1/8 اس معلوماتی پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کیجئے اور اپنے کمنٹس لکھ کر آگاہ کریں کہ آپ کو یہ پوسٹ کیسی لگی
رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کا معمول سال کے 11 مہینوں سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔
2/8 سحر اور افطار کے اوقات میں کارب غذاؤں چینی‘ چکنائیوں اور مشروبات کا کثرت سے استعمال نہ صرف شوگر لیول کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے بلکہ بہت سے لوگ رمضان میں اپنا وزن بھی بڑھا لیتے ہیں۔
ٹی ڈی سی کے ماہرین کی ہدایات کے مطابق شوگر کے مریض یہ نو احتیاطی تدابیر اختیار کر یں۔
3/8 1- سحری اور افطاری کے علاوہ رات کا کھانا بھی ضرور کھانا چاہئے۔
2-افطار سے سحرکے درمیان پانی کا استعمال کثرت سے کرنا چاہئے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے‘ کافی اور کولڈ ڈرنک کے استعمال میں احتیاط کریں کیونکہ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا باعث بنتے ہیں۔
4/8 3-سحری جتنا ممکن ہو تاخیر سے کریں اور آذان فجر سے ذرا قبل ہی سحری مکمل کریں۔ 4- سحری میں سادہ روٹی کی بجائے کم چکنائی والا پراٹھا یا جو کا دلیہ استعمال کریں۔ یہ روزے کی حالت میں زیادہ دیر تک جسم کو توانائی مہیا کرتا ہے۔
5/8 5- افطار کا آغاز کھجور اور پانی سے کریں آپ 1 سے 2 کھجوریں کھا سکتے ہیں۔ 6- آپ کم مٹھاس کے ساتھ لیموں پانی‘ لسی یا ڈائٹ مشروبات لے سکتے ہیں۔
6/8 7-آپ اعتدال کے ساتھ دہی بڑے‘ فروٹ چاٹ یا چنا چارٹ کھا سکتے ہیں لیکن جلیبی‘ مٹھائیاں‘ سموسے اور پکوڑے آپ کی صحت کے لئے اچھے متبادل نہیں۔ ان کا استعمال کریں بھی تو صرف چکھنے کی حدتک۔
7/8 8-روزے کی حالت میں سخت جسمانی مشقت یا ورزش سے گریز کریں کیونکہ اس سے ہائیپو ہو سکتا ہے۔ نیز زیادہ پسینہ بہنے سے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔
8/8 9-جو لوگ نماز تراویح ادا کرتے ہیں انہیں علیحدہ سے ورزش کی ضرورت نہیں پھر بھی اگر آپ سیر یا ورزش کرنا چاہیں تو مغرب کے بعد کرسکتے ہیں-