك بالقصبة الياقوتة التي خلقها الله بيده ثم قال لها: كوني، فكانت، فليتول علي بن أبي طالب من بعدي (حلیۃ الاولیاء : 1/86، 4/174) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
حذیفہ رضی اللہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جسے یہ پسند ہوکہ وہ میری زندگی جئیے اور میری موت مرے، اوریاقوت سے مرصع موتی حاصل کرے جسے اللہ نے اپنے ہاتھ سے بنایا پھر اسے کہا ہوجا ، وہ ہوگیا۔ اسے چاہئے کہ وہ میرے بعد علی کو دوست بنائے۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
حکم :
علامہ سیوطی رحمہ اللہ نےاس کی سند میں موجود محمد بن زکریا الغلابی کو متھم قرار دیا۔ (اللآلىء المصنوعة : 1/337)
ابن عراق الکنانی نے بھی اس کی سند میں موجود محمد بن زکریا الغلابی کو متھم قرار دیا۔ (تنزیہ الشریعۃ 1/361) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو سلسلۃ الضعیفۃ میں درج کیا اور موضوع قرار دیا۔علامہ البانی رحمہ اللہ نے شریک بن عبداللہ القاضی پر جرح نقل کی کہ ابن ابی حاتم کہتے ہیں کہ میرے والد نے اس کی حدیث کو چھوڑ دیا تھا۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
اس کی سند میں موجود ایک اور شخص محمد بن زكريا الغلابي کو اس حدیث کی اصل آفت قرار دیا اور امام دارقطنی سے نقل کیا کہ یہ حدیث گھڑتا تھا ، حافظ ذہبی نے اسے متھم قرار دیا۔ (السلسلۃ الضعیفۃ: 893) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
تیسری روایت
ایک روایت عام طور پر بیان کی جاتی ہےکہ خیبر کے موقع پر سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی عصر کی نماز نکل گئی ، اور وجہ یہ تھی کہ نبی ﷺ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی گود میں سورہے تھے اور انہوں نے نبی ﷺ کو اٹھانا مناسب نہ سمجھا #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
اسی حال میں سورج غروب ہونے کا وقت ہوگیا، نبی ﷺ بیدار ہوئے تو دعا کی:’’اللهم إنه كان في طاعتك وطاعة رسولك فاردد عليه الشمس‘‘
اے اللہ ! علی تیرے نبی کی اطاعت میں بیٹھے رہے لہذا تو دوبارہ سورج کو طلوع کردے‘‘ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
اور سورج دوبارہ طلوع ہوا اور پھر نبی اکرمﷺ اورسیدنا علی نے نماز ادا کی۔(شرح مشکل الآثار: 2/9)
حکم :
مختلف طرق سے یہ روایت مختلف کتب میں موجود ہے لیکن تمام طرق ہی اس کے موضوع کے درجے کے ہیں، #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
حافظ ذہبی ، ابن الجوزی، علامہ سیوطی، شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور علامہ البانی رحمھم اللہ نے اسے موضوع قرار دیاہے۔ (دیکھئے:السلسلۃ الضعیفۃ : 971) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
چوتھی روایت:
[يا عمار بن ياسر! إن رأيت علياً قد سلك وادياً وسلك الناس وادياً غيره؛ فاسلك مع علي؛ فإنه لن يدلك على ردى، ولن يخرجك من هدى]
(تاریخ دمشق : 42/72)
یعنی : نبی اکرم ﷺ نے عمار بن یاسر سے فرمایا: اے عمار بن یاسر! اگر تم دیکھو کہ علی ایک راہ پر ہیں #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
اور باقی لوگ دوسری راہ پر تو تم علی کے ساتھ چلنا، کیونکہ وہ تمہاری کسی بے فائدہ چیز کی طرف رہنمائی نہیں کریں گے اور نہ ہی تمہیں ہدایت سے نکالیں گے۔
حکم:
ابن الجوزی رحمہ اللہ نے فرمایا:[ هَذَا حَدِيثٌ مَوْضُوعٌ بِلا شَكٍّ ] #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
یعنی یہ حدیث بلا شک و شبہ موضوع ہے۔
(الموضوعات لابن الجوزی: 2/12)
مزید معلی بن عبدالرحمٰن کے بارے میں جرح نقل کیں کہ ابن المدینی رحمہ اللہ نے کہا کہ: وہ حدیث گھڑتا تھا، ابوحاتم رازی نے کہا: متروک ہے، ابو زرعہ نے کہا کہ: ذاھب الحدیث ہے #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
اس کی سند کے ایک اور راوی احمد بن عبداللہ المؤدب کےبارےمیں جرح نقل کی کہ ابن عدی نے کہا کہ یہ حدیث گھڑتا تھا، دارقطنی نے کہا کہ متروک الحدیث ہے۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
پھر اس کے دیگر طرق کی حققیت بھی کھول دی
