پروفیسر ڈاکٹر تراب الحسن نےآپنی تحقیقی مقالہ جات میں انہوں نےجنگ آزادی کےحالات پر روشنی ڈالی ہے جسکے مطابق اس جنگ میں جن خاندانوں نےجنگ آزادی کے مجاہدین کےخلاف انگریز کی مدد کی مجاہدین کو گرفتار کروایا اور قتل کیا اور کروایا ان کو انگریز نے بڑی بڑی
👇1/20
جاگیریں مال و دولت اور خطابات سے نوازا انکے لئےانگریز سرکار نےوظائف جاری کئے،پروفیسر ڈاکٹر تراب الحسن کےمقالہ جات کےمطابق تمام خاندان وہ ہیں جو انگریز
کےوفادار تھےاور اس وفاداری کے بدلے انگریز کی نوازشات سے فیضیاب ہوئے یہ خاندان آج بھی جاگیردار ہیں اور آج بھی اپنے انگریز
👇2/20
آقا کےجانے کےبعد ہرحکومت میں شامل ہوتےہیں
(بحوالہ: لاہور گریفن پنجاب شیفس سن انیس سو نو )
سےحاصل کردہ ریکارڈ کےمطابق
سید یوسف رضا گیلانی کے بزرگ سید نور شاہ گیلانی کو انگریز سرکار نے ان کی خدمات کے عوض تین سو روپے خلعت اور سند عطا کی تھی، (بحوالہ: جون اٹھارہ سو اٹھاون
👇3/20
پروسیسنگ آف دی پنجاب ڈپارٹمنٹ نمبر سینتالیس)
کےمطابق دربار حضرت بہاؤالدین زکریا
کےسجادہ نشین اور تحریک انصاف کےرہنما شاہ محمود قریشی کےاجداد نےمجاہدین آزادی کےخلاف انگریز کا ساتھ دیا انہیں ایک رسالہ کیلئےبیس آدمی اور گھوڑےفراہم کئے اسکےعلاوہ پچیس آدمی لیکرخود بھی جنگ
👇4/20
میں شامل ہوئے،انگریزوں کےسامان کی حفاظت پر مامور رہے انکی خدمات کے عوض انہیں تین ہزار روپےکا تحفہ دیا گیا دربار کیلئے سترہ سو پچاس روپے کی ایک قیمتی جاگیر اور ایک باغ دیا گیا جس کی اس وقت سالانہ آمدنایک سو پچاس روپے تھی جو حوالہ وزیر اعظم گیلانی کا ہے وہی چوہدری نثار کے
5/20👇
اجدادچوہدری شیر خان کاہے،ان کی مخبری پر کئی مجاہدین کو گرفتار کر کے قتل کیا گیا، انعام کے طور پر چوہدری شیر خان کو ریونیو اکٹھا کرنے کا اختیار دیا گیا اور جب سب لوگوں سے اسلحہ واپس لیا گیا تو انہیں پندرہ بندوقیں رکھنے کی اجازت اور پانچ سو روپے خلعت دی گئی
👇6/20
(بحوالہ: انیس سو پینتیس چھتیس گزیگٹیٹ گجرانوالہ حکومت پنجاب)
کےمطابق حامد ناصر چٹھہ کےبزرگوں میں سے خدا بخش چٹھہ نےجنگ آزادی میں انگریزوں کا ساتھ دیا وہ اسوقت جنرل نکلسن کی فوج میں تھےقصور کے خیرالدین خان جو خورشید قصوری کے خاندان سے تھے نےانگریزوں کیلئے ایک سو آدمیوں
👇7/20
کا دستہ تیار کیا اور خود بھتیجوں کےساتھ جنگ میں شامل ہوا
انگریزوں نےاسے پچیس روپےسالانہ کی جاگیر اورہزار روپےسالانہ پنشن دی
رائےاحمد خاں کھرل کی مقبولیت بڑھی تو انگریزوں کو ڈر پیدا ہوا کہ انکےمقامی سپاہی جلد یا بدیر احمد یا کھرل سےجا ملیں گے
اسلئےدس جون سن اٹھارہ سو ستاون
8/20👇
کو ملتان چھاؤنی میں پلاٹون نمبرانہتر کو بغاوت کےشبہ میں
نہتا کیاگیا اور پلاٹون کما نڈر کو بمع دس سپاہیوں کے توپ کےآگے رکھکر اڑادیا گیا آخر جون میں بقیہ نہتے پلاٹون کو شبہ ہوا کہ انہیں چھوٹی چھوٹی ٹولیوں میں فارغ کیا جائے گا اور تہ تیغ کردیا جائےگا سپاہیوں نے بغاوت کردی
👇9/20
تقریباً بارہ سو سپاہیوں نےعلم بغاوت بلند کیا انگریزوں کےخلاف بغاوت کرنیوالےمجاہدین کو شہر اور چھاؤنی کےدرمیان پل شوالہ پر دربار بہاء الدین زکریا کےسجادہ نشین مخدوم شاہ محمود قریشی نےانگریزی فوج کی قیادت میں اپنے مریدوں کے ہمراہ گھیرے میں لے لیا او رتین سو کے قریب نہتے
👇10/20
