دو سال پہلے کرونا کی پہلی لہر کا پہلا لاک ڈاؤن لگتے ہی شاہ جی کی جاب ختم ہوگئی، قرضوں میں ڈوب گئے، تب شاہ جی نے بڑے بھائی جیسے محسن پیرکامل @Peer_Kamil_ سے بات کی، انہوں نے جاب کی تلاش کے ساتھ ساتھ آنلاین کاروبار کا مشورہ دیا، لیکن شاہ جی کے پاس تو کھانے کو پیسے بھی نہ تھے
👇👇
تب پیر صاحب نے شاہ جی کو شہد کا بزنس شروع کرایا، جس کی مکمل مارکیٹنگ کا ذمہ پیر صاحب نے اٹھایا، وہ ٹویٹر پہ اپنی پوسٹس سے آنے والے تمام آرڈر شاہ جی کو دیتے، اور شاہ جی کے اصرار کے باوجود منافع میں سے ایک پائی بھی خود نہ لیتے۔۔۔
الحمدللہ آج شاہ جی ایک ملٹی نیشنل کمپنی۔۔۔
👇👇
میں جاب بھی کررہے ہیں، پیر صاحب سے لی ہوئی رقم لوٹانے کے بعد شہد کے علاؤہ بہت سی امپورٹڈ آئٹمز، کاسمیٹکس، جیولری وغیرہ کا آنلاین بزنس بھی کر رہے ہیں اور ایک چھوٹا سا اپنا ایک اڈہ یعنی ایک شاپ بھی چلا رہے ہیں😍
الحمدللہ ❤️
پیر صاحب اپنی کچھ نجی و کاروباری مصروفیات کی وجہ سے
👇👇
ٹویٹر سے دور ہوگئے تو شاہ جی کے کاروبار کی مارکیٹنگ ختم، کاروبار پہ تھوڑا اثر بھی ہوا۔۔۔ لیکن پھر فاروق بھائی @KhayaaI کے مشورے سے خود ٹویٹر پہ ایکٹوو ہوکر اپنی مارکیٹنگ کا ارادہ کیا لیکن شاہ جی کا دل ہی نہیں کر رہا کہ ٹویٹر کو اپنے کاروبار کیلئے استعمال کریں😔
جس طرح گھریلو کھانوں کی جگہ فاسٹ فوڈز نے لے رکھی ہے اسی طرح عبادات اور تلاوت کلام پاک کی جگہ مختصر آرام دہ وظائف نے لے رکھی ہے۔
ہمارے بچے کہنا نہیں مانتے۔۔۔
کاروبار میں برکت نہیں ہے۔۔۔
گھر میں جو پیسہ آتا ہے سمجھ نہیں آتی کہاں جاتا ہے۔۔۔
👇👇👇
اولاد ضدی ہو گئی ہے۔۔۔
گھر میں آئے روز کوئی نا کوئی بیمار ہو رہا ہے۔۔
کوئی نا کوئی پریشانی آجاتی ہے۔۔۔
جس کام میں ہاتھ ڈالو وہیں رکاوٹ۔۔۔
کام بنتے بنتے رہ جاتے ہیں۔۔۔
ناجانے بیسیوں مسائل ہر گھر میں موجود ہیں۔۔
اور ان کے اسباب بھی ہمارے آس پاس ہی ہیں لیکن ہم انہیں سیریس۔۔
👇👇👇
نہیں لیتے یا پھر انہیں اسباب ہی نہیں سمجھتے
مثال کے طور پر بنکوں سے قرضے لینا،
اوپر (رشوت) کی کمائی کھانا،
ایک دوسرے کی ترقی دیکھ کر حسد کرنا اور دعا دیئے بغیر جھوٹی تعریف کرنا (نظر لگنے کا سبب)
نماز نہ پڑھنے کی نحوست ہمارے گھروں میں ہمارے کاروبار میں
ہفتوں قرآن نہ کھولنا۔۔
👇👇