علامہ سیوطی نے فرمایا’ مَوْضُوع: والمعلى مَتْرُوك يضعُ وَأَبُو أَيُّوب لَمْ يشْهد صفّين‘‘ یعنی یہ حدیث موضوع ہے، معلی متروک ہے ، احادیث گھڑتا تھا، اور ابو ایوب تو جنگ صفین میں موجود ہی نہیں تھے۔اللآلی المصنوعۃ: 1/374 #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
امام جورقانی نے فرمایا:’’هذا حديث موضوع لا شك فيه ‘‘اس حدیث کے موضوع ہونے میں کوئی شک نہیں۔ (الاباطیل والمناکیر :1/329 )
ابن العراق الکنانی بھی اسے تنزیہ الشریعۃ میں لائے۔
پانچویں روایت
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا
[أنا وهذا (يعني: علياً) حجة على أمتي يوم القيامة]
(تاریخ بغداد: 2/88، تاریخ دمشق : 42/308)
یعنی : میں اور یہ علی قیامت کے دن اپنی امت پر حجت ہوں گے۔
حکم
علامہ البانی رحمہ اللہ نے موضوع قرار دیا۔ (السلسلۃ الضعیفۃ : 4900) #خاتم_النبیین_محمّدﷺ
اس کی سند میں ایک راوی مطر بن ابی مطر ہے جس کو امام بخاری ، ابوحاتم اور نسائی نے منکر الحدیث قرار دیا۔
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
یعنی : یہ ان راویوں میں سے ہےجو ثقہ راویوں سے موضوع روایات بیان کرتے ہیں ، انس سے علی بن ابی طالب وغیرہ کے بارے میں وہ روایت بیان کرتا ہےجو اس کی حدیث نہیں ، اس سے روایت لینا جائز نہیں۔ #خاتم_النبین_محمدﷺ
#دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
امام حاکم:’’يضع الْأَحَادِيث فِي الْفَضَائِل فيرويها عَن أنس بن مَالك‘‘ یعنی : فضائل میں احادیث گھڑکے انس بن مالک سے بیان کرتا ہے۔ (مستدرک حاکم : 10/170) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
روایت: کی جاتی ہے
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’ النظر إلى علي عبادة‘‘
یعنی : علی کی طرف دیکھنا عبادت ہے۔ (مستدرک حاکم :4681،عن عمران بن حصین و 4682 عن عبداللہ ، حلیۃ الاولیاء :2/182،عن عائشۃ ، تاریخ بغداد: ۔۔۔ عن ابی ھریرۃ )
ابن الجوزی رحمہ اللہ نے اس کے تیرہ (13) طرق پیش کرنے کے بعد فیصلہ دیا ’’هذا الحديث لا يصح من جميع طرقه ‘‘ اس حدیث کے تمام طرق صحیح نہیں ہیں۔ (الموضوعات : 1/358، حدیث نمبر : 13) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
علامہ البانی رحمہ اللہ اس روایت کو موضوع قرار دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ یہ روایت عبد الله بن مسعود، عمران بن حصين، عائشہ، أبو بکر الصديق، أبو ھریرہ ،أنس بن مالک، معاذ بن جبل،عثمان بن عفان، وغيرہم سے بیان کی جاتی ہے اور ان تمام اسانید پر کلام نقل کیا۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
(تفصیل کے لئے دیکھئے: سلسلۃ الضعیفۃ :4702)
تنبیہ :
بعض کا اس روایت متواتر(جیساکہ صاحب نظم المتناثر (243)نے علامہ سیوطی کے حوالے سے کہا کہ کثرت طرق کی بناء پر وہ اسے متواتر شمار کرتے ہیں۔ ) قرار دینا صحیح نہیں کیونکہ اس کا کوئی طریق صحیح ثابت نہیں۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
اور بعض کا اس کے کسی طریق کو صحیح قرار دینا بھی صحیح نہیں (جیساکہ امام حاکم نے صحیح قرار دیا اور اس پر تعقب کرتےہوئے ، حافظ ذہبی نے تلخیص میں اس روایت کو موضوع قرار دیا۔ )، #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
جیساکہ ابن الجوزی اور علامہ البانی رحمہ اللہ کے تفصیلی کلام کی طرف مراجعت سے واضح ہوجائے گا۔ بعض کا اس روایت کوکثرت طرق کی بنیاد پر حسن لغیرہ قرار دینا۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
( جیسا کہ علامہ شوکانی نےالفوائد المجموعہ میں یہ بات کہی اور حاشیہ میں اس پر علامہ معلمی نے نقد کرتے ہوئے کہا علامہ شوکانی کا یہ کہنا صحیح نہیں کیونکہ بعض طرق کی حالت پر خود علامہ شوکانی مطلع نہیں ہوسکے۔
جزاک اللہ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
حضرت علی رضی اللّٰہ عنہ کا تذکرہ کرنا عبادت ہے" اس حدیث کی تحقیق
سوال
السلام علیکم، جناب! علی رضی اللہ عنہ کا ذکر عبادت ہے، یہ کیسی حدیث ہے اور اس کا عقائد سے کیا تعلق ہے؟ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
جواب
⬇️
