حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ١۲ بیٹے تھے - ان کی نسل اسقدر ہوئی کے مکہ مکرمہ میں نہ سما سکی اور پورے حجاز میں پھیل گئی -
ان کے بھائی مطلّب مکہ کے حاکم ہوئے - ہاشم کا بیٹا مدینہ منورہ میں پرورش پاتا رہا " جب مطلّب کو معلوم ہوگیا کہ وہ جوان ہوگیا ہے تو بھتیجے کو لینے کے لیے خود مدینہ گئے -
انہیں عبدالمطلب کے یہاں ابوطالب حمزہ, عبّاس, عبداللہ, ابولہب, حارث, زبیر, ضرار, اور عبدالرحمن پیدا ہوئے- ان کے بیٹے عبداللہ سے ہمارے نبی حضرت محمد ﷺ پیدا ہوئے۔
اس نے اپنے قبیلے کو سمجھایا کہ بیت اللہ کی بے حرمتی نہ کرو مگر ان پر اثر نہ ہوا " جب مضاض نے دیکھا کہ ان پر کوئی اثر نہ ہوتا تو قوم کو اس کے حال پر چھوڑ کر وہاں سے جانے کا فیصلہ کیا-
اس نے تمام مال و دولت تلواریں اور زرہیں وغیرہ خانۂ کعبہ سے نکال کر زمزم کے کنویں میں ڈالدیں اور مٹی سے اسکو پاٹ دیا - کنواں اس سے پہلے ہی خشک ہوچکا تھا-
اب اس کا نام و نشان مٹ گیا - مدتوں یہ کنواں بند پڑا رہا اس کے بعد بنو خزاعہ نے بنو جرہم کو وہاں سے مار بھگایا " بنو خزاعہ اور قصیّ کی سرداری کا زمانہ اسی حالت میں گذرا -
کنواں بند رہا یہاں تک کے قصیّ کے بعد عبدالمطلب کا زمانہ آگیا" انہوں نے خواب دیکھا " خواب میں انہیں زمزم کے کنویں کی جگہ دکھائی گئی اور اس کے کھودنے کا حکم دیا گیا-
دوسرے دن عبدالمطلب اپنے بیٹے حارث کے ساتھ وہاں گئے - اس وقت ان کے یہاں یہی ایک لڑکا تھا - انہوں نے دیکھا وہاں گندگی اور خون پڑا تھا اور ایک کوّا ٹھونگیں مار رہا تھا,
اس جگہ کے دونوں طرف بُت موجود تھے اور یہ گندگی اور خون دراصل ان بتوں پر قربان کئیے جانے والے جانوروں کا تھا, پوری نشانی مل گئی تو عبدالمطلب کدال لے آئے
جب قریش نے یہ دیکھا کہ انہوں نے کنواں تلاش کرلیا تو ان کے پاس آگئے اور کہنے لگے :
"عبدالمطلب اللہ کی قسم " یہ ہمارے باپ اسماعیل علیہ السلام کا کنواں ہے
اور اس پر ہمارا بھی حق ہے" اس لئیے ہم اس میں تمہارے شریک ہوں گے -"
یہ سن کر عبدالمطلب نے کہا :
" میں تمہیں اس میں شریک نہیں کرسکتا " یہ مجھ اکیلے کا کام ہے"
انہوں نے بنوسعد ابن ہزیم کی کاہنہ سے فیصلہ کرانا منظور کیا - یہ کاہنہ ملک شام کے بالائی علاقے میں رہتی تھی - آخر عبدالمطلب اور دوسرے قریش اس کی طرف روانہ ہوئے -
عبدالمطلب کے ساتھ عبدمناف کے لوگوں کی ایک جماعت تھی -
جبکہ دیگر قبائل قریش کی بھی ایک ایک جماعت ساتھ تھی - اس زمانہ میں ملک حجاز اور شام کے درمیان ایک بیابان میدان تھا ,
عبدالمطلب اٹھ کر اپنی سواری کے پاس آئے, جوں ہی ان کی سواری اٹھی, اس کے پاؤں کے نیچے سے پانی کا چشمہ ابل پڑا - انہوں نے پانی کو دیکھ کر اللہ اکبر کا نعرہ لگایا -
پھر عبد المطلب سواری سے اتر آئے - سب نے خوب سیر ہوکر پانی پیا اور اپنے مشکیزے بھر لیے - اب انہوں نے قریش کی دوسری جماعت سے کہا:"آؤ تم بھی سیر ہوکر پانی پی لو -
اب ہم زمزم کے بارے میں تم سے کبھی جھگڑا نہیں کریں گے - جس ذات نے تمہیں اس بیابان میں سیراب کردیا، وہی ذات تمہیں زمزم سے بھی سیراب کرے گا، اس لیے یہیں سے واپس چلو -"
اس طرح قریش نے جان لیا کہ اللہ تعالیٰ عبدالمطلب پر مہربان ہے، لہٰذا ان سے جھگڑنا بے سود ہے اور کاہنہ کے پاس جانے کا کوئی فائدہ نہیں ، چنانچہ سب لوگ واپس لوٹے -
واپس اکر عبدالمطلب نے پھر کنویں کی کھدائی شروع کی - ابھی تھوڑی سی کھدائی کی ہوگی کہ مال، دولت، تلواریں اور زرہیں نکل آئیں - اس میں سونا اور چاندی وغیرہ بھی تھی -
