عرب معاشرے کا اُس وقت دستور تھا کہ تنبیت ( گود لینے یا بیٹا بنانے) کوصبلی اُولاد ہی کی طرح سمجھا جاناجاتا تھا۔ اس کو برابر وراثت ملتی تھی۔ اس سے منہ بولی ماں اور منہ بولی بہنیں وہی خلا ملا رکھتی تھیں جو حقیقی بیٹے اور بھائی سے رکھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ
👇
منہ بولےباپ کی بیٹیوں کااور اس باپ کے مرجانے کے بعد اس کی بیوی کا نکاح اُسی طرح ناجائز سمجھا جاتا تھاجس طرح سگی بہین اور ماں کے ساتھ کسی کا نکاح حرام ہوتا ہے۔ اب اسلامی قانون جن بد اخلاقیوں کا سد باب کرنا چاہتاتھا، یہ رسم ان کے پھیلنے میں مددگار تھی۔ ان وجوہ اسلامی قانون
👇
نکاح و طلاق، قانون وراثت، اور قانون حرمت زنا کا یہ تقاضا تھا کہ متبنہ کو حقیقی اولاد کی طرح کے مبجھنے کے تخیل کاقطعی استیصال کر دیا جائے۔اس کی ابتدا رب کریم نے اپنے محبوب نبی مکرم صلی اللہ علیہ سے کرنا چاہئی، جس پر مسلمان فورا” عمل پیرا ہونے تھے۔ چونکہ نبی مکرم ص بھی زید بن
👇
حارثہ کو منہ بولا بیٹاکہا تھا۔ سورۂ احزاب کے شروح سے خاص کر آیت ۳۶ سے ۴۸ تک اس اصول کو تفصل سے بیان کر کے ہمیشہ کے لیے اس باب کو بند کر دیا گیا ہے۔نبی ص نے خود زید بن حارثہ کا نکاح اپنی پھوپھی زاد حضرت زینب رض سے کرایا تھا۔ انکا نباہ نہ ہوا اور طلاق ہو گئی۔ عدت کے بعد اللہ
👇
نے وحی کے ذریعے نبی مکرم ص کو بتایا کہ میں نےزینب کا نکاح تم سے کردیا وہ تمہاری بیوی ہیں۔ اللہ کے اس حکم سے نبی صلعم کے لیے بڑے مسائل کھڑے ہوئے۔ پہلا کہ آپ نے متبنہ کی مطلقہ سے نکاح، دو سرا اسلام میں چار ازواج چونکہ حضرت ذینب سےپانچواں نکاح تھا۔ مدینہ طیبہ میں ایک طوفان
👇
برپاہوا جس کو اللہ نے اپنے مقدس قرآن کی سورۂ احزاب کو نازل فرما کر تمام سوالوں کے جوابات خود دے دئیے جس سے نبی مکرم صلی اللہ علیہ سلم کو تسکین ہوئی اور تمام مسائل کا حل پیش کر دیا۔ تمامی احباب سے التماس ہے کہ اپنے ایمان کی تازگی اور دین کا علم اور مذکورہ مسائل
👇
سورۂ احزاب کا مطالعہ فرما کر حاصل کریں ۔ اللہ ہم سب کاحامی وناصر ہو۔
10. جسم میں خون کی مقدار: پی سی وی 30-40% 11. شوگر: بچوں کے لیے (70-130) بالغ: 70 - 115 12. آئرن: 8-15 ملی گرام 13. سفید خون کے خلیات: 4000 - 11000 14. پلیٹلیٹس: 150,000 - 400,000 15. خون کے سرخ خلیے: 4.50 - 6 ملین۔ 16. کیلشیم: 8.6 - 10.3 ملی گرام/ڈی ایل
👇
جب ہم زمین پر سجدہ کرتے ہیں تو بمشکل تین تسبیحات پوری کرتے ہیں اور سر اٹھا لیتے ہیں۔
اس سے نماز تو ہو جاتی ہے مگر رب سے آشنائی نہیں ہوتی ـ ہم نماز میں آٹو پہ لگے ہوتے ہیں ہم خود نہ جھکتے ہیں اور نہ اٹھتے ہیں ، ہم اس دوران کہیں اور مصروف ہوتے ہیں جیسے
👇
پائیلٹ جہاز کو آٹو پائیلٹ پر لگا کر خود سواریوں سے دعا سلام کر رہا ہوتا ھے ـ یعنی ہم رکوع کو رکوع سمجھ کر ، سجدے کو سجدہ سمجھ کر اور قیام کو واقعی رب العالمین کے سامنے فرمانبرداری سمجھ کرکھڑے نہیں ہوتے بلکہ ہماری کیفیت ٹھیک اس کھلونے کی طرح ہوتی ہے جس میں سیل ڈال دیئے گئے ہوں
👇
اور بٹن آن کر دیا گیا ہو تو وہ خود بخود اوپر نیچے دائیں بائیں لڑھکتا پھرتا ہے ،، آپ جب کوئی میموری کارڈ کسی ڈیوائس میں ڈالتے ہیں تو وہ ڈیوائس پہلے اس میموری کارڈ کا جائزہ لیتی ھے اس کو پڑھتی اور Recognize کرتی ہے ، پھر پوچھتی ہے کہ اس میموری کارڈ کی حقیقت یہ ہے کہ اس میں فلاں
👇
کل پارلیمنٹ ہاؤس میں OIC اجلاس میں عمران خان کا خطاب سنا - علم ، فصاحت ‘ بلاغت اور ادراک سے بھرپور ‘ ناموس رسالت کے ذکر سے سرشار اور اسلاموفوبیا کی تردید سے لبریز یہ تقریر سنتے ہوئے میں ایک بات مسلسل سوچتا رہا - کیا ستم ہے کہ اسی پارلیمنٹ
👇