سوال میں مذکور حدیث امام دیلمی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی "زھر الفردوس (کما فی الغرائب الملتقطۃ)" میں، ابن عساکر کی "تاریخ" میں اور رافعی "التدوین فی أخبار قزوین" میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنھا سے مروی ہے، #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
ذیل میں اس حدیث کو سند متن اور ترجمہ کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے:
1586 قال (أبو الشيخ): قال: أنا أبي، أنا الميداني، نا عبد الوهاب بن علي الملحمي، نا المعافى بن زكريا، نا إبراهيم بن الفضل الحلواني، نا الفضل بن يوسف القصباني، نا الحسن بن صابر، نا وكيع، #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
عن هشام، عن أبيه، عن عائشة قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ذكر علي عبادة ".
(الغرائب الملتقطة من مسند الفردوس: 4/ 539)
وقال الحافظ: وأورده عاليا من وجه آخر إلى الحسن بن صابر #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
ترجمة كادح بن جعفر أبي عبد الله الزاهد كوفي، ولفظه: ذكر الخليل الحافظ أن أحمد بن حنبل قال ليس بها بأس
وقال حدثني عبد الله بن محمد القاضي حدثني محمد بن جعفر الواسطي ويعرف بشعبة ثنا يوسف بن يعقوب ثنا سليمان بن الربيع ثنا كادح عن #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
هشام بن عروة عن أبيه عن عائشة ڤ قالت
قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم ذكر علي عبادة. قال الخليل:لم نكتبه إلا من هذا الوجه.
(التدوین فی أخبار قزوین: ٤/ ٥٤)
الحکم علی الحدیث:
الحديث ذكره السيوطي في "الجامع الصغير"2/ 899 (4332)، وعزاه للفردوس الديلمي، عن عائشة رضي الله عنها، ورمز له بالضعف
وذكره المناوي في "فيض القدير" 3/ 565 (6794)، وقال: وفيه الحسن بن صابر، قال الذهبي: قال ابن حبان: منكر الحديث #خاتم_النبین_محمدﷺ
وقال في "التيسير" 2/ 20: (ذكر على) بن أبي طالب (عبادة) أي من العبادة المثاب عليها والمراد ذكره بالترضي عنه أو بذكر مناقبه وفضائله ونحو ذلك (فر عن عائشة)، بإسناد ضعيف
وضعفه ابن كثير في "البداية والنهاية" (11/ 92) #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
ترجمہ:
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللّٰہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: علی رضی اللّٰہ عنہ کا تذکرہ کرنا عبادت ہے۔
حدیث کا حکم:
اس حدیث کو علامہ سیوطی رحمہ اللّٰہ نے "الجامع الصغیر" #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
میں دیلمی کی طرف نسبت کرتے ہوئے ذکر فرمایا ہے اور اس حدیث کے ضعیف ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
علامہ مناوی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے "فیض القدیر" اور "التیسیر" میں اور حافظ ابن کثیر رحمہ اللّٰہ نے "البدایۃ والنھایہ" میں اس حدیث کو ضعیف قرار دیا ہے، #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
چونکہ اس حدیث کا تعلق فضائل ومناقب سے ہے، لہذا اس حدیث کو اس کے ضعیف ہونے کی وضاحت کے ساتھ بیان کیا جاسکتا ہے۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
علامہ مناوی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے "التیسیر شرح الجامع الصغیر" 2/ 20 میں فرمایا ہے کہ حضرت علی رضی اللّٰہ عنہ کے تذکرے سے مراد: "ان کے فضائل ومناقب کو بیان کرنا اور ان کے لیے اللہ تعالٰی کی رضا کی دعا (رضی اللّٰہ عنہ) کہنا ہے"۔ #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ
غلامان #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ vs #دجالی_فتنے_راگضیت_قادیانیت
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں بچوں کے ساتھ کھیل رہاتھا کہ اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے میں یہ سمجھا کہ آپ میرے لئے تشریف لائے لہذا میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا
١
غلامان #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ vs #دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
تو آپ نے میری کمر پر تھپکی دے کر فرمایا۔۔۔جاؤ اور معاویہ کو بُلا لاؤ وہ (معاویہ رضی اللہ عنہ) وحی لکھتے تھے۔۔۔ الخ(دلائل النبوۃ للبہیقی ٢\٢٤٣ و سند حسن)۔۔۔ .
