چند ماہ سے #کراچی کے #مہاجر عوام پر ایک نئی افراد آن پڑی ہے پہلے تو صرف راہزنی کی واردات میں کار، موٹرسائکل، موبائل اور مال و متاع ہی چھینی جاتی تھی لیکن اب ایک نئی منصوبہ بندی کے تحت جان بوجھ کر گولی بھی مار دی جاتی ہے۔ اتنی دیدہ دلیری تب ہی ہو سکتی ہے جب قاتل اور لٹیرے کو
کسی بہت بڑی طاقت کی آشیرواد حاصل ہو۔ اب یہ #مہاجر عوام نے فیصلہ کرنا ہے کے اس ریاستی قتل و غارت اور لوٹ مار کا کیسے جواب دینا ہے کیسے اس سے اپنا اور اپنے پیاروں کا دفاع کرنا ہے۔
سب سے پہلے تو اپنے دل و دماغ میں یہ بات راسخ کر لیں کے کوئی آپ کی مدد کو نہیں آئیگا۔
جو بھی بن پڑیگا
وہ آپ نے خود ہی کرنا ہے۔
دوسرا خطرہ محسوس ہوتے ہی مار ڈالیں قبل اسکے وہ آپ کو مار ڈالے کیونکے وہ آپ کو مارنے ہی آیا ہے۔
اگر حملہ آور کو زندہ پکڑ لیں تو کسی بھی ادارے کے حوالے نا کریں جو بھی کرنا ہو موقع پر ہی کر ڈالیں اگر ادارے کو دیا تو ہو سکتا ہے اگلے دن کسی اور گلی سڑک اور
محلے میں آپ سے اپنی ناکامی، سبکی کاانتقام لے گا تو دوست اس وقت کی نوبت ہی نا آنے دیں۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مہاجرو! زیر نظر تصویر میں ایک گروہ مکا چوک کو فتح کرنے والے انداز میں گروپ فوٹو بنوا رہا ہے۔ یہ اسی ماہ میں میں دوسرا واقعہ ہے جس میں اسی انداز میں ایک گروہ پہلے اپنے پرچم لہرا کر اس چوک کے نام کو تبدیل کرنے کا اعلان بھی کر کے جا چکا ہے۔ ان دونوں واقعات کا ماسٹر مائینڈ ایک ہی ہے
جس کے مفادات اور اختیار کو خطرہ صرف ایک عوامی طاقت سے ہی ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر میں اہلیان کراچی کو کسی لگی لپٹی اور مخفی الفاظ استعمال کرنے کے بجائے واضح الفاظ میں اس ماسٹر مائنڈ کا نام بتانے میں کوئی عار نہیں سمجھتا کے اہلیان کراچی خصوصا مہاجرو!!آپ کا دشمن اور جس سے آپ کا
اب براہ راست مقابلہ ہے وہ پاکستانی فوج ہے اور جتنا جلدی ہو سکے آپ اس بات کا ادراک کریں اور راسخ الیقنی کے ساتھ اپنے ساتھ ہونیوالی پر تشدد کاروائیوں، قتال، انتخابات سے پہلے پری پول ریگنگ ، انتخابات والے دن کی صورتحال، اداروں میں رکاوٹیں، الیکشن جیت کر اختیارات کا نا ملنا
اہلیان کراچی آج @JIPOfficial سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کے کس سوچ کے تحت ان کے جوانوں نے لیاقت علی خان شہید چوک مشہور زمانہ مکا چوک کے اوپر چڑھائی کر کے اس چوک کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ ساتھ لیاقت علی خان شہید سے اپنی ازلی نفرت کا اظہار کرتے ہوے ان سے والہانہ عقیدت رکھنے
والی کراچی کی عوام کے جذبات مجروح۔ آج جماعت اسلامی کی قیادت کو ان عناصر کے نام بتانے ہوں گے جن کے اشارے پر وہ کراچی کے امن کو برباد کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔ وہ جون لوگ ہیں جن کے ایما پر کراچی کی اکثریتی قوم مہاجر عوام کو اشتعال دلانے کی سازشوں میں شریک ہے۔ ان تمام سوالات کے جواب