مجاہدین کو شہید کردیایہ شاہ محمود قریشی ہمارے موجودہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے لکڑ دادا تھے انکا نام انہی کے نام پر رکھا گیاکچھ باغی دریائے چناب کےکنارے شہرسےباہر نکل رہےتھے کہ انہوں نےدربار شیر شاہ کے سجادہ نشین مخدوم شاہ علی محمد نےاپنےمریدوں
کےہمراہ گھیرے
👇11/20
میں لے لیا اوران کا قتل عام کیا مجاہدین نے اس قتل عام سے بچنے کے لئے دریا میں چھلانگ لگادی کچھ ڈوب کر جان بحق ہوگئے او رکچھ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئےپار پہنچ جانے والوں کو سیدسلطان قتال بخاری کے سجادہ نشین دیوان آف جلال پور پیروالہ نے اپنے مریدوں کی مدد سے شہید کردیا
👇12/20
جلال پور پیروالہ کے موجودہ ایم این اے دیوان عاشق علی بخاری انہی کی آل میں سے ہیں، مجاہدین کی ایک ٹولی شمال میں حویلی کور نگاکی طرف نکل گئی جسے پیر مہر چاہ آف حویلی کورنگانے اپنے مریدوں او رلنگریال، ہراج، سرگانہ ترگڑ سرداروں کے ہمراہ گھیرلیا او رچن چن کر شہید کردیا،
👇13/20
مہر شاہ آف حویلی کورنگا سید فخرامام
کےپڑدادا کاسگا بھائی تھا اسےاس قتل عام میں فی مجاہد شہید کرنےپر بیس روپے نقد او رایک مربع اراضی عطا کیگئی
مخدوم شاہ محمود قریشی کو سن اٹھارہ سو ستاون کی جنگ آزادی کچلنےمیں انگریزوں کی مدد کےعوض مبلغ تین ہزار روپےنقد جاگیرسالانہ معاوضہ
👇14/20
مبلغ ایک ہزار سات سواسی روپےآٹھ چاہات جنکی سالانہ آمدنی ساڑھےپانچ سوروپےتھی بطور معافی دوام عطاہوئی مزید یہ کہ سن 1860 میں وائسرائے ہند نے بیگی والا باغ عطا کیا مخدوم شاہ علی محمد کو دریائے چناب کے کنارے مجاہدین کو شہید کرنے کے معاوضہ کے طور پر وسیع جاگیر عطا کی گئیں
👇15/20
معزز قارئین!!یہ تو چند ایک شخصیات کا ذکر کیا گیا ہے یہیں ذوالفقار علی بھٹو کا بھی ذکر نہ کیا گیا تو بات مکمل نہ ہوگی ، سندھ کی دھرتی کے جمہورت کے علم دان اور سندھ کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذالفقار علی بھٹو کے آباؤاجداد بھی انگریزوں کے ایجنٹ
👇16/20
اور دلالی کےسبب زمینوں کےمالک بنےاور انگریز حکومت نےوفاداری نبھانے پر سر شاہنواز شاہ کو بیش بہا انعامات سے نوازا گیا، پاکستان کےبیشتر سیاسی لوگ انگریزوں کےغلام اور دلالوں کی باقیات ہیں
یہی وجہ ہے کہ پاکستان آج تک ذہنی طور پر انگریز حکمرانوں کی غلامی سے باہر نہ نکل سکا
👇17/20
ان تمام بڑےخاندانوں کا پس منظر نکالکر ہی انکا حقیقی معنوں میں احتساب کیاجانا چاہیئےکہ پاکستان مخالف اور انگریزوں کے غلام کیونکر پاکستان پرحکومت کررھےہیں جن ذہنوں سے ہم نےلاکھوں جانیں دیکر یہ عظیم ملک حاصل کیا ہے اس پر مخالفین اورقابضین کا غلبہ کیوں ہو،
یہی نہیں بلکہ ان
👇18/20
خاندانوں کے پیچھے قادیانیت احمدیت اور لاہوری گروپس کی کارفرمائیاں شامل رہی ہیں
پاکستان کے نظام ریاست کی باگ ڈور جب تک ان خاندان سے نہیں چھینی جائیگی تب تک ان قادیانیت احمدیت اور لاہوری گروپس کے شر سے محفوظ نہیں رہ سکتے ، اس بابت ہمارے مفکرین، دانشور، ماہرین، محققین،
👇19/20
مفتیان کرام، پیر عظام کو اپنااپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا بصورت نہ صرف پاکستان بلکہ دین اسلام کو نقصان پہچانےکیلئےان کفار کو راستہ ملتا ہی رہیگا، اللہ پاکستان کی عوام کو خوشحالی عطا فرمائےاوراس وطن میں امن و سکون دے،آمین۔پاکستان زندہ باد
پاکستان پائندہ باد!!