یہ مال ودولت دیکھ کر قریش کے لوگوں کو لالچ نے آگھیرا - انہوں نے عبدالمطلب سے کہا :
"عبدالمطلب! اس میں ہمارا بھی حصہ ہے -"
ان کی بات سن کر عبدالمطلب نے کہا :
"نہیں ! اس میں تمہارا کوئی حصہ نہیں ، تمہیں انصاف کا طریقہ اختیار کرنا چاہیے - آؤ پانسو کے تیروں سے قرعہ ڈالیں -"
انہوں نے ایسا کرنا منظور کرلیا - دو تیر کعبے کے نام سے رکھے گئے،
دو عبدالمطلب کے اور دو قریش کے باقی لوگوں کے نام کے.... پانسہ پھینکا گیا تو مال اور دولت کعبہ کے نام نکلا، تلواریں اور زرہیں عبدالمطلب کے نام اور قریشیوں کے نام کے جو تیر تھے
اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ انسان جب کسی کی نیک خواہی کرتے اور کج رووں کی کجی کو سیدھا کرنے کے لئے نصیحت فرماتے ہیں تو کور چشموں اور بد باطنوں کی ہرزہ سرائی ،تمسخر و تحقیر #سرمایہ_زیست 🌷
کی پرواہ نہیں کرتے، دلگیر اور رنجیدہ ہو کر امر حق سے منہ نہیں موڑتے ناراض ہو کر خیر خواہی اور نصیحت کوشی نہیں چھوڑتے، اور بلندی اخلاق اور نرمی و مہربانی کے ساتھ روحانی #سرمایہ_زیست 🌷
مریضوں کے علاج میں مشغول رہتے ہیں اور انکی ان تمام خصوصیات میں نمایاں امتیاز یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی اس نصیحت و نیک خواہی کے لئے قوم سے مطلق کسی قسم کے نفع کے خواہشمند #سرمایہ_زیست 🌷
آیت 2
جس نے موت اور زندگی اس لیے پیدا کی تاکہ وہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون عمل میں زیادہ بہتر ہے ، اور وہی ہے جو مکمل اقتدار کا مالک ، بہت بخشنے والا ہے ،
تم خدائے رحمن کی تخلیق میں کوئی فرق نہیں پاؤ گے ۔ ( ١ ) اب پھر سے نظر دوڑا کر دیکھو کیا تمہیں کوئی رخنہ نظر آتا ہے؟
آیت 4
پھر بار بار نظر دوڑاؤ ، نتیجہ یہی ہوگا کہ نظر تھک ہار کر تمہارے پاس نامراد لوٹ آئے گی
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #خلاصہ_قرآن 🤲
﷽
(سورہ نمل )
کچھ دیر بعد ہدہد آیا تو اس نے اپنی کارگزاری سنائی کہ آج دربار کی طرف آتے ہوئے میرا گزر ایک ایسی بستی سے ہوا جہاں کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی بہت سی نعمتیں حاصل ہیں
1 #سرمایہ_زیست 🌷
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #خلاصہ_قرآن 🤲
اور ان پر ایک عورت بلقیس حکمران ہے اور قوم کی بدنصیبی یہ ہے کہ وہ سورج کی پوجا کر رہی ہے جب کہ انھیں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنی چاہیے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس ملکہ کو خط لکھا۔
2 #سرمایہ_زیست 🌷
#خاتم_النبیین_محمدﷺ
سیشن #خلاصہ_قرآن 🤲
جواب میں ملکہ نے تحفے تحائف بھجوائے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام نے تحفوں کو دیکھ کر فرمایا کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا کیا ہے وہ ملکہ کے بھجوائے ہوئے ان تحفوں سے بہت بہتر ہے۔
3 #سرمایہ_زیست 🌷
#خاتم_النبیین_محمدﷺّ کا حُسن بلاشبہ نظروں کو خیرہ کردینے والی روشنی ہے اللہ کسی کو توفیق دے تو دیکھے کہ روشنی لفظوں میں کیسے گوندھی جاتی ہے۔۔۔ چاند آنکھوں میں کیسے اُتارے جاتے ہیں۔۔۔ اور جان اُن پہ کیسے واری جاتی ہے
6 سیشن ڈیلی بیسس پر ٹیم میں شامل ہونے کے لئے YS لکھیں
’’فی الحقیقت تمہارے لیے #خاتم_النبیین_محمدﷺّ کی ذات میں نہایت ہی حسین نمونہ (حیات) ہے ‘‘۔