٢
غلامان #خاتم_النبیین_محمّدﷺّ vs #دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
جلیل القدر تابعی عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ المکی رحمہ اللہ سے روایت کہ معاویہ رضی اللہ نے عشاء کے بعد ایک رکعت وتر پڑھا پھر ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ!۔ انہوں نے صحیح کیا ہے وہ فقیہ ہیں (صحیح بخاری ٣٧٦٥)
اللہ تعالیٰ نےحضرت آدمؑ کو مٹی سےپیدا کیا اور ان کاخمیر تیار ہونےسے قبل ہی اللہ نےفرشتوں کو یہ اطلاع دی کہ عنقریب مٹی سےایک مخلوق پیداہونے والی ہے،جو بشر کہلائے گی۔اللہ تعالیٰ نےحضرت آدمؑ کو تمام نام سکھاکر
1 @zaawan97
ان چیزوں کو فرشتوں کےسامنے پیش کیااور فرمایا "اگر تم سچےہو تو ان چیزوں کےنام بتاؤ"
انھوں نےکہا "اےاللہ! تیری ذات پاک ہے۔ ہمیں علم نہیں، سوائے اس کے، جو تو نے ہم کو سکھایا ہے۔ بےشک آپ بڑے علم و حکمت والے ہیں
2 @zaawan97
پھر اللہ نے حضرت آدمؑ کو حکم دیا کہ ’’ان چیزوں کے نام بتا دو‘‘،سو اُنہوں نے ان سب چیزوں کے نام بتادیئے۔ اللہ تعالیٰ نےفرمایا "(دیکھو)میں نےتم سے نہ کہا تھاکہ میں زمین و آسمان کی تمام پوشیدہ چیزوں سےواقف ہوں
3 @zaawan97
غلامان #خاتم_النبیین_محمدﷺ vs #دجالی_فتنے_رافضیت_قادیانیت
*” اور جو شخص کہے کہ میں خدا تعالی کی طرف سے ہوں اور اس کے الہام اور کلام سے مشرف ہو، حالانکہ نہ وہ خدا تعالی کی طرف سے ہے، نہ اس کے الہام اور کلام سے مشرف ہے، وہ بہت ہی بری موت مرتا ہے
3
#خاتم_النبین_محمدﷺ #خلاصہ_قرآن
﷽
حضرت نوحؑ کی قوم بتوں کی پوجاکرتی تھی جنھیں حضرت نوحؑ نے شرک سے باز رہنےکی تلقین کی مگر انھوں نےحضرت نوحؑ کا شدید مذاق اڑایا اور کہا کہ ہماری قوم میں تمھارےپیروکار وہی لوگ ہوئےہیں جو ہم میں نہایت ادنیٰ درجےکے لوگ ہیں
1 @zaawan98
#خاتم_النبین_محمدﷺ #خلاصہ_قرآن
اللہ نے حضرت نوح علیہ السلام کی مدد فرمائی اور آسمان سے بارش اور زمین سے یہاں تک کہ تنور سے سیلاب کی شکل میں پانی جاری کر دیا جس کی زد میں حضرت نوح علیہ السلام کا بیٹا اور نافرمان بیوی سمیت تمام کافر آگئے۔
2 @zaawan98
#خاتم_النبین_محمدﷺ #خلاصہ_قرآن
اس کے بعد قومِ عاد کا ذکر ہے جو قومِ نوح کی طرح شرک کی بیماری میں مبتلا تھی۔ ان کے لیے بھیجے گئے نبی حضرت ہود علیہ السلام ان کو توحید کی دعوت دیتے رہے اور ترغیب دیتے رہے کہ اپنے پروردگار سے بخشش مانگو اور توبہ کرو
3 @zaawan98