End
فالو شیئر کریں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میاں نوازشریف نے2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔میاں صاحب جو گوادر پورٹ کےموجد تھے جسکا افتتاح 1992میں کر چکےتھے
چین نےاسی پورٹ اور سی پیک منصوبے کو پرویزمشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نے امریکہ کے خوف سے
👇1/9
انکار کردیا
میاں صاحب چونکہ اس منصوبےکے موجد تھےاور آپنے ملک سے بےپناہ محبت کرتےہیں حکومت سنبھالتے ہی منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکا فیصلہ کرلیا
منصوبےمیں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھےجسےبڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیا گیا اور ون بیلٹ ون روڈ کا نام
👇2/9
دیا گیا جس میں 76ممالک شامل ہو گئے
اگے جاکر اس منصوبے نے مشرقی اقتصادی بلاک کی صورت اختیار کرناتھی۔ ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجانا تھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نے پاکستان کے اندرونی ایجنٹوں کو متحرک کر دیا
اندرونی حالات خراب کرنیکا
👇3/9
#کرتارپور_گردوارہ_پراجیکٹ
میں ایک ارب پینسٹھ کروڑ کی خردبرد کرنے پر ڈپٹی کمشنر نارووال نبیلہ عرفان کا DG FWO آرگنائزیشن میجر جنرل کمال اظفر کےنام مذمتی خط
تئیس دسمبر 2021
آفس ڈپٹی کمشنر
جوڈیشل کمپلیکس
شکرگڑھ روڈ
نارووال 51600
پنجاب
اسلامی جمہوریہُ پاکستان
کمال صاحب
👇1/15
کمال کرتےہیں کہ پبلک اکاوُنٹس کمیٹی
کےچئیرمین ن لیگ سےتعلق رکھنے والےسابق وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین چیخ چیخ کر تھک گئےکہ کرتارپور پراجیکٹ کی اقتصادی تفصیلات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو مہیا کیجائیں اور آپ ساڑھےآٹھ ارب روپے کی خطیر سرکاری رقم کا حساب دینےکی جگہ اسے
👇2/15
سٹیریٹیجک اہمیت کا منصوبہ قرار دیکر آڈٹ کروانےسے پہلی رات کی دلہن کی مانند ہچکچا رہے ہیں اور الٹا مصر ہیں کہ پیپرا رولز کا اطلاقFWO پر نہیں ہونا چائیے۔یہ تو بالکل وہی بات ہو گئی کہ جب سپریم کورٹ نے ائیر فورس کے کراچی میں بنائے فالکن مال کو گرانے کا عندیہ دیا تو آپکے پیٹی
👇3/15
#غداری_کا_گول_چکر
ہم بہتر سالوں سے ایک گول چکر میں محو سفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت
علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا اور بھارتی ایجنٹ کہہ کر اسےپاکستان کےپہلے غداری ایوارڈ سےنوازا۔
دو سال بعد لیاقت علی خان کو قائد ملت سے شہید ملت بنا
👇1/14
دیا گیا، ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیا گیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست بازو تھا
دونوں نےملکر ہر سویلین وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا، آخر کار انھوں نے آئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلے ایوب خان نےاپنے محسن اسکندر مرزا کا تختہ الٹا
👇2/14
سکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کےساتھ ملک بدر کیا
سلطنت برطانیہ اسوقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مرگیا'یحییٰ خان نےاسکی لاش پاکستان لانےکی اجازت نہ دی
