ہوا کچھ یوں کہ پانچ جڑواں بھائی پیدا ہوۓ ایک گھر میں- ابا نے خوشی تو بڑی منائی پر ابا اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتے تھے- سگریٹ نوش بھی تھے- تو جب یہ معصوم ایک سال کے ہوۓ تو ان کے ابا اللہ میاں کو پیارے ہو گئے
چاچو زمیندار کہے میں بنوں گا - خالو کلرک کہے "چل اوے چل تینوں تے انگریزی وی نہیں آندی تو بچیاں نو اپنے ورگا جاہل بنائیں گا"
آخر ماما تھانیدار غصے میں آیا اور دھاڑا "نکلو اوے سارے تواڈی میں.."
پھر کافی عرصہ ماما تھانیدار ہی ان کا سربراہ رہا اسے کسی رشتے دار پر بھروسہ نہیں تھا-
پر پھر ایسے ہوتا کہ کوئی نہ کوئی رشتہ دار مامے کی خوشامد کرتا کہ "ماما چنگا نہیں لگدا انی چوڑی چھاتی تے سرو جیا قد لے کے تو دوکان توں سودا لے کے آئیں اے میری ڈیوٹی لا دے"
ماما بندہ برا نہیں تھا پر ایک نمبر کا خود پسند تھا-
وہ مونچھ کو تاؤ دے کر کہتا "انہاں وچ تو ہی مینوں اک مناسب بندہ لگدا ایں چل سودا لیان دی ڈیوٹی تیری"
ایسا ہی ایک زلفی نام کا لونڈا تھا
وہ مامے کو خوش کرنے کے لئے کہتا "کاش آپ میرے والد ہوتے" یہ بات وہ پہلے خالو کلرک کو بھی کہہ چکا تھا
لیکن ماما سمجھا یہ اس سے بہت پیار کرتا ہے
اب زلفی نے آہستہ آہستہ لڑکوں کو اپنے ساتھ ملانا شروع کر دیا کہ "تم مامے سے اتنے ڈر تے کیوں ہو اگر تمہارا ماما کسی کام کا ہوتا تو یہ ساتھ والے میراثی سے تمہارا پلاٹ نہ چھڑا لیتا"
لڑکے زلفی کی باتوں میں آنے لگے- سواۓ اس بڑے لڑکے کے جو چار جماعتیں پڑھ گیا تھا-
وہ لڑکا عمر میں بڑا تھا لیکن باقی بھائی اس کے رنگ قد اور حلیے کی وجہ سے عام طور پر اس کا مذاق اڑاتے-
وہ رہتا بھی باقیوں سے دور اس اکیلے کمرے میں تھا جو میراثی کی دیوار کے ساتھ تھا
اب ادھر میراثی نے اس کے کان بھرنے شروع کیے
"یہ باقی تجھے اپنا بھائی نہیں سمجھتے خاص طور پر وہ لسی پینے والا نہیں مامے کا لاڈلا، وہ تو تیرے بارے میں اتنی گندی باتیں کرتا ہے میں تجھے بتا نہیں سکتا
تو خود بتا مامے کا لاڈلا تو چار روٹیاں کھاتا ہے تجھے کتنی ملتی ہیں"
لڑکا بپھر گیا اور بولا "میں بھی آج سے چار ہی روٹیاں کھاؤں گا اور ماما اب میں بڑا ہو گیا ہوں میں بنوں گا گھر کا سربراہ تم اور زلفی جاؤ"
اس سے پہلے کے باقی لڑکے کچھ سوچتے زلفی جھٹ سے بولا "اس میراثی کے یار کو بنا دو سربراہ پلاٹ تو آیا نہیں یہ اپنا کمرہ بھی دے دے گا اسی میراثی کو "
مامے کو طیش آ گئی اس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ دھڑ دھڑ بڑے بھانجے کو پیٹنا شروع کر دیا
مراثی تاک لگاے بیٹھا تھا پہلے تو اس نے محلے کو سنایا "ہائے ہائے مار ڈالا ظالم نے اس معصوم جان کو"
پھر اپنے لونڈے لپاڑے لے کر ان کے گھر گھسا اور مامے کو لما پا لیا- صحیح طبعیت صاف کی انہوں نے مامے کی
بڑے لڑکے نے تو اپنا کمرہ دیوار ڈال کر علیحدہ کر لیا اور ماما کپڑے جھاڑ کر کھسیانا سا ہو کر بولا "اچھا بھئی جوانو اپنا گھر سنبھالو میں ذرا ڈیوٹی تے چلداں"
زلفی بولا "آپ فکر نہ کرو ماما اب بچوں کی ذمہ داری میری"
ماما شرمندہ ہی اتنا تھا چپ کر کے نکل گیا-
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
A few lessons that we can learn from recent Indian state elections:
i) Social programs pay electoral dividends, especially in the hard times since the Corona outbreak.
ii) You need media management
iii) Strong organization at the local level is a force multiplier
1/n
iv) Nationalistic(or in their case even religious) bravado has its buyers.
Of these PTI has the first one covered. Just the Sehat Card & Ehsas program should win PTI a lot of votes.
But these need to be marketed properly and for that, you need excellent media management.
2/n
I think no one can deny that PTI has bungled this one
Whether the intention of reducing government ads was to avoid wasteful usage of exchequer or just to teach media a lesson, it would not matter in the end as the majority of the media has aligned itself with the opposition
3/n
On 17 Sep 2001, Gen. Mahmood the then ISI chief flew to Kandahar to persuade the Taliban to accept US demands.
These included handing over or expulsion of OBL & Al-Qaida leadership.
Dismantling their infrastructure & not allowing Afghan soil to be used for harboring terrorism
He met Mullah Omar at his residence in Kandahar, who said that he can not hand over OBL to a non-muslim, this Mahmood being a Muslim should understand
Mahmood asked him if he concurs that there is no bigger farz for a Muslim than Salah? It's an obligation even on one's death bed
Mullah Omar agreed
Then what if you see a snake coming towards you while you're offering your Salah, would you continue the farz or protect yourself from the snake first?
Mullah Omar thought for a moment and replied he will first get rid of the snake and then continue his Salah
Life has been a mess, so I've decided I need role models to bring it back on track.
#1 Sir Naeem Ul Haque: Just like me, he has achieved absolutely nothing in his life on his own, yet he carries himself as if he's doing us all a favor by his mere existence in this mortal world
#2 This Cop: When I was 18 I had this huge crush on a girl. Was never able to say anything but did this same thing with my eyes. Now whenever I remember it I start cursing myself for being an idiot. After watching this guy I am going to stalk her again n not feel bad about it 🥺
#3 This Khalai Khota: I can't remember just how many times I have deleted a tweet just before tweeting it, thinking it was stupid. Then there is this guy, who was an ex minister and yet tweets the cheapest and stupidest shi* that there is with confidence of a god. I like that.