ہال میں ایک ہفتے بعد اس شخص کے خلاف وہ سب جدی پشتی کرپٹ لوگ عدم اعتماد کی قرارداد لاکر اس کا محاسبہ کرنے والے ہیں جو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی زبان اور ان کے اعتماد کا مرکز بنا ہوا ہے - کتنی دہائی ہے کہ یہ محاسبہ وہ سب لوگ کرنے والے ہیں جن میں سے کسی ایک کو بھی اپنے اپنے ادوار میں👇
ان مسائل پر بات کرنے کی توفیق اور جسارت نہیں ہوئی جن پربات کرنے کیلئے الله نے عمران خان کی زبان کو چنا - کیا بغض ہے کہ وہ اپوزیشن جو ہر وقت یہ رونے روتی تھی کہ عمران خان کی خارجہ پالیسی نے ملک کو دنیا میں تنہا کردیا ہے ان کی زبانیں آج گنگ رہیں جب 57 اسلامی ملک اور خصوصی
👇
حضرت ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین اشخاص ایسے ہیں جنہیں اللہ پسند کرتا ہے اور تین ایسے ہیں جنہیں اللہ نا پسند کرتا ہے ، رہے وہ جنہیں اللہ پسند کرتا ہے تو ان میں سے ایک وہ آدمی ہے جو کسی قوم کے پاس جائے اور اللہ کے نام پر ان سے سوال کرے ، وہ ان سے اپنی👇
باہمی قرابت کی وجہ سے سوال نہ کرے ، لیکن وہ اسے کچھ نہ دیں ، ایک آدمی نے اپنے ساتھیوں سے الگ ہو کر مخفی طور پر اسے کچھ دے دیا جسے صرف اللہ جانتا ہے اور وہ لینے والا جانتا ہے ، اور ایک وہ قوم جو ساری رات چلتی رہی حتیٰ کہ جب نیند انہیں تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہو گئی تو وہ سو
👇
گئے اس اثنا میں ایک آدمی کھڑا ہو کر خشوع و خضوع کے ساتھ مجھ سے دعا کرنے لگا اور میری آیات کی تلاوت کرنے لگا اور (تیسرا) وہ شخص جو کسی لشکر میں دشمن سے برسر پیکار ہو لیکن وہ شکست کھا جائیں تو یہ پھر بھی سینہ سپر رہے حتیٰ کہ اسے شہید کر دیا جائے یا اسے فتح حاصل ہو جائے ، اور👇
“1923 میں ترکی کا سو سال کا معاہدہ ہوا تھا، جو 2023 میں مکمل ہو رہا ہے،
اس معاہدے کے تحت خلافت عثمانیہ کو سو سال کے لئے ختم کر دیا گیا تھا۔ اس معاہدے کی مدت کے مکمل ہونے کے بعد ترکی میں دوبارہ خلافت قائم ہوگی۔”
ایسے بہت سے لوگ ہیں جو اوپر بتائی گئی بات پر یقین رکھتے ہیں، اور
👇
انہیں پوری امید ہے کہ چند سالوں میں ترکی میں خلافت قائم ہو جائے گی۔
ترکی میں خلافت کے دوبارہ قائم ہونے پر یقین رکھنے والے لوگ ایک معاہدے کا حوالہ دیتے ہیں جو “معاہدہ لوزان” نام سے جانا جاتا ہے۔
ان لوگوں کو شاید یہ معلوم ہی نہیں کہ معاہدہ لوزان(treaty of Lausanne) خلافت اور
👇
اتحادی ممالک کے بیچ نہیں ہوا تھا۔ یہ جدید ترکی اور اتحادی ممالک کے بیچ ہوا تھا۔ یہ معاہدہ ترکی کے لوگوں کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہوا۔
اس معاہدے کا پس منظر یہ ہے کہ جنگ عظیم اول جو 1914 میں شروع ہوئی تھی، اس میں دو جماعتیں تھیں۔ مرکزی طاقت (جرمنی، آسٹریا-ہنگری اور خلافت
👇
یہ حکم ( غض بصر) جس طرح مردوں کے لیے ہے اسی طرح عورتوں کے لیے بھی ہے۔ چناچہ حدیث میں اُم سلمہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ وہ اور حضرت میمونہ رض ( دوسری روایت میں حضرت عائشہ رض کا ذکر ہے) آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے پاس بیٹھی تھیں۔ اتنے میں حضرت
👇
ابن مکتوم رض آئے، جو نابینا صحابی تھے۔ حضور ص نے فرمایا ان سے پردہ کرو۔ حضرت اُم سلمہ رض نے عرض کیا کیا یہ نابینا نہیں ہیں۔ نہ وہ ہمیں دیکھیں گے ، نہ ہمیں پہچانیں گے۔ حضور ص نے جواب دیا، کیا تم دونوں بھی نابینا ہو؟ کیا تم انہیں نہیں دیکھتی ہو؟ (ترمذی باب ماجاء فی احتجاب
👇
النساء من الرجال)
تشریح: عورت کو مردوں کے دیکھنےاور مرد کے عورتوں کو دیکھنے میں نفسیات کے اعتبار سےایک نازک فرق ہے۔ مرد کی فطرت میں اقدام ہے، کسی چیز کوپسند کرنے کے بعد وہ اس کے حصول کی سعی میں پیش قدمی کرتاہے۔ مگر عورت کی فطرت میں تمانع اور فرار ہے، جب تک کہ اس کی فطرت بلکل👇