نذیر احمد کو سزا ہونے کے بعد میرا پر زور مطالبہ ہے کے پاکستان سے تعلق رکھنے والی شخصیات جن کے نذیر احمد سے مراسم تھے اور وہ لندن جا کر اس کے مہمان بنتے تھے ان سب کے میڈیکل کروائے جائیں۔ ان شخصیات میں نامور فوجی افسران، ججز، سرکاری افسران، ممتاز سیاستدان جیسے کہ نواز شریف،
چوہدری نثار، ذوالفقار مرزا، حبیب جان بلوچ،چوہدری افتخار، ثاقب نثار، عمران خان ، اور دیگر شامل ہیں اگر ان میں سے کسی کیساتھ نذیر کے جنسی و جسمانی تعلقات کے ثبوت ملیں تو پھر اس بات کی تفتیش کی جائے کے یہ جنسی تعلقات زبردستی تھے یا پھر باہمی رضامندی پر مبنی تھے اگر باہمی رضامندی ہو
تو دونوں پر حدود آرڈیننس کے تحت مقدمہ قائم کر کے قرار واقعی سزا سنائی جائے۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اہلیان کراچی آج @JIPOfficial سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کے کس سوچ کے تحت ان کے جوانوں نے لیاقت علی خان شہید چوک مشہور زمانہ مکا چوک کے اوپر چڑھائی کر کے اس چوک کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ ساتھ لیاقت علی خان شہید سے اپنی ازلی نفرت کا اظہار کرتے ہوے ان سے والہانہ عقیدت رکھنے
والی کراچی کی عوام کے جذبات مجروح۔ آج جماعت اسلامی کی قیادت کو ان عناصر کے نام بتانے ہوں گے جن کے اشارے پر وہ کراچی کے امن کو برباد کرنے کے مشن پر گامزن ہے۔ وہ جون لوگ ہیں جن کے ایما پر کراچی کی اکثریتی قوم مہاجر عوام کو اشتعال دلانے کی سازشوں میں شریک ہے۔ ان تمام سوالات کے جواب
دیتے وقت جماعت اسلامی کی کراچی قیادت کو ایک مفید اور صائب مشورہ کے اگر وہ سمجھتے ہیں کے ان کا یہ اقدام ایک صحیح سمت اور ملکی مفاد میں لیا گیا تو پھر کراچی کی عوام کو یہ بھی سمجھائیں کے کیونکر انہوں بے اس نام تبدیلی کے ایڈونچر کیلئے اپنے اکثریتی علاقے بنارس چوک اور باچا خان چوک کا
کراچی میں گلی محلوں میں بیر ئیر لگانا اب اس لئے بھی ناگزیر ہو چکا ہے کیونکے آنیوالے وقتوں میں کراچی میں ایک بڑے پیمانے پر افراتفری، نسلی، لسانی، گروہی اور فرقہ وارانہ فساد کے پھیلنے کی توقع ہے۔ یہ فساد خالصتا ریاستی افواج کی نگرانی میں شروع ہو گا اور ان میں شامل چند گروہوں کو
ریاستی سرپرستی اور مدد حاصل ہو گی۔ اس فساد اور افراتفری سے بچنے کیلئے اہالیان کراچی کو اپنے اپنے علاقوں میں ابھی سے ہی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ علاقے سیکیور کر کے مکمل چوکیداری سسٹم تشکیل دینا ہو گا۔ مزید یہ کے اپنی مدد آپ کے تحت خشک اور طویل المیعیاد تک کارآمد رہنا والا راشن
ادویات اور اگر گھر میں ذیابیطس اور اس نوع کی بیماری میں مبتلا مریض ہے تو ایمرجنسی کٹ میں ان ادویات کی خاطر خواہ تعداد کا موجود ہونا بھی ضروری ہے۔ سروائیول اور محفوظ رہنے کیلئے ڈاکومینٹریز اور فلمیں موجود ہیں ان سے استفادہ حاصل کریں اور ان مشکل حالات میں کیسے خود کو اور خاندان
