#غداری_کا_گول_چکر
ہم بہتر سالوں سے ایک گول چکر میں محو سفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت
علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا اور بھارتی ایجنٹ کہہ کر اسےپاکستان کےپہلے غداری ایوارڈ سےنوازا۔
دو سال بعد لیاقت علی خان کو قائد ملت سے شہید ملت بنا
👇1/14
دیا گیا، ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیا گیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست بازو تھا
دونوں نےملکر ہر سویلین وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا، آخر کار انھوں نے آئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلے ایوب خان نےاپنے محسن اسکندر مرزا کا تختہ الٹا
👇2/14
سکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کےساتھ ملک بدر کیا
سلطنت برطانیہ اسوقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مرگیا'یحییٰ خان نےاسکی لاش پاکستان لانےکی اجازت نہ دی
ناہید مرزا کے ذاتی تعلقات کام آئےاور تہران میں قبر
👇3/14
کیلئے دو گز زمین ملی،
یاد رہے اسکندر مرزا کے مارشل لاء کے نفاذ میں یحییٰ خان پیش پیش تھے
جس وقت فیروز خان نون اور دیگر جمہوری رہنما ایوبی آمریت میں سیاست سے تاحیات نااہل قرار دیئے جارہے تھے اس وقت نوجوان ذولفقار علی بھٹو اسی ایوب خان کے کابینہ میں وزرات کا حلف اٹھا رہےتھے
👇4/14
جس وقت مجیب الرحمٰن زیرعتاب تھا
اسوقت ذوالفقار علی بھٹو ایک لاڈلا تھا
اس نےسقوطِ ڈھاکہ کےبعد اقتدار سنبھالا تو سب سے پہلےجنگی قیدیوں کو واپس لانےکا اہتمام کیا
جب نیپ والے اور دیگر سیاستدان غداری کی گہری کھائی میں دھکیلے جارہےتھے اسوقت بھٹو کےحب الوطنی کا سورج نصف النہار
👇5/14
پر تھا
1973کےآئین منظور ہونےکےبعد بلوچستان اور صوبہ سرحد(KPK) میں نیشنل عوامی پارٹی کی حکومتیں بن گئیں
محب وطن ذولفقار علی بھٹو نےبلوچستان میں غدار عطا اللہ مینگل کی حکومت ختم کی
اور وہاں گورنر راج نافذ کرکےمحب وطن اگبر بگٹی کو گورنر لگوایا
اسوقت بزنجو، سردار خیر بخش مری
👇6/14
مینگل، اچکزئی، ولی خان اور مولانا مفتی محمود سمیت سب غدار اور بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہے تھے
لیکن پھر اسی گول چکر میں بھٹو کےغدار بننے کی باری تھی کیونکہ اب نئےمحب وطن پیدا کئےجاچکےتھے، ایوب دور کےوزارت خارجہ سے لیکر آپنے دور کے وزرات عظمیٰ تک کچھ بھی بھٹو کو تخت دار
👇7/14
پر لٹکانےسے نہ بچا سکا
اسوقت وہ نہ صرف غدار اور قاتل ٹھہرے بلکہ اسکا ایمان بھی مشکوک ہوگیا
اسلئے مرنےکے بعد اسکے ختنے چیک کرنے پڑے
وقت کا دھارا بدلا، آگےآگے غدار جیالے پیچھے پیچھے مسلم لیگی محب وطنوں کے بینڈ باجے،IJI بنی،
نوازشریف نیا محب وطن ہیرو سامنے آیا،
مجیب الرحمن
👇8/14
شامی کی" زندگی" ہو یا صلاح الدین کا
