عمران خان نےایک ایسےفرد
سےپارٹی فنڈنگ وصول کی ہےجو
دریشک سیکورٹی سولوشنز
انکارپوریٹڈ نامی آف شور کمپنی کا مالک ہے
سیکورٹی کمپنی کا دعوی ہےکہ اس نےعراق جنگ میں امریکی افواج کو تقریبا15 ہزار خصوصی غیرجنگی سیکورٹی اہلکار فراہم کیےتھے
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی
👇2/9
جانچ پڑتال کمیٹی رپورٹ میں یہ بات سامنےآئی ہےکہ ممتاز احمد مسلم ایک پارٹی ڈونر ہے
جس نےPTI کو 24979 ڈالرز عطیہ کیےتھے
ممتاز مسلم بیرون ہوٹلز کے صدر اور مالک ہیں
جبکہ انکی ملکیت میں دریشک سیکورٹی سولوشنز نامی کمپنی بھی ہے جو کہ جنگی علاقوں میں سیکورٹی خدمات فراہم کرتی ہے
👇3/9
یہ عمران خان کےقریبی ساتھی بھی ہیں 15 اپریل 2018کو انہوں نے عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات بھی کی تھی۔ جس کے بعد وزیراعظم نے انہیں مشیر بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ 26 اپریل، 2018 کو پی ٹی آئی سربراہ نے ممتاز مسلم کے بطور مشیر تقرری پر دستخط کیے تھے #فارن_فنڈنگ_کیس_کا_فیصلہ_دو
👇4/9
انہیں خصوصی منصوبوں
کےچیئرمین کا مشیر بنایاگیاتھا
دلچسپ بات یہ ہےکہ معاہدہ ہونے سےقبل ممتاز مسلم
نےوزیراعلیKPKمحمود خان
سے16ستمبر2021کو ملاقات کی تھی۔ جسکےبعد20 اکتوبر2021کو انکی کمپنی کےساتھ معاہدےپر دستخط ہوگئے
نےمعاہدے پر دستخط کی تقریب سےمتعلق لکھاھےکہ ممتاز مسلم ہوٹل کےمالک اور سرمایہ کار ہیں ہوٹل کاروبار کےعلاوہ ممتاز مسلم کی UAE میں ایک سیکورٹی کمپنی بھی ہے
آئی سی آئی جےکی حال ہی میں جاری کردہ پنڈورا پیپرز جس میں
1کروڑ 20 لاکھ خفیہ فائلیں #فارن_فنڈنگ_کیس_کا_فیصلہ_دو
👇6/9
14آف شور کمپنیوں سےتھیں شامل تھی
ان میں سےایک فائل میں ممتاز احمد مسلم کا نام بھی شامل تھا جسکی دریشک سیکورٹی سولوشنز نامی آف شور کمپنی ہے
پنڈورا پیپرز دستاویزات میں انکشاف ہوا تھا کہ6 اگست2006 کو ممتاز احمد مسلم نےدریشک سیکورٹی سولوشنز کےنام سے #فارن_فنڈنگ_کیس_کا_فیصلہ_دو
👇7/9
برٹش ورجن آئی لینڈ میں ایک کمپنی بنائی
دستاویزات کےمطابق ممتازاحمد مسلم اور امتیازاحمد مسلم کو کمپنی کےافسر اور شیئرہولڈرز
کےطور پر ظاہر کیاگیا
یہ وہی آف شور کمپنی تھی جو عراق جنگ میں امریکی افواج کو انسانی وسائل فراہم کرتی تھی امتیاز احمد مسلم #فارن_فنڈنگ_کیس_کا_فیصلہ_دو
👇8/9
اس کمپنی کےMD بھی تھے
جو امریکی افواج کو سیکورٹی خدمات بھی فراہم کرتےتھے
ویب سائٹ کے مطابق، کمپنی
نےیوگنڈا، مقدونیہ اور بوسنیا سے 14800سیکورٹی گارڈز بھرتی کرکے عراق بھجوائےتاکہ عراق میں امریکا کی36بیسز پر سیکورٹی فراہم کیجاسکے #عمران_امریکی_ایجنٹ #فارن_فنڈنگ_کیس_کا_فیصلہ_دو