ناہید مرزا کے ذاتی تعلقات کام آئےاور تہران میں قبر
👇3/14
عمران خان یہودی ایجنٹ #حقیقت یا افسانہ
جاننے کیلئے آج سے 22 سال پہلے لکھی گئی یہ رپورٹ ضرور پڑھیں
جمائما سےطلاق کے بعد بھی یہودیوں سے ناطہ جوڑے رکھنا اس بات کو مزید تقویت بخشتی ھے
عمران خان یہودی ایجنٹ ھے
ہفت روزہ #تکبیر 1997ء کی رپورٹ
پاکستانیوں خدا را آنکھیں کھولیں
👇1/10
عمران خان عالمی صیہونی سازشوں کا آلہ کار ھےیہ بیان مولانا فضل الرحمن کا نہیں ھے
بلکہ کراچی سےشائع ہونیوالے ہفت روزہ #تکبیر 1997ءکی رپورٹ ھے
جس میں لکھا ھےکہ عمران جیسےتھرڈ کلاس شخص کےساتھ سرجیمز گولڈ سمتھ
جیسےیہودی ارب پتی شخص کی اکلوتی لاڈلی بیٹی کی شادی محض اتفاق نہیں ھے
👇2/10
بلکہ یہ یہودیوں کے اس نظریے اور فلسفے کا تسلسل ھے کہ کسی بھی شخص کو خوبصورت دوشیزائوں کے ذریعے قابو کیا جا سکتا ھے
عمران کے پاس لندن کے چار مہنگے ترین نائٹ کلبوں کی تاحیات ممبر شپ تھی جہاں پر عام شخص جانے کا بھی نہیں سوچ سکتا تھا
انہی کلبوں میں #سیتا_وائیٹ جیسی یہودی
👇3/10
یوں تو جسٹس منیر سےلیکر گل گلزار تک ہمارا ہر منصف بڑھکیں مارنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا کہ ہماری عدلیہ آزاد ہے، یہاں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوتے ہیں، ایک صاحب نے تو اپنے دور یہاں تک چھلانگ لگائی کہ
ہم پر دباؤ ڈالنے والا ابھی تک پیدا نہیں ہوا
👇1/4
باقی چھوڑیں امیر المومنین حضرت ضیاء الحق BBC کو انٹرویو دیتے ہوئے بھٹو کیس کے بارے میں کہنے لگے کہ ہماری عدالتیں آزاد ہیں وہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے، اس آئین اور قانون کے بارے میں بعد میں نسیم حسن شاہ نے سب کچھ بتادیا تھا۔
چلیں ایک ٹیسٹ کے ذریعے اس ملک میں
👇2/5
عدل و انصاف کا پیمانہ چیک کرتے ہیں
فرض کریں نادیدہ قوتوں کیطرف سے
ثاقب نثار، کھوسہ، عظمت سعید شیخ سمیت سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کےکسی بھی ریٹائرڈ جسٹس صاحب پر جائز ناجائز کیس کردیا جاتاہے۔ اور پھر ان کو آپشن دیا جاتا ہے کہ آپ اس کیس کا فیصلہ اپنے آزاد اور خود مختار عدالتوں
👇3/5
اسکی وردی پر میڈل دیکھو جیسے یہ سکندرِ اعظم کی اولاد آدھی دنیا فتح کر کے آیا ہو
اب اس بدبخت کےکرتوت بھی پڑھ لو
یہ ایڈمرل منصور الحق پاکستان نیوی کا سربراہ تھا، یہ 10 نومبر 1994ء سے یکم مئی 1997ء تک نیول چیف رہا۔ منصور الحق پر ایک محتاط اندازے کے مطابق
تقریباً 300 ارب
👇1/13
روپےکی کرپشن کا الزام نیوی کیلئےخریدے گئے بحری جہاز، ہتھیار، آگسٹا آبدوزیں، نیوی اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے سکریپ بحری جہاز بیچنے کے دوران کمشن اور کک بیکس لینے پر لگا۔
میاں نواز شریف نے یکم مئی 1997ء کو اسے نوکری سے برخاست کر دیا اور اس کے خلاف تحقیقات شروع کرا دیں جبکہ
👇2/13
جبکہ منصور الحق 1998ء میں ملک سے فرار ہو گیا اور یہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں پناہ گزین ہو گیا
ملک میں اس کے خلاف مقدمات چلتے رہے، جنرل پرویز مشرف نےجب ’’نیب‘‘ بنائی تو یہ مقدمات نیب میں منتقل ہو گئے اور اتفاق سے اسی دوران امریکہ میں اینٹی کرپشن قوانین پاس ہوگئے
👇3/13