"تکبیر" ہر وقت قومی سلامتی اور حب الوطنی کا درس دینے لگے
بھٹو چونکہ سندھ کا بیٹا تھا اسلئے اسکے گھر کے اندر بھی موسی پیدا کرنا لازم تھا اس مقدس کام کیلئے الطاف حسین کو چنا گیا، اندرونی سندھ سےسائیںGM سید دوبارہ محب وطن قرار پایا
👇9/14
جب نوازشریف کے بھی پر نکل آئے اور اس نے بھٹو کے بیٹی کیساتھ " میثاق جمہوریت " کیا۔
تو سامری جادوگروں نے عمران نیازی نامی ایک نئے بچھڑے کو تخلیق کیا
آج غداری کےگول چکر میں نوازشریف اور اسکی پارٹی آگےآگے اور عمران نیازی اور
اسکے حواری ڈھول باجےاٹھائے پیچھے پیچھےجارہے ہیں
👇10/14
الطاف حسین پر جب زندگی تنگ کردی گئی تو بگٹی نے اسے پناہ دی ، لیکن وہی بگٹی اسی الطاف حسین کے اتحادی حکومت میں مارا گیا،
جس بھٹو اور بگتی کے دور میں بلوچستان میں فوج کشی کی گئی ، وہ دونوں اسی فوج کے ہاتھوں مارے گئے،
"عجیب اتفاق ہے کہ انکے جنازوں کا منظربھی ایک جیسا تھا"
👇11/15
الطاف حسین اور اس کی جماعت مشرف کے دربار سے حب الوطنی کا نیا سرٹفکیٹ لیکر غداری کے فتوے تقسیم کرنے لگے، الطاف بھائی بات بات پر پاک فوج کے حق میں ریلیاں نکلواتے ایک اشارے پر پورے شہر کو بند کرواتے،
لیکن آخر کار تین دہائیوں تک مقرب فرشتوں کے لئے خدمات سر انجام دینے والے
👇12/15
الطاف حسین کی ریٹائرمنٹ کا وقت بھی آپہنچا ،آج سلطنت برطانیہ میں گوشہ نشینی کی زندگی گزار رہا ہے
اسکے قریبی ساتھی بھی اسکا نام لینےسے کتراتےہیں
احمد فراز کےخلاف ضیا نےغداری کا فتوی جاری کیاتھ
اسوقت نوازشریف
خواجہ صفدر اور انکے دیگر ساتھی اس بیانیے کے ترجمان تھے
👇13/15
آج اسی فراز کا بیٹا مقدس فرشتوں کا ترجمان بن کر اسی نوازشریف اور انکے ساتھیوں پر غداری کے فتوے لگا رہا ہے
ففتھ جنریشن وار والے لشکری یاد رکھیں
یہاں غداری کی باری اپنی باری پر آتی ہے
یہاں تاحیات حب الوطنی کا ٹائٹل صرف مقرب فرشتوں کے پاس ہے یا شیخ رشید
👇14/15
جیسے گیٹ نمبر چار کے مجاور کے بغل میں ،
ان پیشہ ور لوگوں کے علاوہ یہاں سب کا انجام ایک ہی ہے ،
لہٰذا غداری کا ڈھولک بجاتے وقت ذرا پیچھے بھی مڑ کر دیکھا کریں ،
کہیں لائن میں کوئی نیا محب وطن ہیرو تو نہیں کھڑا
End
فالو اور شیئر کر یں🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میاں نوازشریف نے2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت خراب تھی۔میاں صاحب جو گوادر پورٹ کےموجد تھے جسکا افتتاح 1992میں کر چکےتھے
چین نےاسی پورٹ اور سی پیک منصوبے کو پرویزمشرف اور صدر زرداری کو ٹیبل کیا تو انھوں نے امریکہ کے خوف سے
👇1/9
انکار کردیا
میاں صاحب چونکہ اس منصوبےکے موجد تھےاور آپنے ملک سے بےپناہ محبت کرتےہیں حکومت سنبھالتے ہی منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکا فیصلہ کرلیا
