آفس سے تھکی ہاری خاتون چھٹّی کے بعد گھر جانے کے لئیے بس میں سوار ہوئی
سیٹ پر بیٹھ کر آنکھیں موند کر تھوڑا سا ریلیکس کرنے کی کوشش کرنے لگی
ابھی بس چلی ھی تھی کہ اگلی قطار میں بیٹھے ایک صاحب نے اپنا موبائل نکالا اور اونچی آواز میں گفتگو شروع کر دی
اُن کی گفتگو کچھ اس طرح سے

1👇
تھی
"جان میں غفور بول رہا ہوں، بس میں بیٹھ گیا ہوں اور گھر ھی آ رھا ھوں
ہاں ہاں مجھے پتہ ہے کہ سات بج رھے ہیں پانچ نہیں، بس زرا آفس میں کام زیادہ تھا اس لئے دیر ہو گئی"
نہیں جان،میں شبنم کے ساتھ نہیں تھا،میں تو باس کے ساتھ میٹنگ میں تھا
نہیں جان،صرف تم ہی میری زندگی میں ہو

2👇
"ہاں قسم سے، اللہ قسم"
اس اونچی آواز میں مسلسل گفتگو سے خاتون کا سارا ریلیکس کرنے کا پروگرام غارت ھو چکا تھا اور وہ بہت ان ایزی محسوس کر رھی تھی
کافی دیر بعد تک بھی جب یہ سلسلہ جاری رھا تو خاتون کی ھمّت جواب دے گئی، وہ اٹھّی اور فون کے پاس جا کر زور سے بولی

3👇
"غفور ڈارلنگ، فون بند کرو، بہت ہو چکا۔ اس پاگل عورت کو کتنی صفائیاں دو گے؟"

اب غفور صاحب ہسپتال سے واپس آ چکے ہیں لیکن پبلک مقامات پر انہوں نے موبائل کا استعمال مکمل طور پر بند کر دیا ہے

4✍️

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Ather Hameed

Ather Hameed Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ather_hameed

5 Dec
"یا اللہ اس ہوٹل پر رش لگا دے " 🙏

ھماری فیکٹری کے قریب ایک ناشتہ پوائنٹ ھے
اکثر وھاں ناشتہ کرنے جاتے ھیں کافی رش ھوتا ھے ناشتے والے کے پاس۔
میں نے کافی دفعہ مشاھدہ کیا کہ ایک شخص آتا ھے اور کھانا کھا کر بھیڑ کا فائدہ اُٹھا کر چُپکے سے پیسے دئیے بغیر ھی نکل جاتا ھے

1👇
ایک دن جب وہ کھانا کھا رھا تھا تو میں نے چُپکے سے ناشتہ پوائنٹ کے مالک کو بتا دیا کہ وہ والا بھائی ناشتہ کر کے بغیر بِل دئیے رش کا فائدہ اُٹھا کر نکل جاتا ھے
بات سُن کر ناشتے والا مالک مُسکرانے لگ گیا اور کہنے لگا کہ اسے نکلنے دو۔کُچھ نہیں کہنا اس کو۔
بعد میں بات کرتے ھیں

2👇
حسبِ معمول وہ بھائی ناشتہ کرنے کے بعد ادھر اُدھر دیکھتا ھوا چُپکے سے نکل گیا
میں نے مالک سے پُوچھا کہ اب بتاؤ اُسے کیوں جانے دیا ؟
کہنے لگا کہ اکیلے تُم نہیں بہت سے بندوں نے اس کو نوٹ کیا اور مجھے بتایا
نہ بھی کوئی بتاتا تو مجھے خُود بھی پتہ ھے اس کی اس حرکت کا۔
کہنے لگا

3👇
Read 6 tweets
25 Nov
اقتدار کی حقیقت

آپ حجاج بن یوسف کو لیجئے،یہ تاریخ اسلام کا ظالم ترین
شخص تھا
اس نے اپنے 30 سالہ دور میں میں عالم اسلام کی ان ہستیوں کی داڑھیوں کو خون سے رنگین کر دیا، جن کی طرف لوگ کمر موڑنا بھی گناہ سمجھتے تھے
لیکن پھر کیا ہوا یہ حجاج بن یوسف تقریبا ایک لاکھ لوگوں کو قتل

1👇
کرنے، خانہ کعبہ کی دیواریں گرانے اور حجراسود توڑنے کے باوجود 52 سال کی عمر میں معدے کے مرض میں مبتلا ہوا، جس کی وجہ سے یہ خوراک ہضم نہیں کرسکتا تھا، جو کھاتا تھا، قے کر دیتا تھا اور معدے کے درد کی وجہ سے ساری رات اور سارا دن تڑپتا رہتا تھا
یہ آخری وقت میں سردی کا شکار بھی ہو

2👇
گیا
اسے شدید سردی محسوس ہوتی تھی اور یہ سردی سے بچنے کے لئے اپنے اردگرد آگ جلواتا تھا۔ آگ کی حدت کی وجہ سے اس کی جلد جل جاتی تھی لیکن سردی کی شدت ختم نہیں ہوتی تھی۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ حجاج نے جس عہدے اور اقتدار کے لئے اپنےضمیر، احساس اور انسانیت کی قربانی دی، اسے کم ازکم

2👇
Read 9 tweets
24 Nov
مچھروں سے پاک علاقہ

چین کے ایک چھوٹے سے قصبے ڈِنگ وُولنگ کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ یہاں مچھر بالکل بھی نہیں ہوتے حالانکہ یہ گھنے درختوں، تالابوں اور چھوٹی چھوٹی جھیلوں سے گھرا ہوا ہے
اس حساب سے یہاں سارا سال، خاص کر گرمیوں اور برسات کے موسم میں مچھروں کی بہتات ہونی