برطانیہ میں شروع ہونے والا #الطاف_حق_پر_ہے کا ٹرائیل پاکستان کی بالادست طاقت کیلئے ایک ڈراونے خواب ثابت ہونے جا رہا ہے۔ اس ٹرائیل میں #الطاف_حسین سن پچاسی سے لیکر اب تک پاکستانی ریاست کے روا مظالم کو برطانوی عدالت میں ڈاکومنٹڈ کروا کر پاکستان پر لگنے والی مجوزہ معاشی پابندیوں
کی راہ ہموار ہو گی اسی ٹرائیل کی بنیاد پر آنیوالا فیصلہ جو کہ #الطاف_حق_پر_ہے ہونے کی وجہ سے الطاف حسین بھائی کے حق میں ہی آئیگا۔لیکن اس میں ریکارڈ کئے جانیوالی ریاستی تشدد، کارکنان کا قتل عام، جعلی پولیس مقابلے اور اس نوعیت کی دیگر قبیح جرائم پاکستانی فوج کے خلاف اس کمیشن کے
قیام کا دروازہ کھولیں گے جیسا کے کوسوو اور بوسنیا کے جنگی جرائم پر سرب فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف قائم کیا گیا تھا۔ اس کمیشن کا قیام اس فیصلے کے آنے کے فورا بعد ہی کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر میں دیگر قومیتوں کے متاثرین جن میں بلوچ، پشتون اور سندھی شامل ہیں ان سے درخواست کروں
نوے کی دہائی میں ایم کیو ایم کے لئے بطور کارکنان کام کرنے والے جری بہادر اور وفا پرست کارکنان پر آفرین ہے کس پامردی سے اس ناپاک ریاست کا مقابلہ کیا جب کے حالات اس قدر دگرگوں تھے کے پورے دن میں بی بی سی کا سیر بین ہی سننے کو ملتا تھا یا پھر پی ٹی وی کا خبر نامہ۔ ایسے ایسے انسانیت
سوز مظالم ڈھائے جاتے تھے جو ہٹلر کی گستاپو اور اسٹالن کی کے جی بی کو بھی شرما دے۔ لیکن سلام ہے سن ہزاروں شہید ساتھیوں پر کے انہوں نے قائد سے غداری پر شہادت کی اس موت کو ترجیح دی جس میں لواحقین کو ان کا لاشہ تک نا ملا ایسے کئی لاپتہ ساتھیوں کے گروپس شہید کر کے ویرانوں میں پھینک
دئے گئے یا بے نام و نشان دفن کر دئے گئے۔ انہی بے نام و نشان ساتھیوں کی یاد میں یادگار شہدا تعمیر کی گئی کیونکے قومیں صرف ووہی زندہ رہتی ہیں جو اپنے شہدا کو یاد رکھتی ہیں۔
ان عظیم شہدا کی یاد کی جو بے قدری اور بے توقیری دو ہزار سولہ کے بعد دیکھی گئی اور اس پر شہدا کے خون کا سودا
مہاجر قومیت و سیاست کی بقا کیلئے قوم کے نام پیغام:
اب تک جو ہوا وہ بہت برا ہوا۔اب اس سے زیادہ برا ہو بھی نہیں سکتا گر آپ چاہتے ہیں کے آگے سے سب اچھا ہو تو خدارا #Mohajir_Needs_Altaf کے بینر تلے جمع ہوں اور لیاقت علی خاں کے اس مکے کی مانند ایکدوسرے سے جڑ جائیں جس کی مثال نا ہو۔
دو ہزار سولہ کے بعد سے جن دوستوں نے اپنی ایک علیحدہ راہ متعین کی وہ قوم کو ایک بند گلی میں لے آئی ہے اب اس بند راستے سے اس پار لیجانے کیلئے ایک مضبوط اور مربوط قیادت کیلئے #Mohajir_needs_Altaf ہی ایک فوری حل ہے قوم کے گھر گھر میں آج بھی انکا پیغام سنا اور مانا جاتا ہے۔
دیگر گروپس میں ذی ہوش اور شعور رکھنے والے کارکنان، ذمے داران اور ہمدردان سے ایک بار پھر درخواست صبح کا بھولا اگر شام کو گھر آ جائے تو اسے بھولا نہیں کہتے اگر رتی بھر بھی قوم کا درد دل و دماغ میں باقی ہے تو جس #مہاجر_اتحاد کا خواب آپ کو دکھایا جا رہا ہے اس کی تعبیر اور تکمیل کیلئے