End
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#عمران_شیطان_کے_کالے_کرتوت
👇 1) جب یہ لندن گیا۔ تو اس کے والد کو کرپشن کے الزامات پر سروس سے نکال دیا گیا تھا 2) آکسفورڈ میں داخلہ اس کو میرٹ پر نہیں ملا تھا۔کیونکہ یہ کوئ جینئس نہیں تھا۔بلکہ داخلہ سپورٹس پر حاصل کیا
جبکہ ابھی اس نے کرکٹ شروع نہیں کی تھی 3) کرکٹ میں بطور
👇1/24
بیٹس مین شامل ھوا
کیونکہ سفارشی تھا
اپنے پہلے ھی میچ میں صفر پر آوٹ ھوگیا
اور اسے ٹیم سےباھر کر دیاگیا 4) کیونکہ ننھیال والوں کا کرکٹ بورڈ سےلنک تھا
سفارش پر پھر ٹیم میں بطور بالر بھرتی ھوا
مگر پہلے میچ میں بولنگ پرفارمنس پر پھر باھر کر دیاگیا اور اگلے چھ میچوں تک باھر رھا
👇2/24
5) اس نے کرکٹ کی پوری لائف میں کوئ ایسا میچ پاکستان کو نہیں جتوایا
جو پاکستان ھار رھا ھو
اور اس نے اپنی پرفارمینس سے جتوایا ھو 6) ورلڈ کپ جتوانےکا کریڈٹ ایسے لیتاھے
جیسے انگلینڈ کی ٹیم میں تو 11پلیئر کھیل رھےتھے
اور پاکستان کیطرف سےیہ اکیلا تھا۔ 7) ورلڈ کپ میں یہ کپتان تھا
👇3/24
یہ جو اچانک پنجاب میں کھربوں کی کرپشن کی باتیں شروع ہو گئی ہیں
یہ بلا وجہ نہیں ہیں
پنجاب میں جس تیزی کیساتھ ترقی ہونا شروع ہوئی ہے
ایسی کارکردگی کو پاکستان میں کبھی اچھا نہی سمجھا گیا
جب بھی کوئی لیڈر پنجاب میں کارکردگی دکھاتاھے
اقتدار کے ایوانوں میں خطرے کی
👇1/16
بجنا شروع ہو جاتی ہیں
کیونکہ پنجاب میں مقبولیت کا مطلب وزارت عظمیٰ کی کرسی کیطرف پیش رفت لیا جاتا ہے
عمران کے دور میں عثمان بزدار کو وزیراعلی بھی اسی وجہ سے بنایا گیا تھا
کہ اگر علیم خان یا کسی دوسرے ایکٹو بندے کو بنا دیا جاتا
تو خود عمران کیلئے خطرہ پیدا ہو جاتا۔
حالیہ
👇2/16
الیکشن میں مسلم لیگ ن کی جیت کے باوجود جب نواز شریف وزیراعظم نہیں بنے
تو اس سے ظاہر ہو گیا تھا کہ
نوازشریف کو روکنے کا جو پلان دو دہائیوں سے چلا آ رہا تھا
وہ اب بھی چل رہا تھا۔
مسلم لیگ ن کا دوسرا نام
نوازشریف ہی تھا
تو مجبوراً انکے بھائی کو وزیراعظم اور انکی بیٹی کو
👇3/16
گزشتہ شب پاسدارانِ انقلاب نے بندرگاہ چابہار کے مضافات میں واقع ایک گودام پر چھاپہ مارا۔ اس گودام میں #موساد کیلئےکام کرنے والا وہ نیٹ ورک سرگرم تھا جسکی سرگرمیوں کا کھوج ایرانی سائبر یونٹ نے کئی دنوں کی مسلسل الیکٹرانک نگرانی کے بعد لگایا تھا
👇1/14
چھاپے میں 141 ایجنٹ گرفتار ہوئ
#بھارتی121
20 اسرائیلی
سامانِ ضبط میں خفیہ سیٹلائٹ فونز
