Zafar M. Dar Profile picture
Feb 3 3 tweets 1 min read
سکول کا پرنسپل ایک گوشت والی بڑی شاپ میں گیا اور کاؤنٹر پر لڑکے سے کہا بیٹا دو کلو گوشت دینا۔
لڑکے نے عزت سے بٹھایا، چائے پلائی اور اپنے ملازم سے کہا کہ دو کلو اچھا گوشت بنائیں اور ملازم نے خود جاکر اس کی گاڑی میں رکھ دیا۔
پرنسپل نے جب پیسے دینے چاہے تو اس نے منع کردیا۔۔ 🔻1
پرنسپل نے پوچھا بیٹا کیا تم مجھے جانتے ہو؟ لڑکے نے کہا آپ میرے استاد ہیں۔ ایک بار کلاس میں غلطی کرنے پر آپ نے کہا تھا کہ تب تک کلاس میں نہیں آنا جب تک اپنے سرپرست کو نہ لاؤ ۔۔۔تو میں سکول سے بھاگ گیا اور قصائی کے ہاں کام شروع کردیا۔ اب الحمدللہ میری چار گوشت کی دکانیں ہیں۔۔۔ 🔻2
۔۔۔ ایک بڑا فارم ہے اور ایک شاندار گھر بھی میں نے لے لیا ہے۔

تب پرنسپل نے ایک سرد آہ بھری اور کہا: "جی بیٹا مجھے یاد آگیا ۔۔۔ کاش میں بھی تمہارے ساتھ اس دن بھاگ جاتا۔" ( منقول)
یہ غیر سیاسی بات ہے، پرنسپل کو شہباز شریف نہ سمجھا جائے۔۔۔3
🤣🤣

#ظفریات

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Zafar M. Dar

Zafar M. Dar Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @ZafarDar

Feb 2
ثمرقند سے طویل سفر طے کر کے آنے والا قاصد ، سلطنت اسلامیہ کےحکمران سے ملنا چاہتا تھا۔ اس کے پاس ایک خط تھا جس میں پادری نے سپہ سالار قتیبہ بن مسلم کی شکایت کی تھی۔
پادری نے لکھا !
"ہم نے سنا تھا کہ مسلمان جنگ اور حملے سے پہلے قبول اسلام کی دعوت دیتے ہیں۔۔۔🔻1
۔۔اگر دعوت قبول نہ کی جائے تو جزیہ کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر کوئی ان شرائط کو قبول کرنے سے انکار کرے تو جنگ کرتے ہیں۔
مگر ہم پر اچانک حملہ کر کے ہمیں مفتوح کر لیا گیا ہے۔
یہ خط ثمر قند کے سب سے بڑے پادری نے عمر بن عبد العزیز کے نام لکھا تھا۔🔻2
دمشق کے لوگوں سے حاکم کی قیام گاہ کا معلوم کرتے کرتے وہ قاصد ایک ایسے گھر جا پہنچا جو انتہائی معمولی اور خستہ حالت میں تھا۔ جہاں ایک شخص چھت کی لپائی کر رہا تھا اور نیچے کھڑی عورت گارا اُٹھا کر اُسے دے رہی تھی۔ یہ عمر بن عبدالعزیز کا گھر تھا جسے دیکھ کر قاصد مایوس ہوا۔۔۔ 🔻3
Read 11 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(