منصوبےمیں چین پاکستان ترکی اور ایران شامل تھےجسےبڑھاکر روس اور وسط ایشیائی ممالک کو بھی شامل کر لیا گیا اور ون بیلٹ ون روڈ کا نام
👇2/9
دیا گیا جس میں 76ممالک شامل ہو گئے
اگے جاکر اس منصوبے نے مشرقی اقتصادی بلاک کی صورت اختیار کرناتھی۔ ان ممالک کی ٹریڈ کرنسی بھی یوآن ہونی تھی اور ڈالر پر انحصار ختم ہوجانا تھا
امریکہ کو خبر ہوئی تو اس نے پاکستان کے اندرونی ایجنٹوں کو متحرک کر دیا
اندرونی حالات خراب کرنیکا
👇3/9
#کرتارپور_گردوارہ_پراجیکٹ
میں ایک ارب پینسٹھ کروڑ کی خردبرد کرنے پر ڈپٹی کمشنر نارووال نبیلہ عرفان کا DG FWO آرگنائزیشن میجر جنرل کمال اظفر کےنام مذمتی خط
تئیس دسمبر 2021
آفس ڈپٹی کمشنر
جوڈیشل کمپلیکس
شکرگڑھ روڈ
نارووال 51600
پنجاب
اسلامی جمہوریہُ پاکستان
کمال صاحب
👇1/15
کمال کرتےہیں کہ پبلک اکاوُنٹس کمیٹی
کےچئیرمین ن لیگ سےتعلق رکھنے والےسابق وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین چیخ چیخ کر تھک گئےکہ کرتارپور پراجیکٹ کی اقتصادی تفصیلات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو مہیا کیجائیں اور آپ ساڑھےآٹھ ارب روپے کی خطیر سرکاری رقم کا حساب دینےکی جگہ اسے
👇2/15
سٹیریٹیجک اہمیت کا منصوبہ قرار دیکر آڈٹ کروانےسے پہلی رات کی دلہن کی مانند ہچکچا رہے ہیں اور الٹا مصر ہیں کہ پیپرا رولز کا اطلاقFWO پر نہیں ہونا چائیے۔یہ تو بالکل وہی بات ہو گئی کہ جب سپریم کورٹ نے ائیر فورس کے کراچی میں بنائے فالکن مال کو گرانے کا عندیہ دیا تو آپکے پیٹی
👇3/15
پروفیسر ڈاکٹر تراب الحسن نےآپنی تحقیقی مقالہ جات میں انہوں نےجنگ آزادی کےحالات پر روشنی ڈالی ہے جسکے مطابق اس جنگ میں جن خاندانوں نےجنگ آزادی کے مجاہدین کےخلاف انگریز کی مدد کی مجاہدین کو گرفتار کروایا اور قتل کیا اور کروایا ان کو انگریز نے بڑی بڑی
👇1/20
جاگیریں مال و دولت اور خطابات سے نوازا انکے لئےانگریز سرکار نےوظائف جاری کئے،پروفیسر ڈاکٹر تراب الحسن کےمقالہ جات کےمطابق تمام خاندان وہ ہیں جو انگریز
کےوفادار تھےاور اس وفاداری کے بدلے انگریز کی نوازشات سے فیضیاب ہوئے یہ خاندان آج بھی جاگیردار ہیں اور آج بھی اپنے انگریز
👇2/20
آقا کےجانے کےبعد ہرحکومت میں شامل ہوتےہیں
(بحوالہ: لاہور گریفن پنجاب شیفس سن انیس سو نو )
سےحاصل کردہ ریکارڈ کےمطابق
سید یوسف رضا گیلانی کے بزرگ سید نور شاہ گیلانی کو انگریز سرکار نے ان کی خدمات کے عوض تین سو روپے خلعت اور سند عطا کی تھی، (بحوالہ: جون اٹھارہ سو اٹھاون
👇3/20
عمران خان یہودی ایجنٹ #حقیقت یا افسانہ
جاننے کیلئے آج سے 22 سال پہلے لکھی گئی یہ رپورٹ ضرور پڑھیں
جمائما سےطلاق کے بعد بھی یہودیوں سے ناطہ جوڑے رکھنا اس بات کو مزید تقویت بخشتی ھے
عمران خان یہودی ایجنٹ ھے
ہفت روزہ #تکبیر 1997ء کی رپورٹ
پاکستانیوں خدا را آنکھیں کھولیں