دیتے وقت جماعت اسلامی کی کراچی قیادت کو ایک مفید اور صائب مشورہ کے اگر وہ سمجھتے ہیں کے ان کا یہ اقدام ایک صحیح سمت اور ملکی مفاد میں لیا گیا تو پھر کراچی کی عوام کو یہ بھی سمجھائیں کے کیونکر انہوں بے اس نام تبدیلی کے ایڈونچر کیلئے اپنے اکثریتی علاقے بنارس چوک اور باچا خان چوک کا
نذیر احمد کو سزا ہونے کے بعد میرا پر زور مطالبہ ہے کے پاکستان سے تعلق رکھنے والی شخصیات جن کے نذیر احمد سے مراسم تھے اور وہ لندن جا کر اس کے مہمان بنتے تھے ان سب کے میڈیکل کروائے جائیں۔ ان شخصیات میں نامور فوجی افسران، ججز، سرکاری افسران، ممتاز سیاستدان جیسے کہ نواز شریف،
چوہدری نثار، ذوالفقار مرزا، حبیب جان بلوچ،چوہدری افتخار، ثاقب نثار، عمران خان ، اور دیگر شامل ہیں اگر ان میں سے کسی کیساتھ نذیر کے جنسی و جسمانی تعلقات کے ثبوت ملیں تو پھر اس بات کی تفتیش کی جائے کے یہ جنسی تعلقات زبردستی تھے یا پھر باہمی رضامندی پر مبنی تھے اگر باہمی رضامندی ہو
تو دونوں پر حدود آرڈیننس کے تحت مقدمہ قائم کر کے قرار واقعی سزا سنائی جائے۔
کراچی میں گلی محلوں میں بیر ئیر لگانا اب اس لئے بھی ناگزیر ہو چکا ہے کیونکے آنیوالے وقتوں میں کراچی میں ایک بڑے پیمانے پر افراتفری، نسلی، لسانی، گروہی اور فرقہ وارانہ فساد کے پھیلنے کی توقع ہے۔ یہ فساد خالصتا ریاستی افواج کی نگرانی میں شروع ہو گا اور ان میں شامل چند گروہوں کو
ریاستی سرپرستی اور مدد حاصل ہو گی۔ اس فساد اور افراتفری سے بچنے کیلئے اہالیان کراچی کو اپنے اپنے علاقوں میں ابھی سے ہی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ علاقے سیکیور کر کے مکمل چوکیداری سسٹم تشکیل دینا ہو گا۔ مزید یہ کے اپنی مدد آپ کے تحت خشک اور طویل المیعیاد تک کارآمد رہنا والا راشن
ادویات اور اگر گھر میں ذیابیطس اور اس نوع کی بیماری میں مبتلا مریض ہے تو ایمرجنسی کٹ میں ان ادویات کی خاطر خواہ تعداد کا موجود ہونا بھی ضروری ہے۔ سروائیول اور محفوظ رہنے کیلئے ڈاکومینٹریز اور فلمیں موجود ہیں ان سے استفادہ حاصل کریں اور ان مشکل حالات میں کیسے خود کو اور خاندان
برطانیہ میں شروع ہونے والا #الطاف_حق_پر_ہے کا ٹرائیل پاکستان کی بالادست طاقت کیلئے ایک ڈراونے خواب ثابت ہونے جا رہا ہے۔ اس ٹرائیل میں #الطاف_حسین سن پچاسی سے لیکر اب تک پاکستانی ریاست کے روا مظالم کو برطانوی عدالت میں ڈاکومنٹڈ کروا کر پاکستان پر لگنے والی مجوزہ معاشی پابندیوں
کی راہ ہموار ہو گی اسی ٹرائیل کی بنیاد پر آنیوالا فیصلہ جو کہ #الطاف_حق_پر_ہے ہونے کی وجہ سے الطاف حسین بھائی کے حق میں ہی آئیگا۔لیکن اس میں ریکارڈ کئے جانیوالی ریاستی تشدد، کارکنان کا قتل عام، جعلی پولیس مقابلے اور اس نوعیت کی دیگر قبیح جرائم پاکستانی فوج کے خلاف اس کمیشن کے
قیام کا دروازہ کھولیں گے جیسا کے کوسوو اور بوسنیا کے جنگی جرائم پر سرب فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف قائم کیا گیا تھا۔ اس کمیشن کا قیام اس فیصلے کے آنے کے فورا بعد ہی کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر میں دیگر قومیتوں کے متاثرین جن میں بلوچ، پشتون اور سندھی شامل ہیں ان سے درخواست کروں