امتحانات سب مشکل ہوتے ہیں لیکن طِب کے امتحان کا کیا دباؤ ہوتا ہے یہ طِب والے ہی جانتے ہیں- اس سال امتحان میں ایک عجیب الجھن دور ہو گئی- ہم پڑھائی کرتے ہوتے ہیں- یہ اندازہ بھی ہوتا ہے کہ کورس جتنا کرنا تھا اس کو پورا کیا ہے- پڑھائی کے باوجود پانچ وقت کی نمازیں سب اپنے وقت میں ہی
پابندی سے ادا کرتے ہیں- اور پورے اخلاص کے ساتھ دعاء کرتے ہیں کہ خدایا پڑھا تو ہے لیکن تو اپنا رحم فرمائے- اس وقت ہم میں سے کوئی یہ نہیں کہتا کہ چلو مڑا کتابیں رکھ لو تقدیر میں جو لکھا ہے وہی ہونا ہے- کوئی یہ نہیں کرتا کہ مڑا دعاء کیوں کرتے ہو آپ نے تو لفظ لفظ یاد کیا ہے اب بھلا
دعاء کرنے کی کیا ضرورت- پیپر کا دن ہوتا ہے- پیپر سے دو منٹ قبل امتحانی ہال میں بیٹھے بیٹھے بھی خدا سے آسانی کی دعائیں مانگتے ہیں حالانکہ یہ علم ہوتا ہے کہ اب تو پیپر آیا ہے اور کچھ بدلتا نہیں ہے۔ یہی اصل رویہ ہے کہ اس دنیا یعنی دارالاسباب میں آپ اسباب بھی استعمال کرتے ہیں. لیکن۔۔
توکل اللہ کے ذات پر ہوتا ہے کہ یہ اسباب میرے لئے مفید تب ہو سکتے ہیں جب خداوند مہربان کا اذن ہو جائے !!
لیکن زندگی کے باقی معاملات میں اور خاص کر گناہ کے معاملات میں ہم خود اس کو غلط فہمی میں مبتلا کئے ہوتے ہیں کہ مڑا میرا اس میں کیا قصور یہ سب تو اللہ نے لکھا تھا حالانکہ ہر۔۔۔
کام اور ہر معاملہ ہر گناہ کرنے سے قبل اس کے بارے ہمارا رویہ پوری طرح ہمارے اختیار میں ہوتا ہے چاہے تو برائی کو جانے والی راستوں پہ قدم رکھ لے یا اس سے خود کو بچائے- ایگزام کی طرح یہاں بھی ابتدائی اسباب اختیار کرنے کی ہم خود تھوڑی سی بھی کوشش کرتے اور ساتھ میں اللہ کریم سے رحم و
کرم اور مدد کی دعاء کرتے تو پھر جانتے بوچھتے اپنی ہر غلطی کے لئے جھوٹے عذر تلاش نہ کرنے پڑتے۔۔۔ !!!
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایسے جنسی تعلق میں کیا دخل ہے جہاں طرفین راضی ہوں.
#تنویری(سائنسی مریض):
اس بے چاری قوم کی کوئی غلطی نہیں، یہ کام وہ جینیاتی خلل کی وجہ سے کرتے تھے.
#جمہوری_اسلامی_فلاحی_ریاست:
ہم جنس پرست بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں ہم سب کو ان کا احترام کرنا چاہیے اس کام کی پریکٹس کرنے کے
لیے ان کو ان کا حق ملنا چاہیے بلکہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی ہونی چاہیے.
#اسلام:
لوط علیہ السلام اس رذالت کو ہاتھ سے روکنے کی قدرت نہ ہونے کے باوجود زبان سے اس کو روکنے کی کوشش کی قوم کو نصیحت کی دل میں اس کو برا سمجھا باز نہ آنے پر اللَّهُ کے حکم سے اس علاقے سے نکل گئے پھر