1👇
ہونی چاہیے تھی
لیکن گزشتہ کئی دہائیوں سے یہاں ایک بھی مچھر نہیں دیکھا گیا
ایسا کیوں ہے؟
یہ کوئی نہیں جانتا
البتہ مقامی لوگوں کا عقیدہ ہے کہ وہ اپنے قصبے میں مینڈک کی شکل والے ایک پتھر کی پوجا کرتے ہیں جس کی برکت سے یہ علاقہ مچھروں سے پاک رہتا ہے
اب تک اس بارے میں کوئی سائنسی

2👇
تحقیق بھی نہیں کی گئی ہے جس سے یہاں مچھر نہ ہونے کی عقلی وجہ معلوم ہوسکے
قصبہ ڈِنگ وُولنگ، چینی صوبے فوجیان کا حصہ ہے اور سطح سمندر سے 700 میٹر کی بلندی پر گھنے جنگلات، تالابوں اور جھیلوں کے بیچوں بیچ واقع ہے جہاں ’’ہاکا‘‘ نامی ایک اقلیتی قبیلہ ہے جو پتھروں سے کشادہ اور

3👇
Read 4 tweets
24 Nov
ایک کہانی

یہ میرا مسئلہ تو نہیں ہے

ایک چُوہا کسان کے گھر میں بِل بنا کر رہتا تھا
ایک دن چُوہے نے دیکھا کہ کسان اور اُس کی بیوی ایک تھیلے سے کچھ نکال رہے ہیں
چُوہے نے سوچا کہ شاید کچھ کھانے کا سامان ہے
خُوب غور سے دیکھنے پر اُس نے پایا کہ وہ ایک چُوہے دانی تھی
خطرہ بھانپنے

1👇
پر اُس نے گھر کے پِچھواڑے میں جا کر کبُوتر کو یہ بات بتائی کہ گھر میں چوہے دانی آ گئی ہے
کبوتر نے کہا کہ مجھے اس سے کیا؟ مجھے کون سا اُس میں پھنسنا ہے؟
چُوہا یہ بات مُرغ کو بتانے گیا۔ مُرغ نے بھی کہا کہ جا بھائی یہ میرا مسئلہ نہیں ہے
بالآخر چُوہے نے جا کر بکرے کو بھی یہ بات

2👇
بتائی
بکرا نے بھی یہی کہا کہ جاؤ یہ میرا مسئلہ نہیں ہے
اُسی رات چوہے دانی میں كھٹاک کی آواز ہوئی جس میں ایک زہریلا سانپ پھنس گیا تھا
اندھیرے میں اُس کی دم کو چُوہا سمجھ کر کسان کی بیوی جب اُسے نکالنے لگی تو سانپ نے اُسے ڈس لیا
طبیعت بگڑنے پر کسان نے حکیم کو بلوایا
جِس نے

3👇
Read 5 tweets
23 Nov
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ایک دن مدینہ کے قریب اپنے ساتھیوں کے ساتھ صحرا میں تھے اور بیٹھے کھانا کھا رہے تھے وہاں سے ایک چروہے کا گزر ہو ا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اُسے کھانے کی دعوت دی چرواہے نے کہا میں نے روزہ رکھا ہوا ہے سید نا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے حیران ہو کر

1👇
کہا کہ اتنے شدت کی گرمی ہے اور تو نے روزہ رکھا ہوا ہے اور تم بکریاں بھی چرا رہے ہو
پھر سید نا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اُ س کی دانتداری اور تقویٰ کا امتحان لینا چاہا اور کہا
"کیا تم ان بکریوں میں سے ایک بکری ہمیں بیچ سکتے ہو ہم تمہیں اس کی قیمت بھی دیں گے اور کچھ گوشت بھی

2👇
دیں گے جس سے تم اپنا رزوہ بھی افطار کر سکتے ہو"
چرواہا بولا
"یہ میری بکریاں نہیں ہیں یہ میرے مالک کی بکریاں ہیں"
سید نا ابن عمر رضی اللہ عنہما فرمانے لگے
"اپنے مالک سے کہنا کہ ایک بکری کو بھیڑیا کھا گیا"
چرواہا غصے میں اپنی انگلی آسمان کی طرف کر کے یہ کہتے ہوئے چل دیا

3👇
Read 5 tweets
23 Nov
مولانا سید محمد متین ہاشمی کی کتاب " روشنی " جلد دوم سے اقتباس

سیدالشہدا حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد فیصلہ ہوا کہ مکہ سے ان کی کم سن بچی کو جیسے بھی ہو مدینہ لایا جائے
حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے یہ کام اپنے ذمہ لیا اور مکہ گئے۔آخرکار وہ بچی کو مکہ

1👇
سے مدینہ لانے میں کامیاب ہو گئے۔مگر زید کی اونٹنی ابھی شہر مدینہ میں داخل ہو ہی رہی تھی کہ اونٹنی کے ساتھ دو جلیل القدر صحابہ کرام سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ اور حضرت جعفر رضی اللہ عنہ دوڑنے لگے
اونٹنی ٹھہرا دی گئی اور بحث شروع ہو گئی
حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کا کہنا تھا

2👇
کہ اس بچی کی پرورش میں کروں گا کہ یہ میرے چچا کی بچی ہےاور میرے نکاح میں اس کی خالہ ہےجو ماں کے برابر ہوتی ہے
جناب علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ فرما رہے تھے یہ بھی میرے چچا کی لڑکی ہے اور میرے نکاح میں خود سرورعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ فاطمۃالزہرا خاتون

3👇
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(