کوئی بھی دل کے احوال کی طرف متوجہ نہیں ہے ، جب کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”دل ٹھیک سب ٹھیک، دل خراب سب خراب“۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس مسئلے کا حل کیا ہے؟

اس مسئلہ کا ”کہ دل ٹھیک ہو جائے، حالات ٹھیک ہو جائیں“، دل کا اعراض ختم ہو جائے، اور دل کا بگاڑ ختم ہو جائے۔

👇
دل کی اصلاح کے لیے دو کام

اس کے لیے دو کام ہیں:
ایک صحبتِ اہل اللہ
اور
دوسرا کثرتِ ذکر اللہ۔

آپ کو معلوم ہو گا، آپ خوب جانتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ، حضرت عمر فاروق، حضرت عثمان غنی، حضرت علی المرتضیٰ، اور عشرہ مبشرہ، اصحاب بدر، اصحاب بیعت رضوان، 👇
فتح مکہ سے پہلے اسلام لانے والے، فتح مکہ کے بعد ایمان لانے والے ،رضی اللہ عنہم اجمعین یہ سب کون ہیں؟ صحابی ہیں ، ہیں نا؟ یہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے مرید تھے یا نہیں ؟یہ آپ صلی الله علیہ وسلم کے شاگرد تھے یا نہیں؟لیکن نہیں کہا گیا کہ یہ نبی صلی الله علیہ وسلم کے ارادت مند ہیں۔ 👇
نہیں کہا گیاکہ یہ نبی صلی الله علیہ وسلم کے تلمیذ ہیں شاگرد ہیں۔ کہا گیا تو یہ کہا گیا کہ یہ نبی صلی الله علیہ وسلم کے صحابی ہیں۔ یعنی کہ ذکر تلمذ کا نہیں ہے، حالاں کہ تلمیذ تھے۔ ذکر ارادت کا نہیں ہے، حالاں کہ مرید تھے۔ ذکر صحبت کا ہے کہ یہ صحابی ہیں اور 👇
اس صحبت ِرسول کی بنا پر اللہ نے اُن کو وہ مقام عطا کیا ہے ، وہ منصب عطا کیا ہے، وہ رِفعت از خود عطا کی ہے کہ اِن کے بعد کائنات میں کسی نبی کی امت کو وہ مقام نہیں ملا۔ یہ عظمت ،یہ رِفعت، صحبت کی وجہ سے ہے کہ اُن کو صحبت رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی حاصل تھی۔ 👇
اب رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پردہ فرماگئے ۔ وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب کس کی صحبت اختیار کی جائے؟ صحابہ کو تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صحبت ملی تھی، اور نبی کی صحبت سے وہ اس مقام پر پہنچے،تو قرآن نے اس کا حل بیان کیا۔

👇
﴿یا ایھا الذین اٰمنوا اتقوا اللہ ، وکونوا مع الصادقین﴾ (التوبة:119)

یہ ہے حل ، کیا ؟ کہ ﴿یا ایھا الذین اٰمنوا اتقوا اللہ﴾
اے ایمان والو!تقویٰ اختیار کرو، اور صادقین کی معیت اختیار کرو۔ اچھی طرح سمجھ لو کہ تقویٰ اختیار کرو گے تو رِفعت ملے گی، 👇
تقویٰ اختیار کرو گے تو عزت ملے گی۔ قرآن کہتا ہے کہ:

﴿ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم﴾ (الحجرات:13)
تقویٰ اختیار کرو، صحابہ کو عزت ملی ، صحابہ کو رفعت ملی، تم عزت و رفعت چاہتے ہو تو تقویٰ اختیار کرو۔
👇
صادقین قیامت تک باقی رہیں گے
اور آگے ہے، ﴿وکونوا مع الصادقین﴾ یہ قرآن کی آیت ہے؟ قیامت تک کے لیے ہے؟یا اُسی زمانے کے لیے تھی؟ اگر قیامت تک کے لیے ہے تو اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ صادقین بھی قیامت تک باقی رہیں گے، اگر یہ آیت قیامت تک کے لیے ہے اور یقیناہے اور 👇
اس میں اس کا حکم دیا گیا ہے کہ صادقین کی معیت اختیار کرو، تو اس سے معلوم یہ ہوتا ہے کہ صادقین کی جماعت بھی قیامت تک باقی رہے گی۔ان صحابہ کی معیت رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھی ، یہاں یہ معیت صادقین کے ساتھ ہے۔

معیت و صحبت کے عجیب اثرات
آپ کو معلوم ہے کہ 👇
یہ جو معیت ہوتی ہے اس کے بڑے عجیب اثرات ہوتے ہیں، آپ کو یاد ہو گا ، آپ نے ضرور پڑھا ہے کہ

”کُلّ مولودٍ یولَد علی الفطرة، فأبواہ یُھَوِّدانِہ، ویُنصِّرانِہ، ویمجِّسانِہ“،(رواہ أبو ھریرة، وأخرجہ الإمام مسلم في صحیحہ، کتاب القدر، باب معنی کل مولود یولد علی الفطرة وحکم موت 👇
أطفال الکفار، رقم الحدیث:6926،دار الجیل، بیروت)