بائننس والیٹ کی یک صفحاتی لاگ اور وہ ہارڈ ڈرائیو شامل تھی جس نے پوری کہانی کو بلوچستان تک کھینچ لایا
تفتیشی ٹیم کو ہارڈ ڈرائیو میں Project Gidon-Esha نامی پریزنٹیشن ملی
سلائیڈ نمبر 3 پر
👇2/14
گوادر پورٹ
پنجگور، اور مند کے اوپر سرخ دائرے بنے تھے
نیچے کیپشن BLA Remote Relay Nodes ۔ اگلی سلائیڈ Node-K7 Karachi کو RAW کے drop-box کے طور پر ظاہر کرتی تھی، جہاں سے اسمگل شدہ فنڈز اور بارودی مواد BYC
اور BLA کئلئے بلوچستان بھیجے جاتےتھے
یہی وہ لنک تھا جس نے ایرانی
👇3/14
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کےطور پرخطے میں پہچاناجاتا تھا
16 جون 2025 کو اسرائیلی شہر حیفہ میں ایک مقام سے دھواں اٹھ رہاھے
جہاں ایرانی میزائلوں کی
👇1/25
تازہ بیراج داغی گئی
ایران اور اسرائیل ہمیشہ سے دشمن نہیں تھے
حالیہ جنگ کا پس منظر دہائیوں پر پھیلا ہوا ضرور ہے
تاہم زیادہ پرانی بات نہیں
جب ایران، اسرائیل کے شراکت دار کے طور پر خطے میں پہچانا جاتا تھا
تیل کی فروخت سے دفاعی تعاون تک دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر
👇2/25
کرتے تھے۔
مشترکہ تہذیبی وراثت کےاظہار کیلئے ایک دوسرے کے ہاں ثقافتی طائفے بھی بھیجے جاتےتھے
ایران ترکی کے بعد دوسرا اسلامی ملک تھا
جہاں اسرائیل کا سفارت خانہ موجود تھا
شاہ ایران سمجھتےتھےکہ امریکہ کی خوشنودی اسرائیل کےساتھ دوستی سے مشروط ھے
دہائیوں پہلے مشرقِ وسطیٰ میں
👇3/25
#فیلڈ_مارشل_سید_عاصم_منیر کی واشنگٹن میں موجودگی اسرائیل ایران تناؤ کےدوران عالمی قیادت سے موثر رابطےکےمواقع
چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سرکاری دورے پر اسوقت امریکہ میں ہیں
چیف آف آرمی سٹاف کا واشنگٹن کا یہ دورہ جو کئی ماہ پہلے سے طےتھا
اب جغرافیائی طور پر
👇1/10
ایک انتہائی اہم وقت پر ہو رہاھے
واشنگٹن میں انکی موجودگی
کےدوران ہی مشرق وسطی میں ایک نئی صورتحال سامنا آئی ہے
جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کیجانب سےایران پر بلاجواز جارحیت نےخطےبلکہ دنیا کےامن کو خطرات سے دوچار کردیا ہے
اس تناظر میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ واشنگٹن
👇2/10
مزید اہمیت اختیارکرچکاھے
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی واشنگٹن میں موجودگی
ایک موقع ہےکہ وہ خطےکے
اہم معاملات
جیسےاسرائیلی جارحیت اور
اسکےخطےپر ممکنہ اثرات
کو براہِ راست امریکی قیادت
کیساتھ زیرِبحث لائیں
اسوقت واشنگٹن میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودگی نہ صرف پاکستان
👇3/10