👇1/10
عمران خان عالمی صیہونی سازشوں کا آلہ کار ھےیہ بیان مولانا فضل الرحمن کا نہیں ھے
بلکہ کراچی سےشائع ہونیوالے ہفت روزہ #تکبیر 1997ءکی رپورٹ ھے
جس میں لکھا ھےکہ عمران جیسےتھرڈ کلاس شخص کےساتھ سرجیمز گولڈ سمتھ
جیسےیہودی ارب پتی شخص کی اکلوتی لاڈلی بیٹی کی شادی محض اتفاق نہیں ھے
👇2/10
بلکہ یہ یہودیوں کے اس نظریے اور فلسفے کا تسلسل ھے کہ کسی بھی شخص کو خوبصورت دوشیزائوں کے ذریعے قابو کیا جا سکتا ھے
عمران کے پاس لندن کے چار مہنگے ترین نائٹ کلبوں کی تاحیات ممبر شپ تھی جہاں پر عام شخص جانے کا بھی نہیں سوچ سکتا تھا
انہی کلبوں میں #سیتا_وائیٹ جیسی یہودی
👇3/10
یوں تو جسٹس منیر سےلیکر گل گلزار تک ہمارا ہر منصف بڑھکیں مارنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا کہ ہماری عدلیہ آزاد ہے، یہاں آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہوتے ہیں، ایک صاحب نے تو اپنے دور یہاں تک چھلانگ لگائی کہ
ہم پر دباؤ ڈالنے والا ابھی تک پیدا نہیں ہوا
👇1/4
باقی چھوڑیں امیر المومنین حضرت ضیاء الحق BBC کو انٹرویو دیتے ہوئے بھٹو کیس کے بارے میں کہنے لگے کہ ہماری عدالتیں آزاد ہیں وہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے، اس آئین اور قانون کے بارے میں بعد میں نسیم حسن شاہ نے سب کچھ بتادیا تھا۔
چلیں ایک ٹیسٹ کے ذریعے اس ملک میں
👇2/5
عدل و انصاف کا پیمانہ چیک کرتے ہیں
فرض کریں نادیدہ قوتوں کیطرف سے
ثاقب نثار، کھوسہ، عظمت سعید شیخ سمیت سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کےکسی بھی ریٹائرڈ جسٹس صاحب پر جائز ناجائز کیس کردیا جاتاہے۔ اور پھر ان کو آپشن دیا جاتا ہے کہ آپ اس کیس کا فیصلہ اپنے آزاد اور خود مختار عدالتوں
👇3/5
اسکی وردی پر میڈل دیکھو جیسے یہ سکندرِ اعظم کی اولاد آدھی دنیا فتح کر کے آیا ہو
اب اس بدبخت کےکرتوت بھی پڑھ لو
یہ ایڈمرل منصور الحق پاکستان نیوی کا سربراہ تھا، یہ 10 نومبر 1994ء سے یکم مئی 1997ء تک نیول چیف رہا۔ منصور الحق پر ایک محتاط اندازے کے مطابق
تقریباً 300 ارب
👇1/13
روپےکی کرپشن کا الزام نیوی کیلئےخریدے گئے بحری جہاز، ہتھیار، آگسٹا آبدوزیں، نیوی اور نیشنل شپنگ کارپوریشن کے سکریپ بحری جہاز بیچنے کے دوران کمشن اور کک بیکس لینے پر لگا۔
میاں نواز شریف نے یکم مئی 1997ء کو اسے نوکری سے برخاست کر دیا اور اس کے خلاف تحقیقات شروع کرا دیں جبکہ
👇2/13
جبکہ منصور الحق 1998ء میں ملک سے فرار ہو گیا اور یہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں پناہ گزین ہو گیا
ملک میں اس کے خلاف مقدمات چلتے رہے، جنرل پرویز مشرف نےجب ’’نیب‘‘ بنائی تو یہ مقدمات نیب میں منتقل ہو گئے اور اتفاق سے اسی دوران امریکہ میں اینٹی کرپشن قوانین پاس ہوگئے
👇3/13