ہر بچہ فطرت ِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے۔ ”کل مولود یولد علی الفطرة“ہر بچہ فطرتِ اسلام پر پیدا ہوتا ہے، پھر صحبت کا اثر یہ ہوتا ہے کہ بچہ مجوسی بن جاتا ہے، صحبت کا اثر یہ ہوتا ہے کہ بچہ عیسائی بن جاتا ہے، ماں باپ یہودی ہیں ، 👇
ماں باپ عیسائی ہیں ، ماں باپ مجوسی ہیں توفطرتِ اسلام پر پیدا ہونے والا بچہ ان کی صحبت میں رہتا ہے، صحبت میں رہتے رہتے فطرت بدل جاتی ہے اور فطرت کے بدلنے پر وہ بچہ مسلم بننے کی بجائے یہودی، عیسائی اور مجوسی بن جاتا ہے۔👇
ہم نے بخاری شریف میں پڑھا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایاکہ ایک صحبت ہوتی ہے عطار کی اور ایک صحبت ہوتی ہے لوہار کی، عطار جو ہوتا ہے، اگر آپ اس کے پاس جائیں گے، اگر اس نے خوشبو آپ کونہ دی ، اس نے آپ کے بدن پر، آپ کے کپڑوں پر، آپ کے ہاتھ پر خوشبو نہ لگائی تو 👇
کم از کم وہاں بیٹھ کر خوشبو سونگھنے میں توآئے گی،کیا نہیں آئے گی؟ اس سے دل و دماغ کو راحت حاصل ہو گی، اس سے دل و دماغ کو سکون ملے گا، لوہار کے پاس جائیں گے، تو اس کے پاس بھٹی میں آگ لگی ہوئی ہو گی، آپ کے کپڑے اگر نہیں جلیں گے، آپ کا بدن اگر نہیں جلے گا، 👇
توکم از کم اس کی بدبو سے دماغ تو خراب ہو گا،یا نہیں ہو گا؟

(رواہ أبو موسیٰ، وأخرجہ البخاري في صحیحہ، کتاب البیوع، باب السھولة والسماحة في الشراء والبیع، رقم الحدیث: 1985، 2/741، دار طوق النجاة)

شیخ الحدیث، حضرت اقدس مولانا سلیم اللہ خان صاحب دامت برکاتہم

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

15 Jan
ذکر اللہ کی کثرت کریں

دوسری بات ہم نے آپ سے عرض کی تھی، ذکر اللہ ، ذکر اللہ کا اہتمام کریں ، ذکر اللہ کے حوالے سے آپ علماء کے بڑے قیمتی بیانات سنیں گے، بڑی بڑی قیمتی باتیں آپ کو سننے میں ملیں گی، میں بھی کئی کئی مرتبہ اس عنوان پر کئی اعتبار سے بیان کیا کرتاہوں ، لیکن 👇
آج میں آپ سے ایک اور عنوان سے بات کرتا ہوں۔ قرآن نے کہا ہے۔

ولذکر اللہ اکبر (العنکبوت:45)
اللہ کا ذکر بہت بڑی چیز ہے ،دوسری بات یہ ہے کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کل کائنات، یہ پوری کی پوری دنیا، اس کے پہاڑ، اس کے سمندر، اس کے میدان، اس کے کوہسار، اس کے درخت، اس کے کھیت،👇
اس کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتی ہے،ایک میں نہیں کر رہااور آپ نہیں کر رہے اور جب تک یہ ذکر رہے گا یہ دنیا رہے گی اور جب یہ ذکر نہیں رہے گا یہ دنیا نہیں رہے گی۔

👇
Read 9 tweets
15 Jan
مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال مرحوم اس لحاظ سے تاریخ کی ایک مظلوم شخصیت ہیں کہ ہر باطل گروہ نے ان کے متنوع کلام میں سے اپنے مطلب کی باتیں نکال کر انہیں اپنے حق میں استعمال کیا جاتا ہے:
جیسے
اشتراکیت کے پرچار میں ان کا کلام پیش کیا جاتا ہے

👇
حدیثِ رسولؐ کے منکرین نے انکارِ حدیث کے لیے علامہ اقبالؒ کے کلام کا سہارا لیا ہے،

اور تو اور قرآن و سنت کو چودہ سو سالہ اجماعی تعامل اور تشریح سے الگ کر کے منتخب پارلیمنٹ کے حوالہ کر دینے کی فتنہ انگیز فکر کی بنیاد بھی علامہ اقبال کے بعض خطبات کو بنایا گیا تھا
👇
پھر الزام لگایا جاتا ہے

علماء نے اجتہاد کا دروازہ بند کر رکھا ہے اور وہ مختلف فرقوں اور فقہوں میں بٹ گئے ہیں اس لیے ان میں اجتہاد کی اہلیت نہیں رہی۔

جدید دور میں شریعت کی تعبیر اور اجتہاد کا حق منتخب پارلیمنٹ کو حاصل ہے۔

پارلیمنٹ کی حیثیت مجتہد مطلق کی ہے، 👇
Read 7 tweets
15 Jan
دین کی اجماعی تعبیر جو حضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور سلف صالحین کے چودہ سو سالہ تعامل کی صورت میں چلی آرہی ہے اس تعبیر و تشریح سے ملت اسلامیہ کو ہٹانے اور قرآن و سنت کو جدید تعبیر و تشریح کی سان پر چڑھانے کے لیے استعماری قوتیں اپنے آلۂ کار عناصر کے ذریعے 👇
ایک عرصہ سے مسلم معاشرہ میں سرگرمِ عمل ہیں۔ نصف صدی قبل تک بیشتر مسلم ممالک پر سامراجی قوتوں کے غلبہ و استعلاء کے دور میں سامراجی آقاؤں نے مسلسل سازشوں اور محنت کے باوجود جب یہ دیکھا کہ مسلمانوں کو دین کی بنیاد قرآن و سنت سے برگشتہ کرنا ممکن نہیں ہے تو 👇
انہوں نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی پیدا کی اور صریح کفر کی بجائے الحاد و زندقہ کے راستہ سے مسلمانوں کو ان کے دین سے ہٹانے کے لیے فکری فتنوں کا دروازہ کھول دیا۔ ان تمام فتنوں کا بنیادی ہدف قرآن و سنت کی چودہ سو سالہ اجماعی تعبیر و تشریح اور امتِ مسلمہ کا اجماعی تعامل راہ ہے 👇
Read 4 tweets
15 Jan
غیر مسلم ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کو وہاں کس طرح رہنا چاہیے۔ اس سلسلہ میں ہم اپنی معروضات کو درج ذیل دائروں میں پیش کریں گے۔👇
امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر غیر مسلم ممالک میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے جو وہاں ایک معاہدے کے تحت گئے ہیں جس کے ذریعے انہیں وہاں کا ویزا اور رہنے کی اجازت ملی ہے، انہیں اس معاہدہ کی پابندی کرنی چاہیے۔

👇
غیر مسلم ممالک میں رہتے ہوئے اپنے عقیدہ و ایمان، شرعی فرائض و واجبات کی ادائیگی اور اپنی اگلی نسل کے ایمان و اعمال کی حفاظت کا اہتمام کرنا مسلمانوں کی دینی ذمہ داری ہے۔ اس لیے اگر کسی غیر مسلم ماحول میں وہ اپنے دینی فرائض و احکام پر عمل نہیں کر سکتے یا 👇
Read 8 tweets
15 Jan
ہمارے ہاں جب پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت اور برما سمیت یہ خطہ، جو برصغیر کہلاتا ہے، متحد تھا اور مسلمانوں کی حکمرانی تھی تو اس کی شرعی حیثیت کے بارے میں فقہی بحث و مباحثہ اس قسم کے عنوانات سے ہوتا تھا کہ یہاں رہنے والے ذمی ہیں یا معاہد ہیں اور یہاں کی زمینیں عشری ہیں یا خراجی ہیں👇
۔ اس علاقہ میں اسلام مجاہدین کی جنگوں کے ذریعے بھی آیا ہے، صوفیاء کرام کی دعوت و اصلاح کی محنت سے بھی آیا ہے اور تاجروں کی آمد ورفت بھی فروغِ اسلام کا ذریعہ بنی ہے۔ ظاہر بات ہے کہ جہاد کے ذریعے مغلوب ہونے والے لوگوں اور علاقوں کی حیثیت از خود مسلمان ہوجانے والے لوگوں اور 👇
علاقوں سے مختلف ہوتی ہے۔ اس لیے اس حوالہ سے یہاں ہمارے فقہی مباحث کا ایک وسیع دائرہ ماضی کے علمی ذخیرہ میں ملتا ہے۔
جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دس سالہ مدنی دور میں ہمیں اس سلسلہ میں مختلف صورتیں دکھائی دیتی ہیں:

👇
Read 18 tweets
14 Jan
جیسا کہ اللہ نے فرمایا 
"وَاَحسِنُوا اِنَّ اللّهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ"
 احسان کرو بے شک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
اہم  نکتہ: الَّذِيْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيٰوةَ لِيَبْلُوَکُمْ اَيُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا (سورۃ الملک:2)
👇
آج کل مسلمانوں کا زور اعمال کی کثرت  اورطوالت  پر ہے۔جب کہیں بات نکلتی ہے تو یہی کہا جاتا ہے کہ فلاں نے سترہ حج کرلئے، وہ اتنے روزے رکھتا ہے، اس نے اتنا چندہ دیا۔ حالانکہ اللہ رب العزت نے قرآن میں کہیں بھی   اَکثرُ عملاً  نہیں فرمایا۔ قرآن مجید میں اعمال وافعال کے لئے 👇
جہاں بھی ذکر آیا ہے " احسن عملا"آیا ہے۔ جس سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ رب العزت کو اعمال کی کثرت  اور طوالت مطلوب نہیں ہے دوسرے الفاظ میں اسلام Qurality مانگتا ہے Quantity نہیں اور اس حُسن کے ساتھ دوسری اہم چیز جو مطلوب ہے وہ مداومت ہے اگرچہ 👇
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(